م حمزہ
محفلین
اعتراف حقیقت ۔وقت وقت کی بات ہے۔
اعتراف حقیقت ۔وقت وقت کی بات ہے۔
اب ایک بات سامنے آگئی تو بارے اس کچھ بیان ہوجاوے تاکہ بہتوں کا بھلا ہو...میرا مفتیانِ محفل یعنی خاص طور پر سید عمران صاحب اور عبید انصاری صاحب سے سوال ہے کہ کیا زکوۃ الیکشن کے اخراجات میں استعمال ہو سکتی ہے؟
جی۔فَرِيضَةً مِنْ اللَّهِ کہہ کر اللہ نے واضح کردیا کہ زکوۃ کے یہ مصارف اللہ کی طرف سے فرض ہیں. زکوۃ ان آٹھ میں سے کسی انسان کی ملکیت میں آنا ضروری یے. ان آٹھ میں سے کسی اور انسان یا ادارے یا مشن مثلا مسجد، سڑک، اسپتال وغیرہ میں صرف کرنا صحیح نہیں!!!
فی سیل اللہ سے مراد صرف جہاد ہے!!!!جی۔
عموماً ان کو جائز سمجھنے والے، فی سبیل اللہ کے زمرہ میں ان کی گنجائش نکالتے ہیں۔
میری بھی یہی رائے ہے۔فی سیل اللہ سے مراد صرف جہاد کی تیاری ہے.!!!!
پاکستان میں تو خوب جہاد ہو رہا ہےفی سیل اللہ سے مراد صرف جہاد ہے!!!!
انفرادی اشخاص؟ یعنی آپ کا کہنا ہے کہ زکواۃ ایسے ادارے کو نہیں دی جا سکتی جو غریبوں کی مدد کرتا ہو؟زکوۃ کا مصرف صرف انسان ہیں...
جو زکوۃ کہیں اور خرچ کرتے ہیں وہ اللہ کے فریضہ سے انحراف کرتے ہیں اور ضرورت مندوں کا حق مارتے ہیں...
بھلائی کے دیگر کاموں میں زکوۃ کے علاوہ مال خرچ کریں!!!
دی جا سکتی ہے، اگر آپ کو اعتماد ہے کہ زکوۃ کا پیسہ بتائے گئے مصارف پر ہی خرچ کیا جا رہا ہے ۔انفرادی اشخاص؟ یعنی آپ کا کہنا ہے کہ زکواۃ ایسے ادارے کو نہیں دی جا سکتی جو غریبوں کی مدد کرتا ہو؟
جہاد بھی تو ایک وسیع اصطلاح کہی جاتی ہے۔فی سیل اللہ سے مراد صرف جہاد ہے!!!!
اسلامی حکومت کی موجودگی میں زکوٰۃ اس حکومت کے حوالے کی جائے گی۔ ابو بکر صدیق نے ان لوگوں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا تھا جو زکوٰة ان کے حوالے کرنے سے انکار کر رہے تھے۔ خود قرآن بھی کہہ رہا ہے "و العاملین علیہا". جس کا مطلب یہی ہے کہ جو زکوٰۃ جمع کرکے اس کو اس کے مصرف میں لاتے ہیں ۔انفرادی اشخاص؟ یعنی آپ کا کہنا ہے کہ زکواۃ ایسے ادارے کو نہیں دی جا سکتی جو غریبوں کی مدد کرتا ہو؟
یہاں نہیں...جہاد بھی تو ایک وسیع اصطلاح کہی جاتی ہے۔
معلومات کے لئے پوچھنا چاہوں گا کہ ۔۔۔۔ یہاں کیوں نہیں؟یہاں نہیں...
قتال...
گرچہ دفاعی ہی ہو!!!
زکوۃ کی مد میں ان غرباء کو فوقیت دی گئی ہے جو مال کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں...معلومات کے لئے پوچھنا چاہوں گا کہ ۔۔۔۔ یہاں کیوں نہیں؟
میرا سوال جہاد کے وسیع مفہوم سے متعلق تھا، کہ آپ نے فرمایا کہ یہاں نہیں۔زکوۃ کی مد میں ان غرباء کو فوقیت دی گئی ہے جو مال کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں...
باقی فلاحی کام عطیات و صدقات کی مد سے کرنے چاہئیں!!!
جواب دیا تو ہے کہ جہاد کے دیگر مفاہیم کے لیے عطیات و صدقات کا راستہ کھلا ہے!!!میرا سوال جہاد کے وسیع مفہوم سے متعلق تھا، کہ آپ نے فرمایا کہ یہاں نہیں۔
تحریک کے بیانات و غیرہ جہاں سے جاری ہوتے ہیں وہ اور جگہ ہے اور وہاں سے جاری ہونے والے بیانات میں کچھ اور علامتیں ہیںاگر یہ فوٹو شاپ نہیں ہے تو نہایت ہی افسوسناک ہے۔
اور قبلہ استاد محترم آپ کا تو سوال ہی جواب ہے۔
ٹرسٹ کے بارے میں کیا حکم ہے۔ جیسے ٹرسٹ ہسپتال وغیرہ ہیں۔۔۔زکوۃ کا مصرف صرف انسان ہیں...
جو زکوۃ کہیں اور خرچ کرتے ہیں وہ اللہ کے فریضہ سے انحراف کرتے ہیں اور ضرورت مندوں کا حق مارتے ہیں...
بھلائی کے دیگر کاموں میں زکوۃ کے علاوہ مال خرچ کریں!!!
اور الشفاء ٹرسٹ بھی تو ہے۔ٹرسٹ کے بارے میں کیا حکم ہے۔ جیسے ٹرسٹ ہسپتال وغیرہ ہیں۔۔۔
کراچی میں انڈس ہاسپٹل اس کی بہترین مثال ہے...ٹرسٹ کے بارے میں کیا حکم ہے۔ جیسے ٹرسٹ ہسپتال وغیرہ ہیں۔۔۔