ابن رضا
لائبریرین
قیصرانی بھائی پہلی امتوں کے لیے پہلی شریعت تھی اور وہ سابقہ لوگ اس حد تک ہی جواب دہ ہونگے جس حد تک اس دورمیں اللہ کا پیغام ان تک پہنچا۔ پہلے سارے انبیا و کتب ایک خاص علاقے کے لیے ہوتے تھے لیکن نبی ﷺ کی آمد ساری جغرافیائی ، لسانی و دیگر قیود سے ماورا ہے۔ تو ایمانِ مفصل میں انبیا پر ایمان کی شرط و قید میں نبی ﷺ و دیگر تمام گذشتہ انبیا پر ایمان لانا لازم ہے اور پہلی تمام شریعتیں منسوخ ہو گئیں اور پیغام ِحق کی پیروی سب پر لازم کر دی گئی ۔نبی پاک ص پر ایمان لانا اگر اتنا ہی لازمی ہے تو آپ ص سے قبل کے انسانوں، بشمول پیغمبران کا کیا "حشر" ہوگا، آپ بہتر جانتے ہیں۔ کیا واقعی ہم اتنے شارٹ سائٹڈ ہیں؟
اور محمداحمد بھائی دوسرا نہایت اہم نکتہ یہ کہ ایمان لانا بنیادی جزو ہے جس سے آگے چل کر راستوں اور اہداف و حدود کا تعین و تقلید ہوتی ہے۔ تاہم کسی کو بھی صرف ایمان لانے پر جنت کا مستحق قرار نہیں دیا جا سکتا ایک تو اس لیے کے یہ انسان کا نہیں اللہ کا کام ہے اور دوسرا اس لیے کہ بمطابق قران ، ایمان بجز عملِ صالح کچھ بھی نہیں۔ تو جنت کے لیے صالح اعمال و ایمان لازم و ملزوم ہیں۔
واللہ و اعلم
آخری تدوین: