کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
مقالات حدیث ( جدید ایڈیشن)
مصنف
محمد اسماعیل سلفی
تحقیق و تخریج
حافظ شاہد محمود
ناشر
ام القریٰ پبلی کیشنز

شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی ﷫ کی ذات ِمتنوع صفات کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ عالم اسلام کےعلمی حلقے ان کے قلم کی روانی سے بخوبی آگاہ ہیں۔مولانا مرحوم بيک وقت ايک جيد عالمِ دين مجتہد ، مفسر ،محدث ، مؤرخ ، محقق ، خطيب ، معلم ،متکلم ، نقاد ، دانشور ، مبصر تھے ۔ تمام علوم اسلاميہ پر ان کو يکساں قدرت حاصل تھی ۔ تفسیر قرآن ، حديث ، اسماء الرجال ، تاريخ وسير اور فقہ پر ان کو عبور کامل حاصل تھا ۔ حديث اور تعليقات حديث پر ان کا مطالعہ بہت وسيع تھا حديث کے معاملہ ميں معمولی سی مداہنت بھی برداشت نہيں کرتے تھے۔مولانا محمد اسماعيل سلفیايک کامياب مصنف بھی تھے ۔ان کی اکثر تصانيف حديث کی تائيد وحمايت اور نصرت ومدافعت ميں ہيں آپ نے دفاع سنت کابیڑا اٹھایا اور اس کا حق ادا کیا ۔منکرین حدیث کو آڑے ہاتھوں لیا تمنا عمادی اور غلام احمد پرویز کے کے تشکیکی پروپگنڈا کے ڈھول کاپول کھولا۔ حدیث کے مقام ومرتبہ کو براہین قاطعہ سے واضح کیا۔ پیش نظر کتاب '' مقالات حدیث (تصحیح واضافہ شدہ جدید ایڈیشن )مولانا سلفی کے حجیت حدیث وفاع حدیث کے سلسلہ میں ان کے قیمتی 18 مضامین کا مجموعہ ہے جن میں حدیث کی تشریعی اہمیت ،سنت قرآن کے آئینہ میں ، حجیت حدیث،حدیث علمائے امت کی نظر میں ،امام بخاری کامسلک ،جماعت اسلامی کا نظریۂ حدیث ،حضرت ابراہیم﷤ کے کذبات ثلاثہ ،عجمی سازش کا فسانہ ،تمنا عمادی کا علمی محاسبہ ، وغیرہ جیسے علمی موضوعات شامل ہیں۔ حافظ شاہدمحمود ہدیہ تبریک کےمستحق ہیں کہ انھوں نے اس قدر علمی مواد کو یکجاکتابی شکل میں نہ صرف پیش کیا بلکہ مکمل تحقیق و تخریج بھی کر دی جس سے کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ اللہ تعالی مولانا سلفیکے درجات بلند فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے (آمین) (م۔ا )

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین​
تقدیم
مقدمہ
سوانح مولانا اسماعیل سلفی
امام بخاری کا مسلک
حدیث شریف کا مقام حجیت
حدیث علمائے امت کی نظر میں
جماعت اسلامی کا نظریہ اور مدیر فاران کراچی
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے کذبات ثلاثہ
عجمی سازش کا فسانہ
عجمی سازش کا تجزیہ ، واقعات کی روشنی میں
ایک سوال...دو جواب
امام محمد بن مسلم زہری قرشی ا ور تحریک انکار حدیث
مولانا تمنا کے تنقیدی مضمون کا علمی محاسبہ
واقعہ افک کے متعلق نئی تمنائی ریسرچ
مسئلہ درایت وفقہ راوی کا تاریخی وتحقیقی جائزہ
مقدمہ
امام محمد بن اسماعیل البخاری
ایک معیار
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
ارتداد اور توہین رسالت
مصنف
محمد اسرار مدنی
مترجم
مقبول الٰہی
ناشر
ادارہ اسلامیات انار کلی ،لاہور

نبی کریمﷺ کی عظمت و توقیراہل ایمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے اور علمائے اسلام دورِ صحابہؓ سے لے کر آج تک اس بات پر متفق رہے ہیں کہ آپ ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی کرنیوالا آخرت میں سخت عذاب کا سامنا کرنے کے علاوہ اس دنیا میں بھی گردن زدنی کے لائق ہے۔ نبی کریم ﷺ کی توہین کرنے والے کی سز ا قتل کے حوالے سے کتبِ احادیث اورتاریخ وسیرت میں بے شمار واقعات موجود ہیں ۔شاتم رسول دوسروں کے دلوں سے عظمت وتوقیر رسول ﷺ گھٹانے کی کوشش کرتا اور ان میں کفر و نفاق کے بیج بوتا ہے، اس لئے توہین ِرسول ﷺکو "تہذیب و شرافت" سے برداشت کرلینا اپنے ایمان سے ہاتھ دھونا اور دوسروں کے ایمان چھن جانے کا راستہ ہموار کرنے کے مترادف ہے۔ نیز ذات رسالت مآب ﷺچونکہ ہر زمانے کے مسلمان معاشرہ کا مرکزو محورہیں اس لئے جو زبان آپﷺ پر طعن کے لیے کھلتی ہے، اگر اسے کاٹانہ جائے اور جو قلم آپﷺ کی گستاخی کیلئے اٹھتا ہے اگر اسے توڑانہ جائے تو اسلامی معاشرہ فساد اعتقادی و عملی کا شکار ہوکر رہ جائیگا۔نبی کریم ﷺکو (نعوذباللہ) نازیبا الفاظ کہنے والا امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ کے الفاظ میں ساری امت کو گالی دینے والا ہے اور وہ ہمارے ایمان کی جڑ کو کاٹنے کی کوشش کرتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے اپنے لئے نہیں بلکہ مسلمانوں کا ایمان اور غیرت بچانے کیلئے ہجو نگاروں کو گستاخیوں کی پاداش میں ان کا قتل روا رکھا۔ ۔اور اسی طرح مرتد کی سزابھی قتل ہے۔آنحضرتﷺ کے زمانے سے لے کر عہد حاضرتک تمام ائمہ مجتہدین اور علمائے شریعت اس پر متفق ہیں ۔زیر نظر کتاب میں میں فاضل مصنف نے نبی کریم ﷺ کے مقام ومرتبے کوبیان کرنے کے بعد نبیﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے کی سزا کے حوالے سے قرآن مجید ،احادیث نبویہ ،آثار صحابہ،اجماع امت، او ر فقہاء وعلماء اسلام کے فتاوی پیش کرکے ثابت کیا ہے کہ گستاخ رسول کی سزا موت ہے او ر جن گستاخانِ رسول کو سزا دی گئی ان واقعات کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ گستاخ رسول اگر توبہ کر لے تو بھی سزا سے نہیں بچ سکے گا ۔ اس کے بعدکتاب کے دوسرے حصے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں مرتد کی سزا کو پیش کرتے ہوئے ثابت کیا کہ مرتد کی سزا قتل ہے لیکن اگر اس جرم کامرتکب شخص خلوصِ دل سے سچی توبہ کرلیتا ہے تو اس کی سزائے موت ختم کی جاسکتی ہے اور اسے معاف کیا جاسکتا ہے اور تائب نہ ہونے والے مرتد اس دنیا میں سزائے موت او ر آخرت میں میں درد ناک عذاب او رغضب الٰہی کے مستحق ہونگے ۔توہین رسالت ا ورمرتد کے بارے میں شرعی نقطہ نظر جاننے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ بہت مفید ہے۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
انتساب
استدعاء مصنف
باب اول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ارفع ترین شخصیت
توہین رسالت اور بے حرمتی کے معنی
باب دوم قتل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لیے دشمنوں کی سازش
باب سوم توہین رسالت کے خلاف شریعت اسلامیہ کے بنیادی مراجع سے دلائل و شواہد
الف توہین رسالت کے خلاف قرآنی شہادت
ب توہین رسالت کے خلاف سنت نبویہ سے شواہد
ت توہین رسالت کے خلاف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فتاویٰ اور فیصلے
ث توہین رسالت کے خلاف مشاہیر فقہاء وعلماء اسلام کے فتاویٰ
باب چہارم ارتداد کا معنی و مطلب
صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
مجرم کون؟
مصنف
امان اللہ عاصم
نظرثانی
حکیم اشفاق احمد
ناشر
ادارہ نشر التوحید والسنہ،لاہور

