فاروق احمد بھٹی
محفلین
باقی سوالات ان جوابات کے بعد ۔۔۔۔
بہ وقتِ سرنگونی ہے ، تصور انتظارستاں
نگہ کو آبلوں سے شغل ہے اختر شماری کا
باقی سوالات ان جوابات کے بعد ۔۔۔۔
یہ کیا ہے ۔۔۔آج تنخواہِ شکستن ہے کُلہ جبریل کی
مدعا درپردہ، یعنی جو کہوں باطل سمجھ
شاپریت کی حد کی سند ملنے کے بعد ہم اس کو کراس کرتے ہوئے۔ عبدالقیوم چوہدری صاحب کی طرف سے شاہ پری کے سوالات کے جواب دے کر مزید شاپریت پھیلانے کی جسارت کرنے لگے ہیں۔
کھلا تضادپُل ہی پر سے پھیر لائے ہم کو لوگ
ورنہ تھا اپنا ارادہ پار کا
نہیں بلکہ شاپریتکھلا تضاد
یک شد دو نہ شدآج تنخواہِ شکستن ہے کُلہ جبریل کی
مدعا درپردہ، یعنی جو کہوں باطل سمجھ
اس کے ترجمہ کے لئے آپ بانیِ کوچہِ شاپراں سے مدد طلب کر سکتی ہیں۔
آہ جو دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہےماشائ اللہ ۔۔۔ جو شعر سر سے ہو کر اس طرح گزرے جیسے گولی گرزے
دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سےآہ جو دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے
جی کوچہ محفلَ شاپر رونق پذیر ہوگیا ہے ۔ نیرنگ خیال اس محفل میں جلوہ پذیر ہوچکے ہیں ۔۔ آوازِ دوست شاپر لیے لیے پھر رہے تھے اتنے میں سلمان حمید آگئے ۔۔۔ مبروک ۔۔۔۔
ہمارے پاس بہت سے شاپری اکٹھے ہوچکے ہیں جیسے
1۔ پنجابی اور گپ شپ شاپر
2۔ مزاح اور طنز کے شاپر
@ پراسرار شاپر اور نئے نویلے شاپر) مس ٹک اور ہادیہ
3۔ سرکاری و خیراتی شاپر
4۔ مبتدی شاپر
5۔ شاپرِ اعظم
اب کمی ہے ادبی شاپر کی
ان سب شاپروں کے لیے شاپری غزل
کوئی امید بر نہیں آتی
شاپری کی صورت نظر نہیں آتی
کہنے کو محفل میں رونق بہت ہے
شاپر ہیں بہت ، آ کر چلے جاتے ہیں
پڑھنے بیٹھو تو نیند آتی ہے
شاپری کرو تو نہیں آتی
شاپری میں ہم جہاں ہم کو
اپنی خبر تک نہیں آتی
بس اتنے ہی اشعار کافی ہے وگرنہ غالب کی روح میری شاپری کا گلہ گھونٹ دے گی ÷
فصاحت اگر لعل ناب ہے تو ہم اس کی آب و تاب ہیں اور بلاغت اگر گوہر بے بہا ہے تو ہم اس کی آبروئے گوہر فزا ہیں۔ معنی اگر گل ہے تو ہم اس کی شمیم روح فزا ہیں اور سخن اگر آئینہ ہے تو ہم اس کی صیقل جلوہ نما ہیں۔آپ کو اپنی علمیت نثر میں جھاڑنی چاہیے تھے تاکہ آپ ہم اپنی فصاحت کو داد دلوا سکتے
کچھ اشعار میرے بھی ملاحظہ کریں۔
کس ڈھب سے پکارا ہے نور سعدیہ نے آج
شاپر فضا بلند ہیں آندھی کے ساتھ ساتھ
چھوٹے تو تیز و تند ہوا کی نظر ہوئے
اکڑے ہوئے بڑے بڑے سب پہنچے ساتھ ساتھ
شاپر بڑا جو رہ گیا کھبے سے اٹک کر
بارش میں بھیگنے لگے وہ لپٹے ساتھ ساتھ
آندھی کی طرح آ کے جو چلتی بنی ہے نور
بکھرے ہوئے ہیں سب جو کل تک تھے ساتھ ساتھ
وزن اور بحر کی خرابی کو محض اس لیے نظر انداز کر دیا جائے کہ میں بھی ایک چھوٹا موٹا شاپر ہی ہوں۔
ہمیں آئینہ سے ایک شعر یا د آیافصاحت اگر لعل ناب ہے تو ہم اس کی آب و تاب ہیں اور بلاغت اگر گوہر بے بہا ہے تو ہم اس کی آبروئے گوہر فزا ہیں۔ معنی اگر گل ہے تو ہم اس کی شمیم روح فزا ہیں اور سخن اگر آئینہ ہے تو ہم اس کی صیقل جلوہ نما ہیں۔
ہیں ؟؟ پاش پاش بھی کرنا ہے؟ اس طرح کے ظلم ڈھاتی ہیں آپ وہ بھی اس انداز بے نیازی سے کہ اگلا شاپر پاش پاش بھی ہو جائے اور چوں تک نہ کرے۔ زیادتی ہے یہ۔لو جی ...چھوٹے شاپر نے مبتدی شاپر جو حدود پار کرہے تھے .. اپنے گوہرِ نایاب بماند سیم و زر ، لعل و جواہرات محفلَ شاپری میں بکھیر دیے ..جتنے بھی فقیر بیٹھے ہیں اس محفل میں آکر سمیٹ لیں..خا ص طور پر ''مس ٹک '' .... یہ تحفہ نایاب بطور خاص ہدیہ نورِ نورانی سعدیہ محترمانی کو دیا گیا ہے ... نور نے چھوٹے شاپر کے ہاتھ سے نکلتا ایک بڑا شاپر جو غبارے کی طرح پھول رہا تھا .... اس کو قبول کر لیا.... جب ضرورت ہو گی اس نادر َ جواہر کو پاش پاش کیا جائے ...
ارے ارے روتے نہیں
ابھی تو خوشی کے پنجابی گیت گانے ہیں۔۔ہماری مجال پرائیمری والی لیں۔۔نرسری والی کلاس کو پرائمری بنا ڈالی حد کردی
میری پنجابی ذرا کمزور ہے اس لیے ادبی شاپراں کی لڑی کو فالو نہیں کر رہا تھایک شد دو نہ شد
ہم سوچ رہے ہیں ۔۔۔ آپ نے فارستان سے ہو کر عربستان اور ہندوستان کا الم غلم ہمیں دے دیا ۔۔۔ اس لیے کہا تھا ادبی شاپر ہونا چاہیے جو معاونت کرے ورنہ لوگ تو ہماری نا اہلی کا فائدہ اٹھا ئیں گے
لیکن مجھے تو با وثوق ذرائع سے پتا چلا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔پانی وگدا اے ۔۔۔ تے راوی وگدی اے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اطلاع ملی ہے ادبی شاپر اور مبتدی شاپر لڑ ریے تھے ان کے درمیان صلح صفائی پنجابی شاپر نے کی. سنا گیا ہے فاروق کہ رہا تھا پانی بہتا ہے ادبی شاپر نے کہا پانی بہتی ہے. اس قصہ کو ختم پنجابی شاپر نے کیا یہ کہتے ہوئے پانی نہ بہتا ہے نہ بہتی ہے پانی بہے ہے۔