یوم خواتین __ 8 مارچ 2021

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایسا بھی نہیں ہے آپا
جن ملکوں کو ترقی یافتہ سمجھا جاتا ہے ان میں اول تو خاندانی نظام ہی مفقود ہو چلا ہے اور اس پر طرہ یہ کہ وہ اسے اپنی فضیلت گردانتے ہیں،
جتنا عورت کو مغربی معاشرے نے ذلیل کیا وہ اب ڈھکی چھپی بات نہیں کہ اس کا ذکر کیا جائے
ان تمام ملکوں کو آپ چھانٹ لیں جو مساواتِ مرد و زن کے قائل ہیں اور دیکھیں کہ ان میں کون کون سے ملک پر عورت بطور حکمران یا فوج کی چیف موجود ہے، کیا ان تمام ممالک میں کوئی عورت اس کی اہل نہیں ہے
 
بھیا یہ فل ٹائم جاب ہے بھلا کیسے کہہ سکتے ہیں کہ کچھ نہیں کرتیں ۔۔۔تربیت کا ذمہ ایسے تھوڑی ماؤں کے ذمہ ہے ۔ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہے ۔۔۔۔
یہی تو ہم بھی کہہ رہے ہیں ۔۔۔ کہ مردوں کی زیادتی ہے کہ وہ امورِ خانہ داری سنبھالنے والی خواتین کو ایسے کہتے ہیں ۔۔۔ اور ہماری کوشش ہے کہ اس روش کو بدلا جائے
 

سیما علی

لائبریرین
جتنا عورت کو مغربی معاشرے نے ذلیل کیا وہ اب ڈھکی چھپی بات نہیں کہ اس کا ذکر کیا جائے
ان تمام ملکوں کو آپ چھانٹ لیں جو مساواتِ مرد و زن کے قائل ہیں اور دیکھیں کہ ان میں کون کون سے ملک پر عورت بطور حکمران یا فوج کی چیف موجود ہے، کیا ان تمام ممالک میں کوئی عورت اس کی اہل نہیں ہے
بھیا درست ہمارا مطلب یہ نہیں تھا کہ ہم پس ماندہ ہیں ان ترقی یافتہ ممالک کی نظر میں ہیں ہم نے بار بار کہا کہ اسلام سے زیادہ عورت کو مقام کسی اور مذہب نے نہیں دیا ہم نے ماں بہن بیٹی بیوی ہر رشتے میں اُسکا حق دیا ! اب اگر مسلمان کہیں غلط کریں تو اُس سے اسلام کو نہ کہیں !!!!! امریکہ جو سپر پاور کہتا ہے کبھی عورت کو صدارت کا عہدہ نہں دیتا۔اور نام نہاد آزادی کا پرچار ۔۔۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
میم اب میں کیا کہوں۔۔۔۔ یعنی میں معاشرےکی شکایت کر رہی ہوں تو غلط کر رہی ہوں۔۔۔ یعنی میں صرف یہ کہوں کہ سب اچھا ہے۔۔۔ تو میں مثبت سوچ کی مالک ہو جاؤں گی۔۔۔
ہم نے بالکل نہیں کہا سب اچھا کہیں بالکل معاشرے کی شکایت کریں ہم سب اس معاشرے کا حصہ ہیں ۔بس کوشش تو کرنا چاہیے کہ اپنی طرف سے کسی کی دل آزاری نہ کریں۔۔۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
ہم نے بالکل نہیں کہا سب اچھا کہیں بالکل معاشرے کی شکایت کریں ہم سب اس معاشرے کا حصہ ہیں ۔بس کوشش تو کرنا چاہیے کہ اپنی طرف سے کسی کی دل آزاری نہ کریں۔۔۔۔۔

