گُلِ یاسمیں
لائبریرین
پڑھنا شروع کیا یا ابھی تک "آگ لگا دو" ہی میں مصروف ہیں آپ؟یہ اٹھارواں صفحہ چل رہا ہے شروع سے نہیں پڑھا ۔۔پڑھنے کی کوشش کرونگا ۔۔۔مگر آپ تو سچی متاثر کیے دے رہی ہیں۔۔۔
ہمیں آپ کے کمنٹس کا انتظار ہے ۔
پڑھنا شروع کیا یا ابھی تک "آگ لگا دو" ہی میں مصروف ہیں آپ؟یہ اٹھارواں صفحہ چل رہا ہے شروع سے نہیں پڑھا ۔۔پڑھنے کی کوشش کرونگا ۔۔۔مگر آپ تو سچی متاثر کیے دے رہی ہیں۔۔۔
سلامت رہئیے ہمیشہارے ہم تو خود آپ سے سیکھ رہے ہیں کیا ہمہ جہت کوالیٹیز پائی ہیں آ پ نے ۔۔۔۔ماشاءاللہ۔۔۔
ایسا تو بالکل بھی نہیں ہے۔ ہم غلط کو ہی غلط سمجھتے ہیں۔ اور صحیح کو صحیح۔ آپ کو ایسا کیوں لگا بھلا۔پتا نہیں آپ ہر چیز کو ہمیشہ غلط غلط کیوں سمجھتی ہیں
بس اب ارادہ نہیں بدلئیے گا۔۔۔ جو بڑے کہتے ہیں ، مان لینی چاہئیے بات۔اگر اس لڑکی کو جسے آپ نے پنجابن کہا ہے میری امی نے انکار نہیں کیا تو میں بھی نہیں کروں گا اور خوشی خوشی اس سے شادی کرلوں گا
کب بولے ہم زیادہ۔۔۔ جو بھی ہے، ہمیں معلوم پڑ گیا ہے کہ آپ ہم سے زیادہ بولتے ہیں رانا صاحبیہ آپ نے اپنے چپ ہونے کا لکھا ہے تو کیا یہ آپ کے چپ ہونے پر کا حال ہے کہ اتنا سارا لکھ مارا اگر آپ بہت زیادہ بولنے والی ہوتیں تو پوری کہانیوں کی کتابیں لکھ دیتیں
جی ہاں اقتباس کے اوپر والے تیر پر کلک کر کے آپ اس لڑی تک پہنچ جائیں گی۔ جواب چاہے یہاں دے دیں یا وہاں۔ ویسے کچھ کے جوابات تو آپ دے ہی چکی ہیں۔بہت بہتر۔
یہ سوال اس لڑی میں ہیں کیا؟ یا آپ کے مراسلہ سے ہی اقتباس لینا ہے؟
ٹھیک ہے بھائی۔۔۔ ہم یہیں دیں گے جواب۔جی ہاں اقتباس کے اوپر والے تیر پر کلک کر کے آپ اس لڑی تک پہنچ جائیں گی۔ جواب چاہے یہاں دے دیں یا وہاں۔ ویسے کچھ کے جوابات تو آپ دے ہی چکی ہیں۔
سلامت تا قیامت رہئیے بہت ساری خوشیوں کے ساتھ۔ آمینآمین۔۔۔۔ آپ کے لیے بہت سی دعائیں۔۔
میں اس معاملے میں یقیناً جانبدار ہوں لیکن میری رائے میں محفل کی انٹرویو سیریز میں میرا انٹرویو سب سے بہتر ہے کہ خوب سوالات ہوئے اور کبھی پٹری سے نہ اترا۔نہیں ہم نے کسی کا بھی نہیں پڑھا۔ ۔۔ ہمیں آئے عرصہ ہی کتنا ہوا ہے ابھی۔ لیکن اب ایک ایک کر کے سب کے پڑھیں گے ان شاء اللہ۔ آپ والا شروع کیا ہے بس۔
شاید لاریب بہنا سلیمانی ٹوپی کے پار دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔انتظامیہ آپ کو کہاں نظر آ گئی؟
پڑھنے کے بعد رائے دیں گے۔میں اس معاملے میں یقیناً جانبدار ہوں لیکن میری رائے میں محفل کی انٹرویو سیریز میں میرا انٹرویو سب سے بہتر ہے کہ خوب سوالات ہوئے اور کبھی پٹری سے نہ اترا۔
سلامت رہئیے قدیر بھائی۔بہت محنت طلب کام ہے اللہ اجر دے آپ کو
دعاؤں میں یاد رکھئیے آپا۔۔۔ یہی ہمارا اجر ہے کہ کوئی بخوشی دعاؤں سے نوازے اور اللہ پاک قبول فرمائیں۔ آمینبہت حسین کام ساری ایک سے بڑھ کر ایک بہت نیک کام اللّہ پاک اجر عظیم عطا فرمائیں اور اپنی بارگاہ میں قبول آمین
