راستے میں ایک جگہ کاغذ کے بینر پر لکھ کر لگایا گیا تھا کہ کٹورہ جھیل کا راستہ اس طرف ہے۔ہم نے بھی اس پر اعتبار کیا اور پانچ سات منٹ چل کر نامزد کٹورہ جھیل تک پہنچ گئے۔
یہاں پہنچے تو جھیل کا دیدار کرتے ہی یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ ہماری محبوب جھیل ہونہیں سکتی۔یہاں کشتی والوں نے اپنا روزگار لگایا ہوا تھا۔ٹریک مشکل تھا تو کافی لوگ ان کے جھانسے میں آکر کشتی میں بیٹھ رہے تھے کہ شاید یہ کشتی کا سفر کٹورہ جھیل تک پہنچا دے یا نزدیک کردے لیکن اصل ٹریک تو اس مختصر سے سفر کے بعد شروع ہوتا تھا۔
ہم کشتی میں تو نہیں بیٹھے لیکن واپس ٹریک تک پہنچنے میں اضافی تکلیف اٹھانی پڑی کہ پیچھے واپس جا کر ٹریک تک پہنچنے کا دل نہیں ہوا اور دوسرا راستہ چڑھائی والا تھا ہم نے وہ منتخب کیا اور ٹریک تک واپس پہنچے۔