کوچۂ آلکساں

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ بنیاد وغیرہ اٹھانے کی بات کیوں ہو رہی ہے یہاں؟
کچھ سونے سلانے، بیٹھنے بٹھانے، زیادہ سونے ، کم سوچنے اور بہت اونگھنے کے باب میں بات کی جائے۔ بنیادیں وغیرہ اٹھانے اور چولیں وغیرہ بٹھانے جیسی باتوں کا ہم کہلاء سے کیا لینا دینا۔
آئندہ خیال رکھا جائے :sleep:
اب بنیادیں لٹاتے اچھے لگیں گے اپنے احمد بھائی۔۔۔ :unsure:
 

سیما علی

لائبریرین
آپ پھر اس کوچے میں نہ آیا کریں۔۔۔۔ آپ کی وجہ سے یہاں سوئے لوگوں کی نیند ہی نہ خراب ہوجائے۔۔۔۔ :censored::cautious::p
آئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں۔۔

کوچہ بھی تو آخر نین بھیا کا ہے ؀
اب نہ اگلے ولولے ہیں اور نہ وہ ارماں کی بھیڑ!!!
صرف مٹ جانے کی اک حسرت دل بسملؔ میں ہے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں۔۔

کوچہ بھی تو آخر نین بھیا کا ہے ؀
اب نہ اگلے ولولے ہیں اور نہ وہ ارماں کی بھیڑ!!!
صرف مٹ جانے کی اک حسرت دل بسملؔ میں ہے
دل سست ذرا حوصلہ ذرا حوصلہ۔۔۔ یہاں تو ایسے ہی اشعار چلتے ہین۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
دل سست ذرا حوصلہ ذرا حوصلہ۔۔۔ یہاں تو ایسے ہی اشعار چلتے ہین۔۔۔۔
سست روی اور سست پیمائی کا دانستہ یا ناداستہ استعمال بہت سے صاحبانِ فن اور مشہور ہستیوں نے کیا ہے۔ موجودہ دور میں جناب مشتاق احمد یوسفی مرحوم نے اس تکنیک کو نہایت خوبصورتی سے استعمال کیا۔ وہ اپنا ہر مضمون نہایت سست روی سے مکمل کرتے تھے۔ مکمل کرنے کے بعد وہ مضمون رکھ چھوڑتے، جسے وہ مضمون کو ’’پال میں لگانا‘‘ کہا کرتے تھے۔ ایک مدت بعد اسے دوبارہ پڑھتے تھے، اگر قابل اشاعت سمجھتے تو اس پر مزید کام کرتے۔ ان کی لکھنے کی رفتار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ’’زرگزشت‘‘ کا پہلا باب لکھنے میں انہیں تقریباً ایک سال (1971) لگا، جبکہ باقی کتاب انہوں نے اگلے پانچ سال میں مکمل کی اور یوں زرگزشست 1976 میں شائع ہوئی۔ اسی طرح ’’آبِ گم‘‘ تقریباً 12 سال کے طویل عرصے میں مکمل کی۔ اس سست روی اور عرق ریزی کا نتیجہ ایک لازوال مزاح کی شکل میں ہمارے سامنے موجود ہے۔ اس کے برعکس ڈاکٹر یونس بٹ (جو دور جدید کے مشہور مزاح نگار ہیں) پچھلے 20 برسوں میں تقریباً دو درجن سے زائد کتابیں لکھ چکے ہیں۔ منقول۔۔۔
تو نین بھیا کے شاہکار اگر اس سست روی میں تخلیق ہوتے ہیں تو ایسی سست روی پہ ہم ہزار جان سے قربان:in-love::in-love:
اور سست روی کے مثبت کردار کو سو بار اجاگر کرتے ہیں۔۔۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
سست روی اور سست پیمائی کا دانستہ یا ناداستہ استعمال بہت سے صاحبانِ فن اور مشہور ہستیوں نے کیا ہے۔ موجودہ دور میں جناب مشتاق احمد یوسفی مرحوم نے اس تکنیک کو نہایت خوبصورتی سے استعمال کیا۔ وہ اپنا ہر مضمون نہایت سست روی سے مکمل کرتے تھے۔ مکمل کرنے کے بعد وہ مضمون رکھ چھوڑتے، جسے وہ مضمون کو ’’پال میں لگانا‘‘ کہا کرتے تھے۔ ایک مدت بعد اسے دوبارہ پڑھتے تھے، اگر قابل اشاعت سمجھتے تو اس پر مزید کام کرتے۔ ان کی لکھنے کی رفتار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ’’زرگزشت‘‘ کا پہلا باب لکھنے میں انہیں تقریباً ایک سال (1971) لگا، جبکہ باقی کتاب انہوں نے اگلے پانچ سال میں مکمل کی اور یوں زرگزشست 1976 میں شائع ہوئی۔ اسی طرح ’’آبِ گم‘‘ تقریباً 12 سال کے طویل عرصے میں مکمل کی۔ اس سست روی اور عرق ریزی کا نتیجہ ایک لازوال مزاح کی شکل میں ہمارے سامنے موجود ہے۔ اس کے برعکس ڈاکٹر یونس بٹ (جو دور جدید کے مشہور مزاح نگار ہیں) پچھلے 20 برسوں میں تقریباً دو درجن سے زائد کتابیں لکھ چکے ہیں۔ منقول۔۔۔
تو نین بھیا کے شاہکار اگر اس سست روی میں تخلیق ہوتے ہیں تو ایسی سست روی پہ ہم ہزار جان سے قربان:in-love::in-love:
اور سست روی کے مثبت کردار کو سو بار اجاگر کرتے ہیں۔۔۔۔۔
یہ سراسر آپ کا حسن ظن اور بردار خورد سے محبت اور شفقت ہے۔۔۔ ورنہ ہمارا اصل حال ثاقب لکھنوی کا شعر ہے۔۔۔ کہ
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے

یہاں ہم اس بات کی وضاحت ضرور کرنا چاہیں گے کہ ہم حقیقتا سو گئے تھے۔۔۔۔ :devil:
 

سیما علی

لائبریرین
یہ سراسر آپ کا حسن ظن اور بردار خورد سے محبت اور شفقت ہے۔۔۔ ورنہ ہمارا اصل حال ثاقب لکھنوی کا شعر ہے۔۔۔ کہ
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے

یہاں ہم اس بات کی وضاحت ضرور کرنا چاہیں گے کہ ہم حقیقتا سو گئے تھے۔۔۔۔ :devil:
نین بھیا
محبت اور شفقت ہماری آپکے لئے جو ہے وہ اللّہ نے ہمارے دل میں ڈالی ہے ۔مگر یہ حقیقت ہے کہ آپ کے نت نئے خیالات و تصورات کو جنم دیتے ہے جو شاعری، فلسفہ، فنون لطیفہ کی شکل میں ہمارے کے سامنے ظاہر ہوتے ہیں، یہ نہایت اہم ہیں، لیکن تخلیقی امور میں ذہنی آوارگی اور بے خیالی کا کردار زیادہ اہم ہے اور وہ سب آپ میں بہ درجہ اتم موجود ہیں۔
اللّہ آپ کو اپنی حفاظت میں رکھے ۔آمین
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نین بھیا
محبت اور شفقت ہماری آپکے لئے جو ہے وہ اللّہ نے ہمارے دل میں ڈالی ہے ۔مگر یہ حقیقت ہے کہ آپ کے نت نئے خیالات و تصورات کو جنم دیتے ہے جو شاعری، فلسفہ، فنون لطیفہ کی شکل میں ہمارے کے سامنے ظاہر ہوتے ہیں، یہ نہایت اہم ہیں، لیکن تخلیقی امور میں ذہنی آوارگی اور بے خیالی کا کردار زیادہ اہم ہے اور وہ سب آپ میں بہ درجہ اتم موجود ہیں۔
اللّہ آپ کو اپنی حفاظت میں رکھے ۔آمین
اللہ تعالی یہ بھرم قائم رکھے اور آپ کی دعائیں قبول فرمائے۔ آمین
 

محمداحمد

لائبریرین
ظہیر بھائی کی بک عنایت کرنے پر بہت شکریہ۔۔۔۔ اب آرام سے بندہ پڑھ بھی سکتا ہے۔۔۔ :)

:eek:

ظہیر بھائی کی چار دہائیوں کی شاعری اگر آپ آرام سے پڑھنے بیٹھیں گے تو مزید چار دہائیاں لگ جائیں گی۔ :D

زیادہ مناسب یہ ہوگا کہ آپ اور فرحت کیانی صفحات آدھے آدھے بانٹ لیں۔ اور مقدمہ فلک شیر بھائی پر کروا دیں۔ مطلب فلک بھائی کو پڑھوا دیں۔ :)

ہم آخر میں مقدس سے اس کتاب کا خلاصہ سمجھ لیں گے۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
:eek:

ظہیر بھائی کی چار دہائیوں کی شاعری اگر آپ آرام سے پڑھنے بیٹھیں گے تو مزید چار دہائیاں لگ جائیں گی۔ :D

زیادہ مناسب یہ ہوگا کہ آپ اور فرحت کیانی صفحات آدھے آدھے بانٹ لیں۔ اور مقدمہ فلک شیر بھائی پر کروا دیں۔ مطلب فلک بھائی کو پڑھوا دیں۔ :)

ہم آخر میں مقدس سے اس کتاب کا خلاصہ سمجھ لیں گے۔ :)
فرحت کیانی کو آتے آتے چار دہائیاں لگ جائیں گی۔ اس کے بعد صفحات کی تقسیم پھر چار کا قصہ ہوجائے گا۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بھیج دیا :)

دیری کے لیے معذرت نین بھیا۔ آپ نے جو اپنے بارے میں جو باتیں اڑا رکھی ہیں اس سے ہمیں لگا کہ شاید سال چھ مہینے میں یہ کام نپٹا کے آپ خود ہی ہم سے رابطہ کر لیں گے لیکن آپ نے تو پھرتی کی انتہا کر دی:p محمداحمد بھائی تعزیرات کوچہ میں پھرتی کی سزا کیا ہے؟ :p
بہر حال بہت شکریہ آپ کا۔


ہم نے 'پُھرتی' کا مظاہرہ کرتے ہوئے 'فوراً' مقدمہ درج کر دیا ہے۔ :)

اب کوئی آلکسی دفع ہم پر نہ لگ جائے۔ :D:p
 
Top