کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
ولایت ِنکاح کا مسئلہ یعنی جوان لڑکی کے نکاح کے لیے ولی کی اجازت او ررضامندی ضروری ہے قرآن وحدیث کی نصوص سے واضح ہے کہ کسی نوجوان لڑکی کو یہ اجازت حاصل نہیں ہے کہ وہ والدین کی اجازت اور رضامندی کے بغیر گھر سے راہ ِفرار اختیار کرکے کسی عدالت میں یا کسی اور جگہ جاکر از خود کسی سے نکاح رچالے ۔ایسا نکاح باطل ہوگا نکاح کی صحت کے لیے ولی کی اجازت ،رضامندی اور موجودگی ضروری ہے ۔ لیکن موجودہ دور میں مسلمانوں کے اسلام سے عملی انحراف نے جہاں شریعت کے بہت سے مسائل کوغیر اہم بنادیا ہے ،اس مسئلے سے بھی اغماض واعراض اختیار کیا جاتاہے علاوہ ازیں ایک فقہی مکتب فکر کے غیر واضح موقف کو بھی اپنی بے راہ روی کے جواز کےلیے بنیاد بنایا جاتاہے ۔زیر نظر کتابچہ ''مفرورلڑکیوں کا نکا ح او رہمار ی عدالتیں''(از معروف عالم دین ، مفسر قرآن،محقق شہیر ،مصنف کتب کثیرہ حافظ صلاح الدین یوسف ﷾) گھر سے فرار ہوکر نوجوان لڑکیوں کے عدالتی نکاح اور مسئلہ ولایت نکاح کے حوالے سے ایک اہم کتاب ہے جس میں حافظ صاحب نے قرآن وحدیث کی روشنی میں اس مسئلے کی صحیح نوعیت وحقیقت کوواضح کرتے ہوئے اس کاتحقیقی جائزہ پیش کیا ہے اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی حافظ صاحب کو صحت وتندرستی والی زندگی عطا فرمائے اور اشاعتِ اسلام کے لیے ان کی دعوتی ،تحقیقی و تصنیفی کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے او ر اس کتاب کو عوام الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے (آمین) (م۔ ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
تصویر کا دوسرا رخ
مفرور لڑکیوں کا نکاح اور ہماری عدالتیں
مسئلہ ولایت نکاح اور اس کے دلائل
 

عبد المعز

محفلین
انسانی معاشرہ میں فسادکو ختم کرنے اور اور اللہ تعالی کی متعین کردہ حدود کو اس معاشرہ میں قائم رکھنے کا نام عدل ہے اسی عدل کے قائم کرنے والے کانام قضاء ہے قضاء کیا ہےقاضی کی کیا کیا ذمہ داریاں ہیں؟اور اسلامی عدالت میں کیا طریقہ کار ہونا چاہیے زیرنظر کتا ب اسلامی عدالت از مجاہد الاسلام قاسمی اس موضوع پر اردو دفعات پر مشتمل فقہ اسلامی کی پہلی کتاب ہے جو نہایت جامع اور مستند ہے اس کتاب کی ترتیب میں تمام ائمہ فقہ کی آراء سےاستفادہ کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
فقہ کی تعریف
فقہاء مالکیہ اور ادب قضاء
قضاء اور عہد نبوت
عہد صدیقی
عہد فاروقی
عہد عثمانی
عہد سیدنا علی
عہد معاویہ
عہد اموی کے دیگر قضاء
اجتہاد کی حقیقت
مجتہد کے لیے ضروری شرائط
اجتہاد کی اصطلاحی تعریف
مصادر شرع اسلامی
قیاس
استحسان کی قسمیں اور مثالیں
کتاب کا تعارف
اظہار تشکر
علماء و اصحاب نظر سے گذارش
 

عبد المعز

محفلین
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے او رانسان کی ہر شعبے میں مکمل راہنمائی کرتا ہے اسلام نے جس طرح مردوں کے لیے مفصل احکامات صادر فرمائے ہیں اسی طرح عورتوں کےمسائل کو بھی واضح اور واشگاف الفاظ میں بیان کیاہے نبی کریم ﷺ نے مردوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تربیت پر بھی زور دیا ہے ۔دورِ حاضر میں اکثر عورتیں قرآن وسنت کی تعلیم سے بے بہر ہ ہیں قبروں اور مزاروں کے طواف کرنے ان کے نام کی نذر نیاز،تعوید گنڈے او ردیگر شرکیہ امور میں پیش پیش ہیں بے پردگی اوربے حجابی میں مغربی عورتوں کے نقش قدم پر چل رہی ہیں ۔زیر نظر کتاب مولانا مبشر احمد ربانی ﷾ کی زوجہ محترمہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے توحید باری تعالیٰ کی پہچان ...،قبروں سے وابستہ شرکیہ عقائد او رگمراہ کن توہمات سے ایمان کا دفاع ...،والدین کریمین کی خدمت کر کے دنیا میں ہی جنت کے حصول کاطریقہ....،خاتون ِاسلام کا اللہ اور رسول کے احکامات کی روشنی میں پردہ ،بے پردگی کے باعث پیدا ہونے والی ہلاکتوں اور بربادیوں سے بچنے کی تدابیر جیسے اہم موضوعات پر قلم اٹھایا ہے یہ کتاب تمام مومنات کے لیے لائق مطالعہ ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کا حتساب کرسکیں اور آخرت میں کامیابی کےلیے اپنے آپ کو تیار کرسکیں اللہ تعالیٰ مؤلفہ کی اس کاوش کو قبول فرمائے او ر اسے اہل اسلام کی خواتین کے لیے اسے مفید بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرف اول
کیا خدا کے سوا کوئی اور مشکل حل کرنے پر قادر ہے؟
قرآن کے مطالعہ سے
اللہ تعالیٰ کے پیغام اپنے بندوں کے نام
اللہ کے سوا کسی کو پکارنا گمراہی ہے
قیامت کے دن اللہ کے حضور
دعوت الی اللہ
نجات کی صرف ایک ہی راہ ہے
آیات کا مفہوم
احادیث نبویہ اور شرک
قبریں اور اسلام
علامہ شامی کا فتوی
حقوق والدین قرآن وسنت کی روشنی میں
مقام والدین اور احادیث نبویہ
ماں کا حق باپ سے زیادہ ہے
والدین کو گالیاں دینا کبیرہ گنا ہے
والدین کی نافرمانی حرام ہے
پردہ
آیت حجاب
موافقات عمر رضی اللہ عنہ
حجاب کا حکم اور اس کی علت
عورت کی گھر میں نماز
آیت حجاب کا سن نزول
شرمگاہوں کی حفاظت
بوڑھی عمر کی عورتوں کا حکم
چہرہ چھپانے کا معمول
غیر محرم مردوں سے خلوت اختیار کرنا
علامات قیامت
 

