چھٹی کی درخواست یہاں جمع کرائیں۔

شمشاد

لائبریرین
میرا میڈیکل سرٹیفکیٹ منسلک ہے جس میں سیڑھیوں سے گرنے کی تصدیق بھی ڈاکٹر صاحب نے فرما دی ہے (میری بیگم کے پرزور اسرار پر)۔ امید ہے فدوی کی درخواست کو منظور فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں گے۔

اس میں یہ کہیں نہیں لکھا ہوا کہ سیڑھیوں سے دھکا کس نے دیا تھا؟
 

شمشاد

لائبریرین
ثابت ہوا کہ آپ واقعی بڑے آدمی ہیں، کہ یہ عارضہ جو آپ نے فرمایا ہے ’’خلجان‘‘ ، یہ بڑے لوگوں کا ’’چونچلا‘‘ ہے۔

حکیم چورن کے استغناء کا ہمارا ایک عرصے کا مشاہدہ تھا۔ اُس دن بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔
کھاٹ پہ بیٹھے بیٹھے کہنے لگے: ’’میاں صاحب زادے، پانی کا ایک پیالہ تو لانا‘‘۔ ہم نے گھڑونجی سے پانی کا پیالہ بھرا ۔ تب تک حکیم صاحب کسی نوع کا چورن چمچ بھر اپنی ہتھیلی پہ رکھ چکے تھے۔ اسے پھانکا، پانی کا پورا پیالہ پی لیا اور لمبی سانس کے ساتھ الحمد اللہ کہا۔ کھاٹ پر ہی لمبے لیٹ گئے، آنکھیں موند کے کہنے لگے: ’’میاں ذرا میرے پاؤں تو داب دو‘‘۔ ہمارے لئے اس سے زیادہ خوشی کا مقام اور کیا ہوتا بھلا۔ ہم پورے خلوص اور زور سے اس خدمت میں جُٹ گئے۔ آنکھیں ذرا سی کھولیں، مسکرا کر بولے: ’’میاں پاؤں دابنے کو کہا ہے، تم ہمیں دابنے کو تلے بیٹھے ہو کیا؟‘‘ ہم تو خفت کےمارے چپ رہے اور ہاتھوں کا دباؤ کچھ گھٹا دیا۔ وہ بولے: ’’چلو یوں ہی سہی‘‘، اور پھر چپکے ہو گئے۔ پاؤں دابتے ہمیں کچھ ہی دیر ہوئی ہو گی، ہمیں لگا جیسے انہوں نے ٹانگ کو سکیڑنے کی کی ہو، پر کھینچی نہیں! نیند سے پہلے کا عالم ہو گا شاید۔ہم نے ان کے چہرے پر نگاہ ڈالی،ہونٹ ہلتے ہوئے دیکھے سوچا حسبِ معمول کچھ نہ کچھ پڑھ رہے ہوں گے۔
انہوں نے جیسے ہچکی سی لی ہو۔اور پھر۔ ۔ ۔ وہاں حکیم صاحب نہیں تھے، ان کا جسم تھا بس! ہمارے ذہن میں ان کے الفاظ گویا دھماکے کر رہے تھے جو انہوں نے کچھ ہی دن پہلے کہے تھے: ’’خلجان، خفقان، سوہان؛ یہ سب بڑے آدمیوں کے چونچلے ہیں میاں صاحب زادے! ہم جیسوں کا کیا ہے، تپ چڑھا مر گئے! بہت نخرہ کیا تو دل کی چھٹی ہو گئی، اور ساتھ اپنی بھی۔ نہ ہسپتال نہ ٹیسٹ نہ داخلہ نہ کوئی جھنجھٹ! ارے دنیا سےجانا ہی تو ہے نا، بس۔ اتنے سے کام کے لئے کون ان سب جھمیلوں میں پڑا رہے! چپکے سے سدھار لو، جسے جس کو خبر کرنی ہو گی کر لے گا۔ تم اپنی راہ ناپو!‘‘
میاں، بس اٹھو اور یاں سے چلو اَب
بہت جی لئے، اس جہاں سے چلو اَب
چلو، سر کریں کچھ منازل یقیں کی
مقاماتِ وہم و گماں سے چلو اَب​
۔۔
آسی صاحب کیا زبردست تحریر ہے۔
 
