کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
شمائل سراج منیر ﷺ
مصنف
ڈاکٹر منیر احمد
ناشر
مکتبہ قدوسیہ،لاہور


تبصرہ

آپﷺ کے شمائل و خصائل کی خوشبو ہمہ وقت اور ہمہ جہت ہے ۔ رات کے سونے اور جاگنے میں ، دن کے معمولات ، عبادات اور معاملات میں سیاست و سیادت میں ، خوف و تقویٰ میں صبر و ثبات میں صلہ رحمی و ہمدردی میں ، سختی و نرمی میں ، شجاعت و سخاوت میں ، درگزر و معافی میں ، حق گوئی و بے باکی میں ، خوراک و لباس میں، خوشی و غمی میں ، خوشحالی و تنگدستی میں ، یتیمی و مسکینی میں ، اٹھنے اور بیٹھنے میں ، شرم و حیاء میں بیماری و تندرستی میں ، خلوت و جلوت میں ، اپنوں اور بیگانوں میں ، دوستوں اور دشمنوں میں ، امن و جنگ میں ، ہنسنے اور مسکرانے میں مثالی کردار کی خوشبوئیں پھیلتی گئیں ۔ آپﷺ کی ذات مقدس جامع الصفات و الکمالات تھی ۔ شمائل النبی ﷺ پر برصغیر میں لکھی جانے والی کتب میں عام طور پر اس موضوع کا پوری طرح احاطہ نہیں کیا جاتا ۔ شمائل کے نام پر آپﷺ کی پوری سیرت لکھ دی گئی ۔ موصوف نے انتہائی احتیاط کے ساتھ اپنی تالیف کو مقررہ حدود کے اندر رکھا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ شمائل کے تمام چھوٹے بڑے پہلوؤں کا احاطہ کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے ۔ کتاب کا حجم بھی بہت مناسب ہے بے مقصد طوالت نہیں ۔ اللہ مؤلف کو اجر جزیل سے نوازے ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
فصل اول
صورت زیبا
فصل دوم
خصائل نبوی ﷺ استقامت
فصل سوم
پسندیدہ لباس
فصل چہارم
فراش مبارک
فصل پنجم
آرائش و زیبائش خوشبو پسند فرمانا
خوراک نبوی ﷺ
فصل ہفتم
گزر اوقات افلاس
فصل ہشتم
اخلاق رسول ﷺ خلق عظیم
فصل نہم
کلام رسول ﷺ
فصل دہم
رسول اللہ ﷺ کی گھریلو زندگی
فصل یازدہم
رسول اللہ ﷺ کی عبادت کا معمول
فصل دواز دہم
وصال نبویﷺ
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
القول المقبول فی شرح وتعلیق صلوۃ الرسول ﷺ
مصنف
عبدالروف بن عبدالحنان بن حکیم محمد اشرف سندھو
ناشر
دارالاشاعت اشرفیہ سندھوبلوکی قصور


تبصرہ

نماز اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے ۔یہ مسلمانوں کی اجتماعیت اور مرکزیت کی علامت ہے۔آنحضرتﷺ نے اس رکن عظیم کی بنیاد پر کفر و اسلام کی حدود کھینچی ہیں ۔اسے مؤمن کی معنوی و روحانی معراج قرار دیاگیا ہے۔روز محشر اس فریضہ کی ادائیگی کی سب سے پہلے باز پرس کی جائےگی۔اس میں کوتاہی موجب ہلاکت ہوگی۔اسی وجہ سے اس اہم ترین فریضہ کی ادائیگی پر آنحضرتﷺ نے پرزور تاکید فرمائی ہے۔اس حوالے سے ایک جامع اور آسان ترین طریقے سے رہنمائی کی ضرورت تھی ۔چنانچہ مولانا صادق سیالکوٹی صاحب نے ایک عظیم کوشش کرتے ہوئے '' صلوۃ الرسول '' نامی کتاب تصنیف کی لیکن اس میں متعدد کوتاہیاں موجود تھیں اور اس کی تخریج موجود نہیں تھی ۔چناچہ اس کتاب کی مزید تحقیق کرتے ہوئے مولانا عبدالرؤف بن عبدالحنا ن نے '' القول المقبول فی شرح وتعلیق صلوۃ الرسول ﷺ'' نامی کتاب لکھ کر اس کی احادیث کی تخریج اور بعض مقامات پر علمی تعلیق پیش کر دی ہے ۔اللہ تعالی مؤلف محترم اور محقق صاحب کو اجر جزیل سے نوازے۔اور ان کی اس سعی جمیل کو توشہ آخرت بنائے۔آمین۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
خطبہ رحمت للعالمین
پیش رس
مسنون نماز قبول ہوتی ہے
بے قاعدہ نماز نماز نہیں ہوتی
بے قاعدہ نماز منہ پر ماری جاتی ہے
ہماری نمازوں کا حال
نماز کا چور
کوے کی ٹھونگیں
منافق کی نماز
جماعت کے ہوتے ہوئے کوئی نماز نہیں ہوتی
کتاب اور سنت کے اتباع کا حکم
سنت کا نافرمان نجات نہیں پائے گا
بہشت میں رسول اللہ کی رفاقت
رسول اللہ ﷺ کی وصیت
سنت کی پیروی کیوں ناگزیر ہے؟
پانی کے احکام
نجاستوں کی تطہیر کا بیان
غسل جنابت کے احکام
مسواک کا بیان
وضوء کا بیان
جرابوں پر مسح کرنے کا بیان
تیمم کا بیان
غسل مسنون کا بیان
نماز کی تاکید کا بیان
نماز کے فضائل کا بیان
نماز کے اوقات کا بیان
اذان کا بیان
مساجد کا بیان
نماز کے اوصاف اور قواعد کا بیان
سجدہ سہو کا بیان
نماز با جماعت کا بیان
نماز کی صفوں کی برابری کا بیان
امامت کا بیان
نماز کی سنتوں کا بیان
نماز وتر کا بیان
نماز تہجد کا بیان
نماز تراویح کا بیان
جمعہ کی نماز کا بیان
سفر میں نماز قصر کا بیان
نماز عیدین کا بیان
سورج اور چاند گہن کی نماز کا بیان
مریض کی عیادت کا بیان
نماز جنازہ کا بیان
فہرست مضامین کتاب
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
سیرت سید احمد شہید حصہ دوم
مصنف
سید ابو الحسن علی ندوی
ناشر
مجلس تحقیقات ونشریات اسلام لکھنؤ