عبد المعز

محفلین
متحدہ پنجاب کے جن اہل حدیث خاندانوں نے تدریس وتبلیغ اور مناظرات ومباحث میں شہرت پائی ان میں روپڑی خاندان کےعلماء کرام کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔روپڑی خاندان میں علم وفضل کے اعتبار سے سب سے برگزیدہ شخصیت حافظ عبد اللہ محدث روپڑی(1887ء۔1964) کی تھی، جو ایک عظیم محدث ،مجتہد مفتی اور محقق تھے ان کے فتاویٰ، ان کی فقاہت اور مجتہدانہ صلاحیتوں کے غماز او ر ان کی تصانیف ان کی محققانہ ژرف نگاہی کی مظہر ہیں۔ تقسیمِ ملک سے قبل روپڑ شہر (مشرقی پنجاب) سے ان کی زیر ادارت ایک ہفتہ وار پرچہ ''تنظیم اہلحدیث'' نکلتا رہا، جو پاکستان بننے کے بعد اب تک لاہور سے شائع ہو رہا ہے۔ محدث روپڑی تدریس سے بھی وابستہ رہے، قیامِ پاکستان کے بعد مسجد قدس (چوک دالگراں، لاہور) میں جامعہ اہلحدیث کے نام سے درس گاہ قائم فرمائی۔ جس کے شیخ الحدیث اور صدر مدرّس اور ''تنظیم اہلحدیث'' کے مدیر وغیرہ سب کچھ وہ خود ہی تھے، علاوہ ازیں جماعت کے عظیم مفتی اور محقق بھی۔اس اعتبار سے محدث روپڑی کی علمی و دینی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے، وہ تدریس کے شعبے سے بھی وابستہ رہے اور کئی نامور علماء تیار کئے، جیسے حافظ عبدالقادر روپڑی ،حافظ اسمٰعیل روپڑی ، مولانا ابوالسلام محمد صدیق سرگودھوی ، مولانا عبدالسلام کیلانی رحمہم اللہ ، حافظ عبد الرحمن مدنی ،مولانا حافظ ثناء اللہ مدنی وغیرہم۔ ''تنظیم اہلحدیث''کے ذریعے سے سلفی فکر اور اہلحدیث مسلک کو فروغ دیا اور فرقِ باطلہ کی تردید کی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو اجتہاد و تحقیق کی اعلیٰ صلاحیتوں سے نوازا تھا، فتویٰ و تحقیق کے لئے وہ عوام و خواص کے مرجع تھے۔ ۔ چنانچہ اس میدان میں بھی انہوں نے خوب کام کیا۔ ان کے فتاویٰ آج بھی علماء اور عوام دونوں کے لئے یکساں مفید اور رہنمائی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ مذکورہ خدمات کے علاوہ مختلف موضوعات پر تقریبا 80تالیفات علمی یادگار کے طور پر چھوڑیں، عوام ہی نہیں، علماء بھی ان کی طرف رجوع کرتے تھے او ران کی اجتہادی صلاحیتوں کے معترف تھے ۔مولانا عبدالرحمن مبارکپور ی  (صاحب تحفۃ الاحوذی )فرماتے ہیں حافظ عبد اللہ روپڑی جیسا ذی علم اور لائق استاد تمام ہندوستان میں کہیں نہیں ملےگا۔ہندوستان میں ان کی نظیر نہیں۔ زیر نظر کتابچہ مولانا عبد الرشید عراقی﷾ کا تالیف کردہ ہے جس میں انہوں نے محدث روپڑی کی خدمات اور ان کے اساتذہ وتلامذہ کا اختصار کے ساتھ تذکرہ کیا ہے ۔مزید تفیلات کے لیے ماہنامہ محدث جلد 18،23،32اور بزم ِارجمندہ،روپڑی علمائے حدیث از مولانا محمداسحاق بھٹی﷾ ملاحظہ فرمائیں اور اسی طرح مدیراعلی ماہنامہ محدث لاہور کی دختر پروفیسر ڈاکٹر حافظہ مریم مدنی کا مقالہ برائے ایم فل بعنوان ''محدث روپڑی اور تفسیری درایت کے اصول'' بھی لائق مطالعہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ محدث روپڑی کے درجات کو بلند فرمائے او ران کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے ۔اور ان کے اخلاف کو ان کی علمی وتحقیقی خدمات اور ان کی نایاب کتب کو منظر عام پرلانے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) (م۔ا )
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
محدث روپڑی کا خاندان
ابتدائی تعلیم
مدرسہ غزنویہ امرتسر میں داخلہ
دہلی میں تعلیم
سند واجازت
اساتذہ
مولانا عبدالقادر لکھوی
مولانا عبدالاول غزنوی
مولانا عبدالجبار غزنوی
مولانا عبداللہ غازی پوری
مولانا حافظ عبدالمنان وزیرآبادی
روپڑ میں قیام
اولاد
جمیعۃ تنظیم اہلحدیث متحدہ پنجاب
ہفت روزہ تنظیم اہلحدیث کا اجراء
دار ا لحدیث رحمانیہ دہلی
تلامذہ
مولانا عبدالجبار کھنڈیلوی
مولانا حافظ اسماعیل روپڑی
مولانا محمد صدیق
مولانا حافظ عبدالقادر روپڑی
مولانا ثناء اللہ مدنی
مولانا حافظ عبدالرحمن مدنی
مولانا ثناء اللہ امرتسری سے اختلاف
محدث روپڑی کا علم وفضل
لاہور میں قیام
راقم کا تعلق
وفات
حکیم عنائت اللہ نسیم کے تاثرات
تصانیف
 

