یادگار لمحات

قیصرانی

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
قیصرانی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
قیصرانی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
آئیندہ عامیانہ سی بات کو عام بات سمجھ کے نہ لکھ دیجیئے گا، بہت گڑ بڑ ہو جائے گی۔
آئیندہ؟ :shock: کیا پہلے کچھ ایسا لکھا ہے؟
بے بی ہاتھی

“ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مگر اگلی تفاصیل کچھ عامیانہ سی لگ رہی ہیں۔ “

یہ آپ ہی کے الفاظ ہیں۔
بہت عمدہ۔ کیا پوائینٹ ڈھونڈا ہے جناب نے۔ میں‌بہت امپریس ہوا ہوں۔ویسے کسی بات کو عامیانہ کہنا، یا عامیانہ بات کہنا میں فرق ہے۔ اگر آپ بات پڑھ کر غور کر لیتے تو یہ کہنے کی شاید ضرورت نہ پڑتی۔ مگر خیر۔ اب کیا کہوں۔ :)
بے بی ہاتھی‌

پڑھا بھی اور غور کرنے والی اس میں بات ہی کوئی نہیں تھی، لیکن آپ ناراض نہ ہوں، غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے۔
اب اس پیغام کی بھی کوئی خاص ضرورت نہیں تھی۔ آپ بڑے بھائی ہیں۔ ویسے بے بی ہاتھی کے بڑے بھائی کیسے لگتے ہوں گے؟ :D
بے بی ہاتھی
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے تو بڑا بھائی بنا لیا بےبی ہاتھی ہوتے ہوئے، حالانکہ میں بہت سوں کا بڑا بھائی ہوں، کسی خاتون کو بےبی ہاتھی ہوتے ہوئے بڑی بہن نہ بنا لیجیئے گا، نہیں تو کان تو ویسے ہی بڑے ہوتے ہیں ہاتھی کے :wink:
 

قیصرانی

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
مجھے تو بڑا بھائی بنا لیا بےبی ہاتھی ہوتے ہوئے، حالانکہ میں بہت سوں کا بڑا بھائی ہوں، کسی خاتون کو بےبی ہاتھی ہوتے ہوئے بڑی بہن نہ بنا لیجیئے گا، نہیں تو کان تو ویسے ہی بڑے ہوتے ہیں ہاتھی کے :wink:
واقعی۔ یہ بات کافی گہری ہے۔غلطی ہو جاتی تو کان مزید لمبے ہو جاتے۔
بے بی ہاتھی
 

شمشاد

لائبریرین
قیصرانی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
مجھے تو بڑا بھائی بنا لیا بےبی ہاتھی ہوتے ہوئے، حالانکہ میں بہت سوں کا بڑا بھائی ہوں، کسی خاتون کو بےبی ہاتھی ہوتے ہوئے بڑی بہن نہ بنا لیجیئے گا، نہیں تو کان تو ویسے ہی بڑے ہوتے ہیں ہاتھی کے :wink:
واقعی۔ یہ بات کافی گہری ہے۔غلطی ہو جاتی تو کان مزید لمبے ہو جاتے۔
بے بی ہاتھی

وقت پر ہی بچت ہو گئی آپ کی ۔ :wink:
 

قیصرانی

لائبریرین
جی آپ کا شکریہ۔
ایک بار ایف ایس سی میں ہم لوگ کیمسٹری پڑھنے کے لئے پروفیسر رانا تاج محمود صاحب کے پاس جاتے تھے۔ ایک دن میں‌نہیں جا سکا۔ اگلے دن ٹیوشن ٹائم سے پہلے جب ہم سب پہنچے تو میں نے پوچھا کہ کل کیا پڑھا تھا۔ ایک لڑکی بولی کہ کل سرتاج چھٹی پر تھے۔ مت پوچھیں کہ اس بات پر کتنا ہم لوگ بشمول اس لڑکی کے کتنا ہنسے۔
بے بی ہاتھی
 

