اور یوں پیسیفک کریسٹ ٹریل پر یہ 8 کلومیٹر کا ہائیک بھی ختم ہوا۔ کچھ حیرت ہی تھی کہ میں تین دنوں میں یہ سارے ہائیک کرنے میں کامیاب ہوا ورنہ امید تو نہ تھی اور آلٹرنیٹ پلان بھی بنا رکھے تھے۔
اگلے دن دوست جس کے ساتھ بینڈ میں دو دن گزارے تھے اس کا میسج آیا کہ اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ معلوم ہوا اسے کووڈ ہو گیا۔ اسے کافی فکر تھی کہ مجھے جراثیم نہ دے دیئے ہوں۔ لیکن شکر ہے ہم میں سے کوئی بیمار نہ ہوا۔
آج ہمارا ارادہ سمتھ راک سٹیٹ پارک میں ہائیک کا تھا۔ یہاں کے مناظر پچھلے دنوں سے کافی مختلف تھے۔ جہاں پانی وہاں سبزہ باقی بنجر صحرا۔ چونکہ یہاں سایہ کہیں نہ تھا اور دھوپ میں کافی گرمی ہو جاتی ہے لہذا صبح سویرے وہاں پہنچے۔ باقی ہائیکس کی نسبت یہاں رش تھا۔