نیرنگ خیال
لائبریرین
یکساں کہاں ہے بھائی!
کبھی سستی ہے، کبھی کاہلی ہے۔
کبھی کام چوری، کبھی بہانے بازی۔
کبھی سو جانے کو دل چاہتا ہے
تو کبھی اُٹھنے کو ہی دل نہیں چاہتا۔
کبھی ۔۔۔ ۔
بس بھئی خود ہی سمجھ جائیں۔ اتنی ہمت نہیں ہے مجھ میں۔
اور جب سب سے جان چھوٹ جائے تو آلکسی گھیر لیتی ہے۔۔۔۔