جانے کب ہاتھ لگے یاد کا موتی کوئی
جانے کب لفظ سجے نام تمھارے کی مثال
بےسبب کیسے طبعیت ہو سخن پر مائل
کوئی ترغیب تو ہو تیرے اشارے کی مثال
ہم کبھی ٹوٹ کے روئے نہ کبھی کھل کے ہنسے
رات شبنم کی طرح صبح ستارے کی مثال
نا سپاسی کی بھی حد ہے جو یہ کہتے ہو فراز
زندگی ہم نے گزاری ہے گزارے کی مثال ، ، ۔
جانے کب لفظ سجے نام تمھارے کی مثال
بےسبب کیسے طبعیت ہو سخن پر مائل
کوئی ترغیب تو ہو تیرے اشارے کی مثال
ہم کبھی ٹوٹ کے روئے نہ کبھی کھل کے ہنسے
رات شبنم کی طرح صبح ستارے کی مثال
نا سپاسی کی بھی حد ہے جو یہ کہتے ہو فراز
زندگی ہم نے گزاری ہے گزارے کی مثال ، ، ۔