پاکستان میں اس وقت کورونا کے مریضوں کی تعداد تیس ہزار سے کم ہے اور یہ 18 مئی سے لے کر اب تک کی کم ترین تعداد ہے۔ 2 جولائی کو مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی ایک لاکھ دس ہزار کے قریب تھی۔
اچھی بات ہے اگرچہ یہ سمجھ نہیں آیا کہ ٹیسٹنگ میں کمی کیوں ہو رہی ہےپاکستان میں اس وقت کورونا کے مریضوں کی تعداد تیس ہزار سے کم ہے اور یہ 18 مئی سے لے کر اب تک کی کم ترین تعداد ہے۔ 2 جولائی کو مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی ایک لاکھ دس ہزار کے قریب تھی۔
جی واقعی یہ بات سمجھ میں نہیں آئی لیکن اس کے باوجود یہ بھی 'فیکٹ' ہے کہ جتنی بھی ٹیسٹنگ ہو رہی ہے اس میں پازیٹو کیسز کی شرح میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔اچھی بات ہے اگرچہ یہ سمجھ نہیں آیا کہ ٹیسٹنگ میں کمی کیوں ہو رہی ہے
خدا کرے یونہی یہ مصیبت اپنی موت آپ ہی مرجائے ۔جی واقعی یہ بات سمجھ میں نہیں آئی لیکن اس کے باوجود یہ بھی 'فیکٹ' ہے کہ جتنی بھی ٹیسٹنگ ہو رہی ہے اس میں پازیٹو کیسز کی شرح میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔
جی واقعی یہ بات سمجھ میں نہیں آئی لیکن اس کے باوجود یہ بھی 'فیکٹ' ہے کہ جتنی بھی ٹیسٹنگ ہو رہی ہے اس میں پازیٹو کیسز کی شرح میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔
پچھلے ایک ہفتہ کی مثبت شرح 6 فیصد ہے جبکہ کُل مثبت شرح 14 فیصد سے اوپرخدا کرے یونہی یہ مصیبت اپنی موت آپ ہی مرجائے ۔
ٹیسٹ کی کمی کے باوجود اتنا فرق نمایاں ہونا تو خوش آئند بات لگتی ہے ۔ اللہ خیر کرے ۔آمین۔
یہ کیا بات ہوئی؟ جب پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا تھا تو میڈیا، اپوزیشن، عوام سب حکومت کے سر پر چڑھے ہوئے تھے۔ اور اب جبکہ حکومتی اقدامات کے بعد کورونا وائرس کافی حد تک قابو میں آگیا ہے تو اس کی توجیہ پاکستان کو ایک "خوش قسمت" ملک بنا کر دی جار ہی ہے۔اس گراف سے بھی ظاہر ہو رہا ہے کہ کورونا میں پاکستان ایک "خوش قسمت" ملک ثابت ہوا ہے، نہ صرف کل اموات کی تعداد کم ہے بلکہ اموات کی شرح فی دس لاکھ آبادی بھی انتہائی کم ہے۔
آپ بیشک اس حکومت کو کورونا وائرس پر قابو پانے کا کریڈٹ نہ دیں۔ البتہ جس وقت ملک میں یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا تھا۔ تب بھی حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانے کی ضرورت نہیں تھی۔ تنقید و تعریف کا معیار ایک ہونا چاہئے۔ یہ صریحاً غلط بات ہے کہ جب کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا تھا تو یہ حکومتی نااہلی کی وجہ سے تھا۔ اور اب جبکہ حکومتی اقدامات کے بعد وائرس قابو میں ہے تو یہ اس لئے کہ پاکستان “خوش قسمت” ملک ہے؟پاکستان میں کورونا کم ہو رہا ہے اس پر خوش ہونا چاہئے. چاہے کوئی بھی اس کا کریڈٹ لے لے
آپ بار بار میرے الفاظ "خوش قسمت" کو ہائی لائٹ کر رہے ہیں اور میں اب بھی کہتا ہوں کہ ان کم ہوتے کیسز میں حکومتوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہے (سندھ میں بھی تو کیسز کم ہو رہے ہیں) اب اس کے مقابلے میں میرے وہ الفاظ دکھائیں جہاں میں نے بڑھتے ہوئے کیسز کو حکومت کی نا اہلی کہا ہو؟ اگر اپوزیشن کہہ رہی ہے تو اپوزیشن کے الفاظ پکڑیں، میرے الفاظ کی جگالی مت کریں۔آپ بیشک اس حکومت کو کورونا وائرس پر قابو پانے کا کریڈٹ نہ دیں۔ البتہ جس وقت ملک میں یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا تھا۔ تب بھی حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانے کی ضرورت نہیں تھی۔ تنقید و تعریف کا معیار ایک ہونا چاہئے۔ یہ صریحاً غلط بات ہے کہ جب کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا تھا تو یہ حکومتی نااہلی کی وجہ سے تھا۔ اور اب جبکہ حکومتی اقدامات کے بعد وائرس قابو میں ہے تو یہ اس لئے کہ پاکستان “خوش قسمت” ملک ہے؟
