کی ہویا ؟بوچھی نے کہا:
ضبط نے کہا:کی ہویا ؟بوچھی نے کہا:
ماوراء نے کہا:باجو، یہ کون سی قسم کے بچوں کی بات کر رہی ہیں؟؟+
مائی گاڈ۔۔۔۔ سچی سے باجو مجھے بہت ہنسی آ رہی ہے۔ مجھ سے تو کم از کم ایسے بچے برداشت نہیں ہوتے۔ اقراء ٹھیک ہی کہتی ہے۔بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:باجو، یہ کون سی قسم کے بچوں کی بات کر رہی ہیں؟؟+
اُف ماورہ یہ ایسے بچے زندگی میں ، میں نے پہلی با ر دیکھے ۔ خدا کی قسم میرا بلڈ پریشر ہائی ہونے کے قریب ترین تھا اقراہ کہتی امی کچھ منٹ اور رہتے تو میں بھی پاگل ہوجاتی ،
کوئی چیز نہیں چھوڑی ان بچوں نے میرے کچن میں کھانے پینے کی ۔
میرے کمرے کا ٹی ۔ وی خراب ، بکس پھاڑ ، صوفے پر کود کود کر ستیاناس ، شیشیوں پر گندے ہاتھ کے نشان ، کارپٹ پر چاکلیٹس کے نشان ، باتھ ٹب اور بیسن میں بسکٹ ،
بچوں کے کمرے بیڈ شیٹس بیڈ کے نیچے ۔
اور کچن میں کوئی چیز انہوں نے باقی نہیں چھوڑی ۔ فریج میں سے ہفتے بھر کے جوس ، آئس کریم ، انڈے ، بریڈ ،
میں کہتی ہوں بچا ہی کچھ نہیں
او مائی گاڈ ،
ہمم۔۔ اچھا پھر تو واقعی افلاطون بچے ہونگے۔ اب آئیں تو یہاں کا راہ دکھا دینا آپ۔بوچھی نے کہا:ضبط نے کہا:کی ہویا ؟بوچھی نے کہا:
ہونا کیا میری ا ک واقفکار ملنے آئیں تین بچوں کے ساتھ ،
بچے تھے کہ قیامت ۔
قسم سے بڑا تنگ کیا اتنا تنگ ، اتنا شور اتنا شور ،
سارے گھر کو تہس نہس کیا انہوں نے ۔
دو بجے کے آئے ہوئے آٹھ بجے لوٹ کر گئے ہیں ،
ہم ماں بیٹیاں پاگل ہونے کو تھیں اگر کچھ دیر اور وہ بچے ٹہرتے ۔
ضبط نے کہا:ہمم۔۔ اچھا پھر تو واقعی افلاطون بچے ہونگے۔ اب آئیں تو یہاں کا راہ دکھا دینا آپ۔بوچھی نے کہا:ضبط نے کہا:کی ہویا ؟بوچھی نے کہا:
ہونا کیا میری ا ک واقفکار ملنے آئیں تین بچوں کے ساتھ ،
بچے تھے کہ قیامت ۔
قسم سے بڑا تنگ کیا اتنا تنگ ، اتنا شور اتنا شور ،
سارے گھر کو تہس نہس کیا انہوں نے ۔
دو بجے کے آئے ہوئے آٹھ بجے لوٹ کر گئے ہیں ،
ہم ماں بیٹیاں پاگل ہونے کو تھیں اگر کچھ دیر اور وہ بچے ٹہرتے ۔
ماوراء نے کہا:مائی گاڈ۔۔۔۔ سچی سے باجو مجھے بہت ہنسی آ رہی ہے۔ مجھ سے تو کم از کم ایسے بچے برداشت نہیں ہوتے۔ اقراء ٹھیک ہی کہتی ہے۔بوچھی نے کہا:ماوراء نے کہا:باجو، یہ کون سی قسم کے بچوں کی بات کر رہی ہیں؟؟+
اُف ماورہ یہ ایسے بچے زندگی میں ، میں نے پہلی با ر دیکھے ۔ خدا کی قسم میرا بلڈ پریشر ہائی ہونے کے قریب ترین تھا اقراہ کہتی امی کچھ منٹ اور رہتے تو میں بھی پاگل ہوجاتی ،
کوئی چیز نہیں چھوڑی ان بچوں نے میرے کچن میں کھانے پینے کی ۔
میرے کمرے کا ٹی ۔ وی خراب ، بکس پھاڑ ، صوفے پر کود کود کر ستیاناس ، شیشیوں پر گندے ہاتھ کے نشان ، کارپٹ پر چاکلیٹس کے نشان ، باتھ ٹب اور بیسن میں بسکٹ ،
بچوں کے کمرے بیڈ شیٹس بیڈ کے نیچے ۔
اور کچن میں کوئی چیز انہوں نے باقی نہیں چھوڑی ۔ فریج میں سے ہفتے بھر کے جوس ، آئس کریم ، انڈے ، بریڈ ،
میں کہتی ہوں بچا ہی کچھ نہیں
او مائی گاڈ ،
ماوراء نے کہا:باجو، زکریا کہاں ہیں آج؟؟