سولھویں سالگرہ کسوٹی نمبر 16 (25 جولائی)

سید عاطف علی

لائبریرین
کچھ بھی ہو مجھے یہ صفحات جو بیس بیس سوالوں کے بعد ہوتے ہیں کچھ نہ کچھ نئی سوچ دیتے ہیں اس لیے دلچسپ لگتے ہیں ۔
بٹیا کی طرح صرف مزے لینے کے لیے نہیں ۔ :LOL:
 

علی وقار

محفلین
اب یہ جواب تو آئی سی ٹی پی سے لینا چاہیے کہ ایوارڈ کیوں دیا۔ ارے بھئی کوئی تو کارنامہ دیکھ کر ہی دیا ہو گا۔

مجھے انٹرنیٹ پر کچھ پوائنٹس ملے ہیں کہ میری دسترس میں یہی کچھ ہے۔ کچھ تفصیل مزید بھی ہے۔ خیال رہے کہ یہ آرٹیکل موصوف سے ہی متعلق ہے اور ان کی کاوشوں اور کارناموں کا بیان ہے۔ ربط


One of the earliest and notable achievements of SUPARCO activities was its unmanned space flight programme that was recorded on 7 June 1962. SUPARCO made research in the development of first solid-fuel expandable rockets, an assistance provided by the United States. On 7 June 1962, SUPARCO landed a record achievement when it launched first unmanned solid fuel sounding rocket and took its first initial space flight from the Sonmiani Terminal Launch. The rocket was developed in a joint venture with Air force in a team led by PAF’s Air Commodore (Brigadier-General) WJM Turowicz. Known as the Rehbar-I (lit. Teller of the way), Pakistan had secured its distinction as the third country in Asia and the tenth in the world to conduct successful spaceflight. The unmanned spaceflight mission continued under Turowicz, and according to SUPARCO, since 1962 til the partial termination of mission in 1972, ~200 sounding rockets took high success space flights from Sonmiani Terminal Launch. The National Aeronautics and Space Administration (NASA) publicly hailed the space flight program as the beginning of “a program of continuous cooperation in space research of mutual interest.
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اب یہ جواب تو آئی سی ٹی پی سے لینا چاہیے کہ ایوارڈ کیوں دیا۔ ارے بھئی کوئی تو کارنامہ دیکھ کر ہی دیا ہو گا۔

مجھے انٹرنیٹ پر کچھ پوائنٹس ملے ہیں کہ میری دسترس میں یہی کچھ ہے۔ کچھ تفصیل مزید بھی ہے۔ خیال رہے کہ یہ آرٹیکل موصوف سے ہی متعلق ہے اور ان کی کاوشوں اور کارناموں کا بیان ہے۔ ربط


One of the earliest and notable achievements of SUPARCO activities was its unmanned space flight programme that was recorded on 7 June 1962. SUPARCO made research in the development of first solid-fuel expandable rockets, an assistance provided by the United States. On 7 June 1962, SUPARCO landed a record achievement when it launched first unmanned solid fuel sounding rocket and took its first initial space flight from the Sonmiani Terminal Launch. The rocket was developed in a joint venture with Air force in a team led by PAF’s Air Commodore (Brigadier-General) WJM Turowicz. Known as the Rehbar-I (lit. Teller of the way), Pakistan had secured its distinction as the third country in Asia and the tenth in the world to conduct successful spaceflight. The unmanned spaceflight mission continued under Turowicz, and according to SUPARCO, since 1962 til the partial termination of mission in 1972, ~200 sounding rockets took high success space flights from Sonmiani Terminal Launch. The National Aeronautics and Space Administration (NASA) publicly hailed the space flight program as the beginning of “a program of continuous cooperation in space research of mutual interest.
میں تو شخصیت کے پوچھے جانے پر مکمل متفق ہوں لیکن میں آپ کو عرض کرتا رہا تھا کہ جواب کی تفصیلات میں مت جائیں
اب جب تک کسوٹی کا نیا کھیل نہیں کھیلا جاتا تب تک تو علی بھائی "دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے" :p
 

