زیک

مسافر
اکثر ہم نیشنل پارک ہی میں رہنا پسند کرتے ہیں لیکن کریٹر لیک نیشنل پارک میں لاج مہینوں پہلے بک ہو چکی تھی۔ لہذا شام کو وہاں سے ڈرائیو کر کے ایک چھوٹے سے شہر میں ایک ہوٹل میں رہے۔ وہاں یہ پرانی کیرج کھڑی تھی۔

 

زیک

مسافر
وہاں سے تین چار گھنٹے کی خوبصورت ڈرائیو تھی پہاڑوں، سبزے اور دریا کنارے۔ راستے میں کچھ کچھ بارش بھی ہو رہی تھی۔ آخر ہم اوریگن کے ساحل پہنچے اور وہاں لنچ کے لئے ایک سوپ والی جگہ کا انتخاب کیا۔

 

صابرہ امین

لائبریرین
مہم جوئی کی نوعیت پر منحصر ہے۔ ایک بنیادی اصول یہ ہے کہ وزن کم سے کم ہو کہ آپ ہی کو اٹھانا ہو گا۔ ضروری اشیا میں کیمرہ، لینز، بیٹری، فون، چھوٹا پاور بینک (تاکہ ایمرجنسی میں فون کو چارج کیا جا سکے)، ہیڈلیمپ، فرسٹ ایڈ کٹ، دستانے، ٹوپی، ہلکی گرم جیکٹ، بارش کے لئے جیکٹ اور پتلون، ایک سے تین لیٹر پانی اور فوری انرجی دینے والے سنیکس ضرور رکھتا ہوں۔ میرے بیک پیک کا وزن 7 سے 12 کلوگرام تک ہوتا ہے۔ اگر ٹھنڈا اور برف والا موسم ہو تو آئس ٹریکرز (تصویر اسی لڑی میں لگائی تھی) اور ایک مزید جیکٹ وغیرہ۔
آپ تو ایک ٹھیک ٹھاک قسم کے باقائدہ مہم جو ہیں ۔تمام تر معلومات کا شکریہ۔
 

زیک

مسافر
یہ لائٹ ہاؤس اب استعمال نہ ہو رہا تھا اور ہم جیسے سیاحوں کے لئے کھلا تھا۔ ہم اس کے اندر اوپر تک گئے اور لینز، لائٹ وغیرہ دیکھے۔

 

زیک

مسافر
کیا اس جزیرے تک پہنچا سکتا ہ؟ اگر ہاں ، تو کیا آپ گئے؟
جب جھیل میں کشتیاں چل رہی ہوتی ہیں تو ویزرڈ آئیلینڈ تک جاتے ہیں اور آپ وہاں اتر بھی سکتے ہیں۔ لیکن ہم چونکہ سڑک کھلنے کے فوری بعد گئے تھے اس لئے بوٹ ٹوئر ابھی شروع نہیں ہوا تھا۔
 

زیک

مسافر
کھانے کے نام لاور ذائقے کے بارے میں لکھ دیں تو ان کو کسی اور جگہ کھانے کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔
کھانا خوب لذیذ تھا لیکن کھانے کے معاملے میں میں کسی کو مشورہ نہیں دیتا کہ تقریباً تمام لوگ کھانے کے معاملے میں کنزرویٹو ہوتے ہیں اور نئے کھانے ٹرائی کرنے سے کتراتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
وہاں سے تین چار گھنٹے کی خوبصورت ڈرائیو تھی پہاڑوں، سبزے اور دریا کنارے۔ راستے میں کچھ کچھ بارش بھی ہو رہی تھی۔ آخر ہم اوریگن کے ساحل پہنچے اور وہاں لنچ کے لئے ایک سوپ والی جگہ کا انتخاب کیا۔

ظاہری شکل صورت سے بہت اچھا لگ رہا یقیناً مزا اچھا ہوگا ۔۔
 

زیک

مسافر
آپ کے یہاں آسمان کی شفاففیت ہمیں بے متاثر کرتی ہے ہم تو ایسا آسمان دیکھینے کو ترس گئے ۔۔بس کوو ڈ کے دوران دیلھا لچھ ایسا آسمان اپنے یہاں۔۔/
جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی کافی زیادہ ہے۔ یہاں 1970 کی دہائی میں زیادہ تھی اس کے بعد سے اس پر کافی کام ہوا ہے اور اب بہت بہتر ہے۔
 
Top