حسن محمود جماعتی
محفلین
ایک حضرت سے فرمایا گیا کہ بچہ گھر جاؤ ماما سے پیمپر بندھوا کر سو جاؤ۔ اس پر عارف نے پوچھا پاکستان میں ابھی تک پیمپر باندھے جاتے ہیں۔ تو نور بہنا نے پیمپر چوری کرا دیے۔۔۔یہ پیمپر چوری والی بات کیا تھی؟ میں مس کر گیا
ایک حضرت سے فرمایا گیا کہ بچہ گھر جاؤ ماما سے پیمپر بندھوا کر سو جاؤ۔ اس پر عارف نے پوچھا پاکستان میں ابھی تک پیمپر باندھے جاتے ہیں۔ تو نور بہنا نے پیمپر چوری کرا دیے۔۔۔یہ پیمپر چوری والی بات کیا تھی؟ میں مس کر گیا
باقی لوگ ٹھرکی کہنے پر تپے اور امین بھائی ڈیئر کہنے پر.میں تو خوب تفریح لے رہا تھا۔۔۔
ہرن والا سمجھے ہوں گے۔۔۔ کیوں محمد امین بھائی۔۔۔باقی لوگ ٹھرکی کہنے پر تپے اور امین بھائی ڈیئر کہنے پر.
اخلاقی دیوار تے کوئی نہیں ٹپی میں۔ابو عبداللہ بھائی نے اخلاقیات کی دیوار پھاندیں
باقی لوگ ٹھرکی کہنے پر تپے اور امین بھائی ڈیئر کہنے پر.
کبابِ آہو۔۔۔۔۔۔ہرن والا سمجھے ہوں گے۔۔۔ کیوں محمد امین بھائی۔۔۔
میں نے خود بھی بڑی محسوس کی یہ دھاگا پڑھنے کے بعد۔۔۔۔ کیا ہے کہ اصلاح سخن کی طرف جانا کم ہی ہوتا ہے ۔۔۔۔نیرنگ خیال آپ کی کمی شدت سے محسوس کی گئی حضورِ والا!
اخلاقی دیوار تے کوئی نہیں ٹپی میں۔
بس اتنا کہا کہ جارحانہ انداز اور غالب والے شعر کے جواب میں آشل والا شعر کہا اس کے بعد ہم شکست کھا کر بھاگ گئے۔
ایسے وقتوں میں بزرگوں کی دعاؤں کو ذرا دور رکھتے ہیں۔۔۔میں تو خوش ہوا۔۔۔۔ "محترمہ" بھائی بہن کی قید سے آزاد کر کے ڈیئر پر آگئیں بلکہ "ڈئر" لکھا تھا۔۔۔ میں تو ڈر رہا تھا کہیں ڈئیر سے ڈارلنگ نہ ہوجائے۔۔ اللہ نے بچایا۔۔
کبابِ آہو۔۔۔۔۔۔
میں نے خود بھی بڑی محسوس کی یہ دھاگا پڑھنے کے بعد۔۔۔۔ کیا ہے کہ اصلاح سخن کی طرف جانا کم ہی ہوتا ہے ۔۔۔۔
یہ ساری عطا آج ادھر سے ہی ہوئی ہے۔بھائی آپ کے نام کے نیچے ریٹنگ میٹر میں منفی ریٹنگز کا بار نظر آنے لگا ہے۔۔ کچھ تو شاید ہماری بھی عطاء ہے
پکا پھل تو پھر اسی طرح ٹپکتا ہے۔ گلنے سے ڈر گئی ہوں گی۔اجی حضرت۔۔۔ اصلاح؟؟؟؟ "محترمہ" پکے ہوئے پھل کی طرح پکی پکائی اردو محفل پر آگری تھیں۔۔۔ پابندِ بحور شاعری۔۔ کیا سمجھے
ایسے وقتوں میں بزرگوں کی دعاؤں کو ذرا دور رکھتے ہیں۔۔۔
کباب تھا۔۔۔۔ اور باقی دو بھی آتے ہی تھے کہ آپ کی توبہ توبہ نے در میکدہ بند کروا دیا۔
چلیں جھاکا اتر گیایہ ساری عطا آج ادھر سے ہی ہوئی ہے۔
پھل کے علاوہ اور بہت کچھ ٹپکا ہےپکا پھل تو پھر اسی طرح ٹپکتا ہے۔ گلنے سے ڈر گئی ہوں گی۔
پکا پھل تو پھر اسی طرح ٹپکتا ہے۔ گلنے سے ڈر گئی ہوں گی۔
پھل کے علاوہ اور بہت کچھ ٹپکا ہے
چالیس سالہ دانشور کہلایا جانا اتنا برا بهی نہیں تها.اس پر اتنا دکھ؟ میرا تو خیال تھا تمام ٹین ایجر لڑکے اس پر پورے اترتے ہیں۔
اللہ والے !۔۔۔ مجھے کہہ دینا تھا۔ میں چشمہ لگا کر چلا جاتا۔۔۔وہ تو شکر ہے میرے پاس کرائے کے پیسے نہیں تھے لاہور جانے کے لیے۔۔۔۔ انہوں نے تو لکھا تھا "کرائے کے پیسے ہوں تو عید کے بعد آجاؤ لاہور" ۔۔۔۔۔
آپ کی نئی پروفائل پک نے ہماری دشمنی پکی کر دی ہے۔چالیس سالہ دانشور کہلایا جانا اتنا برا بهی نہیں تها.