میم مجھ سے جہاں بھی دل آزاری ہوئی ہے ۔۔۔۔ آپ گائیڈ کر دیں۔۔۔ میں کوشش کروں گی کہ آئندہ نہ کروں۔۔۔ آپ سے بھی دوبارہ سوری کرتی ہوں۔۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
میں تو مرد و زن کی ایک نظامِ تعلیم کا قائل ہی نہیں ہوں، ابتدائی تعلیم تو یقیناً ایک جیسی ہی ہو گی لیکن بعد میں یقیناً دونوں کا تعلیمی نظام میں فرق ہونا چاہیے بس چند شعبہ جات کی استثنیٰ کے ساتھ

بھیا۔۔۔آپ کے نزدیک وہ کونسے شعبے ہیں جو خواتین کے لئے مناسب ہیں۔۔۔۔ زیادہ تر ٹیچنگ اور میڈیکل کے شعبے مناسب سمجھے جاتے ہیں عورتوں کے لئے۔۔۔۔ کامرس۔۔۔۔ سیاست۔۔۔ کمپیوٹر سائنس وغیرہ نہیں اچھے سمجھے جاتے ہیں کیوں؟
 

ہانیہ

محفلین
ان تمام ملکوں کو آپ چھانٹ لیں جو مساواتِ مرد و زن کے قائل ہیں اور دیکھیں کہ ان میں کون کون سے ملک پر عورت بطور حکمران یا فوج کی چیف موجود ہے، کیا ان تمام ممالک میں کوئی عورت اس کی اہل نہیں ہے

مریکہ جو سپر پاور کہتا ہے کبھی عورت کو صدارت کا عہدہ نہں دیتا۔اور نام نہاد آزادی کا پرچار ۔۔۔

Women leaders worldwide 1960-2021 | Statista

List of elected and appointed female heads of state and government

امریکہ نے بے شک صدارت عورت کو نہ دی ہو لیکن مسلم خواتین بھی اب ان کی سینیٹ کا حصہ ہیں۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
بھیا۔۔۔آپ کے نزدیک وہ کونسے شعبے ہیں جو خواتین کے لئے مناسب ہیں۔۔۔۔ زیادہ تر ٹیچنگ اور میڈیکل کے شعبے مناسب سمجھے جاتے ہیں عورتوں کے لئے۔۔۔۔ کامرس۔۔۔۔ سیاست۔۔۔ کمپیوٹر سائنس وغیرہ نہیں اچھے سمجھے جاتے ہیں کیوں؟
نرسنگ کے شعبے کو ہمارا سلام ہے رات دن جس طرح خدمت کے جذبے سے سرشار ہے اور انکی اہمیت کا احساس جب ہوتا ہے جب ہمارا کوئی پیارا ہسپتال میں ہوتاہے ۔آئ سی یو میں انکی ڈیوٹی سخت تر ہے !!!!!سیاست میں آپ بیگم شائستہ اکرام اللّہ جیسی خاتون اور محترمہ فاطمہ جناح جیسی بہن اور بیگم مولانا محمد علی جوہر(جو کہ مسلم لیگ کی ورکنگ کمیٹی کی پہلی خاتون تھیں)جو اپنے خاوند کی طرح بلند پائے کی مقررہ تھی۔۔۔جنکا تاریخِ پاکستان میں ایک بلند مقام ہے ۔۔۔سیاست دان کے بارے میں آپ کیا کہیں گی ۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
یہ بہت اہم نکتہ ہے بھائی عبدالرؤوف ۔۔۔ اولاد کی تربیت اور گھر کا نظم و نسق اپنے آپ میں ایک فل ٹائم جاب ہیں ۔۔۔ افسوس کہ ہمارے مرد بھی اس بات کا احساس نہیں کرتے اور جو خواتین گھر بیٹھ کر یہ ذمہ داری بخوبی نبھا رہی ہوتی ہیں انہیں ’’کچھ نہ کرنے‘‘ کے طعنے دیتے ہیں ۔۔۔ یہ زیادتی تو بہرحال ہمیں ماننا ہوگی ۔۔۔

