کیا ہارپ (haarp) واقعی موسم کو بدل سکتا ہے؟

محمد سعد

محفلین
۔۔۔اور اسکے علاوہ دجال کے متعلق چند پیشنگوئی کی بھی بات کی ہے، یہ پیشنگوئیاں نہ آج کی اور نہ کل کی، ان میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے، وہ تمام کی تمام پیشگوئیاں کسی نہ کسی طریقے سے پوری ہو چکی ہیں یا پوری ہونے کے لئے واضح ہو چکی ہیں، (اگر ٹائم ملے تو دجال کے متعلق کی گئی اسلامی پیشنگوئیاں کا مطالعہ گہرائی میں کریں، اور دیکھیں کہ اسلام اِسکے متعلق کیا کہتا ہے، سائنس جو کہتا ہے، میں اسکو رد نہیں کرتا، مگر دین اسلام جو کہتا ہے، اُس پر بھی تحقیق کرنی چاہئے آپکو )
بھائی مجھے صرف ایک سادہ سے سوال کا جواب دے دیں۔
مانا کہ دجال کو آنا ہے۔ اور سازشیں بھی اس دنیا میں لوگ کرتے رہتے ہیں۔ لیکن ان دو نکات سے یہ کیسے ثابت ہو جاتا ہے کہ ہارپ زلزلے پیدا کر سکتا ہے اور موسم بدل سکتا ہے؟
اگر آپ کسی سپیشل کیس، مثلاً ہارپ، کی بات کریں گے تو آپ کو الگ سے اس کا تجزیہ کرنا پڑے گا۔
بات کو زیادہ آسان بنانے کے لیے ماضی سے ایک مثال دوں گا۔
آپ نے کم از کم میٹرک تک ریاضی پڑھی ہوگی۔ اس میں تھیورم ثابت کرنے والا حصہ بھی ہوا کرتا تھا۔ کیا کبھی آپ نے ان تھیورمز میں ایسی دلیل استعمال کی ہے کہ چونکہ مستطیل کے چار کونے ہوتے ہیں، تو ثابت ہوا کہ مثلث کے تینوں اندرونی زاویوں کا مجموعہ 180 درجے ہوتا ہے؟
 

محمد سعد

محفلین
ویسے محمد سعد کا موقف کافی مضبوط ہے لیکن اگرمحمد اشفاق بھائی کچھ پوچھ رہے ہیں تو سنجیدگی سے جواب دینا چاہے ۔ اگر نہ دیں تو کوئی مسئلہ نہیں ۔ سانوں کی ۔:)
معذرت یار۔ میں سنجیدہ جوابات دیتے دیتے تھک گیا ہوں۔ لیکن کوئی انہیں سنجیدگی سے لیتا ہی نہیں۔ جو لوگ قرآن و حدیث کی اپنی مرضی کی تشریح کر کے ان کا اطلاق اپنی پسند کی کہانیوں پر کرتے ہیں، ان کے سامنے انسانوں کے حاصل کیے ہوئے سائنسی علوم کس کھیت کے "مولوی" ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
جہاں تک تحقیق کے نام پر ہونے والے کسی مذاق کے اخباروں میں چھپنے کی بات ہے تو کچھ حد تک تو وہ اخبار والوں کی مجبوری ہوتی ہے کہ بصورت دیگر انہیں طعنے ملتے ہیں کہ ہمارے "بر حق" موقف کو مین سٹریم میڈیا میں کوریج نہیں دی جاتی۔ اسی لیے ایک دو کو چھاپنا پڑ ہی جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ تر اخباروں کو چلانے والے خود کون سا سائنسی علوم میں تربیت یافتہ ہوتے ہیں جو وہ ہر چیز کی تصدیق کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے؟
کوریج سے یاد آیا کہ آپ نے یہ اعتراض بھی اٹھایا ہے کہ فلاں سال صرف ہری کین آئے، آتش فشانی سرگرمی کی کوئی خبر نہ تھی۔ فلاں سال صرف زلزلے اور سونامی آئے، سیلاب کوئی خاص نہیں آئے۔۔۔ تو اس کا تعلق بھی کوریج سے ہی ہے۔ اگر آپ عمومی خبروں والے چینلز کے علاوہ ان چینلز کا بھی رخ کریں جہاں ساری توجہ موسم اور آب و ہوا پر ہوتی ہے، تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ ہر سال کتنے طوفان، سیلاب زلزلے وغیرہ آتے ہیں۔ عمومی خبروں والے چینلز کو چونکہ دیگر خبروں پر بھی دھیان دینا ہوتا ہے، تو وہاں کا ایک چکر لگا کر آپ یہ توقع نہیں کر سکتے کہ مجھے ساری دنیا کی خاص خاص خبریں مل گئی ہیں۔ اسی طرح "خلائی موسم" کی ویب سائٹس پر نظر رکھیں تو آپ کو پتا لگے کہ شمسی طوفان کہتے کس بلا کو ہیں اور اس کے ہم پر کیا اثرات پڑتے ہیں اور اس کے مقابلے میں دس پندرہ میگاواٹ کی حیثیت کیا ہے۔
آپ کے حوالہ دیے گئے مضامین میں تو میگاہرٹز والی فریکوینسی کو ایکسٹریم لو فریکوینسی کا نام دیا جا رہا ہے۔ ان لوگوں سے آپ یہ توقع رکھتے ہیں کہ یہ آپ کو "سائنسی دلائل" دیں گے؟
 

