آگوسٹا 70 - Fr Agosta-70
یہ ایک ایسا تحفہ تھا جو بیٹھے بٹھائے ہاتھ آ گیا تھا۔ ساؤتھ افریقہ نے فرانس کو 2 آگوسٹا -70 یا ایس سریز کی سب میرینز بنانے کا ٹھیکا دیا ۔ 1977 میں جب یہ بن رہی تھیں تو ساؤتھ افریقہ پر پابندیاں لگا دی گئی اقوام متحدہ کی طرف سے ۔ یہ ملٹی ملین ڈالر پروجیکٹ ان غیر یقینی کا شکار ہو گیا ۔فرانس کو اس وقت بڑی شدت سے کسی ایسے ملک کی ضرورت تھی جو ان سب میرینز کو خرید لے ۔ 1979 میں پاکستان نے اس میں دلچسبی دکھائی ۔ کیونکہ سب میرین کوئی دنوں یا مہینوں میں نہیں بنتی سالوں تک اس کے سودے اس کو بنانا اور ٹیسٹ کرنا پڑتا ہے ۔ پر پاکستان کو اپنی پرانی سب میرینز کو تبدیل کرنے کے لیے یہ موقع بیٹھے بٹھائے مل رہا تھا تو پاکستان نیوی نے یہ چانس مس نہیں کیا۔ پاکستانی انجینئیرز اور ٹیکنیشنز نے فرانس کا دورہ کیا سب میرین کا معائنہ کیا اور جلد ہی دونوں حکومتوں نے معاہدہ کر لیا اور پاکستان کو یہ سب میرینز مل گئی جو کہ ہماری نیوی کے جارہانہ فلیٹ کا ایک اہم جزو ہیں ۔
آگسٹا -70 درمیانے وزن کی 1740 ٹن وزنی سب میرین ہے ۔ یہ پانی پر 12 بحری میل اور انڈر واٹر یا سب مرجڈ میں 20 بحری میل کی رفتار سے چلتی ہے ۔اس کی رینج 8500 کلو میٹر ہے اور یہ ڈیزل انجن سے چلتی ہے ۔ 1 ہزار فٹ تک پانی کی گہرائی مین جا سکتی ہے اور یہ 20 اینٹی شپ میزائیل اور تورپیڈوز سے مسلح ہے ۔ اس سے سمندری بارودی سرنگیں بھی نصب کی جاتی ہیں ۔اس کے 4 عدد 21 انچ دھانے کے لانچر ہیں ۔ یہ 221 فٹ لمبی ہے اور 17 فٹ اونچی ۔ حال ہی میں پاکستان نیوی نے فرانس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس سے ان سب میرینز کو اپگریڈ کیا جا رہا ہے ۔ ان پر جدید ترین سب میرین ٹیکٹیکل انٹگریٹیڈ کامبٹ سسٹم نصب کیا جا رہا ہے ۔ اس 8 آفیسرز اور 43 سیلرز تعینات ہوتے ہیں ۔ اس مین جدید راڈار سونار اور الیکٹڑونک وار فئیر کے ساتھ اب جدید ترین سیکیور کمیونکیشن سسٹم نصب کیا جا رہا ہے
پی این ایس ایم حشمت پہلے آئی تھی اور 1980اوائل میں انڈکٹ ہوئی
پی این ایس ایم حرمت بعد ستمبر1980 کو انڈکٹ کی گئی تھی