کیمیا اور کیمسٹری کے اشعار

رات ہو پھر روشنی میں اک یہی رنگت ملے
یہ اکیلی سب کو کھا کر دور سے دکھ جائے گی
220px-Neon_discharge_tube.jpg
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
پرتوِ خور سے ہے شبنم کو فنا کی تعلیم
میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر ہونے تک
(غالب)
Evaporation
مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی
ہیولیٰ برق خرمن کا ہے خون گرم دہقاں کا
کنزرویشن آف انرجی - ہیٹ اینڈ الیکٹریسٹی- ۔ از غالب۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
حقیقت ایک ہے ہر شے کی خاکی ہو کہ نوری ہو
لہو خورشید کا ٹپکے ، اگر ذرّے کا دل چیریں ۔
ایٹم کی ایکسائٹمینٹ سٹیٹ ۔ (یہ توفزکس زیادہ ہو گئی :) )
اقبال
 

عرفان سعید

محفلین
حقیقت ایک ہے ہر شے کی خاکی ہو کہ نوری ہو
لہو خورشید کا ٹپکے ، اگر ذرّے کا دل چیریں ۔
ایٹم کی ایکسائٹمینٹ سٹیٹ ۔ (یہ توفزکس زیادہ ہو گئی :) )
اقبال
بالکل برمحل ہے۔
آخر نیوکلیر فزکس کیمیا کے آدم کی پسلی سے پیدا ہونے والی حوا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
کسی غریب آدمی کا دُکھتا قدم اگر جا پرا کسی دن
تو کہکشاں کے حسین ذرات حشر تک نوحہ خواں رہیں گے
 

زیرک

محفلین
ابر دیکھوں تو برس پڑتی ہیں آنکھیں نجمی
تھل کا باسی ہوں، مقدر سے جھڑی ملتی ہے
عمیر نجمی
 
Top