ہم دوسرے ممالک اور شہروں میں کیا ادائیگی کرتے ہیں؟

وجی

لائبریرین
ملیر کراچی کی لیاقت مارکیٹ میں ایک کانٹے کی مچھلی 500 روپے کلو مل رہی ہے۔ مچھلی کا نام یاد نہیں رہا لیکن ایک کانٹے کی ہے۔

کراچی میں سوک سینٹر پر اور خاص کر بیت المکرم مسجد کے بالمقابل اکرم فش پوائنٹ پر گرل اور فرائی مچھلی 2000 روپے کلو ملتی ہے۔ یہ لوگ مشکا، سرمئی اور رہو مچھلی بیچتے ہیں۔
سر جی ایک کانٹے کی مچھلی تو کالا کنڈ بھی ہوتا ہے اور وہ 500 رو پے کلو کے حساب سے مل جائے گی۔
مشکا چھوٹی بھی اتنے کی مل جائے گی۔
حسن اسکوائر کے پاس جو فش پوئنٹ تو ہیرا مچھی بھی بیچتے ہیں۔
 
ملیر کراچی کی لیاقت مارکیٹ میں ایک کانٹے کی مچھلی 500 روپے کلو مل رہی ہے۔ مچھلی کا نام یاد نہیں رہا لیکن ایک کانٹے کی ہے۔

کراچی میں سوک سینٹر پر اور خاص کر بیت المکرم مسجد کے بالمقابل اکرم فش پوائنٹ پر گرل اور فرائی مچھلی 2000 روپے کلو ملتی ہے۔ یہ لوگ مشکا، سرمئی اور رہو مچھلی بیچتے ہیں۔
سفید کند میں بھی کانٹے نہیں ہوتے اُس کے بھی آپ فنگر فش بنا سکتے ہیں اور ہے بھی 500 روپے کلو
 
کوٹہ پورا کرنے کی بجائے ایکسپورٹ کرنے کی ڈیوٹی پر ٹیکس لگائیں
اور پابندی بوریوں پر لگائیں اور یہ ہر کھانے پینے کی چیزوں پر لگانا چاہیئے ۔
پاکستان میں ہی پیکیجینگ کا معیار اچھا کریں ۔
آپ کی بات بھی درست معلوم ہورہی ہے
 
حیدر آباد میں مرل چھلی پسند کی جاتی ہے، ایک بیچنے والا زندہ مرل لے کر آتا ہے، ڈھائی سو روپے کلودے دیتا ہے۔ ویسے سنگھاڑا اور روہو مچھلیاں سستی ہوتی ہیں اور سو روپے کلو تک مل جاتی ہیں۔
مرغی کاگاشت بغیر جلد کے صاف کیا ہوا دو سو روپے کلو، زندہ پرندہ 95 روپے کلو
بکرے کا گوشت 600 تا 700 روپے کلو
حیدر آباد ہندوستان میں
ویسے مچھلیاں ساری ہی کھانی چاھئیں ۔ اللہ نے تمام مچھلیاں ہی کھانے کے لئے پیدا کی ہیں۔
 

عظیم

محفلین
بنگالی بھائی مچھلی کھانے میں ماہر ہوتے ہیں ویسے۔ ہم لوگوں کو تو دشواری پیش آتی ہے کانٹوں کی وجہ سے۔ وہ لوگ منہ میں ہی سائیڈ پر کرتے جاتے ہیں کانٹے۔
 

سید رافع

محفلین
بنگالی بھائی مچھلی کھانے میں ماہر ہوتے ہیں ویسے۔ ہم لوگوں کو تو دشواری پیش آتی ہے کانٹوں کی وجہ سے۔ وہ لوگ منہ میں ہی سائیڈ پر کرتے جاتے ہیں کانٹے۔
مہارت اپنی جگہ مُسَلَّم ہے لیکن وہ ہم کراچی والوں کی طرح فرائی کے بجائے سالن والی مچھلی کھاتے ہیں۔ اسکا تجربہ قطر میں ایک بنگالی ہوٹل میں ہوا۔
 
مہارت اپنی جگہ مُسَلَّم ہے لیکن وہ ہم کراچی والوں کی طرح فرائی کے بجائے سالن والی مچھلی کھاتے ہیں۔ اسکا تجربہ قطر میں ایک بنگالی ہوٹل میں ہوا۔
بنگالیوں کے ہاتھ سے پکی ہوئی مچھلی کھانے کا اتفاق کیسا رہا آپ کا ؟
 

سید رافع

محفلین
ویسے مچھلیاں ساری ہی کھانی چاھئیں ۔ اللہ نے تمام مچھلیاں ہی کھانے کے لئے پیدا کی ہیں۔
بات آپکی صحیح ہے۔

دلچسپی کی خاطر عرض ہے کہ دھونک مچھلی یا سنگِ ماہی (انگریزی: Stonefish، سائنسی نام: Synanceia) دنیا کی انتہائی زہریلی اور بدنما مچھلی سمجھی جاتی ہے جسے صرف جاپانی ہی کھاتے ہیں۔ اسکو پکانا آسان نہیں ہے۔ دھونک مچھلی کے اعضا خصوصاً جگر، جلد اور بیضہ دانیوں میں ٹیٹروڈٹوکسین نامی زہر پایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ سائنائیڈ سے 200 گنا زیادہ طاقتور زہر ہے۔

420px-Synanceia_verrucosa_Hennig.jpg
 

سید رافع

محفلین
وہ تو اچھا ہے مگر اچھا ٹیکس بھی تو جمع ہوگا نا۔
ٹیکس روپے اور برآمدات کی آمدن ڈالر میں ہے نا!

صرف 2022 میں پاکستان نے 3428 بلین روپے ٹیکس سے اور 39.42 بلین ڈالرز (یا 11.826 ٹریلین روپے) برآمدات سے حاصل کیے۔

ٹیکس کم ہونا اور برآمدات زیادہ ہونا پاکستان کے لیے اچھا ہے۔ اسکا الٹ ٹھیک نہیں۔
 
بات آپکی صحیح ہے۔

دلچسپی کی خاطر عرض ہے کہ دھونک مچھلی یا سنگِ ماہی (انگریزی: Stonefish، سائنسی نام: Synanceia) دنیا کی انتہائی زہریلی اور بدنما مچھلی سمجھی جاتی ہے جسے صرف جاپانی ہی کھاتے ہیں۔ اسکو پکانا آسان نہیں ہے۔ دھونک مچھلی کے اعضا خصوصاً جگر، جلد اور بیضہ دانیوں میں ٹیٹروڈٹوکسین نامی زہر پایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ سائنائیڈ سے 200 گنا زیادہ طاقتور زہر ہے۔

420px-Synanceia_verrucosa_Hennig.jpg
اِس بارے میں معلومات نہیں کہ اِس مچھلی کو کھانا چاھئیے یا نہیں
 
Top