نماز میں تکبیرِ تحریمہ کے وقت رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاکر کندھوں یا کانوں کی لو تک قبلہ رخ ہتھیلیاں کر کے ہاتھ اٹھانے کو رفع الیدین کہتے ہیں ۔ رفع الیدین نبی اکرم ﷺ کی دائمی سنت مبارکہ ہے۔آپ ﷺ کے صحابہ کرام ﷢ بھی ہمیشہ اس سنت پر پر عمل پیرارہے ۔رفع الیدین کا وجود او راس پر نبی اکرم ﷺ کا دائمی عمل اور صحابہ کرام ﷢ کا رفع الیدین کرنا صحیح ومتواتر احادیث اور آثار صحیحہ سے ثابت ہے ۔اور رفع الیدین کا تارک دراصل تارک سنت ہے ۔زیر نظر کتاب ''مجرم کون....؟ مولانا امان اللہ عاصم﷾ کی تصنیف ہے۔مصنف نے اس کتاب میں نبی کریم ﷺ کی محبوب ترین اور دائمی سنت مبارکہ ''رفع الیدین'' سےمنع کرنے والوں کے دلائل کا مسکت او رٹھوس جواب دیاہے ۔مؤلف نے رفع الیدین کوصحیح احادیث او رآثار صحیحہ سے دائمی سنت ثابت کر کے یہ واضح کردیا ہے کہ جن لوگوں کورفع الیدین کرنے کی وجہ سے برا سمجھا جاتاہے اوران پر طرح طرح کےبیہودہ الفاظ بولے جاتے ہیں ۔دراصل یہ لوگ مجرم اورگنہگار نہیں ہیں اصل میں مجرم اور گنہگار تو وہ لوگ ہیں جو نبی اکرم ﷺ کی اس محبوب سنت کی اہمیت سے بے خبر ہو کر اس کوچھوڑ بیٹھے ہیں او رجتنے لوگ اس سنت کے تارک ہوں گے ان سب کے برابر کا گناہ ان علماء کے کھاتے میں بھی جمع ہوتا رہے گا جن کے کہنے پر لوگ اس سنت سےدور ہوئے ۔اللہ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے سنت نبوی کے احیاء کا زریعہ بنائے ۔(آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرفے چند
حرف عقیدت
مقدمۃ المولف
تکبیر تحریمہ کا رفع الیدین..؟
یہ ہٹ دھرمی کیوں؟
رفع الیدین کے بغیر نماز کی حیثیت؟
مجرم کون؟
عنوانات کا انتخاب
اہل حدیث کی خوش قسمتی
رفع الیدین خدا کی نظر میں
تعجب ہے
ترک رفع الیدین
نبی اکرمﷺ کی نظر میں حکما
رفع الیدین نبی اکرمﷺ کی نظر میں فعلا
سند اور متن دونوں ضعیف
ناقص و ناتمام نماز
رفع الیدین خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کی نظر میں
رفع الیدین کبار صحابہ رضی اللہ عنہم کی نظر میں
ابراہیم نخعی کی ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے ملاقات
سنتا جا شرماتا جا
میرے حنفی بھائیو ! اب کیا کرو گے؟
خلاصہ کلام
اعتراضات کے جوابات
چند سوالات کے جوابات
اہل الحدیث کا موقف
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
زبان کی تباہ کاریاں
مصنف
ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی
مترجم
مولانا عبدالرحمن عامر
ناشر
مکتبہ محمدیہ۔لاہور

اللہ تعالی نے انسان کو بہت سی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ۔ان نعمتوں میں سے زبان ایک عظیم نعمت ہے ۔یہ زبان دودھاری تلوار کی مانند ہے اگر اسے اللہ تعالی کی اطاعت (مثلاً قرآن کریم کی تلاوت کرنے ،نیکی کا حکم دینے ،برائی سے روکنے،مظلوم کی مدد کرنے وغیرہ) میں استعمال کیا جائے تویہی وہ کام ہیں جو ہر مسلمان سے مطلوب ہیں ۔ اوراعمال خیر میں زبان کو استعمال کرنا ہی اس عظیم نعمت پر اللہ تعالی کا شکر ہے ۔اگر زبان کوشیطان کی اطاعت مسلمانوں کے درمیان تفریق ،جھوٹ بہتان تراشی ،غیبت،چغلی ،مسلمانوں کی عصمتوں کوپامال کرنے وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو یہ اس عظیم نعمت کی ناشکری ہے اور یہ وہ کام ہیں جو مسلمانوں پر حرام ہیں۔زیر نظر کتاب '' زبان کی تباہ کاریاں '' شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان کا ترجمہ ہے ترجمہ کی سعادت عبد الرحمن عامر فاضل مدینہ یونیورسٹی نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع پر کلام لٰہی اور فرمانِ نبوی اوراقوال سلف صالحین کا شاندار مجموعہ ہے اللہ تعالی اس کتاب کے مصنف ،ناشر،مترجم کو جزائے خیر سے نوازے او ر ہرقاری کےلیے اس کا نفع عام کردے۔اس کے مندرجات پرہم سب کوعمل کرنےکی توفیق عطاء فرمائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
عرض مترجم
طبع ثالث کا مقدمہ
باب اول
فصل اول غیبت
غیبت کی تعریف
غیبت اور چغلی کے درمیان فرق
غیبت کی مذمت اور وعید
کسی مسلمان کی غیبت سننے والے کا فرض
غیبت کے اسباب
غیبت سے بچنے کا طریقہ
غیبت سے توبہ کا طریقہ
غیبت کی جائز صورتیں
فصل ثانی چغلی
چغلی کی تعریف
چغلی کا حکم
چغلی کی وعید
جس کے پاس چغلی کی جائے اس کی ذمہ داری
چغلی کے اسباب
جائز چغلی کی جائز صورتیں
دوسرا باب
اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ
جھوٹ کی تعریف
رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ کا حکم اور اس کی سزا
جھوٹ کاحکم
عام جھوٹ کی وعید
جھوٹے خواب بیان کرنا
کونسا جھوٹ جائز ہے
فصل ثانی جھوٹی شہادت
جھوٹی شہادت کی وعید
باب ثالث
فصل اول تہمت
فذف کی تعریف
فصل ثانی تنازعات اور بحث مباحثہ
فصل ثالث زبان کی فحش گوئی
غیراللہ کی قسم اٹھانا
زمانے کو گالی دینا
خلاف حقیقت مدح
گالی گلوچ اور مومنوں سے مذاق کرنا
والدین کو گالی دینا کبیرہ گناہ ہے
لعنت
معاملات کو اللہ کے سپرد نہ کرنا
گانا بجانا اور حرام اشعار
اسلام کے علاوہ کسی اور دین کی قسم اٹھانا
فصل چہارم زبان کی حفاظت فرض ہے
خاتمہ
 

