شب بخیر۔بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی ۔۔۔ خیر ہم چلے کہ رات بیت چکی ۔ ہمارے لیئے دعا کیجئے گا ۔
شب بخیر۔بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی ۔۔۔ خیر ہم چلے کہ رات بیت چکی ۔ ہمارے لیئے دعا کیجئے گا ۔
مگر میری تو صبح شروع ہوگئی ہے ۔شب بخیر۔
یہ دعا کبھی بھی سونے سے پہلے پڑھ سکتے ہیں۔مگر میری تو صبح شروع ہوگئی ہے ۔
جب وہ ہاسٹل بن رہا تھا تب بھی جمعیت والے یونیورسٹی اور خصوصاً ان کے نائب ناظم اس کے سامنے والے لڑکوں کے ہاسٹل میں ہی قیام پذیر تھے۔ اس وقت انہیں احساس کیوں نہیں ہوا بلکہ اس ہاسٹل کی افتتاحی تقاریب بھی انہی جمعیت والوں نے پلان کی تھیں۔پاکستان میں ہوہی یہی رہا ہے جو امن کی بات کرے وہ غدار، جو غیروں کی بات کرے وہ امن پسند۔
کل ہی میں ٹی وی پر نیوز دیکھ رہا تھا جس میں اسلامی جمعیت طلباء نے ہاسٹل کی خراب حال کی اطلاع دی
اور کہا کہ اس میں جو لڑکیوں کا ہاسٹل ہے وہ لڑکوں سے پردہ نہیں ہے اس لئے یہ لڑکیوں کے لئے صحیح
نہیں ہے کیا یہ دہشت گردی ہے۔
میں بھی جانتی ہوں کیونکہ میں نے یہ سب خود دیکھا ہے۔ اور جانا اس طرح ہے کہ میرے بڑے بھائی ایک قریبی جاننے والے جمعیت کے نائب ناظم ہوا کرتے تھے پنجاب یونیورسٹی میں، انہی دنوں میں جب میں بھی وہاں پڑھتی تھی۔ تو بہت سی ایسی باتیں بھی معلوم ہو جاتی تھیں جن کا عام طلبہ کو گمان بھی نہیں ہوتا تھا۔کوئی بھی شخص جو پاکستان میں ایسی یونیورسٹی میں پڑھا ہے جہاں جمیعت موجود تھی وہ جانتا ہے کہ جمیعت دہشتگرد ہے اور مار کٹائی کے لئے مشہور۔
حافظ حسین احمد نہیں قاضی حسین احمدجماعت اسلامی اب وہ سید ابو الاعلی مودودی کے نظریات بلکہ خود حافظ حسین احمد کے بھی نظریات سے بھی بہت حد تک ہٹ چکی ہے۔۔
منور حسن صاحب ان دونوں کے مقابلے میں متشدد واقع ہوئے ہیں۔۔۔ ۔
مشاجرات صحابہ ہو یا مشاجرات علماء اجتہاد وہاں جائز اور نافذ ہوتا ہے جہاں نص صریح نہ ہو۔۔۔ ۔۔۔ ۔ جس چیز کے بارے قرآن یا روایات متواترہ میں نص صریح موجود ہو وہاں اجتہاد کا کوئی معنی باقی نہیں رہتا۔