ابن سعید
خادم
اللہ کا شکر ہے کہ پلس کا اردو متبادل نہیں لکھا۔اس کے لیے جناب اعلی معزز پلس محترم پلس بابا سعود سے رابطہ کیا جائے
اللہ کا شکر ہے کہ پلس کا اردو متبادل نہیں لکھا۔اس کے لیے جناب اعلی معزز پلس محترم پلس بابا سعود سے رابطہ کیا جائے
آپ نے پرسوں بدلہ لے تو لیا تھا۔۔۔ ہم نے دو منٹ کو جگایا تھا اور آپ نے دو گھنٹے جگائے رکھا۔ ہاہاہاہاسونے والوں کو جگا نیند کباڑا کر دے
انھوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا اور ہم ہیں کہ اب تک اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتے پھر رہے ہیں کہ ان زپ کیسے کیا جاتا ہےاس کے لیے جناب اعلی معزز پلس محترم پلس بابا سعود سے رابطہ کیا جائے
دیوانگی بھی شاید خماسی مجرد دیوان سے ہی مشتق ہے۔کیا پورا دیوان ہی سُنا دیا انہوں نے؟
ہی ہی ہی ہیاللہ کا شکر ہے کہ پلس کا اردو متبادل نہیں لکھا۔
مولانا فاتح الدین بشیر صاحب کے قدردانوں میں سے ہیںیہ مقدس اپیا میں کس کی روح حلول کرگئی مولوی عبدالحق یا م م م م م بھائی کی
ارے ہم خود ہی علاج کرتے ہیں پھر اس کا کچھانھوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا اور ہم ہیں کہ اب تک اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتے پھر رہے ہیں کہ ان زپ کیسے کیا جاتا ہے
حضرت علامہ مولانا مفتی پیرِ طریقت رہبرِ شریعت فاتح الدین بشیر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نور اللہ مرقدہ کے قدر دانوں میں شامل ہو کر عاقبت سنوار لی ہے تم نے۔۔۔ ہاہاہاہامولانا فاتح الدین بشیر صاحب کے قدردانوں میں سے ہیں
ان کے ہوتے ہوئے کسی اور کا اثر ہونا
ناممکن
واہ واہ واارے ہم خود ہی علاج کرتے ہیں پھر اس کا کچھ
آپ ذرا انتظار جیسے لطیف احساس سے محظوظ ہو لیںٰ
کام تو آپ نے ہی تفویض کیا تھا۔ اب ہمیں کیا پتا تھا کہ وہ اتنا ارجنٹ کام نہیں ورنہ لغت کی طرح اس کو بھی طرح دے جاتے۔آپ نے پرسوں بدلہ لے تو لیا تھا۔۔۔ ہم نے دو منٹ کو جگایا تھا اور آپ نے دو گھنٹے جگائے رکھا۔ ہاہاہاہا
تمھاری شاگردی میں آنا کون سا مشکل ہے۔۔۔ اس کے لیے تو دو سو گز بوسکی برائے دستار بندی بھی درکار نہیں ہو گی۔پھر کب آ رہے ہیں بھیا
ہی ہی ہی
ہاہاہا چغلیاں تو اب ہم آپس میں ایک دوسرے ہی کی کرتے ہیں۔ اللہ بخشے ہمارے مچغل بھائی ہی سینگوں کی طرح غائب ہیں۔کام تو آپ نے ہی تفویض کیا تھا۔ اب ہمیں کیا پتا تھا کہ وہ اتنا ارجنٹ کام نہیں ورنہ لغت کی طرح اس کو بھی طرح دے جاتے۔
اور دو گھنٹے جاگے تو کوئی احسان کیا تھا آپ نے؟ آخر کو چغلیاں بھی تو کی تھیں جی بھر کے۔
خیر اب ایسے معصوم تو نہ بنیں ورنہ کسی روز ہم چغلی زدہ احباب کی فہرست تین جلدوں میں مکتبہ مقدسیہ سے شائع کروا دیں گے۔ہاہاہا چغلیاں تو اب ہم آپس میں ایک دوسرے ہی کی کرتے ہیں۔ اللہ بخشے ہمارے مچغل بھائی ہی سینگوں کی طرح غائب ہیں۔
وہ کیا ہوتی ہے پہلے یہ بتائیںتمھاری شاگردی میں آنا کون سا مشکل ہے۔۔۔ اس کے لیے تو دو سو گز بوسکی برائے دستار بندی بھی درکار نہیں ہو گی۔
نام آئے گا تمھارا یہ کہانی پھر سہی ہاہاہاہاخیر اب ایسے معصوم تو نہ بنیں ورنہ کسی روز ہم چغلی زدہ احباب کی فہرست تین جلدوں میں مکتبہ مقدسیہ سے شائع کروا دیں گے۔
ابھی کر دیتی ہوں یہ کام جیخیر اب ایسے معصوم تو نہ بنیں ورنہ کسی روز ہم چغلی زدہ احباب کی فہرست تین جلدوں میں مکتبہ مقدسیہ سے شائع کروا دیں گے۔
پرانے زمانے میں کسی استاد کی شاگردی میں آنے کے لیے بوسکی (اُس زمانے کا ایک مہنگا کپڑ) کے دو سو 200 یا سوا دو سو 225 گز (میٹر) کپڑے کی دستار (پگڑی) باندھی جاتی تھی استاد کے سر پر لیکن تمھارے سر پر پگڑی تو نہیں باندھی جا سکتی اس لیے تمھاری شاگردی میں آنا آسان ہے۔وہ کیا ہوتی ہے پہلے یہ بتائیں