عبدالقیوم چوہدری
محفلین
جی آ۔۔۔۔ لیکن اب سب آپ کی طرح کروڑوں والے تو نہیں کچھ مجھ سے غریب بھی ہوتے ہیںاوہ اس دم کے بغیر تو کروڑوں لوگ زندہ ہیں
جی آ۔۔۔۔ لیکن اب سب آپ کی طرح کروڑوں والے تو نہیں کچھ مجھ سے غریب بھی ہوتے ہیںاوہ اس دم کے بغیر تو کروڑوں لوگ زندہ ہیں
حضرت دل تے ای لے گئے او۔۔۔اے سوال تہاڈے کولوں نہیں سیمیں فرشتہ نہیں۔ فی الحال مجھے شادی کی حاجت ہے نہ کسی رفیق کی اور نہ ہم دم کی۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں نے کسی سے جسمانی تعلقات رکھے ہیں یا میں کسی لحاظ سے کمزور ہوں۔
وہ تمام جاندار جو asexual reproduction کرتے ہیں
اب جواب بھی دے دیں تو آپ کی وڈی ساری مہربانی ہو گی
وہ تمام جاندار جو asexual reproduction کرتے ہیں
یہ اقتباس لینا بھول گیا تھا، یہاں جو طبقہ ابھی شادی نہیں کرنا چاہتا ان کی کون سی ضروریات پوری ہونے کی بات ہو رہی ہے یہاں؟ایک اقتباس حاضر خدمت ہے ۔۔
آپ بیس بائیس برس کے جوان سے پوچھیے، ’’شادی کیوں نہیں کرتے ؟‘‘۔ ایک طبقہ تو اپنے معاشرہ کو بے نقط سنائے گا،جس میں اس کے ماں باپ بھی عموما شامل ہواکرتے ہیں۔ دوسرا طبقہ وہ ہے جو اس سوال کے جواب میں ایک طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ بات کا رخ پھیر دے گا۔ یہ طبقہ معاشرہ کو پہچان چکا ہے ، اپنے ماں باپ کی ’ناک‘اور خاندان کے طعنے اس پر عیاں ہیں۔۔۔ یہ دونوں طبقے اپنی زندگی ، پاک دامنی کے ساتھ گزارنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ جِس میں نجانے کب وہ ہار مان جائیں، اور ایسی راہ میں گم ہوجائیں جہاں سے وہ خود کو بھی پھر ڈھونڈ نہ پائیں۔یہ جوان اپنی پاک دامنی کے لیے ایسی ایسی دعائیں مانگتے ہیں کہ لکھ دوں تو چند لمحے کے لیے آپ کی روح تک کانپ کر رہ جائے ۔مزید یہ کہ اس دباؤ میں ان کے ذہن زنگ آلود ہو رہے ہیں، ان کی خداداد صلاحیتوں کے جنازے نکل رہے ہیں، وہ چڑچڑے ہو رہے ہیں ، اور جلد ہی باغی بھی ۔ تیسرا طبقہ وہ ہے جو اس سوال کے جواب میں بھر پور اطمینان کے ساتھ جواب دے گا،’’ابھی شادی کی ضرورت ہی کیا ہے بھائی۔‘‘ آپ اس نوجوان طبقہ کی شرافت کے شادیانے مت بجائیے، اگر آپ کا بیٹا اس طبقہ سے تعلق رکھتا ہے ، تومعذرت کے ساتھ وہ اپنی ضرورتیں اطمینان کے ساتھ بر وقت پوری کر رہا ہے، لہٰذا اس کو کوئی ضرورت نہیں۔
اب جواب بھی دے دیں تو آپ کی وڈی ساری مہربانی ہو گی
شہوانی خواہشات۔۔۔۔لکھا میں نے نہیں ہے مگر بات اسکی درست لگتی ہے ۔۔۔۔یہ اقتباس لینا بھول گیا تھا، یہاں جو طبقہ ابھی شادی نہیں کرنا چاہتا ان کی کون سی ضروریات پوری ہونے کی بات ہو رہی ہے یہاں؟
کتنی آسانی سے گھڑے گئے تیسرے طبقے پر الزام لگا کر بچ نکلا ہے لکھنے والے نے۔
نہ کروڑ مانگے نہ لکھ مانگےجی آ۔۔۔۔ لیکن اب سب آپ کی طرح کروڑوں والے تو نہیں کچھ مجھ سے غریب بھی ہوتے ہیں
درست لگنے میں اور درست ہونے میں فرق ہوتا ہے، ہر وہ شخص جو جلد شادی کرنے کے لیے اتاولا نہیں ہوتا، وہ شہوانی خواہشات پوری کرنے میں نہیں لگا رہتا۔شہوانی خواہشات۔۔۔۔لکھا میں نے نہیں ہے مگر بات اسکی درست لگتی ہے ۔۔۔۔
نہ کروڑ مانگے نہ لکھ مانگے
بس چار وکھوں وکھ مانگے
صرف دیکھا ہی ہےمیں نے بہت سے شادی شدہ حضرات کو دیکھا ہے. جو بہت خوش ہوتے ہیں.
ہاں جی ابھی تک شادی نہیں کی اس لئیے۔صرف دیکھا ہی ہے
کی نہیں یا ہوئی نہیںہاں جی ابھی تک شادی نہیں کی اس لئیے۔
ابھی ہوئی نہیں.کی نہیں یا ہوئی نہیں
کسی پیر سے رابطہ کریںابھی ہوئی نہیں.
☺☺☺
مجھے پیر سے شادی نہیں کرنی لڑکا ہوں. کسی پیرنی کی تلاش ہے.کسی پیر سے رابطہ کریں
چوہدری صاحب، لگتا ہے آپ بڑے بھائی ہیں. ورنہ یہ کام تو ہمیں شادی سے پہلے بھی کرنے پڑے.
اچھا تو مرید بننے کا ارادہ رکھتے ہیںمجھے پیر سے شادی نہیں کرنی لڑکا ہوں. کسی پیرنی کی تلاش ہے.
وہ تو بعد میں حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے.اچھا تو مرید بننے کا ارادہ رکھتے ہیں
وہ ہ ہ ہ ہ ہ والا مرید
حالات مریدوں کا نہیں پیرنیوں کا ساتھ دیتے ہیںوہ تو بعد میں حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے.
وہ ہ ہ ہ ہ والا کونسا مرید ہوتا ہے.
وہ ہ ہ ہ ہ والا کونسا مرید ہوتا ہے.