عبد المعز

محفلین
بسنت ایک ایسے طرزِ معاشرت کو پروان چڑھانے کاباعث بن رہا ہے جس میں کردار کی پاکیزگی کی بجائے لہوو لعب سے شغف، اوباشی اور بے حیائی کا عنصر بے حد نمایاں ہےہمارے ہاں دانشوروں کا ایک مخصوص طبقہ بسنت کو 'ثقافتی تہوار' کا نام دیتا ہےبسنت کے موقع پر جس طر ح کی 'ثقافت' کا بھرپور مظاہرہ کیا جاتا ہے، کوئی بھی سلیم الطبع انسان اسے 'بہترین اذہان کی تخلیق' نہیں کہہ سکتا۔تاریخی طور پر بسنت ایک ہندووٴانہ تہوار ہی تھامگر جو رنگ رلیاں، ہلڑ بازی، ، لچرپن، بے ہودگی، ہوسناکی، نمودونمائش اور مادّہ پرستانہ صارفیت بسنت کے نام نہاد تہوار میں شامل کردی گئی ہے اس کا تاریخ سے کوئی تعلق نہیں ۔بسنت نائٹ کو بازار ی عورتیں جسم فروشی سے چاندی بناتی ہیں اور بہت سے لوگ ملٹی نیشنل کمپنیوں اور بڑے تاجروں کو اپنے مکانات کی چھتیں کرائے پر دے کر ایک ہی رات میں لاکھوں کی کمائی کرتے ہیں۔ ہوٹلوں کی چھتیں ہی نہیں، کمرے بھی بسنتی ذوق کے مطابق آراستہ کئے جاتے ہیں۔ شہروں میں جنسی بے راہ روی کتنی ہے، اور بازاری عورتوں کے لاوٴ لشکر کس قدر زیادہ ہیں، اس کا اندازہ اگر کوئی کرنا چاہے تو بسنت نائٹ سے زیادہ موزوں شاید کوئی دوسرا موقع نہ ہو۔زیر نظر کتابچہ اسی موضوع پر عطاء اللہ صدیقی ﷫کی ۱4 سال قبل لکھی جانےوالی ایک فکر انگیز جامع تحریر ہےجس میں انہوں نے بسنت کی تاریخ اور مذہب کے آئینے میں اس كی حقیقت کو پیش کیا ہےموصوف فکرِ اسلامی کے بے باک ترجمان اور غیور پاسبان اور بے حد شفیق ہر دلعزیز صاحب بصیرت کالم نگار تھے جو ستمبر۲۰۱۱ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اللہ تعالی مرحو م کے درجات بلند فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
اسلام اور مستشرقین
مصنف
سید صباح الدین عبدالرحمن مرحوم
ناشر
دارالمصنفین شبلی اکیڈمی ہند




مستشرقین سے مراد وہ غیرمسلم دانشور حضرات ہیں جو چاہے مشرق سے تعلق رکھنے والے ہوں یا مغرب سے کہ جن کا مقصد مسلمانوں کے علوم وفنون حاصل کرکے ان پر قبضہ کرنا اور اسلام پر اعتراضات کرنا ہے اور مسلمانوں کے ہاتھوں صلیبی جنگوں میں ذلت آمیز شکست کا بدلہ لینا ہے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے قرآن وحدیث ،سیرت اور اسلامی تاریخ کو بطور خاص اپنا ہدف بنایا ہے وہ انہیں مشکوک بنانے کےلیے مختلف ہتھکنڈوں کو استعمال کرتے ہیں ۔زیر نظر کتاب سات حصوں پر مشتمل ہے جوکہ دراصل دار المصنفین اعظم گڑھ کے زیر اہتمام فروری 1982 میں اسلام اور مستشرقین کے عنوان پر منعقدہ بین الاقوامی سیمینار میں جید اکابرعلماء اور عالم اسلام کے نامور اسلامی سکالرز ودانشور حضرات کی طرف سے پیش کیے جانے والے مقالات کا مجموعہ ہے امید ہے اس کے مطالعہ سے مستشرقین کے ہتھکنڈوں او ر ان کے شبہات کی تردید کے لیے دلائل سے اگاہی حاصل ہوگی۔ ان شاء اللہ(م۔ا)

اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلداول کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلددوم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلدسوم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلدچہارم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلدپنجم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلدششم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب اسلام اور مستشرقین جلدہفتم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین جلد اول
دیباچہ
سیمینار
خیر مقدمی تقریر از سید صباح الدین عبدالرحمن
خطبہ استقبالیہ از مولانا سید ابو الحسن علی ندوی
ڈاکٹر محمد محمود طنعاوی کی تقریر
جناب حکیم محمد سعید کی تقریر
مولانا عبدالقدوس ہاشمی ندوی کا اظہار خیال
مفتی سیاح الدین کاکاخیل پاکستان کی تقریر
ڈاکٹر سید سلمان ندوی کی تقریر
سید حامد صاحب وائس چانسلر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کی تقریر
ڈاکٹر ظفر اسحاق انصاری پٹرولیم یونیورسٹی طہران کی تقریر
جناب شوکت قرضاوی ڈین شریعت فیکلٹی
قطر یونیورسٹی کا خطبہ صدارت
سیمینار کی پہلی نشست
ڈاکٹر محمد محمود طنعاوی کی صدرشعبہ شریعت و قانون عین یونیورسٹی ابو ظہبی کا مقالہ
پروفیسر امیر حسن عابدی کا مقالہ
مستشرقین کے افکار و نظریات کے مختلف دور اور اصلاح حال کی راہ
مولانا سعید احمد اکبرآبادی کا مقالہ
مولانا تقی الدین ندوی کا تبصرہ
سیمینار کی دوسری نشست
ڈاکٹر عبدالعظیم الدیب قطر یونیورسٹی کا مقالہ
پروفیسر ضیاء الحسن فاروقی کا مقالہ
ڈاکٹر مشیر الحق ندوی کا مقالہ
مولانا تقی الدین ندوی کا تبصرہ
ڈاکٹر عابد رضا بیدار ڈائریکٹر خدا بخش لائبریری پٹنہ
مفتی عتیق الرحمن عثمانی کا اظہار خیال
مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی تقریر
سیمینار کی تیسری نشست
جناب عبدالواحد بالی پوتا کا انگریزی
مولانا عبدالقدوس ہاشمی کی تقریر
مولانا علی میاں کی وضاحتی تقریر
ڈاکٹر شرف الدین اصلاحی کا مقالہ
مولانا سید سیاح الدین کاکاخیل کی تقریر
ڈاکٹر گستاد بان کی تمدن عرب پر ڈاکٹر محمد طفیل صاحب کا مقالہ
صدر جلسہ جناب سید حامد صاحب کا تبصرہ
سمینار کی چوتھی نشست
مولانا تقی الدین ندوی مظاہری کا مقالہ
مولانا ابو اللیث صاحب اصلاحی ندوی
ظفر اسحاق صاحب کا تبصرہ
مستشرقین پر سید صاحب کا اظہار خیال
ڈاکٹر سید سلمان ندوی کی تقریر
سید صباح الدین عبدالرحمن کا اظہار خیال
ڈاکٹر عبدالصبور مرزوق کی تقریر
حکیم محمد سعید کا شکریہ
سمینار کی پانچویں نشست
ڈاکٹر خواجہ احمد فاروقی کا مقالہ
جناب سید اطہر حسین صاحب کا مقالہ
ڈاکٹر ظفر اسحاق انصاری کا مقالہ
ڈاکٹر اکمل ایوبی مسلم یونیورسٹی کا مقالہ
جناب قاضی زین العابدین صاحب کا مقالہ
ڈاکٹر عبدالصبور مرزوق کی اختتامی تقریر
ڈاکٹر عبدالکریم ساتو کا خطاب
علامہ یوسف القرضاوی کی پر اثر تقریر تجاویز
آیندہ کاموں کے لیے ایک مجلس کی تشکیل
سید صباح الدین عبدالرحمن کی الوداعی تقریر
مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی تقریر اور موثر دعا
سمینار کا اختتام
فہرست مضامین جلد دوم​
دیباچہ
مستشرقین اور طب اسلامی
مستشرقین کے افکار و نظریات کے مختلف دور
مستشرقین اور علوم اسلامیہ
پروفیسر اجناس گولڈز یہر
مستشرقین ، استشراق اور اسلام
سر ہملٹن الیگزنڈر وسکین گب
مستشرقین کے تصور اسلام کا تاریخی پس منظر
مستشرقین اور اسلام نمبر 1
ولفریڈ کینویل اسمتھ
قرآن اور مستشرقین
براؤن اور اسلام
قرآن مجید میں قصہ ابراہیم اور مستشرقین کے اعتراضات
جوزف شناخت اور اصول فقہ
مستشرقین اور سیرت نبویﷺ
