فاتح
لائبریرین
جی بالکل حد ہو گئی اور وہ بھی تمھاری کوڑھ مغزی کی۔۔۔حد ہی نہیں ہو گئی ۔
میرا جگر اور یرقان کہاں سے آ گیا ، اس سردی میں تمہیں گرمی کہاں سے لگ گئی ہے بھائی ۔
چونکہ سارے جہان کا درد تمھارے "جگر" میں ہے اور جگر کی خرابی کو یرقان کہا جاتا ہے جس پر ہمارے گلی کوچے کے دو نمبر حکیم فرماتے ہیں "جی گرمی لگ گئی ہے"۔ لاحول ولا قوۃ
ارے بھائی بڑے ہو جاؤ اور اب نکل آؤ ان جعلی جاہل سڑک چھاپ حکیموں کے چکر سے۔ یہ پڑھو کہ یرقان کیا ہے اور اس کا سبب کیا ہے:
یرقان‘ پیلیا‘ جونڈس‘ ہیپا ٹائٹس اے وغیرہ وغیرہ‘ ایک ہی مرض کے مختلف نام ہیں۔۔۔
ہیپا ٹائٹس جگر کی سوزش کو کہتے ہیں اور یہ سوزش کئی طرح کی ہوتی ہیں۔ اس کے پیدا ہونے کے عوامل بھی بہت سارے ہیں لیکن سب سے اہم وجہ ہے کہ ہیپا ٹائٹس کے وائرس کا جگر پر حملہ۔