ھاھاھافیس بُک پر ایک پیج کا ایڈمن میں بھی ہوں لیکن ع- اے بسا آرزو کہ خاک شدہ
پوسٹ بھی یقینا ایسی ویسی ہوگی۔۔۔فیس بُک پر ایک پیج کا ایڈمن میں بھی ہوں لیکن ع- اے بسا آرزو کہ خاک شدہ
ویسے یہاں لفظ ’’قیام ‘‘ کا برمحل استعمال کیا ہے!!!اس تصویر کا "کیپشن" تھوڑا غلط ہو گیا۔ کچھ یوں ہونا چاہیے تھا
ع- یہ ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقتِ قیام آیا
آجکل جاب انٹرویوز پر بہت سوں نے اپنی جاب کوالیفیکیشن میں فیس بک کا ایڈمن ہونا بھی لکھا ہوتا ہےفیس بُک پر ایک پیج کا ایڈمن میں بھی ہوں لیکن ع- اے بسا آرزو کہ خاک شدہ
فیس بُک پر ایک پیج کا ایڈمن میں بھی ہوں لیکن ع- اے بسا آرزو کہ خاک شدہ
بلی کے خواب میں چھیچھڑے!!!پوسٹ کے مندرجات معلوم ہو جائیں تو ہم بھی ایک آدھ چانس لے سکتے ہیں!
یہ بھی اچھی منطق ہے۔ یعنی جب امن ہے ہی نہیں تو ہمیں اس بد امنی میں اضافہ کرنا حیرت کی بات نہیں پے۔حیرت کی بات ہے کہ احتجاج نہ ہونے سے ملک میں امن کیسے ہوگا؟ جہاں احتجاج نہیں ہوتا، وہاں کونسا امن ہوتا ہے۔
آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ احتجاج وہیں تک محدود رہے جن سے تکلیف ہے یعنی حکومتی ادارے۔ باقی عوام کو کوئی گزند نہیں پہنچنی چاہیےیہ بھی اچھی منطق ہے۔ یعنی جب امن ہے ہی نہیں تو ہمیں اس بد امنی میں اضافہ کرنا حیرت کی بات نہیں پے۔
باقی رہی احتجاج کی بات تو پر احتجاج کے لیے ایک پلیٹ فارم اور مخصوص طریقہ پوتا ہے۔ عوام کی بھلائی کی خاطر عوام ہی کی روزمرہ زندگی محال کر دینا احتجاج نہیں ہوتا۔ میں کسی کی حمایت نہیں کر رہی لیکن پچھلے دھرنے کے تجربے کی روشنی میں آنے والے دنوں میں اپنے شہر میں کاروبار زندگی معطل ہونے کا سوچ سوچ کر ہول اٹھ رہے ہیں۔
ویسے ایسے حالات سے دور رہ کر انقلاب لانا یا انقلاب آتے دیکھنا بہت آسان ہے اسی لیے بہت سوں کے لیے یہ محض ایک دل لگی ہے اور بس۔
حکومتی اداروں یا املاک کو نقصان پہنچے گا تو بھی خمیازہ عوام نے پی بھگتنا ہے۔ نقصان پورا کرنے کے لیے خرچ بھی عوام پر ہی ٹیکس لگا کر پورا کیا جاتا ہے۔آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ احتجاج وہیں تک محدود رہے جن سے تکلیف ہے یعنی حکومتی ادارے۔ باقی عوام کو کوئی گزند نہیں پہنچنی چاہیے
یعنی ہر صورت میں نقصان عوام کا ہی ہے اسلیے احتجاج کرنے ہی نہیں چاہیے۔ جیسا چل رہا ہے چلنے دیں۔حکومتی اداروں یا املاک کو نقصان پہنچے گا تو بھی خمیازہ عوام نے پی بھگتنا ہے۔ نقصان پورا کرنے کے لیے خرچ بھی عوام پر ہی ٹیکس لگا کر پورا کیا جاتا ہے۔
نہیں بلکہ درست پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے بی صرف احتجاج کریں بلکہ مثبت تبدیلی لانے کے لیے کام کریں۔یعنی ہر صورت میں نقصان عوام کا ہی ہے اسلیے احتجاج کرنے ہی نہیں چاہیے۔ جیسا چل رہا ہے چلنے دیں۔
پوسٹ تو لگتا ہے سنسر ہو گئیفیس بُک پر ایک پیج کا ایڈمن میں بھی ہوں لیکن ع- اے بسا آرزو کہ خاک شدہ