عبد المعز

محفلین
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے ۔ مگر افسوس ہے آج مسلمانوں کی حالت پر کہ ان کی اکثریت اس رکنِ عظیم کی سرے سے ہی تارک ہے اور جو لوگ اس کا اہتمام کرتے ہیں ان میں اکثر ایسے ہیں کہ وہ اسے سنت کے مطابق ادا نہیں کرتے۔زیرِ نظر کتاب ''کتاب وسنت کے مطابق نماز'' ترکی کے ایک جیدعالم دین شیخ ناصرالدین البانی کے شاگرد خاص شیخ محمد ابو سعید الیاربوزی کی ترکی زبان میں تصنیف کا ترجمہ ہے ۔ ترجمہ کی سعاد ت پر وفیسر ڈاکٹر خالد ظفر اللہ ﷾ نے حاصل کی ہے ۔ مصنف نے اس کتاب میں سترہ ،صف بندی کے مسائل بیان کرنے کے بعد نماز کے جملہ احکام ومسائل کو قرآن وحدیث کے مطابق سہل انداز میں پیش کیا ہے اللہ تعالی اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض مترجم
عرض مولف
اختصارات
سترہ
سترہ کا اہتمام کیے بغیر نماز نہیں پڑھنی چاہیے
جو نمازی سترہ کی سیدھ میں نہ ہو اسے سیدھ میں کر دینا
بیٹھے ہوئے شخص کو سترہ سمجھ کر نماز پڑھنا
امام کا سترہ جماعت کا سترہ بھی ہوتا ہے
نمازی کے آگے سے گذرنے والے کو منع کرنا
سترہ کے بارے نقل ہونے والی ضعیف روایات
صف بندی
صفوں میں برابری کرنا لازمی ہے
پہلی صف کی فضیلت
صفوں کی درستگی نماز کی تکمیل میں سے ہے
نمازیوں کے سینے ایک سیدھ میں ہونا صفوں کی درستگی میں سے ہے
صف میں مل کر کھڑے ہونے والے اللہ کی رحمتوں اور فرشتوں کی دعاؤں
عورت کا صف میں اکیلی کھڑی ہونا
نماز
نیت کرنا
تکبیر تحریمہ کہنا واجب ہے
اٹھائے ہوئے ہاتھوں کی کیفیت
نماز میں قیام کے دروان دائیں ہاتھ کو بائیں کلائی پر رکھنا
چھاتی پر ہاتھوں کی کیفیت
قرآت سے پہلے اعوذ باللہ پڑھنا لازمی ہے
سورۃ فاتحہ کا ایک ایک آیت کر کے پڑھنا
فاتحہ کے بعد قرات
جس آدمی کو قرآن یاد نہیں وہ کیا کرے
ظہر اور عصر کی نماز میں قرآت
مغرب کی نماز میں قرآت
صبح کی نماز کی قرآت اور اس کا جہری ہونا
رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنے کے بارے حکم
مقتدی کا صرف اللہم ربنا لک الحمد کہنا
سجدہ میں جانا
سجدہ میں کہنیوں کو پہلوؤں سے دور رکھنا
سجدہ میں ہاتھ کی انگلیوں کا قبلہ رخ ہونا
سجدہ کیسے مکمل ہوتا ہے
دو سجدوں کے درمیان ذکر کی کیفیت
پہلے تشہد میں بیٹھنے کا مسنون انداز
پہلے تشہد کا بیان
سلام سے پہلے پڑھی جانے والی دعائیں
سلام کی کیفیت
اذکار
بعد از نماز اذکار کرنے میں شیطان کا مانع ہونا
 

عبد المعز

محفلین
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات پر اختصار و شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔او ربعض محدثین نے احوال ظروف کے مطابق مختلف عناوین کےتحت احادیث کوجمع کیا۔انہی عناوین میں سے ایک موضوع ''احادیثِ احکام'' کوجمع کرنا ہے۔اس سلسلے میں ''احکام الکبریٰ'' از امام عبد الحق اشبیلی ، ''عمدۃ الاحکام '' ازامام عبد الغنی المقدسی ،''المنتقی ٰ من اخبار المصطفیٰ'' از مجد الدین علامہ عبدالسلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ ،''الالمام فی احادیث الاحکام '' ازعلامہ ابن دقیق العید او ر''بلوغ المرام من احادیث الاحکام '' از حافظ ابن احجر عسقلانی قابل ذکر ہیں ۔زیرتبصرہ کتاب ''منتقیٰ الاخبار''مجد الدین علامہ عبدالسلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ کی(2جلدوں میں ) ہزاروں احادیثِ احکام ومسائل پر مشتمل اہم تصنیف ہے ۔اسلامی احکام کی منتخب کتابیں بہت ہیں مگر جو عظمت اس کتاب کو حاصل ہے وہ کسی او رکو نصیب نہیں ہوئی۔ کتبِ حدیث میں اپنی طر ز کی واحد کتاب ہے ۔یہ کتاب صحاح ستہ او رمسند احمدکا جوہرہے ۔اس گراں قدر مجموعے کا مقصدِتالیف روزمرہ پیش آنے والے مسائل واحکام(عبادات ،معاملات،معاشرت،معاشیات، سیاسیات وغیرہ) میں اہل اسلام کے لیے سنت نبویہ سے رہنمائی مہیا کرنا ہے۔کتاب ہذا کے مصنف ابو البرکات مجدالدین عبد السلام بن عبد اللہ (590۔653ھ) شیخ الاسلام امام احمد بن عبد الحلیم ابن تیمیہ کے دادا ہیں ۔ابن تیمیہ کے نسبی لقب سے یہ بھی شہرت رکھتے ہیں ۔امام ذہبی فرماتےہیں کہ شیخ مجدالدین اپنے زمانے کے بے نظیر فاضل تھے ۔فقہ واصول فقہ کے سربرآوردہ عالم، حدیث اور فقہ الحدیث میں ماہر تھے ۔قرآن مجید او راس کی تفسیر میں ان کو یدطولیٰ حاصل تھا ۔بہت سی کتابوں کے مصنف او رمختلف مذاہب کی معرفت میں یگانہ روزگار تھے۔اس کتاب کی اہمیت کے پیشِ نظر سب سے پہلے علامہ نواب صدیق حسن خاں نے 1297ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے اہل علم کے لیے اسے طبع کروایا۔اس اشاعت کے 53 سال بعد شیخ حامد فقی کی تعلیقات کے ساتھ 1350ھ؍1931 میں مصر میں طبع ہوئی۔ نیل الاوطار شرح منتقیٰ الاخبار از محمد بن علی شوکانی اسی کی بے نظیر شرح ہے ۔منتقیٰ الاخبار کے مترجم مولانا محمد داؤد راغب رحمانی (1908۔1977) دار الحدیث رحمانیہ،دہلی کے فیض یافتہ اور کئی کتب کے مصنف ومترجم ہیں ۔ منتقیٰ الاخبار کے اردو ترجمہ کی اشاعتِ اول 1982ء،طبع ثانی 1999ء اور طبع سوم 2009ء میں ہوئی ۔ جسے اہل علم اور نئے تعلیم یافتہ حضرات خصوصا وکلاء کے طبقہ نے بہت پذیرائی بخشی ۔ اللہ تعالی اس کتاب کے مصنف ومترجم اور ناشرین کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائےاو ر اس کتاب کو جملہ مسلمانوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست جلد اول و دوم
عرض ناشر
چند باتیں
عرض مترجم
مولف کا تعارف
ائمہ کرام  کے مختصر حالات
کتاب الطہارت ( پانیوں کے مسائل)
پاخانے اور پیشاب کے احکام
وضو اور اس کے فرائض اور سنتیں
موزوں پر مسح کے احکام
غسل کن کاموں سے واجب ہوتا ہے
نفاس کے احکام
کتاب الصلاۃ
اذان کے مسائل
ستر عورت
لباس کے مسائل
طریقہ نماز
امامت اور امام کے اوصاف
جمعۃ المبارک کے مسائل و احکام
کتاب الجنائز
کتاب الزکوۃ
کتاب الصیام
کتاب الاعتکاف
کتاب الحج
خریدو فروخت کے احکام
قرض کی کتاب
کتاب النکاح
طلاق کے احکام
نان ونفقہ کے احکام
شکار کے احکام
طب کے احکام
 