علی خان

محفلین
بھائی مجھے صرف ایک سادہ سے سوال کا جواب دے دیں۔
مانا کہ دجال کو آنا ہے۔ اور سازشیں بھی اس دنیا میں لوگ کرتے رہتے ہیں۔ لیکن ان دو نکات سے یہ کیسے ثابت ہو جاتا ہے کہ ہارپ زلزلے پیدا کر سکتا ہے اور موسم بدل سکتا ہے؟
اگر آپ کسی سپیشل کیس، مثلاً ہارپ، کی بات کریں گے تو آپ کو الگ سے اس کا تجزیہ کرنا پڑے گا۔
بات کو زیادہ آسان بنانے کے لیے ماضی سے ایک مثال دوں گا۔
آپ نے کم از کم میٹرک تک ریاضی پڑھی ہوگی۔ اس میں تھیورم ثابت کرنے والا حصہ بھی ہوا کرتا تھا۔ کیا کبھی آپ نے ان تھیورمز میں ایسی دلیل استعمال کی ہے کہ چونکہ مستطیل کے چار کونے ہوتے ہیں، تو ثابت ہوا کہ مثلث کے تینوں اندرونی زاویوں کا مجموعہ 180 درجے ہوتا ہے؟

میرے خیال سے آپ میری بات نہیں سمجھے ہیں، دجال کو جب ظہور ہوگا، تو اسکے ہا تھ میں یہ طاقت ہوگی، کہ وہ جہاں چاہے گا، وہاں بارش ہوگی ہریالی ہوگی، اور جو لوگ اسکی اطاعت نہیں کریں گے، اُن لوگو ں پر قحط برپا کر دے گا۔ اصل میں اسکے پاس کوئی غیبی طاقت نہیں ہوگی، یہی سائنسی ایجادات اسکے ہاتھ میں ہوگی، یہودکے حساب سے دجال انکا نجات دہندہ ہے، اور ہمارے مذہب میں دجال کانہ دنیا کا سب سے بڑا فتنا تھا، ہے اور ہوگا،
اور باقی میں نے آپکو یہ عرض کیا تھا، یہ آپ اپنی تمام ایک پوسٹ الگ سے یہ ایک پوسٹ میں شامل کرکے پوسٹ کردیں۔ یہ جو کچھ اسکے خلاف لکھا گیا ہے ، یہ ایسے نہیں کہ آپ نفی کریں، اور میں اس پر یقین کرلوں،آپکے پاس اپنی اگر کوئی ریسرچ ہو، تو اسکو بھی یہاں پیش کردیں، بندہ شکر گزار رہے گا۔
 

سید ذیشان

محفلین
میرے خیال سے آپ میری بات نہیں سمجھے ہیں، دجال کو جب ظہور ہوگا، تو اسکے ہا تھ میں یہ طاقت ہوگی، کہ وہ جہاں چاہے گا، وہاں بارش ہوگی ہریالی ہوگی، اور جو لوگ اسکی اطاعت نہیں کریں گے، اُن لوگو ں پر قحط برپا کر دے گا۔ اصل میں اسکے پاس کوئی غیبی طاقت نہیں ہوگی، یہی سائنسی ایجادات اسکے ہاتھ میں ہوگی، یہودکے حساب سے دجال انکا نجات دہندہ ہے، اور ہمارے مذہب میں دجال کانہ دنیا کا سب سے بڑا فتنا تھا، ہے اور ہوگا،
اور باقی میں نے آپکو یہ عرض کیا تھا، یہ آپ اپنی تمام ایک پوسٹ الگ سے یہ ایک پوسٹ میں شامل کرکے پوسٹ کردیں۔ یہ جو کچھ اسکے خلاف لکھا گیا ہے ، یہ ایسے نہیں کہ آپ نفی کریں، اور میں اس پر یقین کرلوں،آپکے پاس اپنی اگر کوئی ریسرچ ہو، تو اسکو بھی یہاں پیش کردیں، بندہ شکر گزار رہے گا۔
دجال کا ایک سائنسی مضمون سے کیا تعلق ہے؟
 

محمد سعد

محفلین
میرے خیال سے آپ میری بات نہیں سمجھے ہیں، دجال کو جب ظہور ہوگا، تو اسکے ہا تھ میں یہ طاقت ہوگی، کہ وہ جہاں چاہے گا، وہاں بارش ہوگی ہریالی ہوگی، اور جو لوگ اسکی اطاعت نہیں کریں گے، اُن لوگو ں پر قحط برپا کر دے گا۔ اصل میں اسکے پاس کوئی غیبی طاقت نہیں ہوگی، یہی سائنسی ایجادات اسکے ہاتھ میں ہوگی، یہودکے حساب سے دجال انکا نجات دہندہ ہے، اور ہمارے مذہب میں دجال کانہ دنیا کا سب سے بڑا فتنا تھا، ہے اور ہوگا،
۔۔۔
مسئلہ طاقت کے غیبی یا سائنسی ہونے کا نہیں۔ بلکہ مسئلہ آپ کے استدلال کے طریقے میں ہے۔ دجال کے پاس اگر یہ طاقتیں ہوں گی تو اس سے یہ کیسے ثابت ہو گیا کہ ہارپ ہی اس کا ہتھیار ہے؟
معاملے کو مزید آسان طریقے سے سمجھانے کے لیے ایک مزید سادہ مثال دیتا ہوں۔
ایک شخص نے کسی ضرورت مند کو دس روپے دیے۔ اگلے دن وہ خربوزہ خریدنے جاتا ہے اور کہتا ہے کہ اس نے چونکہ ضرورت مند کو دس روپے دیے تھے تو اس کا خربوزہ میٹھا ہی نکلے گا۔ مانا کہ اللہ تعالیٰ اچھائی کا بدلہ اچھائی سے دیتا ہے لیکن کیا لازماً وہ بدلہ خربوزے کے میٹھے نکلنے کی صورت میں ہی ہوگا؟ ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کا خربوزہ میٹھا کرنے کے بجائے اس کی نیکی کا بدلہ کسی بڑے حادثے سے بچا کر دے دے۔ یہ بھی ضروری نہیں کہ اس کی نیکی کا بدلہ نیکی کرنے کے اگلے دن ہی ملے۔ ہو سکتا ہے کچھ دن بعد ملے جب اسے اپنا نیک عمل ہی بھول چکا ہو۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ یہ ہے کہ اس کی نیکی ضائع نہیں ہوگی۔ نہ کہ یہ کہ اگلے دن اس کا خربوزہ میٹھا نکلے گا۔
اب آپ مجھے یہ بتائیں۔ کہ کوئی شخص اگر یہ کہے کہ اس کا خربوزہ پھیکا بھی نکل سکتا ہے تو کیا وہ اس کی نیکی کو ضائع قرار دے رہا ہے یا کیا وہ یہ کہہ رہا ہے کہ اسے نیکی کا بدلہ سرے سے ملے گا ہی نہیں؟
 

محمد سعد

محفلین
۔۔۔
اور باقی میں نے آپکو یہ عرض کیا تھا، یہ آپ اپنی تمام ایک پوسٹ الگ سے یہ ایک پوسٹ میں شامل کرکے پوسٹ کردیں۔ یہ جو کچھ اسکے خلاف لکھا گیا ہے ، یہ ایسے نہیں کہ آپ نفی کریں، اور میں اس پر یقین کرلوں،آپکے پاس اپنی اگر کوئی ریسرچ ہو، تو اسکو بھی یہاں پیش کردیں، بندہ شکر گزار رہے گا۔
آپ کے خیال میں جو دھاگے کے شروع میں خاکسار کا ایک مضمون واقع ہے، اس میں کڑی پھنسانے کے ایک سو چار طریقے لکھے ہیں؟
 