تبصرہ

اس وقت برصغیر پاک و ہند میں جس قدر بھی جہاد ہو رہا ہے اس کے بارے میں اگر یہ رائے رکھی جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ اس کی اساس سید احمد شہید رحمہ اللہ نے رکھی تھی ۔ آپ رحمہ اللہ نے اس وقت علم جہاد بلند کیا جب برصغیر میں کیا بلکہ پورے عالم اسلام میں زوال کے آثار نمایاں تھے ۔ امت کا انتشار و افتراق اور دین سے جہالت بہت بڑھ چکی تھی ۔ انگریز اور سکھ اپنے خونی پنجے گاڑھ چکے تھے ۔ حالات میں مایوسی اپنی انتہاؤں کو پہنچ چکی تھی ۔ اس صورت حال میں سید صاحب نے مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب دلائی ۔ اور ایک جماعت کی اساس رکھی ۔ آپ نے خیبر پختونخوا میں ایک ریاست اسلامیہ کی تاسیس بھی رکھی ۔ حتی کہ خطبوں میں بھی آپ کا نام لیا جانے لگا ۔ تاہم اپنے کی غداری کا شکار ہوئے ۔ آپ کے بعد بھی جماعت مجاہدین نے اپنی جدوجہد جاری رکھی ۔ مسلمانان برصغیر میں جذبہء جہادی و آزادی کی روح آپ کی ہی کاوشوں کا نتیجہ تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ نے لوگوں کے شرکیہ عقائد اور بدعی اعمال کی اصلاح کا بھی بیڑا اٹھایا ۔ اللہ تعالیٰ نے اس میدان میں آپ کو کامیابیوں سے نوازا ۔ زیرنظرکتاب مولانا ابوالحسن ندوی رحمہ اللہ کی تصنیف سید احمد شہید رحمہ اللہ کی خدمات و حیات کے کئی ایک پہلؤوں پر توجہ دلاتی ہے ۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک محولہ اور جامع کتاب ہے ۔ اللہ مصنف محترم کو اجر سے نوازے۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرف گفتی
پہلا باب شیدو کی جنگ
دوسرا باب بونیر و سوات کا دورہ
تیسرا باب پنجتار کا مرکز مجاہدین
چوتھا باب ہزارے کے سرداروں کی امداد
پانچواں باب اگرور اور پکھلی کے علاقے میں
چھٹا باب ڈمگلا اور شنکیاری کی جنگیں اور ہندوستانی مجاہدین کے قافلے
ساتواں باب خیر کا قیام
آٹھواں باب اتمان زئی کی جنگ
نواں باب بیعت امامت کی تجدید اور نظام شرعی کا قیام اور اس کے اثرات
دسواں باب پنجتار کا نظارہ
گیارہواں باب خادی خاں کی مخالفت و ساز باز ، ویٹورہ کی آمد و پسپائی اور قلعہ اٹک کی مہم
بارہواں باب علماء اور خواتین کا دوبارہ اجتماع اور نیا عہد وپیمان
تیرہواں باب ویٹورہ کی دوبارہ آمد اور جنگ پنجتار
چودہواں باب ہنڈ کی تسخیر اور تنگی کی مہم
پندرہواں باب جنگ زیدہ اور یار محمد خاں کا قتل
سولہواں باب پنجتار میں
سترہواں باب پائندہ خاں کی ملاقات
اٹھارواں باب پائندہ خاں کی مزاحمت اور عشرہ اور امب کی جنگیں
انیسواں باب چھتر بائی
بیسواں باب پھولڑے کی جنگ
اکیسواں باب امب کا قیام
بائیسواں باب سکھوں کسی سعی مصالحت اور مسلمان سفیروں کی حق گوئی و جرات
تئیسواں باب ملک سمہ کی دوبارہ تسخیر و انتظام اور جنگ مردان
چوبیسواں باب سلطان محمد خاں کی لشکر کشی
پچیسواں باب مایار کی جنگ
چھبیسواں باب مایار کے شہداء ومجروحین
ستائیسواں باب پشاور کا قصد
اٹھائیسواں باب مردان سے پشاور تک
انتیسواں باب پشاور میں
تیسواں باب پشاور کی سپردگی کی تجویز
اکتیسواں باب سلطان محمد خاں کی ملاقاتیں اور پشاور کی سپردگی
بتیسواں باب پنجتار کو واپسی
تینتیسواں باب حکومت شرعیہ کے عمال اور غازیوں کا قتل عام
چوتیسواں باب ابرار مجاہدین کی مظلومانہ شہادت
پینتیسواں باب محفوظ مجاہدین
چھتیسواں باب غذر کے اسباب کی تحقیق اور ہجرت کا عزم
سینتیسواں باب ہجرت کا دوسرا سفر
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
امام محمد بن حسن شیبانی اور ان کی فقہی خدمات
مصنف
ڈاکٹر محمد الدسوقی
مترجم
حافظ شبیر احمد جامعی ، ڈاکٹر محمد یوسف فاروقی
ناشر
ادارہ تحقیقات اسلامی،اسلام آباد


