سید عمران
محفلین
یہ حاضر رہ کر بھی غائب رہتی ہیں۔۔۔یہ پیاری نور وجدان تو بالکل غائب ہیں ۔ ۔
اس عالم میں جہاں ہر ذی شعور و غیر ذی شعور کی رسائی تک نہیں ہوتی۔۔۔
ان کا تعلق اک ایسی غیر مرئی دنیا سے ہے جہاں کوئی خود شناسی کے عمل سے گزرے بغیربھی خود سے شناسا نہیں ہوسکتا۔۔۔
ہاں مگر جب اس کبھی شناسائی اور کبھی ناشناسائی کے عالم میں خود فریبی کا غلبہ ہوتا ہے تو۔۔۔
عالم تحیر میں تیرتے ہوئے آنسوؤں پہ پابارکاب ہوتے بادل کے سنگ اس عالم ناسوت میں بھی قدم رنجہ فرمالیا کرتی ہیں!!!
اے محفلینوگواہ رہنا کہ۔۔۔
خود ہی لکھنے کے باوجود مجال ہے جو ہم اپنی اس تحریر کو ذرہ برابر بھی سمجھ سکے ہوں!!!
خود ہی لکھنے کے باوجود مجال ہے جو ہم اپنی اس تحریر کو ذرہ برابر بھی سمجھ سکے ہوں!!!