علی خان

محفلین
نہیں جناب میں اس دھاگے کی بات نہیں کر رہا ہوں، میں چاہتا ہوں، کہ آپ نے جو پوسٹیں اِدھر اُدھر کی ہیں، انکو یہاں پر یکجا کردیں، میرے خیال سے میں نے شروع میں واضح طور پر اپکو کہاتھا، کہ وہ تمام دھاگے اگر ادھر یکجا کر دئیےجائیں، تو اپکی بات میں وزن پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں، نہ کے کُڑی پھنسانے کی۔
باقی سعد بھائی ، آپ کی تمام باتیں اپنی جگہ، مگر میں یہی کہہ سکتا ہوں، کہ یہود اور عیسائی ٹیکنالوجی اور وسائل اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں، میں پھر بھی آپ سے ایک عرض کرونگا، کہ میں نئی ٹیکنالوجی اور دجال کے متعلق ایک کتاب یہاں پر شئیر کروا رہاہوں، برائےمہربانی اس کتاب کو فرصت سے پڑھیں،
لنک حاضر خدمت ہے، http://www.4shared.com/office/9pghc21l/Dajjal_kon_kab_or_kahan.html
 

علی خان

محفلین
میں یہ نہیں کہتا کہ دجال یہ ٹیکنالوجی استعمال کرے گا، مگر وہ جو کچھ استعمال کرے گا، وہ بھی اسی ٹیکنالوجی کی ایڈوانس قسم ہو سکتی ہے، آپ خود سوچیں، کہ اسکے پاس ایسا کیا ہوگا، کہ وہ جہاں چاہے گا، وہاں بارش اور ہریالی لے آئے گا، اور اسی طرح کی اور بھی کچھ باتیں ہیں جو اس کتاب میں بیان کی گئی ہیں، اُمید ہے، اسکو پڑھنے کے بعد میں اور آپ کچھ اور بھی واضح طور پر اس موضوع پر بات کر سکیں گے،
 

علی خان

محفلین
دجال کا ایک سائنسی مضمون سے کیا تعلق ہے؟
ذیشان صاحب تعلق تو پیدا ہوجائے گا، لیکن تب جب آپ اس کتاب کر پڑھ سکیں، ابھی تو بہت ہی مشکل ہے، کیونکہ آپ کو سمجھانا ابھی مشکل ہے، آپ سے بھی درخواست کرونگا، کہ اس کتاب کو فارع وقت میں یکسوئی کے ساتھ پڑہیں، شکریہ
لنک حاضر ہے، http://www.4shared.com/office/9pghc21l/Dajjal_kon_kab_or_kahan.html
 