تبصرہ

امام محمد بن حسن شیبانی صاحبین یعنی امام ابوحنیفہ کے دو جلیل القدر شاگردوں میں سے ایک ہیں جن سے ان کی فقہی روایت آگے بڑھی ہے ، ان کے دوسرے شاگرد امام ابویوسف ہیں ۔امام ابوحنیفہ کی جانب اگر چہ عقائد اور تعلیم و تعلم سے متعلق چند رسائل منسوب ہیں ،مگر حدیث و فقہ پر ان کی اپنی مرتبہ کوئی کتاب محفوظ نہیں، ان کے علمی تبحر اور تفقہ فی الدین کا حاصل ان کے شاگردوں اور بالخصوص صاحبین کی تالیفات میں ملتا ہے ۔ امام ابو یوسف کا تحریری کارنامہ کتاب الخراج اور الرد علی سیر الاوزاعی جیسی کتابوں تک محدود ہے ۔ اس کے برعکس امام محمد بن حسن شیبانی کی تالیفات فقہ و قانون کے سارے پہلووں کی جامع ہیں ، اور نہایت مفصل ہیں ۔ امام محمد بن حسن کے اس کارنامے کے سبب جملہ متاخر حنفی فقہاء ان کے خوشہ چین ہیں ۔ امام شیبانی ، اسلامی فقہی روایت سے قطع نظر بنی نوع انسان کی تاریخ قانون میں منفرد مقام کے حامل ہیں ۔ ان کی کتاب الاصل یا المبسوط کا مقابلہ اگر رومن قانون کی شہرہ آفاق کتاب مجموعہ قوانین جشی نین سے کیا جائے تو امام شیبانی کی ژرف نگاہی اور دقت نظر کا قائل ہونا پڑتا ہے ۔ زیرنظر کتاب امام صاحب کی زندگی کے مختلف پہلووں اور ان کی دینی خدمات پر مشتمل ہے ۔ اللہ مصنف کو اجر سے نوازے ۔ آمین۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پیش لفظ
مقدمہ
تمہید
عرب قبل از اسلام
قرآن کی مکی اور مدنی سورتیں
اجتہاد رسولﷺ
رسول اللہ ﷺ کے بعض اجتہادی معاملات
اجتہاد صحابہ رضی اللہ عنہم دور رسالت میں
وفات رسول ﷺ کے بعد اشاعت اسلام
اختلاف صحابہ رضی اللہ عنہم کے اسباب
دور صحابہ میں فقہ کا مزاج
خلافت عثمان میں ممالک اسلامیہ میں صحابہ کا پھیل جانا
عامۃ الناس کا اپنے درمیان رہائش پذیر صحابہ رضی اللہ عنہم پر اعتماد
کوفے میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا قیام اوران کا کارنامہ
عراق کی ثقافتی میراث
فقہائے کوفہ کی رائے میں توسع کے اسباب
کوفے اور مدینے کے مکاتب فکر میں فرق
ابراہیم نخعی اور ان کا کارنامہ
ابراہیم نخعی اور امام ابو حنیفہ کا تعلق
امام ابو حنیفہ کا اپنے حلقہ درس میں منہج
سیاسی ، معاشرتی اور فکری حالات
سیاسی حالات
معاشرتی حالات
فکری حالات
امام محمد رحمہ اللہ کی حیات وخدمات
امام محمد رحمہ اللہ کی نشوونما اور آپ کی زندگی کے مختلف مراحل
امام محمد رحمہ اللہ ، اساتذہ اور تلامذہ کے درمیان
امام محمد رحمہ اللہ شخصیت اور علم
امام محمد رحمہ اللہ کی علمی خدمات اور کارنامے
امام محمد رحمہ اللہ بحیثیت فقیہ و محدث
امام محمد رحمہ اللہ بحیثیت فقیہ آپ کے فقہی اصول اور خصائص
امام محمد رحمہ اللہ بحیثیت محدث
امام محمد رحمہ اللہ اپنے معاصر فقہاء و محدثین کے درمیان
قانون اور شریعت کی روشنی میں قانون بین الممالک اور امام محمد کا کارنامہ
تمہید
وضعی قانون میں قانون بین الممالک کا مقام اس کی تاریخ اور اہم اصول
قانون میں بین الممالک کے اسلامی اصول
قانون بین الممالک کے اصول کے حوالے سے شرعی اور وضعی قانون بین الممالک کے ماہرین کے درمیان امام محمد کا مقام
فقہ اسلامی میں امام محمد کا کارنامہ
تمہید
خاتمہ
اہم نتائج اور چند تجاویز
حواشی ، مصادر و مراجع
اشاریے
رجال
کتب و جرائد
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
مختار النحو
مصنف
مولانا مختار احمد سلفی
نظرثانی
مفتی عبدالولی خان ، قاری عزیر احمد راشد
ناشر
مکتبہ دارالسلام،لاہور


