غنچے کھلا دئیے ہیں تمہاری کتاب نے
کیا خوب ہیں جو لفظ پروئے جناب نے۔۔۔
کیا خوب ہیں جو لفظ پروئے جناب نے۔۔۔
ایک بے ساختہ سا مصرع یہیں محفل پر ہو گیا تھا جس کے بعد چند اشعار بھی ہو گئے۔ لیکن اس خاص مصرع کے لئے مصرع اولٰی نہیں ملا۔۔۔ اب اس دھاگے سے امید بندھی ہے کہ احباب شائد پوری غزل ہی بنا دیں۔۔۔
مصرع ہے : کیا خوب ہیں جو لفظ پروئے جناب نے۔۔۔
ایک مشہور مصرع پیش ہے، سنا ہے کہ اس پر گرہ لگانا بہت آسان ہے اور اس پربہت دلچسپ گرہیں باندھی جاسکتی ہیں۔
ع -
بھروسہ غالبا خود پر زیادہ کر لیا ہےادب دوست فاروق احمد بھٹی نوشین فاطمہ عبدالحق ہما حمید ناز
پانی میں جیسے مالا بنائی حباب نےایک بے ساختہ سا مصرع یہیں محفل پر ہو گیا تھا جس کے بعد چند اشعار بھی ہو گئے۔ لیکن اس خاص مصرع کے لئے مصرع اولٰی نہیں ملا۔۔۔ اب اس دھاگے سے امید بندھی ہے کہ احباب شائد پوری غزل ہی بنا دیں۔۔۔
مصرع ہے : کیا خوب ہیں جو لفظ پروئے جناب نے۔۔۔
غنچے کھلا دئیے ہیں تمہاری کتاب نے
ہم کو جدا سی راہ دکھانے کے واسطے
کیا خوب ہیں جو لفظ پروئے جناب نے
پانی میں جیسے مالا بنائی حباب نے
مجھے تم زہر لگتے ہو
میری طرف سے مصرع ہے۔۔۔۔
مجھے تم زہر لگتے ہو
لیجیے ! ایک گرہ ہماری طرف سے بھی ۔ ۔ ۔
بہت مغرور ہوتے جا رہے ہو
نظر سے دُور ہوتے جارہے ہو
کچھ نظر نہیں آرہا
موبائل سے دیکھ رہا ہوں اس وجہ سے تو نہیں ؟
بہت شکریہ جناب ۔ ۔ ۔بے الف آذان بھائی بہت خوب
اچھی گرہ لگائی ہے ۔ واہ
کوئی آسماں کی آنکھ سے دیکھتا بھی ہے
واہ ۔ ۔ ۔ خوب ہے !دیکھا ہے جب بھی آپ کو اک آسرا ملا
واہ ۔ ۔ ۔ خوب ہے !