کبھی کبھار کی باتیں

محمداحمد

لائبریرین
آج یہ شعر پڑھا ۔ ہنسی بھی آئی اور حیرت بھی ہوئی کہ ایسا کیا لکھ دیا مومن بھیا نے۔ :)

کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میں
قاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں

مومن خاں مومن
 

فلک شیر

محفلین
آج یہ شعر پڑھا ۔ ہنسی بھی آئی اور حیرت بھی ہوئی کہ ایسا کیا لکھ دیا مومن بھیا نے۔ :)

کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میں
قاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں

مومن خاں مومن
اضطراب میں کوئی انتہائی انقلابی بات لکھ ڈالی ہو گی مومن نے، جس کا جواب قاتل ادا، سحاب صفت، موصول کنندہ نے بطرزِ سلف یعنی بزورِ شمشیر نقد قاصد کے حوالے کیا، جو وہ بجسدِ خود اما بشانہ ہائے دگراں لے کر لوٹے۔
 
آج یہ شعر پڑھا ۔ ہنسی بھی آئی اور حیرت بھی ہوئی کہ ایسا کیا لکھ دیا مومن بھیا نے۔ :)

کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میں
قاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں

مومن خاں مومن
اپنا شعر اس طرح لکھ گئے ہوں گے

تم مرے پاس ہوتی ہو گویا
جب کوئی دوسری نہیں ہوتی
 

محمداحمد

لائبریرین
اضطراب میں کوئی انتہائی انقلابی بات لکھ ڈالی ہو گی مومن نے
لیکن شاعرِ انقلاب تو غالباً کوئی اور تھے۔ :)
جس کا جواب قاتل ادا، سحاب صفت، موصول کنندہ
اللہ اللہ!

سب پتہ ہے آپ کو۔ :p

شکر ہے مجھے کہیں نہیں بھیجا آپ نے خط لے کر۔ :eek:
جس کا جواب قاتل ادا، سحاب صفت، موصول کنندہ نے بطرزِ سلف یعنی بزورِ شمشیر نقد قاصد کے حوالے کیا
واہ واہ !

موصوفہ کے وکیلِ صفائی لگ رہے ہیں آپ ! :D

موٹے موٹے لفظوں میں دبا کر کتنا بے ضرر سا کر دیا "قتل" کو ۔ :p
جو وہ بجسدِ خود اما بشانہ ہائے دگراں لے کر لوٹے۔

یہ جب سمجھ آئے گا تب اس کا جواب دیں گے ہم۔ :ROFLMAO:
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میں
قاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں

ویسے میں سوچ رہا ہوں کہ اس حادثے کے بعد عاشقوں کو خط کی ایک نقل ضرور رکھنی چاہیے اپنے پاس !

تاکہ پتہ چلے کہ اشتعالِ معشوق باطنی تھا یا خارجی۔ :)
 

فلک شیر

محفلین
ویسے میں سوچ رہا ہوں کہ اس حادثے کے بعد عاشقوں کو خط کی ایک نقل ضرور رکھنی چاہیے اپنے پاس !

تاکہ پتہ چلے کہ اشتعالِ معشوق باطنی تھا یا خارجی۔ :)
یہ باطنی خارجی ، نصابی کتب کی تشکیل کے بعد کی باتیں ہیں ، لونڈوں لمڈیوں کو "حقیقت" سے بھٹکانے کے لیے :)
 

فلک شیر

محفلین
لیکن شاعرِ انقلاب تو غالباً کوئی اور تھے۔ :)

اللہ اللہ!

سب پتہ ہے آپ کو۔ :p

شکر ہے مجھے کہیں نہیں بھیجا آپ نے خط لے کر۔ :eek:

واہ واہ !

