روزہ تو مس نہیں کرنا نا۔ الآرم ہی ٹھیک ہے۔
ہاں تو لگاؤ اپنا الارم ، ۔۔ میرا کیا بھروسہ
میری تو خود آنکھ کھلے نہ کھلے ۔ جب کھل جاتی ہے تو میں سب کی کھول دیتی ہوں ۔ ۔
رات نہیں کھلی ۔ ۔ مگر اذان کے وقت جب میں خود گھوڑے بیچ کر سو رہی تھی فون بج اٹھا ُ ۔۔ مجھے سمجھ ہی نہیں آئی یہ کون ہے کس نے اتنی ہمت کی مجھے سوتے میں اٹھانے کی ۔
تو نیند میں ہی سارا فون سنا آنٹی تھیں کہ سوچا اسوقت جاگ رہی ہوں تو رمضان کی مبارک دے لوں ۔ بس یہ سمجھ میں آگیا تھا میرے مگر وہ کیا بولتیں رہی ہیں میں کیا جواب دیتی گئی کچھ پتا نہیں ۔ ۔
مگر دوسروں کو اٹھانے میں مزہ آتا ہے خود اس وقت کوئی کرے