زیک
مسافر
لیکن اس میں سائبیریا کی red herring ڈال کر اسے خراب کیا گیا۔ ان صاحب کا سائیبریا سے کوئی خاص تعلق نہ تھا سوائے بچپن کےخیر ایشیا سے تعلق میں تو "ہاں" ہی ہونی چاہیئے تھی ۔
لیکن اس میں سائبیریا کی red herring ڈال کر اسے خراب کیا گیا۔ ان صاحب کا سائیبریا سے کوئی خاص تعلق نہ تھا سوائے بچپن کےخیر ایشیا سے تعلق میں تو "ہاں" ہی ہونی چاہیئے تھی ۔
یہ لڑی ابھی تک جاری و ساری ہے۔
رکئیے ہم بھی آتے ہیں۔
اعزازی ڈگری کا سورس؟وارسا والی ڈگری 1930 میں 22 سال میں ۔
1937 میں ایم ایس سی۔
لیکن ڈاکٹریٹ اعزازی تھی جیسے عمران خان کی برطانوی بھی تو ہے ۔اور نصرت فتح علی خان کی فرانسیسی ڈگری ۔
آپ بتاؤ نا!!یہ کیا ہے؟
Due to this passion, he moved to Warsaw where he attended the most prestigious engineering institute, the Warsaw University of Technology (WTU) in 1930, majoring in aeronautical engineering; upon graduation, he received his PhD with honours in 1936.[3]اعزازی ڈگری کا سورس؟
یہ شخصیت سیدھے سیدھے پاکستانی ہیں۔ یورپ اور سائبیریا سے تعلق ثانوی ہے۔ اس کا تذکرہ بعد کی وضاحتوں میں ہونا چاہیے تھا۔خیر ایشیا سے تعلق میں تو "ہاں" ہی ہونی چاہیئے تھی ۔
ود آنرز، نہ کہ آنریری۔Due to this passion, he moved to Warsaw where he attended the most prestigious engineering institute, the Warsaw University of Technology (WTU) in 1930, majoring in aeronautical engineering; upon graduation, he received his PhD with honours in 1936.[3]
اس سے تو یہی لگ رہا ہے ۔
کیونکہ 1937 میں ماسٹر کیا ۔
سوال 5 کا جواب سیدھا سادا ہاں ہوتا اور سائبیریا وغیرہ کی پخ نہ ڈالی جاتی تو بات صحیح ہوتی۔یہ شخصیت سیدھے سیدھے پاکستانی ہیں۔ یورپ اور سائبیریا سے تعلق ثانوی ہے۔ اس کا تذکرہ بعد کی وضاحتوں میں ہونا چاہیے تھا۔
میرے خیال میں شخصیت کے پہلو ذرا پیچیدہ تھے ۔ میں نے اس کا قدرے نپا تلا اظہار کیا بھی تھا ۔ لیکن روسی نام اور پاکستان کا تعلق اور خدمات ایک کمبینیشن بناتا تھا جو علی کو پسند آیا ۔ انہوں نے فیاضی سے وضاحتوں کی کوشش کی لیکن شخصیت بہرحال پیچیدہ تھی ۔ پاکستان کا اتنا گہرا تعلق روسی یا مشرقی یورپی شخص کا مجھے بھی عجیب لگا ۔یہ شخصیت سیدھے سیدھے پاکستانی ہیں۔ یورپ اور سائبیریا سے تعلق ثانوی ہے اس کا تذکرہ بعد کی وضاحتوں میں ہونا چاہیے تھا۔
In addition, he completed an MSc in astrodynamics in 1937 from the same institution.[3]1937 میں ماسٹرز کا کہاں ذکر ہے؟
یہ بھی دیکھیں:Due to this passion, he moved to Warsaw where he attended the most prestigious engineering institute, the Warsaw University of Technology (WTU) in 1930, majoring in aeronautical engineering; upon graduation, he received his PhD with honours in 1936.[3]
اس سے تو یہی لگ رہا ہے ۔
کیونکہ 1937 میں ماسٹر کیا ۔
اس اردو وکیپیڈیا کے مضمون کا انگریزی وکیپیڈیا والے سے مقابلہ کریں۔ کافی فرق ملے گا۔ پھر کچھ مضامین گوگل کر لیں۔ ان میں بھی فرق۔ حالانکہ واضح ہے کہ سب کچھ ایک ہی سورس سے ہے۔ کیا یہ معروف شخصیت کے characteristics ہیں؟
واہ! اور اگر آپ انگریزی وکیپیڈیا پر سورس دیکھنے لگیں تو زیادہ تر کسی پاکستانی آن لائن فورم کے ہیں جو اب پبلک نہیںمیرے خیال میں شخصیت کے پہلو ذرا پیچیدہ تھے ۔ میں نے اس کا قدرے نپا تلا اظہار کیا بھی تھا ۔ لیکن روسی نام اور پاکستان کا تعلق اور خدمات ایک کمبینیشن بناتا تھا جو علی کو پسند آیا ۔ انہوں نے فیاضی سے وضاحتوں کی کوشش کی لیکن شخصیت بہرحال پیچیدہ تھی ۔ پاکستان کا اتنا گہرا تعلق روسی یا مشرقی یورپی شخص کا مجھے بھی عجیب لگا ۔
In addition, he completed an MSc in astrodynamics in 1937 from the same institution.[3]
انگریزی والے مضمون میں ہے ۔
کبھی لوگوں کو یاد کیے جانے پر ہچکیاں بندھ جایا کرتی تھیںآثار بتا رہے ہیں کہ علی وقار بھائی آج چھینکیں ہی مارتے رہیں گے نیند میں بھی۔۔۔ انھیں اتنا جو یاد کیا جا رہا ہے۔
پھر تو وقار بھائی سوچیں گےکبھی لوگوں کو یاد کیے جانے پر ہچکیاں بندھ جایا کرتی تھیں
انگریزی وکیپیڈیا کے صفحے کی citations میں صرف ڈان کا لنک کام کرتا ہےواہ! اور اگر آپ انگریزی وکیپیڈیا پر سورس دیکھنے لگیں تو زیادہ تر کسی پاکستانی آن لائن فورم کے ہیں جو اب پبلک نہیں
جب سے کسوٹی کا کھیل شروع ہوا ہے آپ کے کھانے کے اوقات پر حیران ہوںیہ اردو محفل کی کرامت ہے کہ سوچنے اور لکھنے لکھانے کا کام 8 ویں صفحہ پر 20 سوال ختم ہونے کے بعد صفحہ 12 تک آپ کر رہے ہیں مگر بھوک ہمیں لگ گئی۔۔۔
جاتے ہیں کچن میں ۔۔ اس امید پر کہ ہماری واپسی تک سب تازہ دم ہوں ۔
ایک سفید فام شخص کا پاکستان میں رہنا اور کام کرنا آپ کو novel لگا۔ ورنہ انہی صاحب کا نام فرض کریں اگر سجاد اختر وغیرہ ہوتا تو آپ انہیں اور ان کے اعزازات کو گھاس بھی نہ ڈالتے۔پاکستان کا اتنا گہرا تعلق روسی یا مشرقی یورپی شخص کا مجھے بھی عجیب لگا۔
جبکہ آپ کو پریشان ہونا چاہئیے۔جب سے کسوٹی کا کھیل شروع ہوا ہے آپ کے کھانے کے اوقات پر حیران ہوں