محمود احمد غزنوی
محفلین
ہم چھیڑنے کے نہیں بلکہ چھڑ جانے کے قائل ہیں۔
اللہ ایسے گھر والے سب کو دےمیں نے بجلی سے چھیڑ چھاڑ کی بات نہیں کی۔ راہ چلتے چھیڑ چھاڑ کی بات کی ہے۔
سمجھتے سارے ہیں لیکن بھولے بن رہے ہیں۔
میں نے ایک ہی دفعہ ایک لڑکی کو چھیڑا تھا، اس نے گھر میں آ کر شکایت لگا دی۔ گھر والوں نے میرا اس سے نکاح کروا دیا۔ اس کے بعد کسی کو چھیڑنے کی ہمت ہی نہ رہی۔ اگر دوبارہ کسی کو چھیڑتا اور وہ بھی گھر آ کر شکایت لگا دیتی تو سوچیئے کیا ہوتا۔ اس لیے پہلی چھیڑ کے بعد ہی توبہ کر لی تھی۔ وہ دن اور آج کا دن پھر کسی کو نہیں چھیڑا۔
میں نے بجلی سے چھیڑ چھاڑ کی بات نہیں کی۔ راہ چلتے چھیڑ چھاڑ کی بات کی ہے۔
سمجھتے سارے ہیں لیکن بھولے بن رہے ہیں۔
میں نے ایک ہی دفعہ ایک لڑکی کو چھیڑا تھا، اس نے گھر میں آ کر شکایت لگا دی۔ گھر والوں نے میرا اس سے نکاح کروا دیا۔ اس کے بعد کسی کو چھیڑنے کی ہمت ہی نہ رہی۔ اگر دوبارہ کسی کو چھیڑتا اور وہ بھی گھر آ کر شکایت لگا دیتی تو سوچیئے کیا ہوتا۔ اس لیے پہلی چھیڑ کے بعد ہی توبہ کر لی تھی۔ وہ دن اور آج کا دن پھر کسی کو نہیں چھیڑا۔
ان کے پسندیدہ دھاگے یا اسلام کے یا چھیڑ چھاڑ کے۔
جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
والیکم
آپ مردوں کی کرتوتوں سے توبہ ہے
اور لڑکیاں جو کوئی اکیلا لڑکا نظر آ جائے تو اس کو چھیڑتی ہیں، وہ بھی معلوم ہے کہ نہیں۔