کوچۂ آلکساں

نیرنگ خیال

لائبریرین
میرا آج کی پوسٹس کا کوٹہ ختم ہو چکا ہے۔ لیکن چونکہ میں دوسروں کے حقوق نظر انداز ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ اس لئے میں مجبوراً اپنی روایت سے انحراف کر کے یہاں پوسٹ کرنے آ گئی ہوں۔ آپ سیدہ شگفتہ اور مغزل بھائی کو کس طرح بھول سکتے ہیں بھلا؟:shocked::shock:
اول الذکر کے شروع کردہ دھاگوں کو دیکھئے۔ جہاں صرف عنوان کا اعلان کیا گیا ہے اور مزید کا ہنوز انتظار ہے۔
اور مغزل بھائی کے مراسلے دیکھیں۔ غالب شرح 'رسید حاضر ہے۔ تفصیلی تبصرہ بعد میں۔' جیسے مراسلوں کی ہو گی۔
میں نے اس دھاگے کا ایک مراسلہ 'آدھا' پڑھا ہے اور اس میں ان لوگوں کا نام موجود نہیں ہے۔ میرے لیے اتنا پڑھنا ہی کافی ہے۔ اس لئے میں یہاں احتجاج ریکارڈ کرانے آ گئی۔ :waiting:
سیدہ شگفتہ ایک نام نہیں۔۔۔ بلکہ تربیتی ادارہ ہیں۔۔۔۔ :D :p
اور مغزل بھائی نے یہ "رسید حاضر " چھاپنے کے لیے ایک بیچ فائل بنا رکھی ہے۔۔۔ اور اس میں اپنے پسندیدہ اراکین کا نام شامل کر رکھا ہے۔۔۔ وہ کوئی نیا دھاگہ "شاعری" میں کھولیں۔۔۔ یہ بیچ فائل وہاں تبصرہ لکھ آتی ہے۔۔۔ :D
 
یہ مہدی نقوی حجاز کیا اس قدر سست ہوچکے ہیں کہ باوجود بلائے جانے کے ابھی تک ادھر نہیں پہنچے۔۔۔ ۔ :confused:
آئے دن ریکارڈ پر ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں بھیا یہاں تو۔۔۔ ! :)
محو حیرت ہوں کہ ایک سست اور کتنا سست ہوجائے گا۔۔۔ ۔۔
:|
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اگر "طبع سستاں" پر گراں نہ گزرے تو دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی کو زحمت دے کر صفحہ نمبر پر ایک پر کلک رنجہ فرمائیے۔ اور اس کے بعد بصارت پر شدید ظلم کرتے ہوئے پہلا مراسلہ دیکھیے۔ اور اگر زبان عرصہ سے بیکار پڑی جامد نہ ہوگئی ہو۔۔۔ تو اس کی کارگردگی پرکھنے کو پڑھ بھی لیجیے۔ واللہ اس سے آسان طریقہ رہنمائی کا ہمارے ہاں دستیاب نہیں۔۔۔ :)
 
اگر "طبع سستاں" پر گراں نہ گزرے تو دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی کو زحمت دے کر صفحہ نمبر پر ایک پر کلک رنجہ فرمائیے۔ اور اس کے بعد بصارت پر شدید ظلم کرتے ہوئے پہلا مراسلہ دیکھیے۔ اور اگر زبان عرصہ سے بیکار پڑی جامد نہ ہوگئی ہو۔۔۔ تو اس کی کارگردگی پرکھنے کو پڑھ بھی لیجیے۔ واللہ اس سے آسان طریقہ رہنمائی کا ہمارے ہاں دستیاب نہیں۔۔۔ :)
بھئی کوئی پڑھ کر سنانے والا مل جائے بس پھر تکمیل ہوتی ہے آپ کے حکم کی! جب تک یہیں بیٹھے بیٹھے کچھ بتا دیں کہ کرنا کیا ہے؟؟!
 