عبد المعز

محفلین
مولانا محمد داؤد غزنوی 1895 میں امرتسر میں پیدا ہوئے ۔ آپ حضرت الامام مولانا عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ کے صاحبزادے تھے ۔ آپ نے '' صرف ونحو ، حدیث وتفسیر'' اپنے والد بزرگوار سے پڑھی ۔ فقہ اور اصولِ فقہ حضرت مولانا حافظ عبداللہ غازی پوری  سے پڑھی ۔ فراغت کے بعد اپنے ہی بزرگوں کے قائم کردہ مدرسہ '' مدرسہ غزنویہ '' میں پڑھاتے رہے ۔ 1919ء میں آپ نے سیاسی زندگی میں قدم رکھا ۔ مدتوں آپ '' احرار'' کے ناظم اعلی ، جمعیہ العلماء کے نائب صدر اور کانگریس پنجاب کے صدر رہے ۔تقسیم ہند کے بعد جماعت اہل حدیث کو شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی  کی رفاقت و معیت مین منظم کیا ۔ فیصل آباد میں ایک مرکزی تعلیمی ادارہ '' جامعہ سلفیہ '' کی بنیاد رکھی ۔ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اسلامی نظام کے حق میں اسمبلی کے اجلاسوں میں پرزور تقریریں کی ۔ جامعہ اسلامیہ بہاولپور کی نصاب کمیٹی کے رکن رہے ۔ 1953ء میں جب تمام مکاتب فکر کے 31 علمائے کرام نے 22 نکات پر مشتمل ایک دستوری خاکہ مرتب کیا تو مولانا غزنوی  بھی ان میں شامل تھے ۔ شاہ سعود  نے رابطہ عالم اسلام کمیٹی اور مدینہ یونی ورسٹی کی مجلس مشاورت کا ممبر مقرر کیا ۔ تحریک ختم نبوت '' مجلس عمل '' نے جسٹس منیر کے سوالات کا جواب دینے کے لیے مولانا غزنوری  ہی کو پنا وکیل مقرر کیا ۔ قبل از تقسیم امرتسر میں ماہنامہ '' توحید '' جاری کیا ، جو علم و فضل کا شاہکارتھا مولانا غزنوی ہر ایک مکتب فکر کے بزرگ کی عزت کرتے ۔ آئمہ دین سے انتہائی محبت رکھتے تھے ۔ ان کی خدمات کو سراہتے تھے ۔ ان کے حق میں بے ادبی کو سوء خاتمہ کی دلیل سمجھتے تھے –مولانا غزنوی  نہایت خوش اخلاق ، ملنساد اور مہمان نواز تھے ۔ اتحاد بین المسلمین کے لئے ہر وقت کوشاں رہتے ۔ یہ علم وفضل ، زہد و تقویٰ ، مذہب و سیاست کا بحربیکراں اور اتحاد و اتفاق کے علمبردار نے 16 دسمبر 1963ء کو وفا ت پائی ۔ زیر نظر کتاب مولانا داؤد غزنوی کی حیات وخدمات پر اہم کتاب ہے جس میں نصف حصہ مولانا غزنوی کی وفات پر نامور علماء کے لکھے کے مضامین کا مجموعہ ہے جسے مولانا ابوبکر غزنوی نے مرتب کیا ہے اور نصف حصہ مولانا ابو بکر غزنوی کاتحریر کردہ اپنے خاندان اوروالد گرامی مولانا داؤد غزنوی کے حیا ت وخدمات پر ''سید وابی'' کے نام سے جامع تذکرہ ہے اللہ ان کے درجات بلند فرمائے ۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرف آغاز
مولانا محمد داؤد غزنوی کا عظیم المرتبت خاندان
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( کچھ نقوش و تاثرات)
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( اسلام اور آزادی کا ایک بلند مرتبت مجاہد)
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( چند تاثرات)
مولانا سید محمد داؤد غزنوی 
مولانا سید محمد داؤد غزنوی 
سید مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( جنگ آزادی کے سالار اول)
مولانا سید محمد داؤد غزنوی 
حضرت مولانا سید محمد داؤد غزنوی 
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  چند یادیں
مولانا سید محمد داؤد غزنوی 
حضرت مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( سیاسی زندگی)
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ایک ملاقات
حضرت مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( چند واقعات و تاثرات)
میرے مشفق استاد
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  چند یادیں چند باتیں
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  اور حضرت مولینا مفتی محمد حسن صاحب کے باہمی تعلقات
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  ( مولانا سید ابوالاعلی مودودی کی نظر میں)
حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب کا مکتوب گرامی
مولانا سید محمد داؤد غزنوی  کا حکیمانہ انداز تبلیغ
سیدی و ابی
آباؤ اجداد
حالات زندگی
آخری ایام
اخلاق و عادات
انداز خطابت
نظریات و رجحانات
مسائل تصوف
فقہی موقف
مرزائیت کی تردید
شعر و ادب کا ذوق
دارالعلوم تقویۃ الاسلام
مآخذ
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
فرمودات حضرت محبوب سبحانی عبدالقادر جیلانی
مصنف
حکیم عبدالرحمان خلیق
ناشر
ادارہ تبلیغ القرآن والسنۃ سنت نگر لاہور


