میری محبت کے دونوں عالم تمام روشن تمام محکم
میں یاد کرنا بھی جانتا ہوں میں یاد آنا بھی جانتا ہوں
نظر نظر میں ہے کامرانی،قدم قدم پہ ہے کامیابی
مگر کوئی مسکرا کے دیکھے تو ہار جانا بھی جانتا ہوں
کسی نامہرباں کی یاد کا جب سلسلہ ٹھہرے
عجب بےنام سے کچھ موسموں سے رابطہ ٹھہرے
نجانے سانحہ کیسا تھاچل پتھر ہوا میرا
یہ آنکھیں ٹوٹ کر برسیں تو کوئی معجزہ ٹھہرے
تعلق بعد میں تبدیل ہو کے جو بھی رہ جائے
محبت میں وہ پہلا مسکرانا یاد رہتا ہے
کسی کی لاکھ باتیں ایک پل میں بھول جاتی ہیں
کسی کا ایک ہی جملہ پرانا یاد رہتا ہے