مستشرقین اور اسلام نمبر 2
ہمارے عصری تعلیمی اداروں پر مستشرقین کے اعتراضات
مستشرقین اور تاریخ ترکی
مستشرقین کی خدمات اور ان کی حدود
منٹگمری واٹ کی کتاب '' محمد ؐ ایٹ مکہ'' پر ایک نظر
علم حدیث اور مستشرقین
اسلام اور مستشرقین کے موضوع پر ایک سرسری نظر
مستشرقین کے بارے میں مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کے ارشادات گرامی
فہرست مضامین جلد سوم​
دیباچہ
روسی استشراق
اسلام اور مستشرقین
مطالعہ سیرت اور مستشرقین
حضرت ابراہیم علیہ السلام اور مستشرقین
تاریخ ارض القرآن مصنفہ
حضرت علامہ سید سلیمان ندوی میں مستشرقین کے اعتراضات کے جوابات
سر سید احمد خان اور مستشرقین
فہرست جلد چہارم​
دیباچہ از سید صباح الدین عبدالرحمن
ہارون الرشید خلیفہ عباسی پر پامر کا الزام اور اس کی تردید
غیر قوموں کے علوم و فنون کے عربی تراجم اور مستشرقین
مستشرقین یورپ اور کتب خانہ اسکندریہ
الجزیہ
مکینکس اور مسلمان
حقوق الذمیین یعنی اسلام اور غیر مذہب والوں کے حقوق
ذمیوں کے حقوق کے متعلق حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ پر اعتراض کا جواب
تمدن اسلام مصنفہ جرجی زیدان کی پردہ دری
معرکہ مذہب و سائنس مصنفہ ڈریپر
کیا فقہ حنفی رومن لا سے ماخوذ ہے؟
کیا اسلامی قانون پر رومی قانون کا اثر ہے؟
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی فتوحات پر ایک اجمالی نگاہ
یورپ اور قرآن کے عدیم الصحۃ ہونے کا دعوا
قرآن مجید کے تدوین کی کیفیت
مستشرقین اور سیرت نبویﷺ
فہرست مضامین جلد پنجم​
دیباچہ
یورپ کے مستشرقین اور کتب خانہ اسکندریہ
مخالفین اسلام اور جزیہ
1800ء سے پہلے کے مستشرقین یورپ
فرانس
جرمی
سوئٹزرلینڈ
انگلینڈ
ہالینڈ
آسٹریا
ڈنمارک
اسپین و پرتگال
اٹلی
1800ء سے 1830ء تک
فرانس
انگلینڈ
جرمنی
اٹلی
1830ء سے 1850ء تک
فرانس
جرمی
سوئٹزرلینڈ
انگلینڈ
ہالینڈ
1850ء سے 1860ء تک
فرانس
جرمنی
آسٹریا
ہالینڈ
انگریز
روس
اسپین
1870ء سے 1880ء تک
فرانس
جرمنی
روس
اشاعت اسلام پر ایک جزی
مستشرق کا لکچر
مستشرقین یورپ اور محبت الہی اور اسلام
مستشرقین یورپ اور محمد بن عمر الواقدی
پھر واقدی
پروفیسر گولیم یونیورسٹی انگلینڈ کے خط کا جواب
من گھڑت کہانیاں
اساطیر الاولین
فہرست مضامین جلد ششم​
قرآن کریم اور مستشرقین
شاخت اور حدیث نبوی
مستشرق شاخت اور فقہ
شرکت و مضاربت اور مستشرق یوڈوتش
سیرت نبوی اور مستشرقین منٹگمری واٹ کے افکار کا تنقیدی جائزہ
اسلام کی معاشرتی زندگی مستشرقین کی نظر میں
اندلس کا اسلامی تمدن
فہرست مضامین جلد ہفتم​
مستشرق نولد یکی اور قرآن
جمع و تدوین قرآن اور مستشرقین
مستشرقین کے نزدیک نبوت اور وحی کے دلائل
ہجرت کے بارے میں مستشرقین کا موقف
سیرت نبوی کے متعلق مستشرقین کی بعض غلطیوں کی تصحیح
امام اشعری اور مستشرقین
ابو العلا معری کے متعلق
مستشرقین یورپ کی غلطیاں
اسلامی علوم و فنون اور مستشرقین یورپ
مسلمانوں کا ذخیرہ علوم و فنون اور مستشرقین
مستشرقین کے متعلق دو متضاد رائیں
مستشرقین کی خدمات اور ان کی حدود
بحث و تحقیق میں مستشرقین کی بے راہ روی
مستشرقین کے اعتراضات کی نشر و اشاعت
مشہور مستشرقین اور ان کی تصنیفات جائزہ اور تعارف
ہالینڈ میں استشراق
مستشرقین کی بین الاقوامی موتمر کا اٹھارہواں اجلاس منعقدہ لائڈن
مستشرقین کی بین الاقوامی کانگریس منعقدہ بلیجم سید صباح الدین عبدالرحمن
استانبول کی موتمر مستشرقین عالم
کیمبرج کی موتمر مستشرقین عالم
موتمر مستشرقین عالم کا اجلاس میونک
موتمر مستشرقین عالم کا پچیسواں اجلاس ماسکو
مستشرقین کی بین الاقوامی کانگریس کا چھبیسواں جلسہ
موتمر مستشرقین عالم امریکہ میں
 

