اس اقتباس کا ماخذ کیا ہے ؟ محض افسانہ نگاری معلوم ہوتی ہے۔
جہاز کی سمت متعین کرنا ، آفیسر آف دی واچ (Officer of the Watch) کی ذمہ داری ہے۔ جو ہر وقت Bridge پر موجود ہوتا ہے۔ آفیسرز لاونج میں بیٹھا کوئی بھی شخص ایسا حکم جاری نہیں کرسکتا۔
اور ان سے بھی زیادہ پھرتیلوں کو تو دیکھو! پوائنٹ آؤٹ کر رہے ہیں ۔۔۔ توبہ!لو اتنے پھُرتیلے بندے ۔۔۔ کہ حاضری لگوانے بھی خود ہی آ گئے۔۔۔ ۔
سلسلہِ۔۔۔ پورا جملہ سمجھ جائیں، اکثر کہتا رہتا ہوں!
م ی ن ی ح زسلسلہِ۔۔۔ پورا جملہ سمجھ جائیں، اکثر کہتا رہتا ہوں!
کوئی سمجھا دے!م ی ن ی ح ز
م س ک ا ن ی ہ
یہ کام میں کئی بار کر چکا ہوں۔۔۔ بلکہ کوئی چادر یا دوپٹہ جو پاس پڑا ہو۔۔۔ وہ بھی پھینک کر ریموٹ اٹھا چکا ہوں۔۔۔ اس کے علاوہ کئی بار تو محض اس انتظار میں بھی لیٹا رہا ہوں کہ اگر کوئی کمرے میں آئے تو ریموٹ اٹھا دے۔۔۔۔ مگر میری ٹیکنالوجی چوری ہوگئی۔۔ یہ مجھے خبر نہ تھی۔۔۔۔
اس کے بارے میں کیا خیال ہے؟؟؟؟؟
پیٹنٹ کروا لینا تھا۔یہ کام میں کئی بار کر چکا ہوں۔۔۔ بلکہ کوئی چادر یا دوپٹہ جو پاس پڑا ہو۔۔۔ وہ بھی پھینک کر ریموٹ اٹھا چکا ہوں۔۔۔ اس کے علاوہ کئی بار تو محض اس انتظار میں بھی لیٹا رہا ہوں کہ اگر کوئی کمرے میں آئے تو ریموٹ اٹھا دے۔۔۔ ۔ مگر میری ٹیکنالوجی چوری ہوگئی۔۔ یہ مجھے خبر نہ تھی۔۔۔ ۔
نہیں اوپن سورس رکھا ہے۔۔۔ اس سے مزید بہتری آرہی ہے نتائج میںپیٹنٹ کروا لینا تھا۔
Lame excuses ۔نہیں اوپن سورس رکھا ہے۔۔۔ اس سے مزید بہتری آرہی ہے نتائج میں
نہیں تحقیق کے نئے در وا ہوں گے۔۔۔۔Lame excuses ۔