یہی حرکت میرے بھائی کرتے ہیں بھابھیوں کے ساتھ ۔۔۔۔ جبھی تو ماں جی ان پر چیک رکھتی ہیں۔۔۔۔لیکن ایک اور بات بھی ایڈ کر لیں۔۔۔۔ ہر جگہ صرف شوہر ہی غصہ نہیں کرتا ہے۔۔۔ عورتوں نے ساس نند کے روپ میں زندگی حرام کر رکھی ہے۔۔۔ یہ کام کیا ۔۔۔ وہ نہیں کیا۔۔۔۔ ساس خود اپنے وقت میں بھگت چکی ہوتی ہیں ۔۔۔۔ اور بدلہ بعد میں بہو سے نکالتی ہیں۔۔۔۔ یہ ہمارے معاشرے کا بہتتتت بڑ۔ا المیہ ہے۔۔۔ عورت ہی عورت کی دشمن ہے۔۔۔۔ایسی صورتحال میں مرد بھی پس جاتا ہے۔۔۔۔ شام کو گھر آو تو سمجھ نہیں آتا ہے کہ ماں کے احترام میں ان کو کچھ بولو ۔۔۔۔ یا بیوی کی حق بات سنو۔۔۔۔ بہت جگہ پر بیویاں بھی کچھ کم نہیں ہوتی ہیں۔۔۔۔ ساس کی زندگی اجیرن کئیے رکھتی ہیں۔۔۔ عورتوں کو خود بھی ایک دوسرے سے دشمنی کرنا چھوڑنی ہوگی۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
اور بدلہ بعد میں بہو سے نکالتی ہیں۔۔۔۔ یہ ہمارے معاشرے کا بہتتتت بڑ۔ا المیہ ہے۔۔۔ عورت ہی عورت کی دشمن ہے۔۔
ہماری ایک کولیگ کی انمول مثال ہے اُِنھوں نے اپنی ساس کے بڑے ظلمُ سہے مگر جب ساس بنی تو انتہائی مثالی ساس بنی ہیں تین بیٹے ہیں اور تین بہوئیں نہیں بیٹیاں بیاہ کے لائی ہیں کہتی ہیں اللّہ نے تین بیٹیاں دے دیں اور واقعی بیٹیاں بنالیا ایسا نہیں لوگ اپنے ساتھ برُے سلوک کا بدلہ کسی معصوم سے نہیں لیتے بلکہ تلخ تجربہ سے کچھ اچھا سیکھتے ہیں اور ہر انسان الگ ہے اور سوچنے کا انداز الگ ہے شکر ہے کہ ہمارے اردگرد بہت اچھی مثالیں ہیں !!!!!!
 

ہانیہ

محفلین
نرسنگ کے شعبے کو ہمارا سلام ہے رات دن جس طرح خدمت کے جذبے سے سرشار ہے اور انکی اہمیت کا احساس جب ہوتا ہے جب ہمارا کوئی پیارا ہسپتال میں ہوتاہے ۔آئ سی یو میں انکی ڈیوٹی سخت تر ہے !!!!!سیاست میں آپ بیگم شائستہ اکرام اللّہ جیسی خاتون اور محترمہ فاطمہ جناح جیسی بہن اور بیگم مولانا محمد علی جوہر(جو کہ مسلم لیگ کی ورکنگ کمیٹی کی پہلی خاتون تھیں)جو اپنے خاوند کی طرح بلند پائے کی مقررہ تھی۔۔۔جنکا تاریخِ پاکستان میں ایک بلند مقام ہے ۔۔۔سیاست دان کے بارے میں آپ کیا کہیں گی ۔۔۔

