سید عمران

محفلین
ہماری طرف ایک چھولے والے کا کیبن ہے جس پر بڑا بڑا سا لکھا ہوتا ہے " ادھار محبت کی کئینچی ہے "

ایک بس کے اندر ایک شعر کچھ یوں لکھا ہوا تھا
" مکھڑا نہ چھوپا آنکھیں چھوپا
ہم تو آنکھوں کہ رستے دل میں اترتے ہے "
ہائیں۔۔۔
عدنان بھائی آپ پارٹ ٹائم میں چھولے کا کیبن بھی لگاتے ہیں۔۔۔
یقیناً اسی لیے نہیں بتایا ہوگا کہ ہم کھانے نہ پہنچ جائیں!!!
 
Top