جاسم محمد
محفلین
فوج یا پولیس میں بھرتی ہونے والی خواتین بھی گھبراتی ہوں گیہمارے یہاں لڑکیاں شوق میں سِول انجینئرنگ پڑھ تو لیتی ہیں لیکن سائٹ پر جاکر بارش میں بھیگنا، دھوپ، لُو، مکھی مچھر، راتوں کو خیموں میں رہنا اس سے سب گھبراتی ہیں۔۔۔
فوج یا پولیس میں بھرتی ہونے والی خواتین بھی گھبراتی ہوں گیہمارے یہاں لڑکیاں شوق میں سِول انجینئرنگ پڑھ تو لیتی ہیں لیکن سائٹ پر جاکر بارش میں بھیگنا، دھوپ، لُو، مکھی مچھر، راتوں کو خیموں میں رہنا اس سے سب گھبراتی ہیں۔۔۔
شریعت کا پاپابند بنانے کی ذمہ داری کسی کی نہیں۔۔۔
شریعت بتانے کی ذمہ داری ہوسکتی ہے۔۔۔
ہم یہاں کیا خلاف شریعت باتیں بتا رہے ہیں؟؟؟
تقریباً سب ہی گھر والے کمارہے ہیں پھر بھی کمائی پوری نہیں ہورہی۔۔۔
بڑے تعجب کی بات ہے!!!
الحمداللہ یہاں ہم سبھی اللّه تعالیٰ کے نام لیوا ہیں کوئی کیوں شریعت کو خدا نخواستہ غلط کہے گا ۔
اللّه تعالیٰ ہم سب کو ھدایت دے اور ایمان پر خاتمہ نصیب کرے ۔۔
آمین
وہ کیوں دکھائیں، آپ دکھا دیں۔۔۔آپ سر عمران کے تبصرے دکھا دیں جو وہ آجکل لکھ رہے ہیں جہاں انھوں نے مردوں کو شریعت کی پابندی کرنے کا کہا ہو۔۔۔
کیا آپ کو کھانے پینے پہننے اوڑھنے گھر میں رہنے، دوا وغیرہ کی سہولیات نہیں ملتیں؟؟؟جی مردوں کے لئے کہہ رہی ہوں۔۔۔ مردوں کو شریعت کہاں پابند بنا رہے ہیں۔۔۔
کیا آپ کو سکول ٹیچرز اور سکول پرنسپل کی آمدنی کا کچھ علم نہیں ہے کہ کتنی ہوتی ہے۔۔۔ اور مہنگائی
۔۔۔ پھر کھانے والے زیادہ ہیں۔۔۔ ان کی اتنی ہی ضروریات ہیں۔۔۔۔ کھانا۔۔
علاج۔۔۔ کپڑا۔۔۔
معافی کہاں ہے میرے باپ اور بھائی کو ہڈ حرام کہنے پر۔۔۔۔ اور وہ بھی معلم کو۔۔۔
ملک کی آدھی آبادی کام کرے، ملکی معیشت میں اپنا کردار کرے اور باقی کی آدھی آبادی گھروں میں بیٹھی رہے، ایسا موجودہ دور میں ممکن نہیں ہے۔خیر حقیقت تو یہ ہے کہ اگر ان شعبوں میں خواتین نہ بھی ہوں تو بھی معاشرہ چلتا رہے گا۔۔۔
اتنی دیر سے ہم بھی تو یہی کہہ رہے ہیں!!!
نہ ہم نکال رہے ہیں نہ زور لگارہے ہیں۔۔۔ملک کی آدھی آبادی کام کرے، ملکی معیشت میں اپنا کردار کرے اور باقی کی آدھی آبادی گھروں میں بیٹھی رہے، ایسا موجودہ دور میں ممکن نہیں ہے۔
بچوں اور خواتین سے متعلقہ جابز میں بہرحال عورتوں کی شمولیت لازم و ملزوم رہے گی۔ آپ جتنا مرضی زور لگا لیں۔ لیبرمارکیٹ سے خواتین کو پوری طرح نکالا نہیں جا سکتا۔
جی ہاں، عیسائیوں کے یہاں تو سور اور شراب کو بھی غلط سمجھا جاتا ہے لیکں عمل کہاں ہے؟؟؟اگر ایسی کوئی تحقیق آپ کے علم میں ہو تو اس کا حوالہ یہاں پیش کریں۔ مغرب میں کزن میرج تک کو میڈیکلی غلط سمجھا جاتا ہے۔ بہن بھائیوں، ماں باپ کیساتھ مراسم رکھنا تو سنگین جرم ہے۔
مغرب میں بھی خواتین کی اجرت مردوں سے کم ہے۔ اس پر یہاں بھی سارا وقت شور پڑا رہتا ہے لیکن ہوتا کچھ بھی نہیں۔اور یہ تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ لیبر کے لیے خواتین کو عموماً اس لیے رکھا جاتا ہے کہ وہ مردوں سے کم تنخواہ پر راضی ہوجاتی ہیں۔۔۔