عثمان

محفلین
میرے خیال میں ایک حد تک تنقید گوارا ہے تاہم زیادہ تر نکات بلا جواز ہیں اور شکست کی خفت مٹانے کی کوشش معلوم ہوتے ہیں۔ چونکہ زیادہ تر اعتراضات بے وزن ہیں، اس لیے میں بشرط زندگی تفصیلی وضاحت دو بجے کے بعد جاری کروں گا۔ پریس کانفرنس کے لیے وقت مقرر کر دیا گیا ہے اور میڈیا نمائندگان کو مدعو کر لیا گیا ہے۔ :)
میں نے اس سے قبل کھلے دل سے شکست قبول کی۔ اب مبارکباد قبول فرمائیے۔
ہار جیت کا کیا ہے، اصل مقصد تو کھیل کا لطف اور پھر اس کی بتدریج بہتری ہے اور یہی یہاں ہونے والی گفتگو کا مقصد ہے۔ جس طرح ہارنے سے کسی کا کچھ نہیں بگڑتا اس طرح یہاں ہونے والی تنقید سے بھی آپ کا کچھ نہیں بگڑنے والا۔۔ اطمینان رکھیے۔ اس گفتگو سے یہ ہوگا کہ ہم آہستہ آہستہ کھیل کے اس سلسلے کو بہتر سے بہتر اور پختہ کرتے جائیں گے۔

کوئی درجن بھر لوگوں کو ہر سال کینیڈا کا سب سے بڑا اعزاز آرڈر آف کینیڈا دیا جاتا ہے۔ مجھ سمیت بیشتر لوگ اکثر اوقات ایک نام سے بھی واقف نہیں ہوتے۔ ملکی اور قومی اعزازات کسی شخص کی تاریخٰ عالم میں عظمت کا تعین نہیں کرتے۔ دنیا میں دو چار اعزازات ہی ہیں جو عالمی شہرت کے حوالے سے اہم ہیں۔ اسی طرح کسی ادارے کا سربراہ ہونا بھی کوئی ایسی غیر معمولی بات نہیں۔ ماسوائے اس کے کہ ادارہ انتہائی اہم نوعیت کا ہو۔ سپارکو ایسا ادارہ نہیں کہ دنیا تو ایک طرف، پاکستانی بھی اس کی مصروفیات سے واقف ہوں۔ اسی طرح پوچھی گئی شخصیت فوج میں کوئی اعلیٰ عہدیدار نہیں رہی اور نا ہی پاکستان کی فوجی تاریخ میں کوئی ایسے انمٹ نقوش چھوڑے۔ پاکستان میں فوجی جن کاموں سے شہرت پاتے ہیں یہ شخصیت ان میں سے کسی ایک پر بھی پورا نہیں اُترتی۔
آپ کی پوچھی گئی شخصیت underwhelming ہے۔ خود آپ کے لیے بھی اس میں ماسوائے اس کہ اور کوئی دلچسپ بات نہیں کہ موصوف سفید فام پاکستانی تھے۔
شخصیت کا معیار کیا ہو؟ اس کا ایک فوری حل یہ ہے کہ پہلے خود سے پوچھیے کہ کسوٹی کے سوالات سامنے رکھتے ہوئے آپ خود اس شخصیت تک پہنچ سکتے ہیں؟ جیسے ہی آپ تذبذب کا شکار ہوں آپ کو معلوم ہوجائے گا۔
لیکن فی الوقت شخصیت کے معیار پر مجھے بحث نہیں۔ میری دلچسپی محض اس نکتہ پر ہے کہ مقام شہرت کا ایشو طے کرنا چاہیے۔ اس شخصیت کا مقام شہرت پاکستان ہے۔ سائبیریا، پولینڈ یا برطانیہ نہیں۔ پاکستان میں موجود ان کے کوائف کی وجہ سے ہی آپ نے ان کا انتخاب کیا۔ اسی طرح یہ شخصیت عین پاکستانی ہیں۔ ان کی گذشتہ ممالک میں کوائف کی تفصیل ثانوی ہے۔
اس کسوٹی میں ایشیا، برصغیر ، اور پھر پاکستان سے تعلق کا جواب ہاں میں ہونا چاہیے تھے۔ یورپ سے تعلق پاکستان سے تعلق واضح ہونے کے بعد ظاہر کرنا چاہیے تھا۔ بعض اوقات بے محل اور غیر ضروری وضاحت راہنمائی کی بجائے گمراہ کر دیتی ہے۔ شخصیت کے ایشو کے علاوہ بھی کھیل کو بہتر کرنے کی کافی گنجائش ہے۔
 

زیک

مسافر
اب یہ جواب تو آئی سی ٹی پی سے لینا چاہیے کہ ایوارڈ کیوں دیا۔ ارے بھئی کوئی تو کارنامہ دیکھ کر ہی دیا ہو گا۔
پہلے یہ تو طے ہو کہ انہوں نے ایوارڈ دیا تھا۔ ابھی تک تو یہی unverified ہے۔

ان کی زندگی پر پی اے ایف میوزیم پر مضمون میں بھی کوئی ذکر نہیں
57f0b944d04d2.jpg
 

علی وقار

محفلین
میرا خیال ہے کہ زائد مراسلات کر دینے کا مطلب یہ نہیں کہ لازمی طور پر آپ احباب سے متفق ہوا جائے۔ شخصیت کو بوجھ نہ پانا کوئی ایسی بڑی بات نہیں۔ کسوٹی کے کھیل میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔ دل پر نہ لیجیے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ زائد مراسلات کر دینے کا مطلب یہ نہیں کہ لازمی طور پر آپ احباب سے متفق ہوا جائے۔ شخصیت کو بوجھ نہ پانا کوئی ایسی بڑی بات نہیں۔ کسوٹی کے کھیل میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔ دل پر نہ لیجیے۔ :)
آپ بھی کمال کرتے ہیں قبلہ!