عبد المعز

محفلین
علوم نقلیہ کی جلالت وعظمت اپنی جگہ مسلمہ ہے, مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ کلام الٰہی ،دقیق تفسیر ی نکات،احادیث رسول ﷺ ،اصول وقواعد ،اصولی وفقہی احکام ومسائل کا فہم وادراک اس علم کے بغیر حاصل نہیں کرسکتے۔ یہی وہ عظیم فن ہے جس کی بدولت انسان ائمہ کےمرتبے اور مجتہدین کی منزلت تک پہنچ جاتاہے ۔جوبھی شخص اپنی تقریر وتحریر میں عربی زبان کو اپنانا چاہتا ہے وہ سب سے پہلے نحو کےاصول وقواعد کی معرفت کا محتاج ہوتاہے ۔عربی مقولہ ہے : النحو فی الکلام کالملح فی الطعام یعنی کلام میں نحو کا وہی مقام ہے جو کھانے میں نمک ہے ۔سلف وخلف کے تمام ائمہ کرام کااس بات پراجماع ہے کہ مرتبۂ اجتہاد تک پہنچنے کے لیے علم نحو کا حصول شرط لازم ہے ۔ قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم سمجھنےکے لیے'' علم نحو''کلیدی حیثیت رکھتاہے۔ اس کے بغیر علوم اسلامیہ میں رسوخ وپختگی اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہیں ۔ قرن اول سے لے کر اب تک نحو وصرف پرکئی کتب اور شروح لکھی کی جاچکی ہیں،اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب البشیر الکامل بحل شرح مائۃ عامل علم نحو کےامام علامہ عبد القاہر جرجانی کی علم نحو پر مائہ ناز کتاب العوامل کی اردو شرح ہے جس میں نحو کے ایک سو عوامل کوبیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اکثر مدارس کے نصاب میں شامل ہے ۔ لہذامائۃ عامل کوسمجھنے کے لیے یہ شرح طلباء کے لیے انتہائی مفید ہے۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
صاحب مائۃ عامل
تعارف
تحصیل علم
وفات
تصانیف
مفصل حالات علم النحو
دیباچہ
دیوبندی ترکیب کی خامیاں
نحوی ترکیب میں ایک نئے سر کی ایجاد
نحوی ترکیب میں دیوبندی بدعت
نحوی ترکیب میں دوسرا نیا سر
تیسرا نیا سر
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
بابل سے بطحاء تک حضرت ابراہیم علیہ السلام
مصنف
ابو یحیٰ محمد زکریا زاہد
ناشر
مکتبہ الکتاب لاہور

[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Babil-Se-Bataha-Tak-Hazrat-IbrahimAS.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اللہ تعالی نے قرآن مجید میں انبیائے کرام﷩کے واقعات بیان کرنے کامقصد خودان الفاظ میں واضح اور نمایا ں فرمایا ''اے نبیﷺ جونبیوں کے واقعات ہم آپ کے سامنے بیان کرتے ہیں ان سے ہمارا مقصد آپ کے دل کو ڈھارس دینا ہے اور آپ کے پاس حق پہنچ چکا ہے اس میں مومنوں کے لیے بھی نصیحت وعبرت ہے ۔''زیر نظر کتاب '' بابل سےبطحاء تک'' در اصل جد الانبیا سید ابراہیم ﷤ کی حیات طیبہ پر مشتمل ہے جوکہ دنیا کے لیے ایک اعلیٰ نمونہ تھے فاضل مؤلف نے قرآن کریم اور احادیث صحیحہ کے ساتھ ساتھ تمام ثقہ مصادر سےروایات کوجمع کرکے ان کو ترتیب سے ایک کہانی کی صورت میں پیش کیاہے تاکہ قاری اکتاہٹ بھی محسوس نہ کرے اور پند ونصائح بھی اخذ کرتا چلا جائے۔اس سے ایک باکردار گھریلو ماحول اور صالح معاشرہ بنانے میں اچھی خاصی مدد مل سکتی ہے اور اس کتاب کوترتیب دینے میں طلبہ او رعامۃ الناس کے علمی معیار کو سامنے رکھا گیا ہے ۔ فاضل مصنف '' مولانا ابو یحییٰ محمد زکریا زاہد ''لیڈیز یونیورسٹی،لاہور میں پی ایچ ڈی سکالر ہیں اور ماشاء اللہ مؤطا امام مالک ، جامع الترمذی، سنن النسائی، سنن ابن ماجہ، اور اس درجہ کی دیگر کتب کے ترجمہ وفوائد کی تکمیل کے علاوہ کئی کتب کے مترجم ومؤلف ہیں اشاعت اسلام کے سلسلے میں اللہ تعالی ان کی مساعی جمیلہ کوشرف قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عن الکتاب
باب اول ہٹ دھرمی کا انجام
انوکھی واردات
انوکھا جرم
حیرت انگیز واقعہ
اپنے وطن عراق و باہل سے ہجرت
باب دوم بابل سے ہجرت اور اسفار و قیام
فلسطین ومصر کا سفر
مستقل قیام
دنیا جہان کی امامت
اہل سدوم پر چڑھائی
ذبیح اللہ کی ولادت
اسماعیل وھاجرہ وادی بطحاء میں
بنو جرھم کی مکہ میں آمد
ایک عظیم قربانی
قوم لوط
دوسرے بیٹے کی بشارت اور معزز مہمان
انوکھی تباہی
باب سوم ایک تاریخ ساز عہد کا آغاز
اسحاق بن ابراہیم کی ولادت
امامت اور صحائف
بیت اللہ الحرام تاریخ کے آئینے میں
سیدہ سارہ رضی اللہ عنہا کی وفات
اسحاق علیہ السلام کی شادی
مزید شادیاں اور اولاد
وفات
اوصاف حمیدہ اور ایک متنازع پہلو
مصادر و مراجع
 