آواز اس پر اٹھانی چاہیے کہ جب وہ مردوں کے برابر محنت کررہی ہیں تو ان کو آمدنی کم کیوں دی جائے؟؟؟
پآپ نے مجھے کیوں کہا کہ میں نے شریعت کو غلط کہا ہے۔۔۔
ہانیہ بہن میرا ایک مشورہ ہے کہ جب تک ہم پوری طرح شریعت کا مطالعہ نہ کر لیں ہم کس طرح اس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ شریعت میں کیا غلط ہے کیا صحیح ۔۔۔ اور اس کی حدود قیود کیا ہیں
جی ہاں زبردستی کی جارہی ہے اور اسی بات کو برا کہا جارہا ہے۔۔۔آپ اس ملک کے خراب حالات کو ماننے پر تیار نہیں ہیں۔۔۔ آپ یہ نہیں مان رہے ہیں کہ آمدنی کم ہے۔۔۔ اور آپ کہتے ہیں کہ کوئی مجبوری نہیں ہے۔۔۔ سب اچھا ہے۔۔۔ سب کو کھانے کو مل رہا ہے۔۔۔ ۔۔۔ اسلئے عورت کا نکلنا غلط ہے اور عورت کو گھر سے نکالنے کے لئے زبردستی کی جا رہی ہے۔۔۔۔
آپ ملکی حالا ت سے اتنی باخبر لگتی ہیں، کیا عام شہری حکومت بدل سکتا ہے یا اس کی کوئی ایک پالیسی ہی تبدیل کرسکتا ہے؟؟؟
کوئی اسلامی تحریک ملک کو یا نظام کو بدلنے کے لیے نہیں چل رہی ہے۔۔۔
ہر وقت اسباب پر نظر نہیں رکھنی چاہیے کہ حکومت فلاں کام کردے تو ہوجائے گا۔۔۔
جہاں ناخن تدبیر گھس جائیں اور پردۂ اسباب جل جائے وہاں سے پرے مسبب الاسباب کی ایک ذات بھی موجود ہے۔۔۔
جس نے کھربوں میلوں وسیع کائنات بنائی وہ چھوٹے چھوٹے بندوں کے چھوٹے چھوٹے مسئلے بھی حل بھی کرتے رہتے ہیں، کبھی مانگنے سے کبھی بغیر مانگے ہی!!!
ہمارا شور بھی یہی ہے کہ مغربی عورت نے اپنے کو برباد کرنے کے لیے کیا کچھ نہیں کیا مگر ملا اسے بھی کچھ نہیں۔۔۔مغرب میں بھی خواتین کی اجرت مردوں سے کم ہے۔ اس پر یہاں بھی سارا وقت شور پڑا رہتا ہے لیکن ہوتا کچھ بھی نہیں۔
یہ بڑی جماعتیں بھی کوشش کے باوجود کیا اپنے مقاصد حاصل کر پائیں؟؟؟کیا بات کر رہے ہیں سر آپ۔۔۔ جماعت اسلامی کا تو مقصد ہی یہ ہے کہ وہ سریعت کے نفاذ کے لئے سسٹم میں ح صہ لے کر کوشش کرے۔۔۔ JUI بھی۔۔۔ ہر وقت ریلیاں نکلتی ہیں۔۔
جلسے جلوس ہوتے ہیں۔۔۔ جن کو کام کرنا ہے وہ کر رہے ہیں۔۔۔ جان ہتھیلی پر لے کر حق کی آواز بلند کرنےسڑک پر نکل رہ ے ہیں۔۔۔وہ بہانے نہیں بنا رہے ہیں کہ فرد واحد کچھ نہیں کر سکتا ہے۔۔۔۔ وہ سب مل کر ایک دوسرے کی مدد کر کے کوشش کر رہے ہیں۔۔۔ اقر عورتیں بھی ان کے ساتھ جلسے جلوسوں میں ہر جگیہ ہوتی ہیں۔۔۔ الیکشن میں کھڑی ہوتی ہیں ۔۔۔۔ اب وہ سارے عالم اور اسلامی لیڈرز کیا پشریت کے پابند نہیں ہیں جو عورتوں کو اپنی جماعت میں جگہ دے رہے ہیں
۔۔ سیاست میں حصہ لینے میں مدد دے رہے ہیں۔۔۔۔
بھرتی ہونے سے تو نہیں۔۔۔فوج یا پولیس میں بھرتی ہونے والی خواتین بھی گھبراتی ہوں گی
تم جھولا جھولو، چائے پیو۔۔۔
یہ بڑی جماعتیں بھی کوشش کے باوجود کیا اپنے مقاصد حاصل کر پائیں؟؟؟
نہیں نا؟؟؟
یہ سیاست بھی بہت بڑی بین الاقوامی گیم ہے جسے کھیلنا ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہیں!!!