تبصرہ

مختار احمد سلفی حفظہ اللہ نے ابتدائی طالب علموں کے لیے ان کی استعداد کو محلوظ رکھ کر کتاب النحو کی جگہ پر '' مختار النحو '' بڑی عرق ریزی اور جانفشانی سے مرتب کی ہے ۔ یہ منتہی طلبا اور اساتذہ کرام کے لیے بھی جواہر کا منبع محسوس ہوتا ہے کیونکہ اس میں اکثر مثالیں قرآن مقدس اور احادیث مبارکہ سے ماخوذ ہیں ، پھر آخر کتاب میں ہر سبق میں آنے والی بعض مثالوں کی ترکیب بھی موجود ہے ۔ قوانین نحو کو عربی عبارت پر لاگو کرنے کے لیے اجراء کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے ۔ اس کتاب کے اسلوب کو نحو کی دوسری درسی کتابوں کے مطابق ہی رکھا گیا ہے تاکہ طلبا ذہنی انتشار و خلفشار اور تشویش سے محفوظ رہیں ۔ اس کا اسلوب سہل اور ترتیب پرکشش ہے ۔ مبتدی کی استطاعت سے بالاتر وہ باتیں جو اہم تھیں ان کا بیان حاشیے میں ہے ۔ نہ اتنا اختصار کہ مفہوم سمجھ نہ آئے نہ اتنی طوالت کہ پڑھنے والا اکتا جائے ۔ کتاب کی اسباب میں تقسیم ، ہر سبق کے آخر میں مختصر نقشہ ، ہر سبق کے بعد قرآن و سنت کی مثالوں سے مزین تمرین اور سبق میں آیات قرآنیہ کا مختصر حوالہ اس کتاب کی افادیت کو چار چاند لگا دیتا ہے ۔ بعض معلمین اور شیوخ الحدیث ، مثلا مولانا عبدالصمد رفیقی حفظہ اللہ اور مولانا عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ کو اس کتاب کی تعریف میں رطب اللسان پایا ۔ مؤلف جس مدرسے میں پڑھاتے ہیں اس میں انہوں نے اسے نصاب کا حصہ بنا دیا ہے اور باقاعدہ پڑھائی جا رہی ہے اور واقعی یہ اس قابل ہے کہ ابتدائی طلبہ کو پڑھائی جائے ۔ مدرسین و معلمین مطالعہ میں اسے اپنا معاون بنائیں ، تب بھی مفید ہے ۔ خالصتا قرآن و حدیث کو سمجھنے کی نیت سے لکھی جانے والی کتاب کا نام بھی قرآن ہی سے ماخوذ ہے۔( ع۔ر)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
عرض مؤلف
مبادیات
سبق 1 لفظ
سبق 2 مرکب
سبق 3 مرکب غیر مفید
حصہ اول
اسم کا بیان
سبق 4 جامد ، مصدر ، مشتق
سبق 5 معرفہ اور نکرہ
سبق 6 مذکر و مؤنث
سبق 7 واحد ، تثنیہ ، جمع
سبق 8 معرب و مبنی
سبق 9 اس معرب کی اقسام
سبق 10 منصرف و غیر منصرف
سبق 11 اسم معرب پر اعراب کی صورتیں
سبق 12 اسم منسوب
سبق 13 اسم مصغر
سبق 14 فاعل
سبق 15 نائب فاعل
سبق 16 مفعول بہ
سبق 17 مفعول مطلق
سبق 18 مفعول فیہ
سبق 19 مفعول لہ
سبق 20 مفعول معہ
سبق 21 حال
سبق 22 تمیز
سبق 23 اسمائے اعداد کا بیان
سبق 24 مستثنیٰ
سبق 25 افعال ناقصہ
سبق 26 افعال مقاربہ
سبق 27 افعال قلوب
سبق 28 افعال تحویل
سبق 29 حروف مشبہ بالفعل
سبق 30 ما ولا مشابہ بلیس
سبق 31 لائے نفی جنس
سبق 32 اضافت کی اقسام
سبق 33 صفت
سبق 34 تاکید
سبق 35 بدل
سبق 36 عطف بحرف
سبق 37 عطف بیان
سبق 38 مصدر
سبق 39 اسم فاعل
سبق 40 اسم مفعول
سبق 41 صفت مشبہ
سبق 42 اسم تفضیل
سبق 43 اسم مبنی کا بیان
سبق 44 مضمرات
سبق 45 اسمائے اشارہ
سبق 46 اسمائے موصولہ
سبق 47 اسمائے افعال
سبق 48 اسمائے اصوات
سبق 49 دیگر مرکبات ناقصہ
سبق 50 اسمائے کنایات
سبق 51 اسمائے ظروف
سبق 52 اسمائے شرط
سبق 53 اسمائے استفہام
حصہ دوم
فعل کا بیان
فعل کی اقسام
سبق 54 ماضی ، مضارع ، امر
سبق 55 فعل معروف و فعل مجہول
سبق 56 فعل لازم وفعل متعدی
سبق 57 فعل معرب و مبنی
سبق 58 افعال تعجب
سبق 59 افعال مدح و ذم
حصہ سوم
حرف کا بیان
سبق 60 حروف معانی کی اقسام
حروف عاملہ
سبق 61 حروف غیر عاملہ
اجراء مطالعہ کرنے کا طریقہ
تراکیب
مختار النحو شیوخ الحدیث اور علمائے کرام کی نظر میں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
مقالات ارشاد الحق اثری جلد اول و دوم
مصنف
ارشاد الحق اثری
ناشر
ادارہ علوم اثریہ،فیصل آباد


تبصرہ

عالم اسلام میں سے ایک مخصوص حلقے کے اس رویے کی کسی طور بھی تائید نہیں کی جاسکتی کہ اجتہاد کادروازہ بند ہوچکاہے- اگر اس مؤقف کو تسلیم کر لیا جائے تو معاشرہ یقینی طور پر جمود کا شکار ہوکر عصر حاضر میں پیش آمدہ نئے نئے مسائل کے حل سے عاری نظر آئیگا- مزید برآں اجتہاد کا دروازہ خود خدا تعالی نے امت محمدیہ کے لیے کھولا ہے جس کی توثیق متعدد فرامین نبوی سے ہوتی ہے-زیر نظر کتاب میں مولانا ارشاد الحق اثری صاحب نے اجتہاد کا دامن تھام کر غیر تقلیدی رویہ اختیار کرنے والوں پر کیے جانے والے اعتراضات کا علمی جواب پیش کیا ہے-مصنف نے مقلدین کی تنگ نظری اوراس سلسلے میں مسلک اعتدال کا تذکرہ کرتے ہوئے فقہاء کے مابین اختلاف کی نوعیت بیان کی ہے-علاوہ ازیں تراویح کی مسنون تعداد،حلالہ، عید میلاد کے بارے میں قرآن وسنت کا اصل مؤقف بیان کرنے کے ساتھ ساتھ علامہ کوثری کے افکار ونظریات پر روشنی ڈالی ہے-مزید برآں ایسے ڈھیروں مسائل کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے جو کتاب و سنت کے حامیوں کے مابہ الامتیاز ہیں اورمقلدین حضرات اپنی تقلیدی روش کی بناء پرواضح دلائل کے باوجود ان سے اعراض کیے ہوئے ہیں-