تبصرہ
شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی ذاتی تصنیفات کے حوالہ سے معلوم ہوتا ہےکہ وہ ایک عالم باعمل اور عقیدہ اہل السنۃ پر کاربند نظر آتے ہیں بلکہ آپ خود اپنے عقیدہ کے حوالہ سے لکھتے ہیں اعتقادنا اعتقاد السلف الصالح والصحابة ہمار عقیدہ وہی ہے جوصحابہ کرام﷢ اور سلف صالحین کا ہے اور شیخ عبد القادر دورسرں کو بھی سلف صالحین کا عقیدہ مذہب اختیار کرنے کی تلقین کرتے تھے ۔ مگر شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے فرطِ عقیدت میں شیخ کی خدمات وتعلیمات کو پس پشت ڈال کر ایک ایسا متوازی دین وضع کر رکھا ہے جو نہ صرف قرآن وسنت کے صریح خلاف ہے بلکہ شیخ کی مبنی برحق تعلیمات کے بھی منافی ہے ۔زیر نظر کتابچہ شیخ عبدالقادر جیلانی کی مشہور ومعروف کتاب غنیۃ الطالبین سے اخذکردہ ہے ۔ عبادات ،عقائد او ربدعات خرافات کے حوالے سے شیخ عبدالقادر جیلانی کی تعلیمات کو حکیم عبد الرحمن خلیق نے سوال وجواب کی صورت اس مختصر کتابچہ میں جمع کردیا ہے جسے پڑھ کر شیخ کا عقیدہ ومسلک واضح ہوجاتاہے او ر ان کی طرف منسوب غلط قسم کے مسائل کی حققیت بھی آشکارہ ہوجاتی ہے اللہ تعالی شیخ عبدالقادر جیلانی  کی مرقد پر اپنی رحمتوں کانزول فرمائے اور اس مختصر رسالے کو لوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
آؤ بڑے پیر صاحب سے پوچھیں مسائل کی کہانی سید عبدالقادر کی زبانی
نماز کے مسائل
اذان
صف بندی
نماز کی نیت
اقامت
ہاتھ کہاں باندھیں جائیں؟
فاتحہ خلف الامام
ایک وضاحت
آمین پکارنا
رفیع الیدین
دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا
جلسہ استراحت
تورک
دعاء قنوت
جمعہ کی سنتیں
نمازوں کا بہترین وقت
نماز فجر کا صحیح وقت
نماز عصر کا صحیح وقت
کچھ خاص نمازیں
عید کی نماز
نماز جنازہ
نماز تسبیح
بارش طلب کرنے کی دعا
بدعت اور اہل بدعت
کچھ مزید احادیث مبارکہ
عاشورہ محرم
حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی برسی
ایک اور برسی گیارہویں شریف
اصلاح معاشرہ
قوالی اور سماع
پختہ قبریں اور مزار
غیراللہ کو سجدہ کرنا
اہل حدیث اور حضرت عبدالقادر جیلانی
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
صحیح بخاری میں اصول اجتہاد
مصنف
حافظ عبدالرحمن مدنی
ناشر
کلیہ معارف اسلامیہ، جامعہ کراچی ، کراچی