دو حضرات آپ سے مسلسل درخواست فرما رہے ہیں کہ کھیلنے کے ادب آداب طے کر لیں، یا جو پہلے سے طے ہیں ان کو مزید بہتر کر لیں، اور آپ ہیں کہ "دل پر نہ لیں"، "کول ڈاؤن" یا زیادہ ہی محسوس کر گئے، وغیرہ وغیرہ کے چٹکلے چھوڑ ے ہی چلے جا رہے ہیں جو "کول ڈاؤن" کرنے کی بجائے جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں۔ آپ ان پیار بھرے مشفقانہ طنزیہ نشتروں کے چھوڑیئے اور ان دونوں یعنی زیک اور عثمان صاحبان کے ساتھ مل کر اس کھیل کو مزید نکھارنے کے لیے قواعد و ضوابط وضع کیجئے۔

اور ہاں دریدہ دہنی کے لیے معذرت۔ :)
 

علی وقار

محفلین
آپ بھی کمال کرتے ہیں قبلہ!

دو حضرات آپ سے مسلسل درخواست فرما رہے ہیں کہ کھیلنے کے ادب آداب طے کر لیں، یا جو پہلے سے طے ہیں ان کو مزید بہتر کر لیں، اور آپ ہیں کہ "دل پر نہ لیں"، "کول ڈاؤن" یا زیادہ ہی محسوس کر گئے، وغیرہ وغیرہ کے چٹکلے چھوڑ ے ہی چلے جا رہے ہیں جو "کول ڈاؤن" کرنے کی بجائے جلتی پر تیل کا کام کرتے ہیں۔ آپ ان پیار بھرے مشفقانہ طنزیہ نشتروں کے چھوڑیئے اور ان دونوں یعنی زیک اور عثمان صاحبان کے ساتھ مل کر اس کھیل کو مزید نکھارنے کے لیے قواعد و ضوابط وضع کیجئے۔

اور ہاں دریدہ دہنی کے لیے معذرت۔ :)
آپ کا کہا سر آنکھوں پر۔ :) آپ تو کچھ بھی کہہ سکتے ہیں سر۔ :) ڈانٹ دیں گے تو بھی بھلا لگے گا۔ :)
 

علی وقار

محفلین
س لیے میری گزارش ہے کہ کوئی رُولز وضع کر دیے جائیں کہ ایسی 'معیاری' شخصیات کون سی ہیں جن سے متعلق کسوٹی میں پوچھا جائے۔

ہمیں یوں بھی گوگل کی سہولت حاصل ہے جو اصل کسوٹی بازوں کو میسر نہ تھی سو ہم نسبتاََ غیر معروف، مگر اہم شخصیات کو پوچھ سکتے ہیں تاہم یہ معاملہ اب ایک نمایاں ایشو بنتا جا رہا ہے۔ کسی کے لیے جنرل سلا غیر معروف ہے تو کسی کے لیے کوئی اور۔ اس مسئلے کا کوئی ٹھوس حل برآمد ہونا چاہیے۔
دراصل یہ گزارش میں پہلے ہی کر چکا ہوں کہ اس کھیل کو مزید بہتر بنا لیتے ہیں۔ :)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کچھ بھی ہو مجھے یہ صفحات جو بیس بیس سوالوں کے بعد ہوتے ہیں کچھ نہ کچھ نئی سوچ دیتے ہیں اس لیے دلچسپ لگتے ہیں ۔
بٹیا کی طرح صرف مزے لینے کے لیے نہیں ۔ :LOL:
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

ہم نے بار بار آنکھیں مل مل کر دیکھا کہ آپ کا مراسلہ ہے یا روؤف بھائی کا۔۔۔

ایسی باتیں تو وہ کرتے ہیں ہمیں ستانے کو۔
واقعی درست کہہ رہے آپ۔۔۔ بہت مزے کی بحث ہوتی ہے اگرچہ یہ بھی ڈر رہتا ہے کہ ہیں تو بڑے بڑے بھائی مگر کوئی ایک دوسرے کی بات دل پہ نہ لے۔ ہار جیت کا کیا ہے، گیم ہی تو ہے۔
 
Top