ظفری

لائبریرین
دورانِ ایف ایس سی میں نے اپنے ایک دوست کی درخواست پر ایک پرائیوٹ اسکول میں میڑک کو میتھ اور فزکس پڑھانے کی حامی بھر لی ۔ پہلے دن کلاس میں گیا توسب لڑکیوں اور لڑکوں نے مجھے ایک نیا اسٹوڈنیٹ سمجھ کر یکسر نظر انداز کردیا ۔
میں نے جب اپنا تعارف کروایا تو پھر کلاس میں تھوڑی ہلچل پیدا ہوئی اور اُن سب کے چہروں پر غیر یقینی کی کفیت اُس وقت تک رہی جب تک میں نے اُنہیں پڑھانا نہ شروع کر دیا۔
میرا پیریڈ ختم ہونےکے بعد شاید اُردو کا پیریڈ تھا۔ کچھ دیر لگی کلاس سے نکلنے میں کے ایک سوال کو تفصیلی سمجھانا پڑ گیا۔ ابھی میں کلاس سے باہر نکلنے ہی والا تھا کہ اگلے پیریڈ کی ٹیچر آگئیں۔
مجھے کلاس سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا تو غصے سے کہا کہ “ کہاں جارہے ہو ۔ ؟ ابھی کلاس میں بیٹھو ۔ پڑھنے پر بھی دھیان لگایا کرو ۔“
مجھے مجبوراً اُن کی کلاس میں بیٹھنا پڑ گیا ۔ ابھی“ پندرہ منٹ “ ہی ہوئے تھے کہ پرنسپل مجھے ڈھونڈتے ہوئے آگئے اور کہا ۔۔۔ “سر ظفر آپ یہاں بیٹھے ہیں ۔ آپ کا تو اگلی کلاس میں پیریڈ ہے “
میں نے کہا “ کہ انہوں نے مجھے ڈانٹ کر یہاں بیٹھا لیاتھا کہ میں میں پڑھائی میں دھیان نہیں دیتا اس لیئے کلاس سے بھاگ رہا ہوں ۔ “
پھر جب حقیقت عیاں ہوئی تو وہ بیچاری ٹیچر بہت زیادہ شرمندہ ہوئیں اور بعد میں اُن کا ٹیچر میٹینگ میں بہت ریکارڈ لگا۔
مجھے اب بھی کبھی یہ واقعہ یاد آتا ہے تو مجھے بے اختیار ہنسی آجاتی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت خوب ظفری بھائی۔
جب میں نے گریجویشن مکمل کی تو پڑھانے لگ گیا۔ پھر پرنسپل بھی بن گیا۔ ایک دن ایک لڑکی کی شکایت میرے پاس آئی کہ یہ توجہ سے نہیں پڑھ رہی۔ میں نے متعلقہ ٹیچر سے پوچھا تو پتہ چلا کہ اس لڑکی کی توجہ پڑھائی پر اس لئے نہیں تھی کہ ذہین لڑکی تھی اور کمپیوٹر کلاس کے ساتھ نہیں چل سکتی تھی۔ میں‌نے پوچھا تو سارے ٹیچرز نے کانوں‌پر ہاتھ دھرے کہ سب اس کے سوالات سے نالاں تھے۔ میں نے تنگ آکر اسے بلایا اور کہا کہ دیکھو آج سے میں پڑھاؤں گا۔ اور جو سوالات ہوں وہ مجھ سے پوچھنا۔ اس کا قہقہہ نکل گیا۔ کہتی ہے کہ “تم بھی پڑھاتے ہو؟“۔ بڑی شرمندگی ہوئی۔ خیر اسے بتایا کہ بی بی میں‌اس کالج کا پرنسپل ہوں اور اتفاق سے میں گزشتہ تین سال سے یعنی ابتداء سے ہی بیسٹ ٹیچر چلا آرہا ہوں لیکن اسے یقین نہ آیا۔ لیکن 3 ماہ کے بعد جب وہ سعودی عرب واپس جانے لگی تو اس کی رائے بالکل بدل گئی تھی۔
بے بی ہاتھی
 

