کورونا وائرس؛ اُمید افزا خبریں اور مواد!

الف نظامی

لائبریرین
اہم ترین باتیں۔

The differing perspectives are made possible by the fact that the data we have so far are not very good. Testing has been sporadic — in some places, shambolic — and everyone agrees that large numbers of cases never reach official notice.

The epidemiologists are doing their best, but they are not omniscient. They need facts with which to work. Gathering those facts systematically is one of many urgent tasks ahead of us.
کیا ٹیسٹنگ اتنی اہم ہے ؟
جب کہ پاکستان میں اموات سو سے بھی کم ہیں اور پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 25 فروری کو رپورٹ ہوا تھا اور وبا کا دورانیہ بھی 3 ماہ سے زیادہ نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

عرفان سعید

محفلین
اچھی اپڈیٹ ہے ۔
اس کا مطلب ہے دنیا کے ہزاروں لیباریٹریز میں لاکھوں ڈاکٹرز دن رات لگے
ہوئے ہیں کہ اس وبا کا کوئی علاج ڈھونڈ سکیں ۔
فوجی فلم کی بنائی ہوئی اس دوا کی کہانی چائنہ سے منظر عام پر آئی۔ کہیں پڑھا تھا کہ فلپائن میں بھی استعمال کرنے پر حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے۔
 

بندہ پرور

محفلین
فوجی فلم کی بنائی ہوئی اس دوا کی کہانی چائنہ سے منظر عام پر آئی۔ کہیں پڑھا تھا کہ فلپائن میں بھی استعمال کرنے پر حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے۔
بس یہی دعا ہے کہ خدا اسی طرح انسان کی رہنمائی فرماتا رہے ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیا ٹیسٹنگ اتنی اہم ہے ؟
جب کہ پاکستان میں اموات سو سے بھی کم ہیں اور پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا 25 فروری کو رپورٹ ہوا تھا اور وبا کا دورانیہ بھی 3 ماہ سے زیادہ نہیں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے حوالہ سے ایک اچھی خبر:
وزیرِ اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان محمد عثمان ڈار کی ملاقات
٭ ملاقات میں معاون خصوصی نے وزیرِ اعظم کوCOVID-19 ریلیف ٹائیگرز فورس میں رضاکارانہ طور پر شمولیت کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا
٭ عثمان ڈار نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ اب تک محض 48گھنٹوں میں تقریبا تین لاکھ نوجوان کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کا حصہ بن چکے ہیں اور یہ سلسلہ نہایت تیزی اور جوش و خروش سے جاری ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
کیا ٹیسٹنگ اتنی اہم ہے ؟
جب کہ پاکستان میں اموات سو سے بھی کم ہیں اور پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا 25 فروری کو رپورٹ ہوا تھا اور وبا کا دورانیہ بھی 3 ماہ سے زیادہ نہیں ہے۔
درست ڈیٹا کے بغیر آپ کیسے صورت حال کا اندازہ لگائیں گے؟ اندھیرے میں تیر چلا کر کیسے ایک وبا کو شکست دیں گے؟ جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں اگر وہ محض ایک خوش فہمی ہوئی تو ٹیسٹنگ کی اہمیت کو نظر انداز کر کے ہم اپنا زیادہ نقصان کر سکتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
درست ڈیٹا کے بغیر آپ کیسے صورت حال کا اندازہ لگائیں گے؟
باقی فیکٹر ز کے ساتھ ساتھ فی الحال ان 4000 مریضوں کو ٹیسٹ کرنا چاہیے تا کہ وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکے
کورونا وائرس ؛ پاکستان میں متاثرہ مریضوں کی تعداد کا اندازہ اور متاثرہ مریضوں کی شناخت
 