اجتہاد ہر دور کی اہم ضرورت رہا ہے اور اس کی اہمیت بھی ہمیشہ اہل علم کے ہاںمسلم رہی ہے۔ اجتہاد اسلام کا ایک ایسا تصور ہے جو اسے نت نئی نیرنگیوں سے آشنا کر کے فکری جمود سے آزادی بخشتا ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ کے زمانہ میں آپﷺ کی حیثیت اللہ احکم الحاکمین کی طرف سے صدق و وفا کے علمبردار مرشد الٰہی کی تھی۔ صحابہ اکرام ﷢ کو جو بھی مسئلہ درپیش آتا تو اس سے متعلق الہامی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے وہ اللہ کے رسول ﷺ کی طرف رجوع کرتے تھے اور کتاب وسنت کی روشنی سےپوری طرح مطمئن ہو جاتے، بعض اوقات اگر وحی نازل نہ ہوتی توآپ شریعت الٰہی کی تعلیمات میں غور وفکر کرتے اور یہ فکر ونظر آپﷺ کے ملکہ نبوت کے حامل ہونے کے باوصف ہر طرح کے مسائل کی عقدہ کشائی کرتا، جسے لغوی طور پر تو 'اجتہاد ' کہا جا سکتا ہے، لیکن ہوائے نفس سے پاک ہونے اور ملکہ نبوت کی ممارست کی بدولت یہ سنت رسولﷺ ہی کہلاتا۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ عصمت اور الہامی تصویب کا نتیجہ ہوتا تھا۔ چونکہ خلفاے راشدین کے دور میں اسلامی خلافت کی حدود اس قدر وسیع ہو گئی تھیں کہ اس دور کی سپر پاورز 'روم وفارس ' بھی زیر نگیں ہو کر خلافت اسلامیہ تین براعظموں ایشیاء، افریقہ اور یورپ تک پھیل چکی تھی ۔تو ہزاروں نئے مسائل بھی سامنے آتے رہے جن کو حل کرنے کے لیے اجتہاد کی اہمیت روز برروز بڑھنے لگی تو تابعین میں اجتہاد کے دو مکاتب فکر 'اہل الاثر' اور 'اہل الرائے' کے نام سے معروف ہوئے۔ اہل الاثر کے سرخیل مشہور محدث اور فقیہ تابعی سعید بن مسیب کو قرار دیا جاتا ہے جن کا حلقہ اثر زیادہ تر حرمین شریفین تھا۔ ۔ دوسری طرف حدیث وفقہ کے ایک بڑے امام ، ابراہیم نخعی تھے۔جو کچھ نئے اسالیب اجتہاد کے حامل ہونے کی بنا پر 'اہل الرائے' کے امام بن گئے۔ اس کے بعد امام شافعینے اجتہادی اسالیب کو منضبط کرنے کے لیے اصول حدیث وفقہ کے موضوع پر معرکۃ الآراء کتاب 'الرسالۃ' لکھ کر اجتہادی اسالیب کو پختہ بنیادوں پر استوار کرنے کی کوشش کی۔ امام شافعی دونوں حلقوں کے اکابرین سے استفادہ کے باوجود بنیادی طور پر 'اہل الاثر' مکتب فکر پر ہی گامزن رہے ۔تیسری صدی ہجری کے حدیث وفقہ کے اجل امام بخاری کا تعلق بنیادی طور پر 'اہل الاثر' مکتب فکر سے ہے، تاہم انہوں نے اپنی تصنیف 'الجامع الصحیح' میں جہاں روایت و درایت کے اعتبار سے اعلیٰ درجہ کی صحیح احادیث پر استدلال کی بنیاد رکھی وہاں صحیح بخاری کی ترتیب وتدوین میں اجتہاد وفقہ کو اتنی اہمیت دی کہ ان کی کتاب کے بارے میں یہ مشہور ہو گیا : "فقه البخاري في تراجم أبوابه" (امام بخاری کی فقاہت ان کے ابواب کی ترجمانی میں ہے۔)بلاشبہ امام بخاری متقدمین ائمہ سلف کےاس دور کا ایک منارہ نور ہیں جس کی ضیا پاشی نہ صرف اس دور میں چہارسو پھیلی بلکہ ان کی جامع صحیح کو اتنی مقبولیت اور ہردل عزیزی ملی کہ اب تک اسلامی مشرق و مغرب میں اسے جملہ اسلامی مکاتبِ فکر کےہاں نہایت اعلیٰ مقام کی حامل کتاب تسلیم کیا جاتا ہے ۔ کیا یہ اعزاز کم ہے کہ اسے اُسوہ حسنہ کی مبارک نقشہ کشی کرنےوالی تالیفات میں سے 'أصح الکتب بعد کتاب الله' کےلقب سے یاد کیاجاتاہے؟موصوف کی تالیف کی عظمت کا یہ مظہربھی منہ بولتا ثبوت ہے کہ اس کے بے شمار پہلوؤں پرہزاروں جلدوں پر مشتمل سیکڑوں شروحات لکھی گئیں اور اب تک لکھی جارہی ہیں او راسلامی جامعات کے آخر ی مرحلوں میں اس کی تدریس کرنے والے کو 'شیخ الحدیث' کےاعلیٰ ترین منصب کاحامل سمجھا جاتا ہے۔اجتہاد کے بار ے میں امت مسلمہ نئے دور میں افراط وتفریط کا شکار ہے۔اگرچہ کتاب وسنت کی جامعیت اور اجتہاد کی وسعتوں کی بدولت ہر قسم کے قدیم وجدید مسائل کا بہترین حل پیش کیا جا سکتا ہے زیر نظر مقالہ أصول الاجتهاد في الجامع المسند الصحیح المختصر من أمور رسول الله ﷺ وسُننه وأیامه''وہ اہم علمی وتحقیقی کاوش ہے جسے مولانا حافظ عبدالرحمن مدنی ﷾ (رئیس جامعہ لاہورالاسلامیہ) نے جامعہ کراچی میں پی ایچ ڈی کے لیے پیش کیا ۔ امام بخاری  کی کتاب کا نام 'الجامع الصحیح' ہے جو اس کی جامعیت کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔ امام صاحب نے اس کتاب میں اپنے دور کے ہر قسم کے شعبہ زندگی سے متعلقہ مسائل کو متنوع ابواب قائم کر کے ائمہ سلف کی تائید کے ساتھ صحیح ترین احادیث سے پیش فرمایا ہے۔ امام بخاری نے مقاصد شریعت کی روشنی میں کتاب وسنت کے اطلاق کے متنوع اسالیب کو اجتہاد قرار دیا ہے اور ان مناہج کی نسبت صحابہ﷢ اور سلف صالحین کی طرف کی ہے۔ پس اگر ہم خلفائے راشدین کی اجتہادی بصیرت سے مستفید ہونا چاہتے ہیں اور ان بنیادوں پر اہل علم کی اجتہادی تربیت کرنا چاہتے ہیں کہ جن بنیادوں پر صحابہ کی اجتہادی تربیت ہوئی تھی اور اس اجتہادی ذوق وملکہ کو بیدار کرنا چاہتے ہیں جو صحابہ میں موجود تھا تو اس کے لیے صحیح بخاری کا امام بخاری کے اصول اجتہاد کی روشنی میں ایک علمی مطالعہ از بس ضروری ہے۔ مقالہ ہٰذا کلیۃً ہرگزکوئی بدیعی شے نہیں ہے بلکہ امام بخاریکے 'اُصولِ اجتہاد' کے پہلو سے اس میں جو کچھ مواد جمع کیاگیاہے وہ اس جامع صحیح کی سابقہ سینکڑوں شروحات کی خوشہ چینی کےعلاوہ جابجا ان خصوصی تبصروں پر بھی مشتمل ہے جو مقالہ نگار کی اپنی تدریسی وتحقیقی زندگی کےدوران اس کےسامنے آتےر ہے۔ انگلینڈ سے ایک صاحب کی فرمائش پر اسے کتاب وسنت ویب سائٹ پرآن لائن کیا گیا ہے۔ موصوف مقالہ نگار محترم ڈاکٹر حافظ عبد الرحمن مدنی ﷾ مجتہد العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی او ر شيخ التفسير حافظ محمد حسین روپڑی (والد مقالہ نگار)کے تربیت یافتہ صاحب بصیرت جید عالم دین ہیں( موصوف كو محدث روپڑی کے علاوہ شیخ ابن باز ،علامہ ناصر الدین البانی، شیخ حماد الانصاری ، شیخ عطیہ سالم ،مولانا عبد الغفار حسن ﷭ وغیرہ جیسی عظیم شخصیات سے شرفِ تلمذ حاصل ہے ۔)او راپنے خاندان کے علم وعمل کی روایات کو بر قرار رکھے ہوئے ہیں اور اسی لیے ان کا احترام ا ن کے اکابر کی طرح لوگوں کے دلوں میں موجود ہے ۔ موصوف حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کی وفات کے بعد حصول تعلیم کےلیے مدینہ یونیورسٹی جانے سےقبل جامعہ اہل حدیث (مسجد قدس)چوک دالگراں کے ناظم اورہفت روزہ تنظیم ا ہل حدیث کے مدیر رہے ۔سعودی عرب سے واپس آکر 1970ء میں ایک علمی وتحقیقی مجلہ ماہنامہ محدث کا اجراء کیا جوکہ اہل علم کے ہاں مقبول ترین رسالہ ہے ۔اور مدرسہ رحمانیہ وجامعہ لاہور الاسلامیہ کے نام سے دینی درسگاہ قائم کی ۔حافظ صاحب کی کوششوں سے جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور اب ماشاء اللہ یونیورسٹی کا درجہ اختیار کر چکا ہے۔اب تک سیکڑوں طلباء اس درسگاہ سے فیض یاب ہو چکے ہیں جن میں مولانا خالدسیف شہید ،مولانا عطاء الرحمن ثاقب شہید ، مولانا قاری عبد العلیم بلال ،مولانا محمد شفیق مدنی، ڈاکٹر حافظ محمداسحاق زاہد(مؤلف زاد الخطیب)، مولانا عبد القوی لقمان ، ڈاکٹر حافظ محمد انو ر(اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد )، ڈاکٹر نصیر اختر(جامعہ کراچی) سید توصیف الرحمن راشد ی(معروف خطیب واعظ) وغیر ہم قابل ذکر ہیں ۔