سندھ حکومت کا سمارٹ لاک ڈاؤن بھی کافی مؤثر رہا۔ میرے خیال میں جہاں کہیں بھی حکومتوں نے اچھے کام کئے ہوں ان کو ہائی لائٹ کرنا لازمی ہے۔ پاکستانی ڈی این اے میں ایسی کوئی خاص بات نہیں ہے جو وہاں وائرس ہمسایہ ممالک کے مقابلہ میں جلد قابو میں آ گیا۔ وائرس کی کامیاب روک تھام میں وفاقی، صوبائی حکومتیں، NCOC، آئی ٹی ماہرین جنہوں نے وائرس کے ہاٹ سپاٹس کی لمحہ با لمحہ معلومات فراہم کی اور سب سے اہم ڈاکٹر برادری مبارک باد کی مستحق ہے۔اور میں اب بھی کہتا ہوں کہ ان کم ہوتے کیسز میں حکومتوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہے (سندھ میں بھی تو کیسز کم ہو رہے ہیں)
درست ہے ڈاکٹر صاحب لیکن پاکستان میں ہر جگہ یہی صورتحال ہے۔ پنجاب میں بھی کیسز بہت کم ہو رہے ہیں اورپرسوں تو شاید دو تین ماہ بعد واحد دن تھا جب پنجاب میں کورونا سے کوئی موت ریکارڈ نہیں ہوئی تھی۔سندھ میں کرونا کے کیسز کم ہونے کی وجہ سے پاکستان میں کیسز کم ہوئے ہیں، جس طرح سندھ میں کیسز بڑھنے سے پاکستان میں بڑھ رہے تھے
ظاہر ہے تمام صوبوں میں بہتری کے آثار کے بعد ہی اس کا اثر پورے ملک کے ڈیٹا پر پڑا ہے۔ امید ہے بڑی عید کے بعد صورتحال بتدریج بہتر ہوگی۔ پچھلی عید پر غفلت کے باعث حالات کافی خراب ہو گئے تھے۔درست ہے ڈاکٹر صاحب لیکن پاکستان میں ہر جگہ یہی صورتحال ہے۔ پنجاب میں بھی کیسز بہت کم ہو رہے ہیں اورپرسوں تو شاید دو تین ماہ بعد واحد دن تھا جب پنجاب میں کورونا سے کوئی موت ریکارڈ نہیں ہوئی تھی۔
فکر نہ کریں۔ ابھی ان ماڈلز کا سختی سے دفاع کرنے والے پڑھے لکھے لوگ باقی ہیںایک بات جو بہت کھٹک رہی ہے وہ epidemiological models کا ناکام ہونا ہے
پاکستان کے لیے تو خیر یہ اچھا ثابت ہوا مگر سائنسی حوالے سے سوالیہ نشان چھوڑ گیا
پاکستان میں دو عدد سیرولاجیکل سٹڈیز کے بارے میں اخبار میں پڑھا ہے۔ ایک لاہور میں اور دوسری اسلام آباد میں۔ ان کے مطابق کروناوائرس بیمار ہونے والوں کے علاوہ بھی کافی لوگوں کو لگا۔ لیکن چونکہ ان سٹڈیز کا ذکر صرف اخبار میں ہے اور کسی سائنسی جریدے میں شائع نہیں ہوئیں اس لئے کہنا مشکل ہے کہ یہ کتنی صحیح تھیںایک بات جو بہت کھٹک رہی ہے وہ epidemiological models کا ناکام ہونا ہے
پاکستان کے لیے تو خیر یہ اچھا ثابت ہوا مگر سائنسی حوالے سے سوالیہ نشان چھوڑ گیا
بہت کم ٹیسٹنگ کے باعث یہ تخمینہ لگانا مشکل ہے کہ ملک میں وائرس کا شکار کل کتنے افراد ہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ وائرس سے شدید علیل ہونے والے افراد کی تعداد کم ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستانی ہسپتال بحران کا شکار نہیں ہوئے۔ جیسا کہ بہت سے مغربی ممالک میں ہو چکا ہے۔پاکستان میں دو عدد سیرولاجیکل سٹڈیز کے بارے میں اخبار میں پڑھا ہے۔ ایک لاہور میں اور دوسری اسلام آباد میں۔ ان کے مطابق کروناوائرس بیمار ہونے والوں کے علاوہ بھی کافی لوگوں کو لگا۔ لیکن چونکہ ان سٹڈیز کا ذکر صرف اخبار میں ہے اور کسی سائنسی جریدے میں شائع نہیں ہوئیں اس لئے کہنا مشکل ہے کہ یہ کتنی صحیح تھیں