الف نظامی

لائبریرین
باقی دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد یعنی مریضوں اور اس وبا سے وفات پا جانے والوں کی تعداد الحمدللہ انتہائی کم ہے۔ اس تعداد کو محدود رکھنے کی جو کوششیں ہو رہی ہیں‘ بروقت اور موثر رہی ہیں۔ ناچیز خود اس کا شاہد ہے۔ میں چار سے سات فروری تک لندن میں ایک کانفرنس میں شریک تھا۔ میرے ساتھ پاکستان سے کچھ اور لوگ بھی تھے‘ ایک وفد کی صورت میں۔ وہاں کورونا کے بارے میں کسی قسم کے کوئی خدشات یا احکامات سامنے نہیں آئے۔ زندگی معمول کے مطابق اسی تیزی سے رواں دواں تھی۔ آٹھ فروری کی صبح ہم اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر اترے تھے۔ پاسپورٹ کا مرحلہ ختم ہوا تو آگے ماسک پہنے صحت کے عملے نے قطار لگوا دی اور ایک فارم بھی تھما دیا کہ یہ پُر کریں۔ اس پرواز میں ماضی کے کچھ طاقت ور لوگ بھی تھے۔ احتجاج کرنے لگے کہ یہ فضول‘ بیکار کی چیکنگ اور فارم پُری ہے۔ یہاں کیوں؟ جہاں جہاں سے وہ تشریف لائے تھے‘ وہاں تو سب کچھ حسبِ معمول تھا۔ صحت کا عملہ ڈٹ گیا اور سب کی سکریننگ کی۔
آٹھ فروری کو امریکہ کے اندر ایک بھی کورونا کا مریض نہیں تھا۔ نہ ہی غالباً پاکستان میں تھا۔ آج امریکہ میں کورونا متاثرین کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اس سلسلے کے مزید بڑھنے اور وبا کے پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ اٹلی اور سپین میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ دم توڑ چکے ہیں اور خدشہ ہے کہ اموات کا یہ سلسلہ مزید کچھ عرصہ جاری رہے گا۔
یورپ کے اکثر ممالک کی آبادیاں پاکستان کی آبادی کے نصف کے برابر بھی نہیں ہیں اور یہ بھی کہ وہاں لوگ زیادہ تر خوش حال‘ پڑھے لکھے اور منظم زندگی گزارتے ہیں۔ پھر وہ اس قدر وبا کا شکار کیوں ہوئے؟
جن ممالک نے غفلت کا مظاہرہ کیا‘ بروقت اقدامات نہیں کیے‘ ان کا حال آپ کے سامنے ہے۔
....
آپ کا موقف جو بھی ہو‘ مجھے یہ کہنے کی اجازت دیں کہ حکومت نے بروقت اقدامات کیے اور ہم بڑے نقصان سے بچ گئے۔ وبا وسیع پیمانے پر نہیں پھیلی، محدود ہے، اور اسے مزید محدود کرنے کی ضرورت ہے، گھر میں رہیں اور سلامت رہیں اور دوسروں کو بھی سلامت رہنے دیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
ایک اور ویکسین تیار؛ آزمائش اور جانچ وغیرہ تک انتظار کرنا ہو گا؛ خبر کچھ یوں ہے!

UPMC doctors in Pa. say they’ve developed a coronavirus vaccine

Doctors and researchers at UPMC in Pittsburgh said Thursday they have created a vaccine to protect against COVID-19 and are seeking federal permission to begin testing it for safety.
They said they began working on it Jan. 21 and found mice had developed antibodies against COVID-19 about two weeks after receiving the vaccine. They said they based the vaccine on work previously done at UPMC that sought to create vaccines to protect against SARS and MERS, which they said are similar to the new coronavirus.​
 

الف نظامی

لائبریرین
:ہلاکتوں کی ڈسٹربیوشن
ہلاکتوں کی کل تعداد
55,731

دنیا کے ان 10 ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار 8 سو 44 ہے
50,844
  1. Italy
  2. Spain
  3. USA
  4. France
  5. UK
  6. China
  7. Iran
  8. Netherlands
  9. Germany
  10. Belgium

باقی دنیا کے تمام ممالک کی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 4887 ہے
 

جاسم محمد

محفلین
دنیا کے 18 ممالک جو اب تک کورونا سے محفوظ ہیں
ویب ڈیسک جمع۔ء 3 اپريل 2020
2028498-comoros-1585917537-468-640x480.jpg

کوموروس جزائر کے دارالحکومت مورونی میں خواتین بلاخوف سڑکوں پر موجود ہیں۔ فوٹو: گلف نیوز

دبئی: اگرچہ کورونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے لیکن دنیا کے ایک درجن سے زائد ممالک ایسے بھی ہیں جہاں کورونا نے پنجے نہیں گاڑے ہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہوتے ہوتے 53000 کا ہندسہ عبور ہوچکا ہے۔

ان ممالک میں یکن، ترکمانستان، شمالی کوریا، جنوبی سوڈان، کوموروس، لیسوتھو، مارشل جزائر، مائیکرونیشیا، نورو، پالاؤ، ساموا، ساؤ ٹومے اور پرنسائپ، سولومن جزائر، ٹونگا، ٹووالو اور ویناٹو وغیرہ شامل ہیں۔

دوعرب ممالک بھی شامل

کورونا سے پاک ممالک میں خود کوموروس بھی شامل ہے جو باضابطہ طور پر عرب لیگ کا رکن بھی ہے۔ دوسرا ملک جنگ سے متاثرہ یمن بھی ہے جہاں اب تک کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آسکا ہے۔ واضح رہے کہ عرب ممالک میں یمن سب سے غریب ممالک میں سے ایک ہے۔

دوسری جانب شمالی کوریا میں کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے لیکن بعض تجزیہ نگاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ شاید یہ غلط بیانی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ افریقی ممالک میں لیسوتھو، جنوبی سوڈان، ساؤ ٹومے اور پرنسائپ بھی کووڈ 19 سے پاک ہیں کیونکہ یہ ممالک دنیا سے کٹے رہتے ہیں۔ جبکہ جنوبی سوڈان میں شدید لڑائی کی وجہ سے بھی اعدادوشمار نہ ہونے کے برابر ہیں۔

دوسری جانب کیریباٹی، مارشل جزائر، مائیکرونیشیا، نورو، پالاؤ، سولومن جزائر، ٹوالو، ٹونگا، اور وینوٹو تک رسائی بھی مشکل ہے۔
 
Top