اسی طرح حافظ صاحب نے 1982میں عصر ی یونیورسٹیوں کے فاضلین اوروکلاء او رجج حضرات کی تربیت کے لیے المعہد العالی للشریعۃ والقضاء کےنام سے ایک ادارہ قائم کیا جس سے ہائی کورٹ وسپریم کورٹ کے بیسیوں وکلاء اور ججز کے علاوہ علماء حضرا ت نے بھی تربیت حاصل کی ان میں پروفیسر ظفر اقبال ، حافظ محمد سعید(امیر جماعۃ الدعوۃ،پاکستان ) ، جسٹس خلیل الرحمن خاں(سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، جسٹس رفیق تارڈ(سابق صدر پاکستان )،جسٹس منیر مغل وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔تقریبا 25 سال قبل حافظ صاحب نےخواتین کی تعلیم وتربیت کے لیے اسلامک انسٹیٹیوٹ کا آغاز کیا اب ماشاء اللہ لاہور بھر میں اسلامک انسٹیٹیوٹ کی کئی شاخیں موجود ہیں جس سےہزاروں خواتین مستفید ہوچکی ہیں انسٹی ٹیوٹ کے تمام امور کی نگر انی حافظ صاحب کی اہلیہ محترمہ کے ذمے ہیں ۔1992 میں حافظ صاحب نے جامعہ لاہور الاسلامیہ کے تحت شیخ القراء محترم قاری محمد ابراہیم میر محمدی ﷾(فاضل مدینہ یونیورسٹی )کی معیت میں کلیۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ کا آغاز کیاماشاء آج ملک بھر کے اہم مدارس ومساجد میں اس کلیہ کے فاضل تجویدوقراءات کی تعلیم دینے میں مصروف ہیں اور اسی طرح ملک کے مایہ ناز نواجوان قراء قاری ابراہیم صاحب کے شاگرد اور اسی کلیۃ القرآن کے فاضل ہیں مثلا قاری صہیب احمد میر محمدی، قاری حمزہ مدنی ،قاری عبد السلام عزیزی ،قاری محمد عارف بشیر وغیرہ ۔محدث فور م ، کتاب وسنت اور دیگر ویب سائٹس بھی حافظ کی زیر پرستی چل رہی ہیں جس کی نگرانی موصوف کے بیٹے ڈاکٹر حافظ انس نضر (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کرتے ہیں ۔6 سال قبل اس ویب سائٹ کا آغاز ہوا ۔ دنیا بھر میں صحیح اسلامی منہج پر کام کرنے والی اردو ویب سائٹس میں مقبول ترین ویب سائٹ ہے ہر روز بلا ناغہ اس میں ایک کتا ب اپ لوڈ کی جاتی ہے اب تک تقریبا 2000کتب آن لائن ہوچکی ہیں دنیا بھر سے تقریبا 10000 یومیہ لوگ اس سے مستفید ہوتے ہیں۔ (ولله الحمد) محترم حافظ صاحب کے چاروں بیٹے علم قدیم وعلم جدید کا حسین امتزاج ہیں ۔چاروں نے باقاعدہ درس ِنظامی کی مکمل تعلیم حاصل کی اور اسلامی علوم اور دینی اداروں کی خدمت کے ذریعے ماشاء اللہ خاندان کی علمی ودینی روایات کے امین بن گئے ہیں اور سب نے اہم موضوعات پر پی ایچ ڈی کر کے عصری جامعات سے ڈاکٹریٹ کی اسناد بھی حاصل کر رکھی ہیں ۔اور دین اسلام کی ترویج واشاعت میں مصروف عمل ہیں ۔ دین اسلام کی اشاعت وترویج کے سلسلے میں اللہ تعالی حافظ صاحب اور ان کے خاندان کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے اور انہیں تندرستی وصحت عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست جلد اول
باب اول امام بخاری کی شخصیت علمی مقام و مرتبہ اور رجحانات
فصل اول امام بخاری کے مختصر حالات زندگی
نام ونسب اور ولادت وماحول
اِمام بخاری﷫ کا نام و نسب
ولادت
والدین
کنیت اور القابات
امام بخاری کے القابات
مبحث دوم :تعلیم وتربیت
امام صاحب کے تین شوق
فصل دوم: امام بخاری کے مشاٰئخ، تلامذہ اور تصانیف
امام بخاری کے تلامذہ
امام بخاری ﷫کی تصانیف
فصل سوم: امام بخاری کا علمی مقام ومرتبہ، مسلک ومنہج
الباب الثانی جامع صحیح .... حدیث وفقہ کی جامعیت
فصل اوّل:صحیح بخاری کا عمومی تعارف
مبحث اوّل:صحیح بخاری کا عمومی تعارف
مبحث دوم : شروح صحیح بخاری
مبحث سوم:شرائط صحیح بخاری
مبحث چہارم: مسائل کی نوعیت سے احادیث وآثار کا ذکر
مبحث پنجم: اُمّتِ مسلمہ میں صحیح بخاری کی مقبولیت
فصل دوم: صحیح بخاری کے ابواب وتراجم کی اقسام
مبحث اوّل:تراجم کی لغوی واصطلاحی تعریف
مبحث دوم:تراجم ابواب بخاری کی انواع
مبحث سوم:تراجم ابواب کی اغراض
فصل سوم: تدوین صحیح بخاری میں امام بخاری کا منہج
مبحث اوّل: اسناد سے متعلقہ اسالیب
مبحث دوم: فقہ واستنباط سے متعلقہ اسالیب
مبحث سوم: امام بخاری کےدیگر متنوع اسالیب
فصل چہارم: جامع صحیح میں کتب و ابواب کی ترتیب ومناسبت
فصل پنجم: تراجم وتبویب میں امام بخاری کے اُصول
فصل ششم:صحیح بخاری میں امام بخاری کے دیگر امتیازات
الباب الثالث اجتہاد کے لغوی مبادیات (المب۔۔۔ادي اللغ۔۔وية)
فصل اوّل: اجتہاد کا لغوی عرف
فصل دوم: اجتہاد کا شرعی عرف
فصل سوم: اجتہادِ عرفی کے مصادر و متعلقات
فصل چہارم:اجتہاد کے مترادفات
فصل پنجم : اُصول کا لغوی اورعرفی استعمال
الباب الرابع اجتہاد کے فقہی مبادیات (المب۔ادي الفقه۔۔ية)
فصل اوّل: اجتہادکا ارتقا اور اجتہادی مکاتبِ فکر
فصل دوم:اجتہاد کی فنی اور فقہی اصطلاح
فصل سوم: تدوین اصول فقہ کے اسالیب
فصل چہارم: تعبیر شریعت اور پارلیمنٹ
فہرست جلد دوم
باب پنجم شریعت اور کتاب وسنّت
فصل اوّل : وحی و الہام
مبحث اوّل: وحی اور اس کی صورتیں
وحی کے حوالے سے امام بخاری﷫ کی رائے
مبحث دوم: حکم اور اس کی اقسام
حکم کی اقسام
مباحثِ حکم میں امام بخاری کی رائے
مبحث سوم: حاکم
امام بخاری کی رائے
فصل دوم : کتاب اللہ (قرآنِ کریم)
مبحث اوّل : شریعت و نظام میں قرآن کا مقام
امام بخاری ﷫کی رائے
مبحث دوم: قرآنِ کریم اور اس کی قراءات
قراء اتِ قرآنیہ کے سلسلہ میں امام بخاری کی رائے
مبحث سوم: قرآن کریم میں احکام الٰہی کا اسلوب
احکامِ بیان کا اُسلوب اور امام بخاری
مبحث چہارم: قرآن کریم کی دلالت
فصل سوم: سنّتِ رسول ﷺ (حدیث نبویؐ)
مبحث اول : سنت کی تشریعی حیثیت
سنت کی تشریعی حیثیت اور امام بخاری
مبحث دوم :سنت (قولی،فعلی،تقریری)
سنت کی اقسام اور امام بخاری
مبحث سوم:حدیث(مرفوع،موقوف،مقطوع)
حجیت اقوالِ صحابہ اور امام بخاری
مبحث چہارم:کیا حدیث اور سنت میں فرق ہے؟
سنت اور حدیث میں فرق اور امام بخاری
مبحث پنجم:قرآ ن وسنت کا باہمی تعلق
تشریح قرآن میں سنت کا مقام اور امام بخاری
مبحث ششم: خبر واحد کی حجیت
اخبار احاد اور امام بخاری
مبحث ہفتم: حدیث مرسل
مرسل روایت اور امام بخاری
باب ششم دلالتِ منظوم (دلالات)
فصل اول : لفظ کی دلالت ؛’صیغہ‘کے اعتبار سے
تمہید
مبحث اوّل : عام و خاص
عام وخاص اورامام بخاری
مبحث دوم : مطلق ومقید
مطلق ومقید اور امام بخاری
مبحث سوم : امر ونہی
امام بخاری ﷫کا موقف
فصل دوم: لفظ کی دلالت؛ استعمال کے اعتبار سے
مبحث اوّل: حقیقت ومجاز
حقیقت و مجاز اور امام بخاری
مبحث دوم : تاویل
تاویل اور امام بخاری﷫
فصل سوم: لفظ کی دلالت جلی اور خفی ہونے کے اعتبار سے
مبحث اوّل :نص وظاہر
امام بخاری﷫ اور نص کا مقام و مرتبہ
نص و ظاہر اور امام بخاری﷫
مبحث دوم : مجمل ومبین
مجمل ومبین اور امام بخاری
فصل چہارم: تعارض ادلّہ اور ان کا حل
’تعارض ادلّہ ‘ اور امام بخاری
باب ہفتم دلالتِ غیرمنظوم(دلالات)
فصل اوّل : لفظ کی دلالت کی کیفیتیں
مبحث اوّل: دلالتِ اقتضاء
مبحث دوم: دلالت اشارہ
مبحث سوم: دلالت تنبیہ وایماء
مبحث چہارم: مفہوم موافق
مبحث پنجم: مفہوم مخالف
مبحث ششم:دلالت معقول
دلالت کی اقسامِ ستہ اور امام بخاری
فصل دوم : قیاس
امام بخاری﷫ اور قیاس ورائے ؛ عمومی جائزہ
امام بخاری﷫ اور قیاس ورائے : خصوصی تجزیہ وتبصرہ
قیاس شبہ اور قیاسِ طرد ؛امام بخاری کا موقف
امام بخاری کا مسلک
امام بخاری کے تصور قیاس کے امتیازی نکات
فصل سوم: استحسان
استحسان اور امام بخاریؒ
فصل چہارم: استصلاح
امام بخاری اور’ مصالح مرسلہ‘
فصل پنجم: سدالذریعہ
’سد الذریعہ ‘ کے بارے میں امام بخاری کا موقف
فصل ششم: حیلہ
فصل ہفتم : استقراء
’استقراء‘ اور امام بخاری
فصل ہشتم : استصحاب
استصحاب کے بارے میں امام بخاریؒ کا موقف
فصل نہم : سابقہ شریعتیں
فصل دہم : اجماع و عرف
مبحث اوّل : عرف وعادت (رواج)
عُرف كے بارے میں امام بخاری ﷫ کا موقف
مبحث دوم : اجماع
امام بخاری کی اصول اجماع کے بارے میں آرا
خاتمہ بحث:اُصولِ اجتہاد اور دورِ حاضر
فہارس قرآنی آیات
فہارس احادیث نبویؐہ
فہارس اَشعار
فہارس اعلام
فہارس اماکن
مصطلحات
مصادر ومراجع
Abstract
 

