ویکسین لگنی شروع ہوتی ہے تو اندر بھی گھمسان کا رن پڑتا ہے۔ ہم اپنی پاکستانیت کسی طور قربان کرنے کے لیے تیار نہیں۔بہرحال کچھ پاکستانی ویکسین سنٹرز سے بہتر صورتحال ہے کہ جہاں اندر سینکڑوں لوگ گھنٹوں انتظار کرتے ہیں
Google Mapsویکسین لگنی شروع ہوتی ہے تو اندر بھی گھمسان کا رن پڑتا ہے۔ ہم اپنی پاکستانیت کسی طور قربان کرنے کے لیے تیار نہیں۔
جی ہاں یہی ہے!Google Maps
یہی جگہ ہے نا ؟
سعودیہ نے دوسری ڈوز جلد لگانی شروع کر دی؟آج ہماری اہلیہ بھی ویکسین یافتہ ہو گئیں ۔ دوسری ڈوز اکیس دن بعد ہوگی ۔
نہیں ۔ میری اہلیہ تو کراچی میں ہیں ۔ وہاں سے بس پہلی ہی ڈوز لگی ہے ۔سعودیہ نے دوسری ڈوز جلد لگانی شروع کر دی؟
ہائی رسک میں کون سے لوگ شامل ہیں؟زیادہ تر یہی لگتا ہے کہ ہر سال ایک ویکسین لگوانی پڑے گی، کم از کم ہائی رسگ لوگوں کو
یعنی اکیلے ریاض میں “عیاشی” کر رہے ہیںنہیں ۔ میری اہلیہ تو کراچی میں ہیں ۔ وہاں سے بس پہلی ہی ڈوز لگی ہے ۔
اک تیر میرے سینے پہ مارا کہ ہائے ہائے۔یعنی اکیلے ریاض میں “عیاشی” کر رہے ہیں
کتنے عرصہ سے اس “ریاض” میں مشغول ہیں؟ امید ہے کہ کرونا کے آغاز سے نہیں۔اک تیر میرے سینے پہ مارا کہ ہائے ہائے۔
ارے بھائی خدا جانتا ہے کہ ریاض میں کیا ریاض کر رہا ہوں ۔
میڈیکلہائی رسک میں کون سے لوگ شامل ہیں؟
معاملہ کچھ ایسا ہی ہے ۔جنوری 20 میں محفلین سے ملاقات کر کے آیا تھا کہ اس کرونا نے انسان کی گردن پکڑ لی۔ البتہ موقع ملا تو دسمبر 20 جنوری 21 کراچی میں ایک چلہ کاٹنے کا وقت گزرا لیکن ملاقاتیں کرونا کے سبب نہ ہو سکیں ۔ تب سے یہاں گویا قید ہوں ۔ جگر مراد آبادی کا شعر پڑھتا ہوں ۔کتنے عرصہ سے اس “ریاض” میں مشغول ہیں؟ امید ہے کہ کرونا کے آغاز سے نہیں۔