نازنین بٹیا۔۔ میں آپ کا تعارف صرف اتنا جانتا ہوں کہ آپ محفلین ہیں اور ہمارے محترم حافظ بھائی کی بہنا ہیں۔۔
اس سےقبل آپ کے چند ایک مراسلے ہی پڑھے مگر نفسِ مضمون کی وجہ سے اس مراسلے نے خوشی کا سامان بہم کر دیا۔
گو کہ یہ جملہ لڑی میں جاری نوک جھونک کی مد میں تھا مگر ان سطور میں مجھے آپ کے حساس قلم کار ہونے کی خبر ملتی ہے۔
مجھےنہیں معلوم آپ باقائدہ نثر کے میدان میں قدم رکھ چکی ہیں یا نہیں مگر اس مراسلے کے بعد میری خواہش ہے کہ یہ سلسلہ نہیں ہے
تو شروع کیجے اور ہے تو جاری رکھیے۔۔ مالک و مولیٰ فوزِ کبیر سے نوازے۔ آمین
مغل بھائی آپ جیسی نابغہ روز گار شخصیت کا میرے ٹوٹے پھوٹے الفاظ پر سراہنا میرے لئے ایک ایوارڈ کی حیثیت رکھتا ہے۔ آپ کا حسن نظر مجھ ذرے کو آفتاب بتلا رہا ہے ورنہ من آنم کہ من دانم کے مصداق ’’یہ تو ان کا کرم ہے ورنہ مجھ تو ایسی بات نہیں‘‘ والا مصرعہ مجھ پر بالکل صادق آتا ہے۔
جہاں تک قلم کار ہونے کی بات ہے تو میری اردو دانی محض اردو محفل تک محدود ہے جو کچھ سیکھا ہے یہیں سے سیکھا ہے اور آپ جیسی قد آور ہستی کی خدمت میں زانوئے تلمذ تہہ کرنے کی تمنا ہے۔ آپ کے علم وادب سے بھرپور مراسلے میں بڑے شوق سے پڑھتی ہوں اور آپ جیسی صلاحیت کا عشر عشیر بھی مجھ جیسی کم علم کو نصیب ہوجائے تو میں اسے علمی معراج سمجھوں گی۔
نثر نویسی کے لئے علم کا ہونا بھی ضروری ہے جبکہ میری اسکول کی تعلیم محض آٹھویں جماعت تک محدود ہے اور مدرسے میں ابھی ابتدائی درجہ کی طالبہ ہوں۔ اس لئے فی الحال اردو محفل ہی مجھ ایسی کم علم کے لئے اپنی آغوش وا کیے ہوئے ہے۔ یہاں سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے اور امید ہے کہ آئندہ بھی ملتا رہے گا۔