 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین جلد اول
نمبر 1
مسئلہ اجتہاد و تقلید اور اہلحدیث پر بعض اعتراضات کا جواب
اہل حدیث اور اجتہاد
کیا متقدمین فقہاء کا اجتہاد قیامت تک کے لیے کافی ہے ؟
علامہ کشمیر ی رحمہ اللہ کا فرمان ہے کہ سارا دین فقہ میں نہیں
فرقہ بندی اور باہم لڑائیاں
اہل حدیث کی علیحدہ مسجدیں اور مقلدین کا کردار
ڈاکٹر صاحب کی کجروی
شافعی رحمہ اللہ کی اقتداء اور مقلدین کی تنگ نظر ی
ائمہ کرام اس سے بری ہیں
اہل حدیث اور ہمارے اسلاف
ایک امام کی تقلید کی دعوت طریقہ سلف نہیں , علامہ قرافی رحمہ اللہ
تقلید و جمود کا دور اور انتقال مذہب
غیر مقلد عالم
مقلد عالم
دلیل کےبغیر امام کے قول پر فتوی کا حکم
ائمہ نے ہر مسئلہ کی دلیل بیان نہیں کی
مقلد کا اصل روگ
مولانا تھانوی کا بیان
ابن عبد السلام اور دیگر اہل علم کی تصریحات
مقلدین علماء
مجتہدین کی اقسام
انتساب مذہب کے مختلف اسباب
علامہ الکوثری اور تنقیص ائمہ
علمائے دیوبند کی چند جسارتیں
اہل حدیث پر توہین ائمہ کا الزام اور اس کا جواب
مقلدین کے طرز عمل کو ائمہ سے کوئی نسبت نہیں
تقلید و جمود کی انتہاء
نمبر 2
اختلاف امت اور مسلک اعتدال
کیا امت کا اختلاف رحمت ہے ؟
سلف میں اختلاف کی نوعیت
مقلدین کا طرز عمل اور باہم منافرتیں
فقہی مسائل میں ہمارا موقف
مقلد کامل شریعت پر عمل نہیں کر سکتا
علامہ کرخی کا اصول
دین کی تمام جزئیات کا علم کسی ایک کے بس میں نہیں
مقلدین کی تنگ نظری
کیا ائمہ اربعہ کے علاوہ کوئی مجتہد نہیں
قاضی ابو یوسف ، امام محمد اور تقلید
بعض دیگر اہل علم بھی مقلد نہیں
کیا حضرت عیسی علیہ السلام اور امام مہدی علیہ السلام حنفی مقلد ہوں گے ؟
شاہ ولی اللہ کا موقف
کیا ائمہ اربعہ کا اجماع حجت ہے ؟
ائمہ اربعہ کے علاوہ دیگر فقہاء کے اقوال پر فتوی
دلیل کی معرفت کے بغیر امام کے قول پر فتوی
اسباب اختلاف الفقہاء
تعامل سلف کی حیثیت
کیا صحیحین کی روایت مقدم ہے ؟
نمبر 3
مدیر بینات سے چند سوالات
فقہاء کے مابین اختلاف کی نوعیت
وسیلہ کے مسئلہ کی وضاحت
وظیفہ یا شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ
ہر بدعت گمراہی ہے
غیر اللہ کی نذر
کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات 12 ربیع الاول ہی ہے ؟
اجتماعی دعا
تراویح کی مسنون تعداد
حلالہ مروجہ اور حنفی مذہب
ذکاۃ الجنین اور ذکاۃ امہ
نمبر 4
گمراہی کیا ہے ، اتباع سنت یا تقلید
تقلید کے بارے میں اہل علم کی تصریحات
نمبر 5
تقلید کی روش سے تو بہتر ہے خود کشی
اہل الرائے اور وضع حدیث
موفق مکی کون ہیں ؟
فتنہ انکار حدیث اور اہل الرائے
مقلدین کا طرز عمل
بر صغیر میں انکار حدیث
کاردیگر کند
مرزا غلام احمد کون تھا ؟
گستاخی کا مرتکب کون ؟
تقلیدی مزاج اور تجلی دیو بند
امام صاحب کے تلامذہ کا طرز عمل
فتوی میں مفتی کو ہدایت
امام صاحب کے بعض مسائل کی بنیاد درست نہیں ، علامہ کوثری
امام محمد رحمہ اللہ کا تقلید امام پر تبصرہ
مولانا عبید اللہ سندھی کے عجیب تفردات
گستاخی کا مرتکب کون ہے ؟
نمبر 6
علامہ الکوثری رحمہ اللہ کے بدعی افکار علمائے دیوبند کے لیے لمحہ فکریہ
علامہ کوثری رحمہ اللہ اور قبروں کوپختہ کرنا
علامہ کوثری رحمہ اللہ اور صحیح مسلم کی حدیث
علامہ کوثری رحمہ اللہ کی بددیانتی
یک نہ شدد و شد
قبروں پر کتبے لکھنا
صحیح مسلم کی دوسری حدیث پر علامہ کوثری رحمہ اللہ کی تنقید
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکارنا
میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
نمبر 7
علامہ کوثری رحمہ اللہ کے بدعی افکار کے دفاع کا علمی جائزہ
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی منقبت میں موضوع حدیث اور علامہ کوثری رحمہ اللہ
جھوٹ کا الزام
علامہ کوثری رحمہ اللہ نے کتاب التوحید کو کتاب الشرک کہا
کتاب السنہ کو کتاب الزیغ کہا
قبروں کو پختہ بنانا اور ان پر مسجدیں تعمیر کرنا
چوری اور سینہ زوری
نیل الاوطار میں علامہ شوکانی رحمہ اللہ کا موقف
قارن صاحب کی غلطی فہمی
اصحاب کہف اور مسجد
صحیح مسلم کی حدیث اور علامہ کوثری رحمہ اللہ
قارن صاحب کی غلط بیانی
بے انصافی کی دوسری مثال
میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
بدعت کی تعریف علامہ کوثری رحمہ اللہ کا موقف
نمبر 8
مولانا سید حامد رحمہ اللہ میاں سے پہلی اور آخری ملاقات
مسئلہ رفع الیدین اورسید صاحب
اہل حدیث طالب علم کی کہانی
فاتحہ خلف الامام
علامہ ابن حزم رحمہ اللہ اور اہل حدیث
کیا بلوغ المرام کو دیکھا کر فتوی دینا ناجائزہ ہے
توہین اکابر کا الزام
غلط بیانی اور حساب دانی
ایک عجیب نکتہ
تکفیر یزید اور واقعہ حرہ
نمبر 9
عورت کی سربراہی اور حدیث بخاری جناب عبد العزیز خالدکے اعتراضات کا جائزہ
کیا عورت کی سربراہی کے بارے میں قرآن خاموش ہے ؟
موضوع روایات سے استدلال
قرآن کے موافق روایت کا مسئلہ
اصول فقہ حنفی کی ایک روایت پر بحث
کیا صرف ایک صحابی سے مروی روایت قابل اعتبار نہیں
ذھول اور نسیان قادح صحت نہیں
فہرست مضامین جلد دوم
حرف آغاز
کیا سفر میں پوری نماز پڑھی جا سکتی ہے ؟
امر بالمعروف و نہی عن المنکر ، کوتاہیاں اور صحیح طریق کار
مسئلہ رفع الیدین کے متعلق دو سوالات کے جواب
مسئلہ رفع الیدین ایک بریلوی مفتی صاحب کے افکار پر تبصرہ
کتاب المحبوب ، تعاون وتبصرہ
صبح کی سنتوں کے بعض مسائل ، ایک تحقیقی جائزہ
علامہ محمد ناصر الدین البانی  اور ضعیف احادیث
سورۃ الحج میں دوسرا سجدہ
کیا وضوء کے بعد شرمگاہ پر چھینٹے لگانے کی حدیث ضعیف ہے؟
نماز کے بعد دعا
سلیمان بن الحسن العطار کی حدیث ضعیف نہیں حسن ہے
صحیحین میں مدلسین کی روایت اور حدیث مسنتہ
عشاء سے پہلے چار کعتیں اور مسلک احناف
رمضان المبارک میں کرنے کے دو کام
عورت کے لیے پاؤں ڈھانپنے کا حکم
کیا دوران نماز عورت کے لیے پاؤں ڈھانپنے ضروری ہیں
انواع توحید میں '' توحید حاکمیت '' کا اضافہ اور اس کا حکم
المصنف لابن ابی شیبہ میں ایک اور غلطی اہل علم کے لیے لمحہ فکریہ
نماز میں سورۃ فاتحہ رہ جائے تو کیا حکم ہے ؟
اسلام اور امن و سلامتی
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے
مصنف
ارشاد الحق اثری
ناشر
ادارہ علوم اثریہ،فیصل آباد


