چھٹی کی درخواست یہاں جمع کرائیں۔

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
تمام اہل محفل کی خدمت میں۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھرا۔۔۔۔۔۔
اللہ حافظ۔۔۔۔۔
مگر ہمیشہ کے لیے نہیں، بل کہ بشرط زندگی صرف ڈیڑھ ماہ کے لیے۔
 
ہمیں پتہ ہے کہ چھٹی ملنی ہی نہیں، درخواست کاہے کی!
کیا کریں سبق یاد کرنے کی عادت ہو گئی ہے، سو بھگت رہے ہیں۔
کچھ دن کی غیر حاضری ہوئی ہے آپ کی جو ہمیں خلجان میں مبتلا کرگئی۔ خوشی ہوئی کہ آپ کو دوبارہ محفل میں دیکھا۔خوش رہیے استادِ محترم
 
وہ تو آپ کو بھی پتہ ہے۔ چالیس سال کا جسم و جان کا ساتھ ٹوٹا ہے ( اگر کوئی اس کو ٹوٹنا کہہ سکے)۔
اللہ مرحومہ کروٹ کروٹ جنت بخشے۔
 
آخری تدوین:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
تمام اہل محفل کی خدمت میں۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھرا۔۔۔ ۔۔۔
اللہ حافظ۔۔۔ ۔۔
مگر ہمیشہ کے لیے نہیں، بل کہ بشرط زندگی صرف ڈیڑھ ماہ کے لیے۔
آپ جس مقصد کے لئے جا رہے اللہ آپ کو کامیابی عطا فرمائے ---
ہمیں بھی دعاوں میں یاد رکھئے ۔۔۔۔
فی امان اللہ۔
 
محترم جناب
محمد اسامہ سَرسَری صاحب
ہیڈ ماسٹر اردو ویب
اوور ایج سٹوڈنٹس کیمپس

جنابِ عالی!
مؤدبانہ گزارش ہے کہ فدوی 2 ماہ سے غیرحاضر رہا، بغیر اطلاع دیئے، زخم اتنے گہرے تھے کے چھٹی کی درخواست دینے بھی نہ آ سکا، اور بیگم میری ادبی سرگرمیوں سے کافی بیزار رہتی ہیں اس لئے ان سے درخواست جمع کروانے کی گزارش بھی نہ کر سکا۔ زخمی شوہر کو تو ویسے بھی ڈرنا ہی چاہیئے۔ گھر بدر ہونے کا ڈر مجھے مجبور کر رہا ہے کہ میں سیڑھیوں سے گرنے کا بہانہ کردوں۔
میرا میڈیکل سرٹیفکیٹ منسلک ہے جس میں سیڑھیوں سے گرنے کی تصدیق بھی ڈاکٹر صاحب نے فرما دی ہے (میری بیگم کے پرزور اسرار پر)۔ امید ہے فدوی کی درخواست کو منظور فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں گے۔
العرض
عین نوازش ہوگی
آپ کا طابع فرمان
امجد علی راجا
(بج گیا جس کا باجا)
 
آخری تدوین:

ملائکہ

محفلین
محترم جناب
محمد اسامہ سَرسَری صاحب
ہیڈ ماسٹر اردو ویب لیبارٹری

جنابِ عالی!
مؤدبانہ گزارش ہے کہ فدوی 2 ماہ سے غیرحاضر رہا، بغیر اطلاع دیئے، زخم اتنے گہرے تھے کے چھٹی کی درخواست دینے بھی نہ آ سکا، اور بیگم میری ادبی سرگرمیوں سے کافی بیزار رہتی ہیں اس لئے ان سے درخواست جمع کروانے کی گزارش بھی نہ کر سکا۔ زخمی شوہر کو تو ویسے بھی ڈرنا ہی چاہیئے۔ گھر بدر ہونے کا ڈر مجھے مجبور کر رہا ہے کہ میں سیڑھیوں سے گرنے کا بہانہ کردوں۔
میرا میڈیکل سرٹیفکیٹ منسلک ہے جس میں سیڑھیوں سے گرنے کی تصدیق بھی ڈاکٹر صاحب نے فرما دی ہے (میری بیگم کے پرزور اسرار پر)۔ امید ہے فدوی کی درخواست کو منظور فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں گے۔
العرض
عین نوازش ہوگی
آپ کا طابع فرمان
امجد علی راجا
(بج گیا جس کا باجا)
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::laugh:
 
کچھ دن کی غیر حاضری ہوئی ہے آپ کی جو ہمیں خلجان میں مبتلا کرگئی۔ خوشی ہوئی کہ آپ کو دوبارہ محفل میں دیکھا۔خوش رہیے استادِ محترم

