چلیں جی پھر سے شروع ہو جائیں اور جو اراکین اس دھاگے پر پہلے نہیں آئے وہ آئیں اور اپنے تجربات سے آگاہ کریں۔
چھیڑ خوباں سے چلی جائے ہے اسد ع
گو ہم گریجویشن اور ماسٹرز تک مخلوط تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم رہے مگر کلاس تو دور کی بات ہے کبھی ساتھ ساتھ پریکٹیکل کرتے ہوئے بھی کسی سے بات کرنے کی "ہمت" نہیں ہوئی، چھیڑنا تو بہہہہہہہت دور کی باتا ہے۔
البتہ ایک مرتبہ ہم تین دوستون نے پریکٹیکل امتحان سے ذرا قبل اپنے نامکلمل جرنل کو مکمل کرنے کے لئے اپنی ایک کلاس فیلو کا جرنلاس طرح "پار" کر لیا کہ ایک دوسرے کے ہاتھوں آکر میں ہمارے ہاتھ آیا اور ہم حسب پلاننگ جرنل سمیت چپکے سے گھر کو سدھارے۔ حسب منصوبہ دیگر دو دوست کچھ دیر بعد گھر پہنچے تو پتہ چلا کہ موصوفہ نے کلاس میں اک ہنگامہ برپا کردیا ہے۔ اور نتیجتا" سر نے اسے بغیر جرنل کے پریکٹیکل دینے کی اجازت دے کر دھمکی دی ہے کہ جس کے پاس سے وہ جرنل روز امتحان برآمد ہو، اس کا پریکٹیکل ہی نہیں لیا جائے گا۔ قصہ مختصر، ہم تینوں نے اپنے اپنے جرنل نقل کرکے مکمل کئے اور اگلے روز میں کلاس مین پہنچ کر سر کو جرنل دیتے ہوئے کہا کہ سر کل پتہ نہیں کس کا جرنل غلطی سے میرے جرنلز کے ساتھ آگیا تھا۔ مجھے اور میری "معصومیت" کو دیکھتے ہوئے کسی کو شبہ بھی نہیں ہوا کہ یہ کم گو، شرمیلا سا لڑکا بھی ایسی ویسی کوئی "ایکٹیو یٹی" کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ تب میں کالج میگزین کا مدیر بھی تھا۔ اس روز میرے دونوں ساتھی ڈر کے مارے کالج ہی نہیں آئے تھے۔ ۔ ۔
اگر آپ چاہین تو اسے ہی ہماری طرف سے "چھیڑنا" سمجھ لیں ہا ہا ہا