محمد سعد

محفلین
معذرت جناب! فی الحال میں اپنی تعلیمی مصروفیات اور کمپیوٹر تک رسائی مشکل ہونے کی وجہ سے کسی غیر متعلقہ بحث میں خود کو زیادہ مصروف نہیں کرنا چاہتا۔ چھٹیوں کے موسم میں آپ کہتے تو شاید سب دلائل اکٹھے ہو سکتے تھے۔ وہ بھی قسمت پر منحصر ہوتا کیونکہ میری خواہش ہے کہ آئندہ چھٹیوں میں کوئی صحیح معنوں میں مفید کام کیا جائے۔ ممکن ہو تو اردو او سی آر کے لیے کچھ کوشش۔
اس کے علاوہ اگر آپ اپنی نقل کی گئی تحاریر کو دیکھیں تو ان کو اگر موضوع کے ساتھ تعلق کے فلٹر سے گزارا جائے تو پراجیکٹ بلیو بیم اور بلیو بینڈ مکھن جیسی چیزیں تو ویسے ہی نکل جائیں گی۔
چونکہ یہاں میں اس موضوع پر بات نہیں کر رہا کہ یہودی سازش کرتے ہیں یا نہیں کرتے یا دجال کو کب آنا ہے یا فلاں سرمے کے کیا کیا طبی فوائد ہیں۔ میرا موضوع یہاں پر صرف یہ ہے کہ آیا ہارپ واقعی موسم بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں۔ اس موضوع پر میں نے کچھ موٹے موٹے دلائل شروع میں جمع کر دیے ہیں۔ اگر آپ کو ان دلائل پر اعتراض ہے تو یہ آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جہاں سے آپ نے دھڑا دھڑ کاپی پیسٹ کیا ہے، اس میں سے صرف موضوع کے متعلق چیزوں کا اقتباس یہاں رکھ دیتے۔ میری ذمہ داری نہیں کہ ہر اونگے بونگے اعتراض کا جواب یہاں جمع کر کے اصل موضوع کو ہی کہیں گم کر دوں۔ آپ خود بتائیں کہ اگر پی ایس او میں بیٹھے کچھ [یہاں اپنی پسند کی گالی ڈال لیں] خود انحصاری کے بجائے اسرائیلی سافٹ وئیر کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں تو اس کا ہارپ کی صلاحیتوں سے کیا تعلق ہے؟
میں نے جو اپنے مضمون میں دلائل رکھ چھوڑے ہیں، ان پر تو آپ نے ابھی تک اپنی طرف سے کچھ الفاظ بھی نہیں کہے۔ بلکہ یہ تکلیف بھی نہیں کی کہ یوں کہہ دیا ہو کہ تمہاری فلاں دلیل کے جواب میں میں یہاں سے اقتباس لے رہا ہوں۔ بس دھڑادھڑ کچھ ادھر سے پیسٹ دیا، کچھ ادھر سے پیسٹ دیا۔ یہ تک پروا نہیں کہ ان میں سے موضوع کے ساتھ تعلق کس چیز کا ہے اور کس چیز کا نہیں۔ ظاہری بات ہے۔۔ اتنا کچھ پیسٹ کر دیا ہے۔ کچھ نہ کچھ تو مجھے مصروف کر ہی دے گا۔ اس سے جان چھوٹے گی تو آپ کچھ اور گند بلا پیسٹ کر دیں گے بغیر اس بات کی پروا کیے کہ یہاں بات کس چیز کی ہو رہی ہے۔ ہیں جی؟
اگر ایسا نہیں ہے تو ثابت کریں کہ آپ "میں نہ مانوں" کے بجائے سنجیدہ بحث کرنا چاہتے ہیں۔ اس کی ابتداء آپ یوں کر سکتے ہیں کہ میرے دلائل کے جواب میں ایک ایک کر کے (اگر خود سے جواب نہیں دیتے تو) اس جملوں کے پہاڑ میں سے صرف متعلقہ حصے کا اقتباس دے دیں۔
اور مجھ سے یہ مطالبہ بند کر دیں کہ آپ کے پیسٹے ہوئے ایک ایک پہاڑ کا جواب یہاں جمع کروں۔ مجھے اس بات میں اب کوئی دلچسپی نہیں رہی کہ آپ مانتے ہیں یا نہیں۔ جو شخص جواب ڈھونڈنے میں سنجیدہ ہوگا، وہ خود ہی ڈھونڈ نکالے گا۔ میں کسی کا نوکر نہیں لگا ہوا۔
 

علی خان

محفلین
سعد صاحب، ابھی اس پوسٹ میں آپ نے بچپنا سے کام لیا ہے، اگر آپ اتنے ہی سیریس ہوتے تو وہ تمام کے تمام پوسٹیں یہاں بہ خوشی شامل کر لیتے، میرے کہنے کا مطلب ہی یہی تھا، کہ آپ کی بات میں وزن پیدا ہو، جب آپ خود سے سیریس نہیں تو پھر اس بات کو یہاں پر ختم کیا جانا بہتر ہے، اور یہاں جو کچھ میں نے دھڑا دھڑ کاپی پیسٹ کیا ہے، یہ بھی کسی کی محنت ہے، وہ بھی اُس نے کوئی فلمی ڈائیلاگ نہیں لکھاہے، اورہاں اسمیں جو کچھ اس موضوں سے ہٹ کر ہے، وہ بھی میں نے صرف آپکو اس بات کی اہمیت کےلئے پیسٹ کیا تھا، اس سے میرا ہرگِز یہ مطلب نہیں تھا، کہ میں آپکو اس ٹاپک سے ہٹادوں، میرے کہنے کا مطلب ہی یہی تھا اور ہے، کہ جس طرح آپ کہتے ہیں، کہ یہ ناممکن ہے، تو اسی طرح سے کچھ اور لوگ دلیل سے یہ کہتے ہیں، کہ ہارپ سے یہ سب کچھ ممکن ہے، تو اسمیں اَب بات رہ جاتی ہے، وضاحت کی، میرے ان پوسٹوں میں جو باتیں ہیں، اپکو صرف اتنا کرنا ہے، کہ جو کچھ وہ لوگ کہہ رہے ہیں، آپکو دلیل سے ہمیں یہ سمجھانا تھا، کہ فلاں فلاں جگہ ان کی باتیں غلظ ہیں، اور ا ن میں صیحح اور حقیقی بات یہ ہے،
خیر سعد بھائی معذرت کے میں نے اپکا اتنا ٹائم لیا، اوراپکی تعلیمی مصروفیات اور کمپیوٹر تک مشکل رسائی کے وقت والا ٹائم اپنی ان پوسٹوں میں گنوایادیا، ویسے اپکو بتاتا چلوں کہ میں نے خود صرف میڑک پاس نہیں ہوں۔B.Sc (computerکیا ہوا ہے،MCSE, Juniper , CCNA Certified ہوں، یو این میں کشمیر سیکشن کا سسٹم ایڈمن رہا ہوں اور آج کل اخبار کے ساتھ ایک رجسٹرڈ کمپیوٹر کالج چلاتا ہوں،میں پچھلے 3 سال سے اسی موضوں کے متعلق پڑھ رہا ہوں، لیکن مجھے کوئی بھی صاحب زوق بندہ نہیں ملا، جو اس موضوع پر سیرحاصل بات کرسکے، میں نے محسوس کیا تھا، کہ ہوسکتا ہے، آپ ہوں وہ جسکی مجھے تلاش ہے، مگر آپ نے تو بات ہی ختم کردی یہ کہہ کر ، کہ میں کسی کا نوکر نہیں ہوں، خیر آللہ تعالی اپکی تعلیمی مصروفیات اچھے طریقے سے ختم کرے، اور اپکو کامیابی عطا کرے، میرا کیا ہے، میں نے تو اپنی تلاش جاری رکھنی ہے، وسلام
 