موصوفہ کے وکیلِ صفائی لگ رہے ہیں آپ ! :D

موٹے موٹے لفظوں میں دبا کر کتنا بے ضرر سا کر دیا "قتل" کو ۔ :p


یہ جب سمجھ آئے گا تب اس کا جواب دیں گے ہم۔ :ROFLMAO:
اب اس کا جواب لکھنے کے لیے مجھے اقتباس لینا نہیں آتا :پ
 

محمداحمد

لائبریرین
آج صبح میں ایک صاحب کو دیکھ رہا تھا کہ وہ دو سڑکوں کے بیچ فُٹ پاتھ پر کھڑے ہیں اور انتظار کر ر ہے کہ ٹریفک کا زور کچھ کم ہو تو سڑک کراس کریں۔ کچھ دیر اُن کو انتظار کرنا پڑا پھر جیسے تیسے جان پر کھیل کر اُنہوں نے سڑک پار کی۔

اس طرف پہنچے تو ایک خاتون کو کھڑے پایا ۔ خاتون نے غالبا ً اُن سے درخواست کی (دور ہونے کی وجہ سے میں اُن کی گفتگو نہیں سُن سکا) کہ اُنہیں سڑک کے اُس پار جانا ہے سو وہ ( صاحب ) اُنہیں (اُن خاتون کو) سڑک پار کرو ا دیں۔ وہ صاحب کچھ سٹپٹائے۔ ایک آدھ جملوں کا مزید تبادلہ ہوا ۔ اور پھر میں نے دیکھا کہ وہ صاحب اُن خاتون کے ساتھ پھر سڑک کے اُس پار جانے کی کوشش کر رہے تھے جہاں سے وہ بامشکل یہاں پہنچے تھے۔ صبح کا وقت تھا ، اُن صاحب کو جلدی بھی ہوگی۔ لیکن پھر بھی اُنہوں نے انکار نہیں کیا ۔

بہت جی خوش ہوا حالیؔ سے مل کر
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں​
 

فلک شیر

محفلین
آج صبح میں ایک صاحب کو دیکھ رہا تھا کہ وہ دو سڑکوں کے بیچ فُٹ پاتھ پر کھڑے ہیں اور انتظار کر ر ہے کہ ٹریفک کا زور کچھ کم ہو تو سڑک کراس کریں۔ کچھ دیر اُن کو انتظار کرنا پڑا پھر جیسے تیسے جان پر کھیل کر اُنہوں نے سڑک پار کی۔

اس طرف پہنچے تو ایک خاتون کو کھڑے پایا ۔ خاتون نے غالبا ً اُن سے درخواست کی (دور ہونے کی وجہ سے میں اُن کی گفتگو نہیں سُن سکا) کہ اُنہیں سڑک کے اُس پار جانا ہے سو وہ ( صاحب ) اُنہیں (اُن خاتون کو) سڑک پار کرو ا دیں۔ وہ صاحب کچھ سٹپٹائے۔ ایک آدھ جملوں کا مزید تبادلہ ہوا ۔ اور پھر میں نے دیکھا کہ وہ صاحب اُن خاتون کے ساتھ پھر سڑک کے اُس پار جانے کی کوشش کر رہے تھے جہاں سے وہ بامشکل یہاں پہنچے تھے۔ صبح کا وقت تھا ، اُن صاحب کو جلدی بھی ہوگی۔ لیکن پھر بھی اُنہوں نے انکار نہیں کیا ۔

بہت جی خوش ہوا حالیؔ سے مل کر
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں​
گڈ
 

فلک شیر

محفلین
سکول بند ہیں ، لیکن ہفتے میں ایک دن جانا پڑتا ہے ۔ایک رفیق کار کے ساتھ موٹر سائیکل پہ جا رہا تھا، رستے میں اس نے کہا کہ اس چھوٹی نہر کے سامنے ایک گھر والوں کے پاس بطخیں ہیں ، ان سے انڈے پوچھتے ہیں۔ وہاں چلے گئے، چند خواتین بیٹھی تھیں ، پوچھنے پہ کہنے لگیں، کہ یہ بطخیں نہیں ، مرغابیاں ہیں ۔ غور سے دیکھنے پہ مجھے بھی لگا کہ ان میں سے اسی فیصد مرغابیاں ہی لگ رہی تھیں۔ گو کہ میں ابھی تک سوچ میں ہوں کہ مرغابیاں پالتو بھی ہوتی ہیں بھلا!
ایسا سنا تو نہیں کبھی ۔ خیر ، یہ بھی ادھر رادھر کی ہی بات تھی ، سو چپکا دی ۔ محمداحمد بھائی، مرغابی کھائی کبھی آپ نے؟
مرغابی کے بارے یہ دیکھیے
 
Top