عبد المعز

محفلین
اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ پر نبوت کا سلسلہ ختم کردیا اوراسلام کو بحیثیت دین بھی مکمل کردیا اور اسے تمام مسلمانوں کے لیے پسندیدہ قرار دیا ہے یہی وہ عقید ہ جس پر قرون اولیٰ سے آج تک تمام امت اسلامیہ کا اجماع ہے ۔ہر مسلمان کا بنیادی عقیدہ کہ کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں قرآن مجید سے یہ عقیدہ واضح طور سے ثابت ہے کہ کسی طرح کا کوئی نبی یا رسول اب قیامت تک نہیں آسکتا جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے ماکان محمد ابا احد من رجالکم وولکن رسول الله وخاتم النبین (الاحزاب:40)''محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں البتہ اللہ کے رسول ہیں اور خاتم النبیین ہیں''حضورﷺ کےبعد نبوت کے دروازے کو ہمیشہ کے لیے بند تسلیم کرنا ہر زمانے میں تمام مسلمانوں کا متفق علیہ عقیدہ رہا ہے اور اس میں مسلمانوں میں کوئی بھی اختلاف نہیں رہا کہ جو شخص حضرت محمدﷺ کے بعد رسول یا نبی ہونے کا دعویٰ کرے او رجو اس کے دعویٰ کو مانے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے آنحضرت ﷺ نے متعدد احادیث میں اس کی وضاحت فرمائی ہے کہ میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی نہیں ۔برطانوی سامراج نے برصغیر پاک وہند میں مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے اور دین اسلام کے بنیادی اصول احکام کو مٹانے کے لیے قادیان سے مزرا احمد قادیانی کو اپنا آلہ کار بنایا مرزا قادیانی نے انگریزوں کی حمایت میں جہاد کو حرام قرار دیا اورانگریزوں کی حمایت اور وفاداری میں اتنا لٹریچر شائع کیا کہ اس نے خود لکھا کہ میں نے انگریزی حکومت کی حمایت اوروفاداری میں اس قدرلٹریچر شائع کیا ہے کہ اس سے پچاس الماریاں بھر سکتی ہیں اس نے جنوری 1891ء میں اپنے مسیح موعود ہونے کا اعلان اور 1901ء میں نبوت ورسالت کا دعویٰ کردیا جس پر وہ اپنی وفات تک قائم رہا۔قادیانی فتنہ کی تردید میں پاک ہند کے علمائے اہل حدیث نے جو تحریری وتقریری خدمات سر انجام دی ہیں اور اس وقت بھی دے رہے ہیں وہ روزورشن کی طرح عیاں ہیں مرزا قادیانی نے جیسے ہی پر پرزے نکالنے شروع کیے اسی وقت سے اللہ تعالیٰ نے ایسے بندے کھڑے کردیئے جنہوں نے اسے ناکوں چنے چبانے پر مجبور کردیا۔ سب سے پہلے اس کا جھنڈ معروف سلفی عالم دین مولانا محمد حسین بٹالوی  نے اٹھایا پھر مولانا ثناء اللہ امرتسری ،قاضی سلیمان منصورپور ی،مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،حافظ عبد القادر روپڑی ، حافظ محمد گوندلوی ،علامہ احسان الٰہی ظہیر وغیرہ کے علاوہ بے شمار علماء ختم نبوت کی چوکیداری کےلیے اپنے اپنے وقت پر میدان عمل میں اترتے رہے ۔اسی سلسلے کی کڑی زیر نظر ''مقالات ختم ِنبو ت ''جوکہ معروف مصنف ومترجم کتب کثیرہ جناب پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی ﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی سابق مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کے تحریر کردہ ہیں انہوں بڑی عرق ریزی سے انہیں ترتیب دیا ان میں ہر مقالہ اپنے نام سے اپنے اندر پائے جانے والے علمی نکات کا پتہ دیتا ہے اللہ تعالیٰ ان مقالات کو اپنے حضور قبول فرمائے (ٖآمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عقیدہ ختم نبوت قرآن و حدیث کی روشنی میں
خاتم النبیین
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے قول
محمدی بیگم کے ساتھ نکاح کے لیے مرزا غلام احمد قادیانی کی رغبت
حیات سیدنا مسیح علیہ السلام
فاتح قادیان
فقہ حنفی مرزائیوں کے نزدیک ایک معتبر فقہ ہے
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
حالت نشہ کی طلاق موجودہ حالات کے پس منظر میں
مصنف
مختلف اہل علم
ناشر
ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی

