ابن سعید
خادم
تو آپ مدد کو جائیں نا۔پر مجھے تو ڈر لگ رہا ہے ناں
ان لوگوں کو کچھ گوآؤلڈز کی ممیاں ملیں ہیں جو اپنے لاروا کے مرنے سے پہلے مرگئے تھے۔اور ڈینیل کے ساتھ کچھ عجیب سا ہورہا ہے ۔
تو آپ مدد کو جائیں نا۔پر مجھے تو ڈر لگ رہا ہے ناں
ان لوگوں کو کچھ گوآؤلڈز کی ممیاں ملیں ہیں جو اپنے لاروا کے مرنے سے پہلے مرگئے تھے۔اور ڈینیل کے ساتھ کچھ عجیب سا ہورہا ہے ۔
آپ کے بھی سر میں درد رہتی ہے لالہ ؟؟؟
السلام علیکم
رہتی تو نہیں ہے۔۔۔رہتا ہے
وعلیکم السلام۔ کیسی ہیں آپ بٹیا رانی؟
ٹھیک ہوں سعود بھائی ۔ اللہ کا شکر ۔ یہاں تو بہت شاندار سردی رہی آج ۔ وہاں کا موسم کیسا ہے؟
میں کھانا کھانے سے پہلے ہی سو گئی تھی ابھی کچھ دیر پہلے آنکھ کھلی ہے ۔ آپ کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا کیا تھا ؟
سعود بھائی ، کتاب اسکین کر لی کیا آپ نے ؟
ٹھیک ہے سعود بھائی اور تصاویر ابھی دکھا دیں ، میرے بیڈ پر اس وقت آدھی سے زائد جگہ کتابوں سے گھری ہوئی ہے ، فہرست بنانے کے لیے ریک سے نکالی تھیں اور نئی خریدی ہیں یعنی نیا اضافہ میری کتب میں لیکن ابھی مجھے واپس رکھنے کی ہمت نہیں
اتنی زیادہ جگہ گھیری ہوئی ہے اس نے تو !
سعود بھائی ایک سوال : کتاب کی بائنڈنگ کھولنا ، اسکین کرنا اور پھر کتاب واپس جلد کرنے میں کل کتنا وقت لگے گا ؟ اور اگر کتاب جلد کھولے بغیر اسکین کریں آپ تو پھر کتنا وقت لگے گا ؟
اس مقصد کے لئے ہمارے ڈیپارٹمنٹ میں ایک عدد کمرہ مخصوص ہے۔
ہم کاغذہ کتابوں کو بہت زیادہ خاطر میں نہیں لاتے اس لئے ایک بار درست طور پر اسکین ہو کر پی ڈی ایف بن جائے تو کتاب کو دوبارہ مجلد کرنے کا کام ٹال دیں گے، کیوں کہ اتنا وقت نہیں ہوتا ہمارے پاس۔ اگر مناسب آلات نہ ہوں تو جلد کھولنے میں کافی وقت لگ جاتا ہے۔ خاص کر جب یہ بات ذہن میں ہو کہ باینڈنگ اس طرح کھل جائے کہ صفحات اسکین کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ الجھیں اور نہ ہی ان کے کنارے ٹیڑھے میڑھے ہوں۔ ہمارا اسکینر اپنے آپ میں نیٹ ورک سے جڑی ہوئی انٹیلیجنٹ مشین ہے جس کو کسی کمپیوٹر سے منسلک کرکے اسکین کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جلد کھول کر اسکیننگ کرنے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ پوری کتاب ایک ساتھ فیڈر میں رکھ دینے سے یہ اسکینر 35 - 35 صفحات پر مشتمل پی ڈی ایف فائلین بنا کر کسی دیئے گئے ای میل پتے پر بھیجتا رہتا ہے۔ جب کہ بغیر جلد کھولے اسکین کرنے میں یہ مسئلہ ہے کہ یہ اسکینر ہر دو صفحے کو علیحدہ ای میل میں بھیجے گا اور پھر تمام ای میلز سے دو دو صفحات اکٹھا کرنا ایک وقت طلب امر ہوگا۔ اس کے علاوہ موٹی کتابوں کے درمیانی صفحات اسکین کرتے ہوئے بعض دفعہ متن پوری طرح اسکین نہیں ہوتا، خاص کر جب مارجن کم ہو۔ ابھی ہمیں یہ مسئلہ درپیش ہے کہ کاغذ کا معیار اتنا کم تر ہے کہ اسکینر ایک سے زائد شیٹس ایک ساتھ کھینچ لیتا ہے۔ خیر اس کا ایک ممکنہ حل ہے ذہن میں جس کو جمعہ کے دن ان شاء اللہ آزمائیں گے۔
"کاش" کا لفظ استعمال کرنا پسند نہیں لیکن ابھی ذہن میں یہی لفظ آیا ہے ، آئی وش کہ یہ میرے پاس ہوتا تو میں بہت جلد اسکین کر لیتی ساری کتب جو گھر میں اور بلکہ پورے شہر میں موجود ہیں ۔ اسکین سے فرصت مل جاتی بہت جلد اور لائبریری میں باقی کام جلدی نمٹا کر انٹرنیٹ کی دنیا کو خدا حافظ کہنا کتنا جلد ممکن ہو سکتا تھا اس طرح ۔
آپ اپنے شہر یا یونیورسٹی کی لائبریری انتظامیہ کو ایسے نظام کی تنصیب کا مشورہ دے سکتی ہیں۔ یہ مشینیں بہت مہنگی ہوتی ہیں اس لئے فرد واحد کے بجائے ادارے ہی اس کا صرفہ برداشت کر سکتے ہیں۔ کتابوں کی ڈیجیٹائزیشن کے لئے اس سے مؤثر اور قدرے سستے نظام بھی موجود ہیں جن میں ایک اسٹینڈ پر دو ڈیجیٹل کیمرے لگے ہوتے ہیں اور نیچے ایک پلیٹ پر ایک کتاب کھول کر رکھ دی جاتی ہے۔ پھر ایک میکینزم کے ذریعہ ایک ایک صفحہ کھولا جاتا ہے اور دونوں کیمرے دونوں صفحات کی تصویر بنا لیتے ہیں پھر اگلا صفحہ پلٹ دیا جاتا ہے۔ بعض ھالات میں صفحات الٹنے کا نظام میں کود کار ہوتا ہے۔