ثابت ہوا کہ آپ واقعی بڑے آدمی ہیں، کہ یہ عارضہ جو آپ نے فرمایا ہے ’’خلجان‘‘ ، یہ بڑے لوگوں کا ’’چونچلا‘‘ ہے۔

حکیم چورن کے استغناء کا ہمارا ایک عرصے کا مشاہدہ تھا۔ اُس دن بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔
کھاٹ پہ بیٹھے بیٹھے کہنے لگے: ’’میاں صاحب زادے، پانی کا ایک پیالہ تو لانا‘‘۔ ہم نے گھڑونجی سے پانی کا پیالہ بھرا ۔ تب تک حکیم صاحب کسی نوع کا چورن چمچ بھر اپنی ہتھیلی پہ رکھ چکے تھے۔ اسے پھانکا، پانی کا پورا پیالہ پی لیا اور لمبی سانس کے ساتھ الحمد اللہ کہا۔ کھاٹ پر ہی لمبے لیٹ گئے، آنکھیں موند کے کہنے لگے: ’’میاں ذرا میرے پاؤں تو داب دو‘‘۔ ہمارے لئے اس سے زیادہ خوشی کا مقام اور کیا ہوتا بھلا۔ ہم پورے خلوص اور زور سے اس خدمت میں جُٹ گئے۔ آنکھیں ذرا سی کھولیں، مسکرا کر بولے: ’’میاں پاؤں دابنے کو کہا ہے، تم ہمیں دابنے کو تلے بیٹھے ہو کیا؟‘‘ ہم تو خفت کےمارے چپ رہے اور ہاتھوں کا دباؤ کچھ گھٹا دیا۔ وہ بولے: ’’چلو یوں ہی سہی‘‘، اور پھر چپکے ہو گئے۔ پاؤں دابتے ہمیں کچھ ہی دیر ہوئی ہو گی، ہمیں لگا جیسے انہوں نے ٹانگ کو سکیڑنے کی کی ہو، پر کھینچی نہیں! نیند سے پہلے کا عالم ہو گا شاید۔ہم نے ان کے چہرے پر نگاہ ڈالی،ہونٹ ہلتے ہوئے دیکھے سوچا حسبِ معمول کچھ نہ کچھ پڑھ رہے ہوں گے۔
انہوں نے جیسے ہچکی سی لی ہو۔اور پھر۔ ۔ ۔ وہاں حکیم صاحب نہیں تھے، ان کا جسم تھا بس! ہمارے ذہن میں ان کے الفاظ گویا دھماکے کر رہے تھے جو انہوں نے کچھ ہی دن پہلے کہے تھے: ’’خلجان، خفقان، سوہان؛ یہ سب بڑے آدمیوں کے چونچلے ہیں میاں صاحب زادے! ہم جیسوں کا کیا ہے، تپ چڑھا مر گئے! بہت نخرہ کیا تو دل کی چھٹی ہو گئی، اور ساتھ اپنی بھی۔ نہ ہسپتال نہ ٹیسٹ نہ داخلہ نہ کوئی جھنجھٹ! ارے دنیا سےجانا ہی تو ہے نا، بس۔ اتنے سے کام کے لئے کون ان سب جھمیلوں میں پڑا رہے! چپکے سے سدھار لو، جسے جس کو خبر کرنی ہو گی کر لے گا۔ تم اپنی راہ ناپو!‘‘
میاں، بس اٹھو اور یاں سے چلو اَب
بہت جی لئے، اس جہاں سے چلو اَب
چلو، سر کریں کچھ منازل یقیں کی
مقاماتِ وہم و گماں سے چلو اَب​
۔۔
 
آخری تدوین:
میرا میڈیکل سرٹیفکیٹ منسلک ہے جس میں سیڑھیوں سے گرنے کی تصدیق بھی ڈاکٹر صاحب نے فرما دی ہے (میری بیگم کے پرزور اسرار پر)۔

یہ ’’اسرار‘‘ والی بات تو بہت ’’خرابی‘‘ کی کہہ دی آپ نے جناب امجد علی راجا صاحب۔ ’’اصرار‘‘ ہوتا تو کچھ مضائقہ نہیں تھا۔ ملائکہ کو مت بتائیے گا، ہاں!
 
یہ ’’اسرار‘‘ والی بات تو بہت ’’خرابی‘‘ کی کہہ دی آپ نے جناب امجد علی راجا صاحب۔ ’’اصرار‘‘ ہوتا تو کچھ مضائقہ نہیں تھا۔ ملائکہ کو مت بتائیے گا، ہاں!
استاد محترم! میری بیوی کی اردو کچھ خاص اچھی نہیں بلکہ خاس اچھی نہیں، اس لئے انہوں نے "اصرار" کی بجائے "اسرار" کیا :)
(غلطی کی معذرت، آئندہ خیال رکھوں گا)
 
Top