محمود احمد غزنوی
محفلین
الیکٹرا آپ کا ہوا۔۔۔۔۔کتاب تھی یا کتابی چہرہ ؟
الیکٹرا آپ کا ہوا۔۔۔۔۔کتاب تھی یا کتابی چہرہ ؟
یہ الیکٹرا سے بڑا جواب تھا مگر خیر مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہےالیکٹرا آپ کا ہوا۔۔۔ ۔۔
دیکھئے اس چہرہ سے یاد آیا ۔۔۔الیکٹرا آپ کا ہوا۔۔۔ ۔۔
دنیا کی زیادہ تر کتب کسی نہ کسی پردہ نشین کی مرہونِ منت ہیں۔۔۔۔ایک پردہ نشین کے بار بار اصرار کے بعد پیر کامل پڑھنے کا حوصلہ کیا بھی تو بارہ صفحات کے بعد ہمت ہار دی
دنیا کی زیادہ تر کتب کسی نہ کسی پردہ نشین کی مرہونِ منت ہیں۔۔۔ ۔
آپ کی بات سے مجھے بھی ایک کتاب یاد آگئی " اوکھے لوگ " خوبصورت خاکہ نگاری تھی یا پھر اس دور میں مجھے بہت اچھی لگی تھی میں ان تمام لوگوں کو اپنے تخیل کے کسی خانے میں اٹھتے بیٹھتے ، چلتے بولتے دیکھ سکتی تھیدیکھئے اس چہرہ سے یاد آیا ۔۔۔
کافی عرصہ گذرا کم سے کم دس سال ۔۔۔
چہرے ۔۔۔ شورش کاشمیری کی ۔۔۔ بڑی مزے کی کتاب تھی ۔۔۔ مجھے بہت مزا آیا تھا ۔۔۔ شورش صاحب نے اس میں تلوار سے بھی تیز اپنے جارحانہ قلم سے لوگوں کا خاکہ لکھا تھا ۔۔۔ ۔اور مجھے آج بھی یاد ہے نعیم صدیقی علیہ الرحمہ کا مزاق اڑاتے ہوئے لکھا تھا یہ ہیں جناب نعیم بروزن لئیم(کمینہ)۔۔۔ ۔
یہ شورش صاحب کا اپنا خاص اسلوب تھا جسے ہر کوئی برداشت نہیں کر سکتا تھا ۔۔۔ ۔۔
لیکن شورش صاحب جس کے خلاف لکھ دیتے تھے بس سمجھئے اسے۔۔۔ ۔۔۔ ۔
زبان کے مزے لینے ہوں تو اس کتاب کو ضرور پڑھئے گا ۔۔
کیا بات ہے اپو۔۔۔آپ کی بات سے مجھے بھی ایک کتاب یاد آگئی " اوکھے لوگ " خوبصورت خاکہ نگاری تھی یا پھر اس دور میں مجھے بہت اچھی لگی تھی میں ان تمام لوگوں کو اپنے تخیل کے کسی خانے میں اٹھتے بیٹھتے ، چلتے بولتے دیکھ سکتی تھی
کھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہےایک زمانہ تھا کہ کتاب پڑھے بغیر سانس نہیں نکلتی تھی سونا ، جاگنا حتٰی کہ کھاتے وقت بھی میرے ہاتھ میں کتاب ہوتی تھی بہت سی کتابیں ہیں جنہیں جیا ہے مگر اب سوچتی ہوں وہی کتابیں کیا اب بھی مجھے اتنا متاثر کر سکتیں ہیں جیسے پہلے کرتیں تھیں
تو آپ فورا کسی حکیم یا ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کیجئے یہ تو بہت خطرناک مرض ہے اس سے جان بھی جانے کا خطرہ ہے مریض کوورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے
مرض کا علاج معلوم ہے نا مریض کو خود ہی، طبیب کی ضرورت ہی کیا ہے حضور!تو آپ فورا کسی حکیم یا ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کیجئے یہ تو بہت خطرناک مرض ہے اس سے جان بھی جانے کا خطرہ ہے مریض کو
کہاں معلوم ہےمرض کا علاج معلوم ہے نا مریض کو خود ہی، طبیب کی ضرورت ہی کیا ہے حضور!
میاں، ایک کتاب اور بس........یہی تو علاج ٹھہراکہاں معلوم ہے
اگر معلوم ہوتا تو مریض شکایت کیونکر کرتا ۔
وضاحت کے لئے عرض ہے اس کرتا کو لکھنوی کُرتا نہ سمجھ لیا جاوے
اور میری والی کتاب کا کیا ہوا ۔میاں، ایک کتاب اور بس........یہی تو علاج ٹھہرا
کُرتا پاجامہ ہم پنجابی کہاں پہنتے ہیں حضور ، اتنی نفاست اور نزاکت جانیں ، تو کھلیان سارے ایسے ہی پڑے رہ جائیں ، سب کتاب بیں دانہ گندم کو ہی ترس ترس جاویں
ان شاءاللہ سترہ تاریخ کو لاہور وارد و صادر ہوں گے ہم ۔اور میری والی کتاب کا کیا ہوا ۔
ابھی لاہور نہیں گئے کیا؟؟
نعوذ باللہ حکم نہیں ۔۔۔۔ان شاءاللہ سترہ تاریخ کو لاہور وارد و صادر ہوں گے ہم ۔
پھر برادرِ خورد کے حکم کی تعمیل ہو گی
سنی سنائی بیماری ہےکھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے
بھابی نے کھینچ ماری ہوگیمیں سب سے زیادہ بلکہ شدید متاثر ہوا تھا ایک کتاب سے۔۔۔ ۔کافی عرصہ قبل
د
بھابی نے کھینچ ماری ہوگی