محمد سعد

محفلین
ٹھیک ہے جی۔ اگر آپ کو اتنا ہی شوق ہے تو اس پر تفصیلی بات کر لیتے ہیں۔
سب سے پہلے آپ ابتداء کریں میرے مضمون کے ان نکات سے جن پر آپ کو اعتراض ہے۔ اس کے بعد میں آپ کے پیسٹے ہوئے مضامین کو باری باری دیکھوں گا جوں جوں وقت ملا۔
 

محمد سعد

محفلین
ویسے ایک سوال پوچھ سکتا ہوں؟
مجھ سے تو آپ کا مطالبہ ہے کہ میں ہر چیز کا جواب دوں اور ہر چیز کو ثابت کروں۔ لیکن یہ لوگ جن کے مضامین آپ کو اتنے پسند آئے، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں جو ان کی باتوں پر کوئی اعتراض نہیں؟ نہ ہی اس بات پر کہ آپ کے پاس اتنی "خفیہ" معلومات کہاں سے آئیں؟
 

علی خان

محفلین
ویسے ایک سوال پوچھ سکتا ہوں؟
مجھ سے تو آپ کا مطالبہ ہے کہ میں ہر چیز کا جواب دوں اور ہر چیز کو ثابت کروں۔ لیکن یہ لوگ جن کے مضامین آپ کو اتنے پسند آئے، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں جو ان کی باتوں پر کوئی اعتراض نہیں؟ نہ ہی اس بات پر کہ آپ کے پاس اتنی "خفیہ" معلومات کہاں سے آئیں؟


سعد بھائی،میرا آپ سے مطالبہ کرنے کی ایک وجہ ہے، اگر آپ غور کریں، تو انٹرنٹ پر جتنی بھی ایسی ریسرچ یا ویڈیوز ہیں، جن سے یہ ثابت ہو، کہ ہارپ ایک موسمی ہتھیار ہے، اور امریکہ اسکوفوجی یا سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے، تو وہ ویڈیوز اور اسطرح کے تمام مواد کوختم کردیا جاتا ہے، اسکا پتہ بھی نہیں چلتا، کہ وہ کہاں ختم ہو گیا ہے، اور اسکے علاوہ ہم ایک اسلامی ملک میں رہتے ہیں، اگر آپ پرنٹ میڈیا کی طرف آئیں، تو یہ جتنے بھی اچھے اخبار ہیں، انگلش اور اُردو اُن میں اسطرح کے مواد کے بارے میں جو ریسرچ ہو، اسکو شائع کرنا بھی ایک عذاب سے کم نہیں،
خاص بات، اس پروجیکٹ پر تمام پیسہ فوج کا خرچ ہوا ہے، اوریہ خالص ایک فوجی مقاصد کے لئے استعمال ہونے والا پروجیکٹ ہے، تو کیا یہ لوگ پاگل ہیں، جو اس پروجیکٹ کو فوج کے پاس رہنے دیا ہے، میرے خیال سے موسموں کے لئے انکا ایک علیحدہ ادارہ کام کررہا ہے، تو کیوں وہ لوگ اس پروجیکٹ کو موسموں کی جانچ پڑتال والے ادارے کو نہیں سونپ دیتے، جب اسکا مقصد ہی کوئی ایسا کوئی خاص نہیں، جب اس پر ایک تھیوری پیش کی جاتی ہے، کہ موسم میں حسبِ منشاہ تبدیلی ممکن ہے، تو پھر میرے خیال میں یہ بات 1940 میں کی گئی تھی، اور اب 2012 ہے، میرے خیال میں تو یہ لوگ اس تھیوری کو کہیں سے کہیں لے گئے ہونگے،
ایک درخواست، برائے مہربائی اس کتاب کو ٹائم نکال کے پڑھیں، خاص طور پر جہاں پر نئی ٹیکنالوجی کے بارے میں بات کی گئی ہے،

