افسوس کی بات یہ ہےکہ ایک جانب آئی سی سی ایسوسی ایٹ اراکین کو اگلے عالمی کپ سے نکالنے کی بات کر رہا ہے اور دوسری جانب ریگولر ممبرز کا یہ حال ہے۔ ویسے گزشتہ تین دنوں میں صورتحال کافی تبدیل ہو گئی ہے۔ آئرلینڈ کے ہاتھوں انگلینڈ کی شکست اور کینیڈا کا پاکستان کو ناکوں چنے چبوانا ایسوسی ایٹ اراکین کے حق میں جاتا ہے تو زمبابوے اور بنگلہ دیش کی کارکردگی ریگولر ممبرز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ڈالتی ہے۔ چلیے دیکھتے ہیں آئی سی سی کے اگلے اجلاس میں عالمی کپ 2015ء کے لیے کیا طے ہوتا ہے؟