گانوں کا کھیل

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ماوراء

محفلین
آواز دو ہم کو ہم کھو گئے
کب نیند سے جاگے کب سو گئے
مر جائیں گے ہم اگر دور تم سے ہو گئے

د​
 

فرذوق احمد

محفلین
دیکھی کلیوں کی ادا
دیکھی جھومتی گھٹا
دیکھا چاندنی کا روپ
دیکھی چھاؤں دیکھی دھوپ
دیکھے تارے دیکھا چاند
دیکھی زمیں آسماں
کوئی تجھ سا کہاں
او کوئی تجھ سا کہاںںںںںںںںںںںںںں کوئی تجھ سا کہاں

ف
 

F@rzana

محفلین
قسمت لکھنے والے پر ذرا بس جو چلے ہمارا
اپنے حصے میں لکھ لیں ہم سارا پیار تمہارا

“ر“
 

F@rzana

محفلین
تم آگئے ہو نور آگیا ہے
نہیں‌تو چراغوں سے لو جارہی تھی
جینے کی ہم کو وجہ مل گئی ہے
بڑی بے وجہ زندگی جارہی تھی

“تھ“
 

F@rzana

محفلین
گھٹا چھا گئی ہے
بہار آگئی ہے
یہ رت ہم پہ یوں مہرباں ہوگئی ہے
محبت میری اب جواں ہوگئی ہے
میں پیاسا راہی تو پنگھٹ کی رانی
بجھا پیس میری تری مہربانی
۔
“ن“
 

قیصرانی

لائبریرین
ناں نناں نناں ناں نناں
کہ تیرے بن نہ جی سکیں‌گے
کہ تیرے بن نہ مر سکیں گے

پھ

قیصرانی
 

الف عین

لائبریرین
قیصرانی نے کہا:
تھارے رہیو
ہو باقی یار
تھارے رہیو
ہو سولہ سنگھار

گھ

قیصرانی
درست یہ ہے: ٹھارے رہیو او بانکے یار
ٹھارے رہیو

اب پھ سے طلعت محمود کو سنیں:
پھر وہی شام وہی غم وہی تنہائی ہے
دل کو بہلانے تری یاد چلی آئی ہے۔اب

اب د سے
 

قیصرانی

لائبریرین
دل جلتا ہے تو جلنے دے
آنسو نہ بہا فریاد نہ کر
تو پردہ نشین کا عاشق ہے
یوں نامٍ وفابرباد نہ کر
(اصلاح کا شکریہ)
ت

قیصرانی
 

ماوراء

محفلین
تیرے لیے ہم ہیں جیے
ہونٹوں کو سیے
تیرے لیے ہم ہیں جیے
ہر آنسو پیے
دل میں مگر جلتے رہے چاہت کے دیے
تیرے لیے​

ی​
 

ظفری

لائبریرین
یہ آنسو میری دل کی زبان ہیں
میں ہنس دوں تو، ہنس دیں آنسو
میں رو دوں تو ، رو دیں آنسو

“و“
 

F@rzana

محفلین
میرے نیناں ساون بھادوں
پھر بھی میرا من پیاسا
بات پرانی ہے
ایک کہانی ہے
اب سوچوں تمہیں یاد نہیں ہے
اب سوچوں نہیں بھولے
وہ ساون کے جھولے
رت آئے رت جائے
دے کے جھوٹا ایک دلاسہ
پھر بھی میرا من پیاسا
برسوں بیت گئے
ہم کو ملے بچھڑے
بجری بن کر
گگن پہ چمکی
بیتے سمے کی ریکھا
میں نے تم کو دیکھا
تڑپ تڑپ کے
اس برہن کو
آیا چین ذرا سا
پھر بھی میرا من پیاسا
گھنگھرو کی چھم چھم
بن گئی دل کا غم
ڈوب گیا دل
یادوں میں ابھریں بے رنگ لکیریں
دیکھو یہ تصویریں
سونے محل میں ناچ رہی ہے
اب تک اک رقاصہ
پھر بھی میرا من پیاسا
میرے نیناں ساون بھادوں
پھر بھی میرا من۔۔۔۔۔پیاسا!!!

‘س‘
 

قیصرانی

لائبریرین
شام ہونے کو ہے
لال سورج سمندر
میں‌کھونے کو ہے
اور اس کے پرے
کچھ پرندے
قطاریں بنائے
انہی جنگلوں
کو چلے
جن کے پیڑوں
کی شاخوں پہ
ہیں گھونسلے

ن

قیصرانی
 

قیصرانی

لائبریرین
میں راہی بھٹکنے والا ہوں
کوئی کیا جانے متوالا ہوں
یہ بجلی راہ دکھاتی ہے
منزل پہ مجھے پہنچاتی ہے

ن

قیصرانی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top