[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Halte-Nasha-Ki-Talaq-Mojuda-Halat-K-Pase-Manzar-Main.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
نکاح دراصل میاں بیوی کے درمیان وفاداری او رمحبت کے ساتھ زندگی گزرانے کا ایک عہدو پیمان ہوتا ہے ۔ نیز نسل نو کی تربیت کی ذمہ داری بھی نکاح کے ذریعہ میاں بیوی دونوں پر عائد ہوتی ہے لیکن اگر نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون وا طمینان کے ساتھ بسر نہیں ہوسکتی او رایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بے سکونی وبے ا طمینانی او رنفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ مرد کو طلاق او ر عورت کو خلع کاحق دے کرایک دوسرے سے جدائی اختیار کر لینے کی اجازت دیتا ہے ۔لیکن اس کے لیے بھی اسلام کی حدود قیود اور واضح تعلیمات موجود ہیں۔ طلاق کے مسائل میں سے ایک مسئلہ حالت نشہ کی طلاق ہے ۔طلاق چونکہ ایک نہایت اہم اور نازک معاملہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ پوری طرح غور وفکر کے بعد اس کا فیصلہ کیا جائے ،اور غوروفکر کے لیے ضروری ہے کہ انسان کی شعور ی کیفیت بحال ہو اسی لیے جب انسان عقل وشعور کو استعمال کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو تو اس حالت کی طلاق واقع نہیں ۔اسی بنا پر فقہاء کا اتفاق ہے کہ مجنون ،بے ہوش ،محوخواب ،نابالغ اور نشہ میں مبتلا ہونے والے شخص کی دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ۔زیر نظر کتاب ''حالت نشہ کی طلاق موجود حالات کے پس منظر میں ''اسلامک فقہ اکیڈمی کے زیر اہتمام بارہویں فقہی سیمنیار منعقدہ فروری 2000ء میں پیش کئے گئے علمی،فقہی اور تحقیقی مقالات ومقاقشات کا مجموعہ ہے جس میں حالت نشہ میں طلاق کے حوالے سے تقریبا 68 علماء نے مقالات پیش کئے ان میں سے بعض اہل علم حالتِ نشہ میں دی جانے والی طلاق کے واقع ہونے کے قائل ہیں او ربعض قائل نہیں ہیں ۔ لیکن راجح موقف یہ ہے کہ شدید غصے او رسخت نشہ میں جب انسان کی عقل پر پردہ پڑ جائے تو ایسی صورت میں دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔ جیسے کہ صحیح بخاری شریف میں ہےکہ حضرت ابن عباس ﷜ فرماتے ہیں کہ حالت نشہ میں موجود انسان او ر مجبور شخص کی طلاق جائز نہیں ہے ایسی طلاق واقع نہیں ہوتی (فتاوی اصحاب الحدیث :2؍307) لیکن ایسی صورت حال میں نشہ کی کیفیت (کم یا زیادہ) کا بغور جائزہ لینا ہوگا ۔ اللہ تمام اہل اسلام کو کتاب وسنت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق دے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پیش لفظ
باب اول تمہیدی امور
سوالنامہ
اکیڈمی کا فیصلہ
تلخیص مقالات
عرض مسئلہ
باب دوم تفصیلی مقالات
طلاق سکران میں مفتی بہ قول سے رجوع
طلاق کا حکم نشہ کی وضاحت سے مشروط ہے
نشہ کی طلاق کا مسئلہ
موجودہ حالات میں نشہ کی طلاق اور تعزیری پہلو
طلاق سکران دلائل اور احکام
نشہ کی حالت میں دی ہوئی طلاق اور اس کا شرعی حکم
طلاق سکران ائمہ اور فقہاء کی آراء کی روشنی میں
حالت نشہ کی طلاق شرعی تفصیلات کی روشنی میں
نشہ والے شخص کی طلاق کا شرعی حکم
سماجی مشکلات کی وجہ سے طلاق سکران کے عدم وقوع کا حکم
شریعت کی نگاہ میں طلاق سکران
نشہ کی حالت میں طلاق
حالت نشہ کی طلاق سماجی مشکلات اور حل
نشہ آنے کے بعد دی گئی طلاق
حالت نشہ کی طلاق وقوع اور عدم وقوع کی فقہی تفصیلات
طلاق سکران چند ضروری مسائل اور حل
طلاق سکران اور سماج پر اس کے منفی اثرات
طلاق غضبان وسکران کا حکم
باب سوم مختصر تحریریں
حالت نشہ کی طلاق اور ضرر اشد اور اخف کا اصول
وقوع طلاق سکران
اجتہادی مسائل سے متعلق بعض اصولی نکات
مدہوش شخص کی طلاق کے اعتبار و عدم اعتبار کا مسئلہ
موجودہ حالات میں طلاق سکران کا نفاذ
طلاق سکران میں عدم وقوع کا فتویٰ
نشہ میں مبتلا شخص اور تکلیف احکام شرعی
نشہ میں مدہوش شخص کی طلاق
حالت نشہ کی طلاق نافذ ہوگی
عام حالت میں سکران کی طلاق واقع ہو گی
نشہ کی طلاق کا مسئلہ اور اختلاف اقوال
طلاق سکران اور چند سماجی پہلو
موجودہ سماجی حالات اور حالت نشہ کی طلاق
موجودہ مصلحت اور طلاق سکران
فقہاء کی نظر میں طلاق سکران
طلاق سکران سے متعلق نصوص پر ایک نظر
نشہ کی طلاق میں عدول عن المذہب
طلاق سکران اور اختلاف ائمہ
طلاق سکران اور ائمہ کا نقطہ نظر
نشہ کی طلاق کا وقوع اور زجر وتوبیخ
مناقشہ
 
Top