عبد المعز

محفلین
بدعات وخرافات اور خلاف شرع رسم ورواج سےپاک وصاف معاشرہ اتباع سنت کا آئینہ دار ہوتاہے جب بھی معاشرہ میں قرآن وسنت کی مخالف پائی جائے گی تو اس میں اعتقادی خرابیاں عام ہوں گی جہاں مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ اسلام کی تعلیمات پر عمل کریں وہاں اہل علم کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ مسلمانوں کی اصلاح کےلیے ان کی خرابیوں کی نشاندہی اور انکی راہنمائی کریں۔معاشرے میں اعتقادی خرابیوں کا ایک مظہر تعویذ گنڈے کا رواج بھی ہے ۔زیر نظر کتاب التمائم فی میزان العقیدہ از ڈاکٹر علی بن نفیع کا اردو ترجمہ ہے جس میں فاضل مصنف نے تعویذ کی شرعی حیثیت کو واضح کرتے ہوئے سمجھ میں نہ نے آنے والے یا غیر شرعی الفاظ وغیرہ سے بنے ہوئے تعویذوں کو لٹکانے یا پہننے کا قرٖآن وسنت کے دلائل کی روشنی میں شرک ہونا ثابت کیا ہے یہ کتاب اپنے موضوع پر بہت مفید ہے اللہ تعالی مصنف ،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور مسلمانوں کو اس سے فائدہ پہنچائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرف تمنا
پیش لفظ
مقدمہ
تعویذ کیا ہے؟
تعویذ کیوں استعمال کیے جاتے ہیں ؟
تعویذ پہننا اور لٹکانا حرام کیوں؟
قرآنی آیات سے استدلال
توکل علی اللہ اور ایمان کا رشتہ
نظر بد اور تعویذ کا استعمال
تعویذ لٹکانا شرک اکبر ہے یا شرک اصغر؟
شرک کی اقسام اور ان کی تفصیل
اللہ تعالیٰ سے بدگمانی کا رویہ رکھنا شرک ہے
مشرکوں کی امیدیں غیراللہ سے
شرک کی مہلک اقسام
خوبصورتی اور خشوع سے نماز پڑھنا تاکہ لوگ اسے پسند کریں
تعویذوں کے متعلق ابن باز  کا فیصلہ
شرک اصغر پر اللہ و رسول کی وعیدیں
قرآنی آیات اور ماثور دعاؤں سے بنے تعویذ
قرآن وحدیث کے تعویذوں کو جائز کہنے والوں کا موقف
ہر طرح کے تعویذوں کو ناجائز کہنے والوں کے دلائل
قرآن کیوں نازل کیا گیا؟
زمانہ ماضی اور حال میں تعویذ کا رواج
شرک کے عجیب و غریب مظاہر
گاڑیوں میں لٹکے جدید تعویذ
شیطانوں کی قسم اٹھا کر اندھے پن کو دور کرنے کا تعویذ
مفتی اعظم سعودی عرب کا فتویٰ
شیخ صالح عثیمین کا فیصلہ
خاتمہ
فہرست مراجع و مصادر
 
Top