اگر "طبع سستاں" پر گراں نہ گزرے تو دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی کو زحمت دے کر صفحہ نمبر پر ایک پر کلک رنجہ فرمائیے۔ اور اس کے بعد بصارت پر شدید ظلم کرتے ہوئے پہلا مراسلہ دیکھیے۔ اور اگر زبان عرصہ سے بیکار پڑی جامد نہ ہوگئی ہو۔۔۔ تو اس کی کارگردگی پرکھنے کو پڑھ بھی لیجیے۔ واللہ اس سے آسان طریقہ رہنمائی کا ہمارے ہاں دستیاب نہیں۔۔۔ :)
لکھنے میں بھی سست روی ہے جناب کے۔ آسان لفظوں میں لکھتے۔
میاں! لڑی کا پہلامراسلہ پڑھ کر تبصرہ کیجیے۔:)
 

عمر سیف

محفلین
میں کھانا کھا رہا تھا۔۔۔ ۔ اب تھک گیا ہوں۔۔۔ :D

ایک آدمی گاؤں میں درخت کے نیچے لیٹا ہوتا ہے کہ ادھر سے گاؤں کے ایک زمیندار کا گزر ہوتا ہے۔ وہ کہتا ہے۔۔۔ ۔
اوئے فضل دینا۔۔۔ ۔۔
تیرے بیٹے بہت آلسی ہیں۔۔۔
فضل دینا! وہ کیسے؟
زمیندار: کل صبح میں ہل لے کر نکلا تو راستے میں لیٹے ہوئے تھے۔ میں نے بہت آواز دی ہٹ جاؤ ہٹ جاؤ۔۔۔ نہیں ہٹے۔۔۔ پھر میں نے مزارع کے ساتھ مل کر ان کو اٹھا کر ایک طرف کیا۔ اور ہل گزارے۔۔۔
اس بات پر فضل دینا ہنس پڑا۔۔۔ اور کہا کہ
ہاں یارا! واقعی بہت آلسی ہیں۔۔۔ ۔ دو دن پہلے میں بیری کے نیچے لیٹا تھا۔۔۔ ۔ ٹیڈی بکرا میری ڈاڑھی کھانے لگا۔۔۔ ۔ میں نے ان کو بہت آوازیں دیں۔۔۔ اس کو ہٹاؤ۔۔۔ ہٹاؤ۔۔۔ کسی نے نہیں ہٹایا۔۔۔ بکرا میری ڈاڑھی کھا گیا۔۔۔ ۔ :D :D
کوئی میری جگہ ہنس دے ۔۔
 

عمر سیف

محفلین
میرا آج کی پوسٹس کا کوٹہ ختم ہو چکا ہے۔ لیکن چونکہ میں دوسروں کے حقوق نظر انداز ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ اس لئے میں مجبوراً اپنی روایت سے انحراف کر کے یہاں پوسٹ کرنے آ گئی ہوں۔ آپ سیدہ شگفتہ اور مغزل بھائی کو کس طرح بھول سکتے ہیں بھلا؟:shocked::shock:
اول الذکر کے شروع کردہ دھاگوں کو دیکھئے۔ جہاں صرف عنوان کا اعلان کیا گیا ہے اور مزید کا ہنوز انتظار ہے۔
اور مغزل بھائی کے مراسلے دیکھیں۔ غالب شرح 'رسید حاضر ہے۔ تفصیلی تبصرہ بعد میں۔' جیسے مراسلوں کی ہو گی۔
میں نے اس دھاگے کا ایک مراسلہ 'آدھا' پڑھا ہے اور اس میں ان لوگوں کا نام موجود نہیں ہے۔ میرے لیے اتنا پڑھنا ہی کافی ہے۔ اس لئے میں یہاں احتجاج ریکارڈ کرانے آ گئی۔ :waiting:
آپ تو لکھتے لکھتے تھک گئی ہونگی ۔۔ مالش کروا لیجیئے گا کسی سے ۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
آج تو حد ہو گئی۔ لیب جانے پر معلوم ہوا کہ آج تو دیوالی کی چھٹی ہے۔ اس بات پر کف افسوس ملتے ہوئے، کہ بھلا چھٹی کے دن ہم کیسے لیب آن دھمکے، ناچار لیب میں گھس ہی گئے۔ بد دلی سے کمپیوٹر کو آن کیا تو معلوم ہوا کسی وجہ سے سرور سے رابطہ نہیں ہو پا رہا جس کی وجہ سے کمپیوٹر لاگ اِن نہیں ہو پا رہا۔ اب سوچا کہ واپس جانے کا ایک معقول بہانہ مل گیا ہے مگر، وائے سستی، چار گھنٹے لیب میں ہی گذار دئیے کہ اب اٹھ کر کون جائے۔ جب پیٹ میں بھوک کے مارے مروڑ اٹھنا شروع ہوئے تو کچھ ہوش آیا اور واپسی کی راہ لی۔
 
Top