تبصرہ

فقہی فروعی اختلافات نئے نہیں بلکہ زمانہ قدیم سے ہی آرہے ہیں۔یہ اختلافات حضرات صحابہ کرام میں بھی تھے ۔ اسی طرح تابعین عظام اور ائمہ مجتہدین میں بھی تھے ۔ مگر وہ حضرات اس کے باوجود باہم شیر و شکر تھے۔لیکن مقلدین مجتہدین کے دور میں یہ فقہی اختلافات شدت اختیار کرتے چلے گئے اور امت کے اندر انتشار و افتراق نے جنم لینا شروع کر دیا ۔ پھر وہ وقت بھی آگیا کہ یہی فقہی اختلافات باہمی کفر و فسق کی بنیاد بھی بننے لگے۔ حالانکہ اختلافات کا پیدا ہوجانا ایک فطری امر ہے لیکن تشویش ناک صورت حال اس وقت ہوتی ہے جب یہ غیر انسانی رویے اور جنگ و جدال کی شکل اختیار کرجائیں۔ زیر نظر کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ جس کا سبب تالیف یہ ہے کہ عصر حاضر کے جید عالم دین مولانا ارشاد الحق اثری صاحب نے اپنے معاصر ،دیو بندی مکتبہ فکر کے راسخ عالم دین مولانا سرفراز احمد صفدر صاحب کو ان کی تصنیفات میں وارد شدہ بعض فکری و اجتہادی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے آئندہ ایڈیشن میں تبدیلی کی درخواست کی۔ جس پر مولاناسرفراز صفدر صاحب نے توجہ فرماکر اصلاح کرلی۔ لیکن ان کے بیٹے حافظ عبدالقدوس صاحب نے یہ محسوس کیا کہ والدگرامی کی یہ پسپائی حلقہ احباب میں باعث تشویش بن رہی ہے ۔ چنانچہ اس پر انہوں نے ارشادالحق اثری صاحب پر ایک کتاب لکھ ڈالی ۔ جس میں مولانا کی ذات گرامی کے ساتھ ساتھ مسلک اہل حدیث پر نیش زنی کی گی ۔ پھر مولانا ارشادالحق صاحب نے اس کے جواب میں زیر نظر کتاب رقم فرمائی۔(ع۔ح)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مولانا صفدر صاحب نے میزان کی عبارت کو غلط سمجھا
ضروری تنبیہ
دوسری کرشمہ سازی
علامہ ہیثمی پر اعتماد اور عدم اعتماد
ہرچہ پدر نتواں کرد پسر تمام کرد
جرح و تعدیل میں جمہور کی پیروی
تقلید و اتباع کا فرق
شیخ ابوبکر ابن خویز منداد
راہ سنت کی عبارتوں کا عذر لنگ
تنوع العبادات میں یہ روایت بہر حال نہیں
امام ابن جریج اور وکیل صفائی
یک نہ شد دو شد
امام ابن جریج ایک اور پہلو
امام ابن جریج پر متعہ اور سیاہ خضاب کا اعتراض
امام ابن جریج کی زہری سے روایات
علاء  کی حدیث صحیح ابو عوانہ میں بھی ہے
ابن اسحاق کی پہلی حدیث
ابن اسحاق کی چوتھی تا دسویں حدیث
امام عبدالرزاق پر تشیع کا اعتراض
امام عبدالرزاق کا تشیع سے رجوع
شرط شیخین اور مولانا صفدر
وکیل صفائی کی غلط بیانی
مولانا سرفراز صاحب کی تجاہل عارفانہ
مطبوعہ کتب میں غلطی کا امکان بھی ہوتا ہے
کیا بعض غلطیاں کرنے والے راوی کی روایت صحیح نہیں
حماد بن ابی سلیمان کے اختلاط پر بحث
حافظ ابن حجر  کا تعاقب اور ابراہیم بن منذر
علامہ کوثری کا تعصب
مسند ابی حنفیہ کا یہ وضاع راوی
متروک کی روایت متابعت میں مقبول مگر صدوق کی غیر مقبول
راوی کا کتاب الثقات میں ذکر ذاتی طور پر ہے
باپ اور بیٹے میں اختلاف
وکیل صاحب کی مجرمانہ غفلت
سورج کے لوٹ آنے کی روایت معروف ہے
امام احمد بن صالح اور وکیل صفائی
وکیل صاحب کی مجرمانہ غفلت
نماز میں سینے پر ہاتھ حافظ ابن قیم کا موقف
متروک کی روایت سند صحیح ایک اور بے سمجھی
قربانی کی روایت اور وکیل صاحب کے داؤ پیج
وکیل اور موکل میں اختلاف
مولانا صفدر صاحب کی ایک اور بددیانتی
ارشاد الشیعہ کی دو اور روایات
مولانا صفدر کا دھوکہ
سماع موتی کی ایک روایت اور وکیل صفائی
مختلف فیہ راوی اور وکیل صاحب کی غلط بیانی
رجل میں اصحاب النبی اور وکیل صاحب کا ایک اور دھوکہ
حدیث کے معنی میں باپ بیٹے کا اختلاف
صحیحین کی احادیث پر تنقید کا دفاعی پہلو
رفع الیدین کی حدیث مضطرب ہے
ورقاء بن عمر الیشکری
صحیح ابو عوانہ اور حدیث رفع الیدین
طلوع فجر کے بعد نفلی عبادت کی ممانعت نہیں
امام شافعی کا فرمان ایک صریح غلط بیانی
مولانا صفدر کی تضاد بیانی
مولانا عثمانی کی عبارت اور وکیل صفائی
حرف آخر
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
ابو طیب محمد شمس الحق عظیم آبادی حیات و خدمات
مصنف
محمد عزیر شمس
ناشر
المرکز الاسلامی للبحوث العلمیہ کراچی