یہاں کچھ معلومات شئیر کووارہا ہوں

22 ستمبر 1940ء میں امریکی سائنسدان نیکولاٹیسلا نے نیویارک ٹایمز میں ایک تھیوری پیش کی جس کا خلاصہ یہ ہے کہ موسم میں ایسے تغیرات لا ئے جا سکتے ہیں جو بارش برسا سکتے ہیں اور زلزلہ لاسکتے ہیں یا کسی جہاز کے انجن کو کسی خاص جگہ سے 250 کلومیٹر پہلے ہی ایک چھوٹی سی شعاع سے پگھلا یا جاسکتاہے، کسی خاص ملک خطہ یا علاقے کے گرد شعاعوں کا دیوار چین جیسا حصار قائم کیا جاسکتا ہے مگر معروف امریکی سائنسدانوں نے اس نظریہ کو یہ کہہ کر مشہور نہیں ہونے دیا کہ اُن کے نظریہ کو قبول کرلیا جائے تو کرئہ ارض کو توڑ دے گامگر امریکی حکومت نے اُن کے نظریہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پینٹاگون کو ذمہ داری سونپی۔
پینٹاگون نے HAARP) High Frequency Active Auroral Research Program) پر کام شروع کیا اورا لاسکا سے 200 میل دور ایک انتہائی طاقتور ٹرانسمیٹر نصب کیا۔ 23 ایکڑ پلاٹ پر 180 ٹاورز پر 72میٹر لمبے انٹینا لگایے کئے جسکے ذریعہ تین بلین واٹ کی طاقت کی Electromagnetic wave) 2.5-10) میگا ہرٹز کی فریکوئنسی سے چھوڑی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکن اسٹار وارز، میزائل ڈیفنس اسکیم اور موسم میں اصلاح اور انسان کے ذہن کو قابو کرنے کے پروگراموں پر عملدرآمد کررہی ہے موسمی تغیرات پیدا کرنے کے لئے ایک کم مگر طے شدہ کرئہ ارض کے فضائی تہوں میں کہیں بھی جہاں موسمی تغیر لانا ہو سے وہ الاسکا کے اس اسٹیشن سے ڈالی جاسکتی ہے جو کئی سو میلوں کی قطر میں موسمی اصلاح کرسکتی ہے۔ HAARP کا Patentیعنی کاپی رایٹ نمبر 4,686,605 ہے، ساینسدان اس کوجلتی ہوئی شعاعی بندوق کہتے ہیں۔
اِس Patent کے مطابق یہ ایسا طریقہ اور Instrument ہے جو کرئہ ارض کے کسی Zone میں Weather Alternation پید اکردے اور ایسے جدید میزائل اور جہازوں کو روک دے یا اُن کا راستہ بدل دے، کسی ملک کے Satellite System میں مداخلت کرے یاریڈار سسٹم کو جام کردے یا اپنا نظام مسلط کردے۔ دوسروں کے انٹیلی جنس سگنل کو قابو میں کرے اور میزائل یا ایئر کرافٹ کو تباہ کردے۔ راستہ موڑ دے یا اس کو غیر موثر کردے یا کسی جہاز کو اونچائی پر لے جائے یا نیچے لے آئے۔ اس کا طریقہ پنٹنٹ(دنیا میں جو ایجادات ہوتی ہیں اس کو اپنے نام رجسٹرڈ کرنا ضروری ہوتا ہے جب یہ رجسٹرڈ ہوجاتا ہے تو پھر اس رجسٹر میں اس کی پوری تفصیل بیان کی جاتی ہے کہ یہ کیسے کام کرتا ہے) میں یہ لکھا ہے کہ ایک یا زیادہ ذرات کا مرغولہ بنا کر بالائی کرہ ارض کے قرینہ یا سانچے (Pattern) میں ڈال دے تو اس میں موسم میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ اس کو موسمی اصلاح کا نام دیا گیا۔ پنٹنٹ کے مطابق موسم میں شدت لانا یا تیزی یا گھٹنا، مصنوعی حدت پیدا کرنا، اس طرح بالائی کرئہ ارض میں تبدیلی لا کر طوفانی سانچہ یا سورج کی شعاعوں کو جذب کرنے کے قرینے کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور اس طرح وہ زمین کے کسی خطہ پر سورج کی انتہایی روشنی، حدت کو ڈالا جاسکتا ہے۔ اس نظام پر ایک کتاب Angles Don't play this Haarp" " جو دو سائنسدانوں JEANE MANNING اور Dr. NICK BEGICHنے لکھی ہے ،
اس کے مطابق کرئہ ارض کا اوپری قدرتی نظام جو سورج کی روشنی کی شعاؤں کے ضرر رساں اثرات کو جذب/چھان لیتا ہے ، مگر ہارپ کا مقصد Ionosphere کواپنی مرض کے مطابق چلانا ہے، اس کو Ionospheric Heater کا نام بھی دیا گیا ہے۔ اسکے ذریعہ مصنوئی حدت یا اس میں کمی بیشی کی جاسکتی ہے۔ ہارپ کے بارے میں پہلی اطلاع 1958ء میں وہائٹ ہاؤس کے موسم کی اصلاح کے چیف ایڈوائزر Captain Howard نےیہ کہہ کر دی کہ امریکہ کرئہ ارض کے موسم کو ہیرپھیر کے ذریعہ متاثر کرنے پر تجربات کررہا ہے۔ اسی طرح 1986ء پروفیسر گورڈن جے ایف میکڈونلڈ نے ایک مقالہ لکھا کہ امریکہ ماحولیات کنٹرول ٹیکنالوجی کو ملٹری مقاصد کے حصول کے لئے تجربات کررہا ہے۔ یہ جغرافیائی جنگوں میں کام آئے گی اور قلیل مقدار کی انرجی سے ماحول کو غیر مستحکم کردے گا۔ اسی طرح 1997میں اس وقت کے امریکی وزیر دفاع ولیم کوہن نے بھی اس پروگرام کو متنازعہ قرار دیا تھا۔
 

علی خان

محفلین
میں ایک اور پوسٹ بھی یہاں پر شئیر کروا رہا ہوں، اسمیں بھی کچھ وضاحتیں ہیں، امید ہے، آپ انکو غور سے پڑہیں گے، شکریہ​

120311-s3.gif
 

علی خان

محفلین
سعد بھائی، یہ کیا ہے، کیا اسطرح کوئی بھی شحص کسی ملک پر بغیرثبوت اورحقیقت کے الظام لگا سکتا ہے، میرا نہیں خیال کہ یہ اتنا آسان ہے،
120312-s9.gif
 

سید ذیشان

محفلین
دنیامیں بہت سارے radar ہیں جو میگاواٹ رینج میں آپریٹ کرتے ہیں اور وہ 24 گھنٹے برقی مقناطیسی شعائیں فضاء میں پھینک رہے ہوتے ہیں۔ لیکن ان سے کبھی کوئی موسمی تبدیلی واقعہ نہیں ہوئی۔ مزے کی بات یہ ہے کہ یہ شعائیں وہ فضا کے اس حصے میں پھینکتے ہیں جو کہ نچلہ ترین ہے اور جہاں بادل وغیرہ بنتے ہیں۔
لیکن اس کے برعکس اگر وہی شعائیں 500 کلومیڑ اوپر خلا میں پھینکی جائیں۔ اور اس جگہ پر جہاں ہر وقت شمسی شعائیں اور زرات( کئی ہزار گنا زیادہ طاقتور) پڑتی رہتی ہیں، تو اس سے طوفان بھی آ جاتے ہیں زلزلے بھی آ جاتے ہیں۔ جیسے کہ اس سے پہلے طوفان اور زلزلے کبھی نہیں آئے۔
سیدھی سی بات یہ ہے کہ اگر آپ کسی بات پر یقین کر بیٹھیں اور اس پر اڑ جائیں تو پھر کوئی عقلی دلیل آپ کو نہیں ہلا سکتی۔ یہاں پر کچھ ایسے ہی حالات ہیں۔

PS ایک بات میں کرتا چلوں (جن کو نہیں معلوم) کہ سورج کی شعائیں (روشنی و دیگر) جو زمین پر پہنچتی ہیں برقی مقناطیسی ہیں- ان کی اور radar یا موبائل کی شعاعوں میں فریکونسی کا فرق ہے۔ جبکہ ان کی ساخت ایک ہی ہے۔
 
Top