میری اپنی بڑی بہن نرس ہی رہی ہیں۔۔۔۔ میں کسی شعبے کو عورت کے لئے غیر مناسب نہیں سمجھتی ہوں۔۔۔ یہ تو بھائی عبدالرؤوف نے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ وہ کچھ شعبے مناسب سمجھتے ہیں۔۔۔
اور کچھ نہیں۔۔۔۔ اس پر میں نے ان سے سوال پوچھا ہے کہ ان کے نزدیک کونسے شعبے مناسب ہیں اور کیوں ہیں۔۔۔۔ زیادہ تر مردوں کی طرف سے جو اعتراضات آتے ہیں جن شعبوں کے لئے اس کی مثال دی ہے جیسے سیاست۔۔۔ کامرس۔۔۔ کمپیوٹر سائنس وغیرہ۔۔۔۔ میرا اپنا خیال ہے کہ عورتوں کو ہر جگہ آگے آنے دیا جانا چاہئے۔۔۔
 
آخری تدوین:

ہانیہ

محفلین
ہماری ایک کولیگ کی انمول مثال ہے اُِنھوں نے اپنی ساس کے بڑے ظلمُ سہے مگر جب ساس بنی تو انتہائی مثالی ساس بنی ہیں تین بیٹے ہیں اور تین بہوئیں نہیں بیٹیاں بیاہ کے لائی ہیں کہتی ہیں اللّہ نے تین بیٹیاں دے دیں اور واقعی بیٹیاں بنالیا ایسا نہیں لوگ اپنے ساتھ برُے سلوک کا بدلہ کسی معصوم سے نہیں لیتے بلکہ تلخ تجربہ سے کچھ اچھا سیکھتے ہیں اور ہر انسان الگ ہے اور سوچنے کا انداز الگ ہے شکر ہے کہ ہمارے اردگرد بہت اچھی مثالیں ہیں !!!!!!

اللہ کرے ایسے ہی ہر کوئی سوچے۔۔۔ میری اماں بھی بہت اچھی ساس ہیں۔۔۔۔ ان کے ساتھ بھی بہت زیادتیاں ہوئیں لیکن امھوں نےاچھا سلوک ہی کیا ہے۔۔۔۔ لیکن بہت ساری خواتین کا تلخ تجربوں کے بعد مزاج بدل جاتا کے۔۔۔۔ اور بہت ساری جلن میں الٹی سیدھی حرکتیں کرتی ہیں۔۔۔۔ کہ ہمیں تو نہیں ملا۔۔۔ اس کو کیوں مل رہا ہے۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
امریکہ نے بے شک صدارت عورت کو نہ دی ہو لیکن مسلم خواتین بھی اب ان کی سینیٹ کا حصہ ہیں۔۔۔۔
اس وقت امریکہ کی نائب صدر ایک خاتون ہی ہیں۔
image.png
 
اللہ کرے ایسے ہی ہر کوئی سوچے۔۔۔ میری اماں بھی بہت اچھی ساس ہیں۔۔۔۔ ان کے ساتھ بھی بہت زیادتیاں ہوئیں لیکن امھوں نےاچھا سلوک ہی کیا ہے۔۔۔۔ لیکن بہت ساری خواتین کا تلخ تجربوں کے بعد مزاج بدل جاتا کے۔۔۔۔ اور بہت ساری جلن میں الٹی سیدھی حرکتیں کرتی ہیں۔۔۔۔ کہ ہمیں تو نہیں ملا۔۔۔ اس کو کیوں مل رہا ہے۔۔۔۔
اگر عورت اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا بدلہ بہو سے لینا ترک کر دے اسے بیٹیوں جیسا سمجھے تو گھروں میں کشیدگی کی فضا ختم ہو سکتی ہے۔اگر گھر میں تناؤ کی کیفیت رہے کی تو بچوں کی تربیت صحیح سے نہ ہو سکے گی۔
عورت کی سوچ ،عورت کے حق میں مثبت ہونی چاہیئے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اگر عورت اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا بدلہ بہو سے لینا ترک کر دے اسے بیٹیوں جیسا سمجھے تو گھروں میں کشیدگی کی فضا ختم ہو سکتی ہے۔اگر گھر میں تناؤ کی کیفیت رہے کی تو بچوں کی تربیت صحیح سے نہ ہو سکے گی۔
عورت کی سوچ ،عورت کے حق میں مثبت ہونی چاہیئے۔
:in-love::in-love::in-love::in-love::in-love::in-love::in-love::in-love::in-love::in-love::in-love:
 