ظفری

لائبریرین
وہ میڑک کا زمانہ تھا ۔۔۔ ہمارے محلے میں ایک خان صاحب آتے تھے ۔ اُن کا کاروبار یہ تھا کہ اُن کے پاس ایک چھرے والی بندوق ہوتی تھی اور ساتھ میں ایک بڑا سا بورڈ بھی ہوتا تھا ، جس میں ترتیب سے لائن میں غبارے بندھے ہوئے تھے ۔ چھ قدم کے فاصلے سے اُن میں سے کوئی ایک غبارہ پھوڑنا پڑتا تھا ۔ اگر کوئی پھوڑ لیتا تھا تو خان صاحب اُ س کو ایک انگوٹھی انعام میں دیتے تھے جس کا سائز اتنا بڑا ہوتا تھا کہ وہ انگلی کے بجائے کلائی میں پہننے کے قا بل ہوتی تھی۔میں نے بہت دفعہ کو شش کی مگر کامیابی نصیب نہیں ہوئی پھر مجھے کسی نے کہا کہ خان صاحب کی بندوق کی نالی ٹیڑھی ہوتی ہے ۔ تم نشانہ باندھتے وقت بندوق کی نالی کا رُخ بورڈ سے باہر رکھنا تب جا کے تم کامیاب ہو سکو گے۔
میں نے یہی کیا مگر اسرافیل کے صُور والی جیسی چیخ سُن کر احساس ہوا کہ میں نے بورڈ کا دائیں جانب کھڑے ہوئے خان صاحب کی ٹانگ کا نشانہ لگا لیا ہے ۔اُس کے بعد خان صاحب نے آنا تو بند نہیں مگر میری باری پر وہ بورڈ کے کنارے پر کھڑے ہونے کے بجائے گلی کے کونے پر کچھ اس طرح کھڑے ہو جاتے تھے کہ دیوار کے پیچھے سے اُن کی صرف ایک آنکھ نظر آ رہی ہوتی تھی۔

(خوبصورت لحمات کے عنوان سے یہ دھاگہ دیکھ کر پتا نہیں کیا کیا یاد آنے لگ گیا ہے ۔ )


:lol:
 

تیشہ

محفلین
:p

بہت خوب ، اب خوبصورت لمخات کو لے کر یہاں تو سبھی اساتذہ کی لسٹ میں شامل ہوتے دیکھائی دینے لگے ہیں

:laugh:
 

شمشاد

لائبریرین
ظفری بھائی یہ لمحہ آپ کے لیے خوبصورت ہو تو ہو لیکن خان صاحب کے لیے تو بالکل نہیں ہو گا کہ آپ نے ان کی ٹانگ میں چھرا مار دیا۔
 

ظفری

لائبریرین
آپ نے بلکل صیح فرمایا ۔۔۔۔ مگر میرے لیئے وہ اس لیئے خوبصورت لمحہ بن گیا کہ جب بھی میں خان صاحب سے بندوق مانگتا وہ مجھے بغیر غُبارہ پھوڑے ایک نہیں بلکہ کئی انگوٹھیوں سے نواز دیتے تھے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
دو دن ہوئے ہمارے پاس پینے کا پانی ختم ہو گیا تھا اور کسی میں اتنی ہمت نہیں تھی کے نیچے سے جاکر پانی کا گیلن لے آئے
پھر اللہ کا کرنا یوں ہوا کے کمارے فلیٹ کے اوپر مجیب صاحب کا پانی بھی ختم ہو گیا اور انہوں نے کسی بنگالی سے کہا کے پانی دے جائے اور وہ بھی دو گیلن۔۔۔۔
تو جناب پانی والے نے گھنٹی بجائی اور میں نے دروازہ کھولا اس بے کہا مجیب نے پانی کا کہا تھا لے لو میں نے فورا بسم اللہ پڑھ کر جیب سے دس ریال نکالے کر اس کے ہاتھ پر رکھ دیے
مجیب صاحب کا انکی بیگم نے کیا حال کیا یہ میں بتانا نہیں چاہتا
 

شمشاد

لائبریرین
آئیندہ مجیب صاحب بنگالی کو کہنے کی بجائے بنفسِ نفیس لایا کریں گے۔ انہیں نصیحت ہو گئی ہو گی۔
 

تیشہ

محفلین

قیصرانی

لائبریرین
اچھا جی، جب چھوٹے تارے نے پہلے پہل امی کہا تھا، تو کیا محسوس کیا تھا جناب باجو صاحبہ نے؟ :D
بے بی ہاتھی :lol:
 

ماوراء

محفلین
بوچھی نے کہا:
شمشاد نے کہا:
بوچھی نے کہا:
:p

مجھے بھی تین سال پہلے کے لمحات یاد آنے لگے ہیں ، :p :laugh:

یاد آئے ہیں تو ہمیں بھی تو سنائیں۔


:? مجھے نیہں یاد میرا کوئی خوبصورت لمحہ ہوا ہو :(
ہاں شرارتوں کے کئے ہوئے بے شمار ہیں ، :p :lol:
~~
زندگی کا ہر اچھا لمحہ خوبصورت لمحہ ہوتا ہے۔ اور شرارتوں کا تو مزہ ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ اگر شرارتیں اچھی ہوں تو۔
~~
 
Top