اس میں یہ کہیں نہیں لکھا ہوا کہ سیڑھیوں سے دھکا کس نے دیا تھا؟
اجی صاحب! اسی نکتے پر تو ’’اِصرار‘‘ ہوا تھا، جو قلم پھسلنے سے پُر ’’اَسرار‘‘ ہو گیا۔ اور ایف آئی آر ہوتے ہوتے رہ گیا۔ کچھ باتیں صرف سمجھنے کی ہوتی ہیں، کہنے کی نہیں۔:sneaky::sneaky:
 
شکریہ ۔۔۔ ۔آپ لوگوں نے میری چھٹی کی درخواست منظور کی ۔ :)
approval ہے آپ کے پاس یا خود سے ہی درخواست پر دستخط فرما دیا :)
کوئی چھٹی شٹی نہیں، آرام سے بیٹھیں اور کام کریں، اردو ویب پر آپ کی بہت ضرورت ہے۔
چھٹی نامنظور
on behalf of Head Master
 
شکریہ ۔۔۔ ۔آپ لوگوں نے میری چھٹی کی درخواست منظور کی ۔ :)
کلاس انچارج اور ہیڈماسٹر صاحب نے آپ کی درخواست رد کر دی۔ آپ کو بھی سبق یاد ہو گیا ہو گا، میری طرح۔
میں نے تو اِسی لئے درخواست دی ہی نہیں تھی، ’’پاور لیو‘‘ کر لیا کیجئے، کہ زمانے کا چلن یہی بن گیا ہے۔
 
تو اس اسرار سے پردہ اٹھائیں ناں۔
رہنے دیں شمشاد بھیا!
کسی بے چارے شادی شدہ شاعر کی رسوائی ہو جائے گی:(

ایک نئی غزل کا شعر عرض ہے (جلد ہی غزل بھی پیش کروں گا)
ہوتے ہیں محبت میں بھی چھترول کے درجات
کھُلتے چلے جاتے ہیں یہ اسرار مسلسل
 

شمشاد

لائبریرین
رہنے دیں شمشاد بھیا!
کسی بے چارے شادی شدہ شاعر کی رسوائی ہو جائے گی:(

ایک نئی غزل کا شعر عرض ہے (جلد ہی غزل بھی پیش کروں گا)
ہوتے ہیں محبت میں بھی چھترول کے درجات
کھُلتے چلے جاتے ہیں یہ اسرار مسلسل
ہاہاہا مرحوم ابوذر غفاری کی یاد تازہ کر دی آپ نے۔
 
محترم جناب
محمد اسامہ سَرسَری صاحب
ہیڈ ماسٹر اردو ویب
اوور ایج سٹوڈنٹس کیمپس

جنابِ عالی!
مؤدبانہ گزارش ہے کہ فدوی 2 ماہ سے غیرحاضر رہا، بغیر اطلاع دیئے، زخم اتنے گہرے تھے کے چھٹی کی درخواست دینے بھی نہ آ سکا، اور بیگم میری ادبی سرگرمیوں سے کافی بیزار رہتی ہیں اس لئے ان سے درخواست جمع کروانے کی گزارش بھی نہ کر سکا۔ زخمی شوہر کو تو ویسے بھی ڈرنا ہی چاہیئے۔ گھر بدر ہونے کا ڈر مجھے مجبور کر رہا ہے کہ میں سیڑھیوں سے گرنے کا بہانہ کردوں۔
میرا میڈیکل سرٹیفکیٹ منسلک ہے جس میں سیڑھیوں سے گرنے کی تصدیق بھی ڈاکٹر صاحب نے فرما دی ہے (میری بیگم کے پرزور اسرار پر)۔ امید ہے فدوی کی درخواست کو منظور فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں گے۔
العرض
عین نوازش ہوگی
آپ کا طابع فرمان
امجد علی راجا
(بج گیا جس کا باجا)
آج کل ہیڈ ماسٹر صاحب خود چھٹی پر ہیں سو آپ درخواست قائم مقام ہیڈ ماسٹر جناب شمشاد صاحب کے یہاں جمع کرائیں ،وہی کاروائی کریں گے کہ اب آپ کے ساتھ کیامعاملہ کیا جائے ۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
میں تو کسی کی چھٹی منظور نہیں کروں گا۔ بتائے دے رہا ہوں۔ کیونکہ ۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
Top