ہانیہ

محفلین
اگر عورت اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا بدلہ بہو سے لینا ترک کر دے اسے بیٹیوں جیسا سمجھے تو گھروں میں کشیدگی کی فضا ختم ہو سکتی ہے۔اگر گھر میں تناؤ کی کیفیت رہے کی تو بچوں کی تربیت صحیح سے نہ ہو سکے گی۔
عورت کی سوچ ،عورت کے حق میں مثبت ہونی چاہیئے۔

سو فیصد متفق میم۔۔۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
اس وقت امریکہ کی نائب صدر ایک خاتون ہی ہیں۔
image.png

جی اور ایک اور اہم بات نوٹ کرنے کی۔۔۔۔ ان کی والدہ انڈین اور والد جمائیکا سے ہیں۔۔۔۔امریکہ میں immigrants کو بہت مواقع ملتے ہیں۔۔۔۔ ہمارے یہاں تو ایسی کسی چیز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔۔۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بھیا۔۔۔آپ کے نزدیک وہ کونسے شعبے ہیں جو خواتین کے لئے مناسب ہیں۔۔۔۔ زیادہ تر ٹیچنگ اور میڈیکل کے شعبے مناسب سمجھے جاتے ہیں عورتوں کے لئے۔۔۔۔ کامرس۔۔۔۔ سیاست۔۔۔ کمپیوٹر سائنس وغیرہ نہیں اچھے سمجھے جاتے ہیں کیوں؟
اگر تو ہم کسی اصول، قانون اور شریعت کے پابند ہیں تو پھر ہم پر لازم ہے کہ اندھیرے میں تیر چلانے سے قطعی طور پر گریز کریں اور اپنے مزاج کو شریعت کے تابع کر کے ہر کام میں صرف شریعت سے رہنمائی طلب کریں، اگر پھر بھی کسک باقی رہ جائے تو امہات المومنین رضی اللہ عنہن یا سیدة النساء حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی حیاتِ طیبہ کا مطالعہ کریں
شریعت مطہرہ عورت کے حجاب کی کچھ شرائط مقرر کرتی ہے اور مردوں کے ساتھ اختلاط پر قدغن لگاتی ہے
چونکہ عورت پر کسی بھی جاب کی صورت میں دگنا بوجھ اٹھانا پڑے گا کیونکہ گھر اور بچوں کو بھی دیکھنا ہو گا تو پھر اس صورت میں عورت کو بقدرِ ضرورت ہی جاب کے لیے نکلنا چاہیے (کیونکہ وہ پہلے سے ہی ایک معاشرے کی تشکیل کے لیے ایک بہت بڑا کام کر رہی ہے ) میرے خیال جس بھی شعبہ جات میں خواتین کی موجودگی ناگزیر ہو اس میں جانا چاہیے، جیسا کہ طب، تعلیم اور بقدرِ ضرورت پولیس، کیونکہ پولیس میں بھی جب خواتین کے ساتھ معاملہ پڑتا ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں
اور جن لوگوں کو شریعت کے نام سے ہی چِڑ ہو اس کے لیے تو ہر طرف راہیں کھلی ہیں، مندرجہ بالا تفصیل تو صرف شریعت کے مطابق چلنے والوں کے لیے ہے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اس وقت امریکہ کی نائب صدر ایک خاتون ہی ہیں۔
image.png
ایسی مثالیں آپ کو بہت ڈھونڈنے کے بعد اکا دکا ہی ملیں گی
اچھا اب ذرا بتائیں امریکہ کی کل کابینہ کتنی ہے اور مرد و زن کا تناسب کیا ہے، اور پورا یورپ کھنگالیے اس میں سے کتنی ایسی اور مثالیں آپ ڈھونڈ پاتے ہیں
 
Top