تبصرہ

برصغیر پاک و ہند میں حدیث اور محدثانہ طرز استدلال کے پہلو کو اجاگر کرنے کے حوالے سے حضرت شاہ ولی اللہ کا نام بہت یاد رکھا جائے گا۔آپ نے تقلیدی جمود کو توڑ کر تحریک حریت فکر و عمل کی بنیاد رکھی۔آپ کے بعد یہ تحریک عسکری و علمی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔اگرچہ فکری ارتباط دونوں ہی دھاروں میں رہا لیکن ہر کوئی اپنے حلقے کا بہترین نمائندہ بن گیا۔علمی فکری دھارے کی نمائندگی کے لیے جو سرخیل سامنے آئے ان میں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے عظیم شاگرد رشید جناب شمس الحق عظیم آبادی ہیں۔آپ نے حضرت شاہ ولی اللہ کے خواب کو تعبیر کا جامہ پہناتے ہوئے علم حدیث کی ایسی شرح کرنے کی کوشش فرمائی جو فقہائے محدثین کے طرز استدلال پر ہو۔اس سلسلے میں آپ کا یہ ارادہ تھا کہ درس نظامی کےنصاب میں شامل کتب حدیث پر کم از کم حاشیہ چڑھا دیا جائے۔ عون المعبود اسی سوچ کا نتیجہ تھا۔آپ بے پناہ اسلامی اور مسلکی غیرت کے حامل تھے۔منہج اہل حدیث کو اجاگر کرنے کے لئے بیش بہا خدمات سرانجام دیں۔ زیرنظر کتاب میں آپ کی دینی خدمات کو واضح کرتے ہوئے زندگی کے مختلف گوشوں پر حاوی ہے۔ہم تہہ دل سے دعا گوہیں کہ اللہ آپ کو جوار رحمت میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے۔آمین۔(ع۔ح)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
پیش لفظ
تعارف
مقدمہ
علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کے سوانحی حالات اور ان کی علمی خدمات
نام و نسب
خاندان و ماحول
تعلیم و تربیت
اتباع سنت کا شوق
سفر و حج
وعظ و تذکیر
حدیث کی حمایت اور دینی حمیت
ملی اور جماعتی خدمات
فضل و کمال
اخلاق و عادات
مرض و وفات
کتب خانہ
تصنیفات
ضمیمے
علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کے خطوط
علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کے سلسلہ اسانید کا خاکہ
چارٹ 1 تا 11
علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کا شجرہ نسب و سلسلہ اولاد و احفاد
سلسلہ رقم 1 تا 8
علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کے سوانحی مآخذ کی تاریخی ترتیب
کتب نما
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
علامہ صفی الرحمن مبارکپوری یادوں کے سفر میں
مصنف
رضوان اللہ ریاضی
ناشر
مرکز الامام البخاری الاسلامی لاہور