واہ کیا بات ہے آپ کیاچھا تو پہلے بھی بہت تھا نا
مگر وہ کیا ہے کہ سامنے بٹھا کے دیکھنا اور کسی کو کبھی کبھار دیکھنا،
فرق بس اتنا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ محفل مسکرانے لگ گئی
آ کے جب وہ بیٹھتا ہے مسکرا کے سامنے
اور سائیڈ ایفکٹس کے لئے ہم معصوم نشانے پر۔۔۔۔آپ نے شاید ہسٹری اوور ڈوز کر لی
ہر گز نہیں بھائی۔۔۔ ایسا ہو سکتا ہے بھلا۔نہیں نا بہنا! میں تو محض مذاق کر رہا تھا۔ محسوس کر گئیں؟
فضیلت کی چادر کہاں رہ گئی بھائی۔۔۔۔ اب تو سالگرہ ختم ہوئے بھی ہفتہ ہو گیاچلو بٹیا۔ تاج تو خیر وہ بھی آجائے گا اللہ کے فضل سے انشاءاللہ ۔ لیکن جاہ و جلال اور سطوت و طمطراق تو وہی ہے نا ۔
اقتباس تو ملکۂ عالیہ والے تاج کا لیا ۔ اور ۔پوچھ رہی ہو فضیلت کی چادر ؟فضیلت کی چادر کہاں رہ گئی بھائی۔۔۔۔ اب تو سالگرہ ختم ہوئے بھی ہفتہ ہو گیا
شروع میں خواب نہیں سنائے تھے کبھی لیکن پھر اکثر ہونے لگا تو تھوڑا سا ڈر دل میں بیٹھنے لگا۔
امی جان تو موجود تھیں۔ شاید بھائی بھابی بھی تھے۔۔۔ بس خاص طور پر نہیں سنائے البتہ ذکر کر دیا۔ یہ بالکل شروع کی بات کر رہے ہیں۔خواب سب سے قبل کس کو سنائے؟
ڈر۔۔۔ اس لئے نہیں کہ کچھ ڈراؤنا دیکھا تھا۔۔۔ اس لئے لگا کہ جو خواب میں دیکھا، وہ اب کیسے ہو رہا ہے۔ بالکل وہی تو نہیں مگر بہت دیکھا بھالا۔ اور ایک یا دو دن ہی بیچ میں ہوتے تھے۔ ذہن زیادہ سوچ بچار میں پڑ جاتا تھا۔ اور پھر ایک سے دوسری بات ہوتی جاتی۔ ڈر کی نسبت سہما دینا کہہ لیجئیے ۔ڈر کیوں لگا؟
دادا جان کے بارے دیکھا تھا خواب۔۔۔اور پھر معلوم ہوا کہ واقعی میں شدید بیمار ہیں۔ اور پھر وفات پا گئے۔ کچھ کفن وغیرہ کا دیکھاتھا جہاں دادی اماں نے سامان رکھا ہوا تھا ، وہ وہاں سے نکال رہی تھیں۔ڈر کس پہلے خواب سے لگا؟
آپ کے تاج والی بات سے چادر یاد آ گئی نا بھائی۔۔۔ آُ دونوں کا جواب دے دیں ۔فضیلت کی چادر کہاں رہ گئی بھائی۔۔۔۔ اب تو سالگرہ ختم ہوئے بھی ہفتہ ہو گیا
خوف کو نفیسات سے نکالنا ممکن ہوگا آپ کے لیے؟
جب انسان اس بات کو سمجھنے کا شعور حاصل کر لے کہ خوف تو بس اندازِنظر ہے، اندازِ فکر ہے۔ ہمارے اپنے اندر کا واہمہ، جو آناً فاناً آ کر دل میں بیٹھ جاتا ہے ۔ اگر تو بس اس کی تاویلیں سننے لگو تو پھر تب تک جانے کا نام نہیں لیتا جب تک کسی حادثے کا سبب بن جائے۔ کبھی تو شروع ہی میں اس سے رہائی پائی جا سکتی ہے مگر کئی بار باوجود کوشش کے اس سے پیچھا نہیں چھڑایا جا سکتا۔ وجہ قوتِ ارادی کی کمی ہی ہے۔ ہاں اگر اللہ پاک پر بھروسہ کر کے قوتِ ارادی کے سہارے انسان "نتیجے" سے بے نیاز ہو جائے تو خوف دل میں گھر نہیں بنا پاتا۔ یا اگر کہیں خوف آپ کو گھیرے میں لینے کی کوشش میں ہے تو بھی وہ اس حد تک حاوی نہیں ہو گا کہ جڑ ہی پکڑ لے۔اگر ہاں، تو کیا کریں گی؟ کس طرح؟
"وہ اک لمس"
وہ اک "لمس "
جو آخری نشانی
مکمل تھی کہانی
اس لمحے جب میں کھو سی گئی
محبت مجھے تھامے رہے
آغوش میں رہی جسکے
وہ تھپکی، ماں کی سلاتی رہی