اے خان
محفلین
عارف پاکستان میں
میں اپنے ذاتی تجربات بیان کرتا ہوں۔
میرے چاروں بچوں کے 'ب' فارم تین مختلف یونین کونسل سے بنے ہیں۔ طریقہ کار کے مطابق ہسپتال سے ملی برتھ سلپ، اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی اور کونسل آفس سے ملے فارم کو پُر کروا کر جمع کروائے اور ٹھیک چار سے پانچ دن بعد کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ مل گئے بغیر کسی گھوسٹ رقم کی ادائیگی کے۔ انھی برتھ سرٹیفکیٹ کو لیکر نادرا آفس جاتا رہا ہوں اور ہر بار پہلے ہی دن رجسٹریشن بھی ہوتی رہی ہے اور تین ہفتوں بعد نیا ب فارم بھی مل جاتا رہا ہے۔
تین بار پاسپورٹ بنوایا ہے، نا کہیں فالتو رقم دی اور نا کسی نے مانگی۔
ڈرائیونگ لائیسنس اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ دونوں ٹیسٹ پاس کر کے اور سرکاری فیس کی ادائیگی کے بعد ایک ہفتے کے اندر مل گئے۔
تقریباً پندرہ سال پہلے جب اپنا گھر بنایا تو بجلی میٹر اور گیس میٹر کی فائلیں تیار کروا کر جمع کروائیں۔ بجلی کنکشن دو ہفتوں میں اور گیس کنکشن پانچ ماہ بعد مل گیا۔ کوئی اضافی رقم نہیں دی۔
پی ٹی سی ایل فون کو لگے ناجانے کتنے سال ہوئے اس دوران تین بار گھر تبدیل کیا۔ ہر بار صرف درخواست دے کر نئی جگہ پر منتقل کروایا۔ اب جس گھر میں رہ رہا ہوں وہ اس نمبر والی ایکسچینج کے علاقے میں بھی نہیں تھا لیکن پھر بھی تین ماہ کے اندر اندر وہ نمبر نئی ایکسچینج پر منتقل ہوا اور خود ہی لگا بھی گئے۔
نیا گھر جس علاقے میں بنایا تھا وہاں اس وقت آبادی بہت زیادہ نہیں تھی اور سیوریج کا نظام بھی نہیں تھا۔ کچھ ہمسائیوں کے ساتھ مل کر بلدیہ کو صرف ایک درخواست دی اور بعد میں دو یا تین چکر لگائے۔ اگلے مالی سال میں نا صرف میری گلی بلکہ اردگرد کی گلیوں میں بھی سیوریج کے پائپ ڈالے گئے اور ساتھ ہی دس انچ کنکریٹ کی پختہ گلی بھی ۔
یقیناً سب کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا ہو گا لیکن آپ کے مراسلے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں سب کچھ برا ہے اور کوئی کام سیدھا نہیں ہو سکتا۔
بات یہ ہے کہ آبادی بے تحاشہ ہے اور سہولیاتی مراکز کم ہیں اور پھر ہر کام کا ایک سرکاری طریقہ کار ہوتا ہے۔ میرے اپنے مشاہدے کے مطابق بیک ڈور وہی لوگ استعمال کرتے ہیں جو لائینوں میں کھڑا ہونا اپنی توہین سمجھتے ہیں یا انھوں نے طریقہ کار سے ہٹ کر کام کروانا ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں جعلی کام کروانے والے بھی بیک ڈور ڈھونڈتے ہیں
اگر آپ خود بیک ڈور استعمال کرنا نہیں چاہیں گے تو بغیر بیک ڈور کے بھی کام ہو جاتا ہے. میں نے دو بچوں کی رجسٹریشن کروائی ہے. کوئی اضافی رقم نہیں دینی پڑی.
بیٹی کی دفعہ رجسٹریشن کروانے میں تاخیر ہو گئی تھی. تو یونین کونسل آفس والوں نے کہا کہ کچہری جا کر مجسٹریٹ سے اجازت نامہ لانا ہو گا لیٹ انٹری کے لئے. ورنہ آپ تاریخِ پیدائش ابھی کی لکھوا لیں اور اتنے پیسے دے دیں. میں نے کہا کہ آپ مجھے نو انٹری سرٹیفیکٹ دے دیں، میں مجسٹریٹ سے اجازت نامہ لے آتا ہوں. اور لیٹ انٹری کے گورنمنٹ کے طے شدہ جرمانہ کے علاوہ ایک روپیہ اضافی نہیں دینا پڑا.
بیٹے کی دفعہ وقت پر رجسٹریشن کروائی. ایک روپیہ اضافی نہیں دینا پڑا. اور نہ ہی کسی سفارش کی ضرورت پیش آئی.
ب فارم کے لئے نادرا آفس میں بھی سارا کام بغیر کوئی اضافی رقم دیے اور بغیر کسی سفارش کے ہوئے