تبصرہ

مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جنہیں سیرت سرور عالم پر لکھنے کی سعادت ملی ہے۔آپ کا اسم گرامی جیسے زبان پر آتا ہے ویسے ہی آپ کی عظیم ترین کاوش الرحیق المختوم یاد آجاتی ہے۔آپ عصر حاضر کے ان علماء میں سے تھے جو رسوخ فی العلم رکھتے تھے۔آپ اعظم گڑھ، مبارکپور کی سرزمین پرچھے جون انیس سو بیالیس میں پیدا ہوئے تھے۔بستی کا نام حسین آباد جو قصبہ مبارکپور کے شمال میں تقریبا دو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔اسی طرح مولانا کی تعلیم ، تدریس اور دیگر کار ہائےنمایاں کے بارےمیں یہ کتاب رقم کی گئی ہے۔جسے موصوف مرتب انتہائی زیادہ کاوشوں کے ساتھ منصہ شہود پر لے کر آئے ہیں۔ساتھ ان کی طرف سے یہ شکوہ کیا گیا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک اتنی بڑی شخصیت کے آنکھوں سے اوجل ہونے کے باوجود بھی سلفی حضرات کی طرف سے کسی معروف جریدے میں کوئی کلمہء تاسف نہ لکھا گیا۔ اللہ تعالی محتر م مؤلف کی اس عظیم کاوش کو قبول فرمائے۔(ع۔ح)
اس کتاب علامہ صفی الرحمن مبارکپوری یادوں کے سفر میں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
تاثراتی کلمات
مقدمہ
شیخ صفی الرحمن مبارکپوری یادوں کی صفر میں
مولانا مرحوم سے پہلی ملاقات اور علماء سے شوق ملاقات کا ایک عکس
مولانا مرحوم کا انداز بیان
ایک خواب جو مولانا مرحوم سے عقیدت و محبت کا سبب بنا
آغاز زندگی سے فراغت تک
مولانا مرحوم کی عملی زندگی
ذمہ داران مدارس کے بارے میں مولانا مرحوم کا نظریہ
معاصرانہ چشمک
جامعہ سلفیہ میں مولانا مرحوم کی مقبولیت
طلبہ سے محبت و لگاؤ
مولانا مرحوم کی شہرت کا آغاز اور ترقی
مولانا مرحوم ماہنامہ ’’ محدث‘‘ کے ایڈیٹر کی حیثیت سے
بجرڈ یہہ بنارس میں مناظرہ
مولانا کی اقتصادی حالت
الرحیق المختوم کی تالیف
مرکز خدمۃ السنۃ والسیرۃ النبویۃ میں مولانا کی آمد
مولانا مرحوم کے اوصاف
مولانا مرحوم ایک ظریف انسان تھے
مولانا مرحوم جہاد اسلامی کے زبردست حامی تھے
مولانا مرحوم کی مہمان نوازی
مولانا کی دعوتی و تبلیغی سرگرمیاں
مولانا مرحوم عربی اور اردو زبان کے ماہر تھے
شعر و شاعری سے مولانا مرحوم کی دلچسپی
سنت نبوی ﷺ سے محبت کا ایک عکس
مولانا کی تالیفات بوسیدگی کا شکار
مولانا مرحوم اور امارت اہل حدیث ہند
عہدہ امارت سے مستعفی ہونے کے اسباب
وفات حسرت آیات
مولانا کی وفات امت مسلمہ میں ایک عظیم خلا
باپ کی کہانی بیٹی کی زبانی
یاد رفتگاں
صاحب ’ الرحیق المختوم ‘ کی زندگی کے بعض گم گشتہ پہلو
میرے استاذ میرے مشفق صفی الرحمن مبارکپوری
شیخ صفی الرحمن مبارکپوری اپنی تحریر کی آئینے میں
آنکھوں دیکھا حال
کچھ یادیں کچھ باتیں
نامور سیرت نگار رخصت ہو گئے
اہل اللہ کی رحلت
والد گرامی حیات و خدمات
ایک درخشندہ شخصیت
ایک باکمال استاد اور مشفق مربی
فولاد ہے مومن
مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کے دورہ پاکستان کی مختصر رواداد
شیخ صفی الرحمن مبارکپوری پر سیمینار
مولانا مرحوم کے رشحات قلم سے
انعامی مقابلے کی کہانی مولانا مرحوم کی زبانی
الرحیق المختوم کا تعارف
انکار حدیث حق یا باطل
جوہر شناس
رخصت اے بزم چمن
طلاق کے بارے میں مولانا مرحوم کے فتاوے
مولانا مرحوم کے بارے میں لکھے ہوئے چند حضرات کے اشعار
متفرقات
مولانا مرحوم سے میرا تعلق
مولانا مرحوم کے خطوط ، سند اجازہ اور عربی اردو تحریر کے چند نمونے
 

عبدالحسیب

محفلین
عمدہ شراکت۔ یقیناً علامہ مبارکپوری کی کاوش دورِ جدید کے مسلمانوں پر احسانِ عظیم ہے۔ سیلڈ نیکٹر سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھی گئی بہترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ شکریہ
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
درہم و دینار مستقبل کے اسلامی سکے
مصنف
شیخ عمران نذر حسین
مترجم
ابو عمار سلیم
ناشر
نا معلوم


تبصرہ

گزشتہ صدیوں میں استعماری غلبے اور استحصال کی یہ شکل تھی کہ استعماری قوتیں بذات خود نوآبایات میں آکر استحصال کی راہیں ہموار کیا کرتی تھیں۔ لیکن اب ان کا طریقہء کار بدل چکا ہے۔اگرچہ بظاہر یہ نظر آتا ہے کہ دنیا مہذب ہو چکی ہے۔پہلےکی طرح ظلم و استحصال کرنا ممکن نہیں رہا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ دور میں بھی لوٹنے کھسوٹنے کی وہی صورت ہے بلکہ اس سے بھی بدترین شکل میں ہے۔چنانچہ آج استعماری قوتیں خود تو نہیں آتیں لیکن انہوں نے عالمی مالیاتی نظام ایسا بنا دیا ہے کہ جس میں ترقی پذیرممالک خود بخود ہی اپنا مال و دولت ان کے عشرت کدوں میں پھینک دیتے ہیں۔اس سلسلے میں سب سے زیادہ خطرناک اور اساسی ترین یہ کاغذ کی کرنسی ہے۔اس کتابچہ میں مصنف نے اسی پہلو کو اجاگر کرنے کوشش کی ہے کہ اگر اسلامی ممالک بالخصوص اور دنیا بالعموم اس نظام زر کے چنگل سے نجات حاصل نہیں کر لیتی اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لے سکتی۔ اور اس کا صرف ایک یہی طریقہ ہے کہ دوبارہ سونے کے سکے رائج کیے جائیں۔(ع۔ح)
 
Top